Connect with us
Wednesday,03-September-2025
تازہ خبریں

سیاست

سی ایم اسٹالن نے دعویٰ کیا : منصفانہ حد بندی نہ صرف اراکین پارلیمنٹ کی تعداد کے لیے بلکہ ریاست کے حقوق کے لیے بھی اہم

Published

on

CM-Stalin

نئی دہلی: تمل ناڈو کے سربراہ نے جمعہ کو کہا کہ ریاست کے حقوق کے لئے منصفانہ حد بندی بہت ضروری ہے اور جو تمل ناڈو کی پہل کے طور پر شروع ہوا تھا اب ایک قومی تحریک میں تبدیل ہو گیا ہے۔ سی ایم اسٹالن نے ہفتہ (22 مارچ) کو اپوزیشن ریاستوں کے وزرائے اعلیٰ اور رہنماؤں کے ساتھ پہلی جوائنٹ ایکشن کمیٹی (جے اے سی) کی میٹنگ سے قبل سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو بیان جاری کیا۔ انہوں نے کہا کہ منصفانہ حد بندی نہ صرف اراکین پارلیمنٹ کی تعداد کے لیے بلکہ ریاست کے حقوق کے لیے بھی اہم ہے۔ انہوں نے اپنے ایکس ہینڈل پر لکھا کہ یہ ہندوستانی وفاقیت کے لیے ایک تاریخی دن ہونے والا ہے کیونکہ انہوں نے کیرالہ، کرناٹک، آندھرا پردیش، تلنگانہ، اڈیشہ، مغربی بنگال اور پنجاب کے ان رہنماؤں کا “پرتپاک استقبال” کیا جو حد بندی پر جوائنٹ ایکشن کمیٹی کے اجلاس میں ان کے ساتھ شامل ہو رہے ہیں۔

اسے ‘منصفانہ’ حد بندی پر میٹنگ قرار دیتے ہوئے، سی ایم اسٹالن نے دعویٰ کیا کہ 5 مارچ کو ہونے والی آل پارٹی میٹنگ “ایک تاریخی لمحہ تھا، جہاں تمل ناڈو کی 58 رجسٹرڈ سیاسی جماعتوں نے اپنے اختلافات کو ایک طرف رکھ دیا اور ایک واحد مقصد کے لیے اکٹھے ہوئے۔ “یہ زبردست اتفاق رائے جمہوریت اور انصاف کے تئیں تمل ناڈو کی غیر متزلزل عزم کی عکاسی کرتا ہے،” انہوں نے کہا۔سی ایم اسٹالن نے کہا کہ اس میٹنگ کے بعد ان کی پارٹی کے ممبران پارلیمنٹ اور وزراء پارٹی کے دیگر لیڈروں اور وزیر اعلیٰ سے رابطہ کر رہے ہیں۔ “اس تاریخی اتحاد کی بنیاد پر، ہمارے ممبران پارلیمنٹ اور وزراء نے دیگر متاثرہ ریاستوں کے رہنماؤں کے ساتھ سرگرمی سے کام کیا، ہمارے اجتماعی عزم کو مضبوط کیا۔ تامل ناڈو کی پہل اب ایک قومی تحریک کی شکل اختیار کر گئی ہے، جس میں بھارت بھر کی ریاستیں منصفانہ نمائندگی کا مطالبہ کرنے کے لیے ہاتھ ملا رہی ہیں۔”

انہوں نے کہا کہ یہ ان کے اجتماعی سفر کا ایک اہم لمحہ ہے۔ “یہ ایک میٹنگ سے بڑھ کر ہے — یہ ایک ایسی تحریک کا آغاز ہے جو ہمارے ملک کے مستقبل کو تشکیل دے گی۔ ایک ساتھ مل کر، ہم منصفانہ حد بندی حاصل کریں گے،” انہوں نے کہا۔ اس میٹنگ کو اپوزیشن جماعتوں کی طرف سے بی جے پی کے خلاف طاقت کے ایک بڑے مظاہرہ کے طور پر دیکھا جا رہا ہے۔ میٹنگ میں، تمل ناڈو کے وزیر اعلیٰ وضاحت کریں گے کہ کس طرح جنوبی ریاستیں لوک سبھا میں اپنی سیاسی نمائندگی کھو سکتی ہیں اگر حد بندی صرف آبادی کی بنیاد پر کی گئی ہو۔ حد بندی 2026 میں ہونی ہے۔ تاہم مرکز نے ان خدشات کو مسترد کر دیا ہے اور یقین دلایا ہے کہ سیٹوں کا کوئی نقصان نہیں ہوگا۔ فروری میں مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے کوئمبٹور میں ایک پروگرام میں وزیر اعظم نریندر مودی کی طرف سے یقین دہانی کرائی تھی۔ وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ نے یہ بھی کہا کہ ہر ریاست کو الاٹ کی جانے والی سیٹوں کی تعداد “قدرتی طور پر بڑھے گی۔”

جرم

ممبئی مراٹھا مورچہ غیر قانونی مجمع اور راستہ روکو پر ۹ ایف آئی آر درج

Published

on

FIR

‎ممبئی : ممبئی مراٹھا مورچہ کے دوران ہنگامہ آرائی اور غیر قانونی مجمع جمع کرنا مراٹھا مظاہرین کو مہنگا پڑا ہے. پولس نے ان کے خلاف کیس درج کئے ہیں۔ ممبئی آزاد میدان مراٹھا مورچہ میں غیر قانونی طریقے سے راستہ روکو اور مجمع جمع کرنے کا کیس ممبئی کے مختلف پولس اسٹیشنوں میں درج کیا گیا ہے۔ مراٹھا مورچہ کے خلاف ممبئی متعدد پولس اسٹیشنوں میں کل 9 ایف آئی آر درج کی گئی ہیں۔ جس میں مرین ڈرائیو ۲ ، آزاد میدان پولس اسٹیشن میں ۳، ایم آر اے مارگ پولا اسٹیشن میں ایک، جے جے، ڈونگری اور قلابہ پولس اسٹیشنوں میں ایف آئی آر درج کی گئی ہے. اس میں جنوبی ممبئی زون ون کے تحت ۶ مقدمات درج کئے گئے ہیں. ڈی سی پی پروین منڈے نے اس کی تصدیق کی ہے. اس میں بیشتر مقدمات غیر قانونی مجمع جمع کرنے کا درج کیا گیا ہے, جس میں راستہ روکو بھی شامل ہے۔

Continue Reading

ممبئی پریس خصوصی خبر

عید میلاد النبی کی عام تعطیل ۸ ستمبر کو دی جائے، رکن اسمبلی ابو عاصم اعظمی کا وزیر اعلی دیویندر فڑنویس سے مطالبہ

Published

on

Asim Azmi

ممبئی مہاراشٹر کے وزیر اعلی دیویندر فڑنویس کو ایک مکتوب ارسال کر کے سماجوادی پارٹی ریاستی صدر اور رکن اسمبلی ابوعاصم اعظمی نے سرکار سے مطالبہ کیا ہے کہ عید میلاد النبی صلی اللہ علیہ وسلم کی عام تعطیل کو ۵ ستمبر کے بجائے ۸ ستمبر کی جائے کیونکہ مسلمانوں نے ہندو مسلم اتحاد اور بھائی چارگی کا ثبوت دیتے ہوئے جلوس محمدی ۸ ستمبر کو مہاراشٹر بھر میں نکالنے کا فیصلہ لیا ہے, اس لئے اسی مناسبت سے تعطیل کو ۸ ستمبر میں منتقل کیا جائے اور طے شدہ ۵ ستمبر کی عام تعطیل کو ۸ ستمبر کو دی جائے بروز پیر عید میلاد النبی صلی اللہ علیہ وسلم کا جلوس نکالنے کا مسلمانوں نے فیصلہ لیا ہے, ایسے میں عام تعطیل اسی روز دی جائے, یہ مطالبہ اعظمی نے اپنے مکتوب میں کیا ہے اور وزیر اعلی سے درخواست کی ہے کہ وہ جلد از جلد اس معاملہ میں نوٹیفیکشن جاری کرے تاکہ ۸ ستمبر کو عام تعطیل ہو۔

Continue Reading

سیاست

مراٹھا ریزرویشن جی آر جاری، او بی سی اور مراٹھا برادری میں تنازع

Published

on

Maratha Protest..

مراٹھا ریزرویشن کی منظوری اور جی آر جاری کئے جانے بعد چھگن بھجبل اپنی ہی سرکار سے ناراض ہے, جبکہ منوج جارنگے پاٹل پرعزم ہے اور انہوں نے دعویٰ کیا ہے کہ ہر مراٹھا کو ریزرویشن ملے گا اور اس میں بدگمانی سے بچیں۔ ممبئی آزاد میدان میں مراٹھوں کے احتجاجی مظاہرہ کامیابی سے ہمکنار ہونے کے بعد مراٹھا تحریک کے سربراہ منوج جرانگے پاٹل نے کہا کہ مراٹھوں نے مراٹھا ریزرویشن کے لیے اپنی جان کی پرواہ نہ کرتے ہوئے تحریک کو تقویت بخشی ۷۰۔۷۵ سال سے مراٹھا ریزرویشن سے متعلق کوئی فیصلہ نہیں لیا گیا اب تمام مراٹھوں کو ریزرویشن کی فراہمی ہوگی. بدگمانی اور گمراہ کن پروپیگنڈہ پر اعتماد نہ کرے, صبرو تحمل سے کام لیں اور دانشورانہ دہانت کا ثبوت دے, لوگوں کی باتیں سن کر اس پر اعتماد نہ کرے, تمام مراٹھوں کو ریزرویشن فراہم ہوگا. سرکار نے حیدرآباد گزٹ نافذ کرنے کے بعد یہ ممکن ہوا ہے اور اس کو یقینی بنانے کا وعدہ سرکار نے کیا ہے. اس گزٹ کے نفاد سے مراٹھا برادری بھی او بی سی میں شامل ہوگی. اس لئے افواہ پر توجہ نہ دے, مراٹھا مورچہ ختم ہونے کے بعد منوج جارنگے پاٹل نے پریس کانفرنس میں وضاحت کی ہے کہ حیدر آباد گزٹ پر عمل آوری سے مراٹھا سماج کو او بی سی میں شمولیت ملے گی۔ انہوں نے کہا کہ مراٹھا ریزرویشن فراہمی پر کئی لوگوں کے پیٹ میں مڑوڑ پیدا ہوئی ہے, وہ ہمارے اتحاد کو پارہ پارہ کرنے کی سازش کر رہے ہیں, اس لئے گمراہ کن پروپیگنڈہ پر بھروسہ نہ کرے۔

مراٹھا ریزرویشن جی آر جاری بھجبل ناراض
حکومت نے مراٹھا برادری کے ریزرویشن کو لے کر جی آر جاری کیا ہے۔ منوج جارنگے پاٹل نے بالآخر پانچ دن کے بعد کل اپنی بھوک ہڑتال واپس لے لی۔ حکومت نے ان کے آٹھ میں سے چھ مطالبات تسلیم کر لیے۔ تاہم اب او بی سی برادری جارحانہ موقف اختیار کرتی نظر آرہی ہے۔ وہ او بی سی سے مراٹھا سماج کو دیئے گئے ریزرویشن پر برہمی کا اظہار کررہے ہیں۔ او بی سی برادری کے لیڈر چھگن بھجبل اس سے ناراض ہیں۔ انہوں نے واضح کیا کہ وہ جی آر کے حوالے سے وکلاء سے صلاح ومشورہ کر رہے ہیں۔ اس پس منظر میں وزیر چھگن بھجبل آج کی کابینہ کی میٹنگ سے غیر حاضر تھے۔

مراٹھا طبقہ کو او بی سی سے ریزرویشن ملنے سے او بی سی میں ناراضگی ہے۔ یہی نہیں بلکہ بتایا جا رہا ہے کہ حکومت کی جانب سے مراٹھا ریزرویشن کو لے کر جی آر جاری کیے جانے کے بعد چھگن بھجبل ناراض ہیں اور انہوں نے کابینہ کی میٹنگ سے دور رہنے کا فیصلہ کیا ہے۔ منوج جارنگے پاٹل نے زور دے کر کہا کہ مراٹھواڑہ میں ہر مراٹھا او بی سی ہے۔ اب او بی سی کا کہنا ہے کہ او بی سی کے ریزرویشن پر حملہ کیا جائے گا۔ مراٹھا اور کنبی سماج مساوی ہے جس کے بعد او بی سی اور مراٹھا برادری میں ریزرویشن کو لے کر تنازع ہے اور حالات کشیدہ ہو گئے ہیں, جس کے سبب اب او بی سی اور مراٹھا برادری آمنے سامنے آگئی ہے۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com