Connect with us
Friday,14-March-2025
تازہ خبریں

سیاست

کجریوال کے گناہوں کا پیالہ بھرا، دہلی پولیس ان کے خلاف ایف آئی آر درج کرکے کارروائی کرے: سنجے نروپم

Published

on

ممبئی: شیو سینا کے رہنما سنجے نروپم نے دہلی کے سابق وزیر اعلی اور عام آدمی پارٹی کے قومی کنوینر اروند کیجریوال کے خلاف ایف آئی آر درج کرنے کے دہلی عدالت کے حکم کو درست قرار دیا ہے۔ دراصل اروند کیجریوال کو بڑا جھٹکا دیتے ہوئے راؤس ایونیو کورٹ نے ان کے خلاف ایف آئی آر درج کرنے کی اجازت دے دی ہے۔ عدالت نے 2019 میں دائر ایک درخواست کی سماعت کرتے ہوئے اس عرضی کو قبول کرتے ہوئے پولس کو 18 مارچ تک اروند کیجریوال کے خلاف ایف آئی آر درج کرنے کی ہدایت دی۔ 2019 میں عدالت میں دائر کی گئی شکایت میں الزام لگایا گیا تھا کہ عام آدمی پارٹی کے قومی کنوینر اور اس وقت کے وزیر اعلیٰ اروند کیجریوال، پارٹی کے سابق ایم ایل اے گلاب سنگھ اور دوارکا کی سابق کونسلر نیتیکا شرما نے جان بوجھ کر دہلی کے مختلف مقامات پر بڑے بڑے ہورڈنگز لگا کر عوامی پیسے کا غلط استعمال کیا۔ شکایت میں ان سبھی کے خلاف ایف آئی آر درج کرنے کا مطالبہ کیا گیا تھا۔

شیو سینا کے رہنما سنجے نروپم نے کہا، “کیجریوال نے طاقت کا زبردست غلط استعمال کیا ہے۔ اس کی دو مثالیں ہیں، پہلی شراب گھوٹالہ اور دوسری شیش محل گھوٹالہ۔ اس کے علاوہ انہوں نے اپنی تشہیر کے لیے ذخیرہ اندوزی میں سرکاری رقم کا غلط استعمال اپنے آپ میں ایک بڑا الزام ہے۔ اگر عدالت نے ان کے خلاف ایف آئی آر درج کرنے کا حکم دیا ہے تو دہلی پولیس کو ان کے خلاف ایف آئی آر درج کرکے کارروائی کرنی چاہیے۔” روال کے گناہوں کا پیالہ اب بھر گیا ہے۔” نروپم کے علاوہ بی جے پی کے ایم ایل اے اتل بھٹکھلکر نے کجریوال کو نشانہ بناتے ہوئے کہا، “کیجریوال نے اپنے 10 سالہ دور میں صرف بیان بازی کی ہے، یہ صرف ایک کیس ہے جو سامنے آیا ہے، لیکن ابھی بہت سے انکشافات ہونا باقی ہیں۔ پندرہ سی اے جی رپورٹس، جو اسمبلی میں پیش کی جانی چاہیے تھیں، یہ واضح کرتا ہے کہ آنے والے دنوں میں یہ شفافیت سے متعلق معاملات سے دور نہیں رہیں۔” کیجریوال کے خلاف بدعنوانی کا مقدمہ درج کیا جائے گا، جس سے ان کی حکومت کی سچائی کھل جائے گی۔

بین الاقوامی خبریں

پوتن کے بیان پر ٹرمپ کا ردعمل… روس نے جنگ بندی کی تجویز مسترد کری تو دنیا کے لیے ہوگا برا، یوکرین کی سرزمین کے حوالے سے بھی دیا بیان

Published

on

Trump

واشنگٹن : امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے یوکرین میں 30 روزہ جنگ بندی کی تجویز سے متعلق روسی صدر ولادی میر پوتن کے بیان کو انتہائی امید افزا قرار دیا ہے لیکن اسے نامکمل بھی قرار دیا ہے۔ ٹرمپ کا یہ ریمارکس پوتن کے کہنے کے بعد آیا ہے کہ وہ 30 دن کی جنگ بندی کے خیال کی حمایت کرتے ہیں لیکن اس پر سنجیدہ سوالات ہیں۔ انہوں نے امریکہ سے اس پر بات کرنے کی خواہش ظاہر کی ہے۔ ٹرمپ نے وائٹ ہاؤس میں نیٹو کے سربراہ مارک روٹے کے ساتھ ملاقات کے دوران پوٹن کے ریمارکس کے بارے میں پوچھے گئے ایک سوال کے جواب میں کہا، ’’انھوں نے بہت امید افزا بیان دیا، لیکن یہ مکمل نہیں ہے۔‘‘ ٹرمپ نے مزید کہا، ‘میں ان سے ملنا یا ان سے بات کرنا پسند کروں گا، لیکن ہمیں اسے (جنگ بندی کا معاہدہ) جلد از جلد مکمل کرنا ہوگا۔’

امریکی صدر کا مزید کہنا تھا کہ اگر روس امن منصوبے کو مسترد کرتا ہے تو یہ ‘دنیا کے لیے انتہائی مایوس کن’ ہوگا۔ ٹرمپ کا یہ ریمارکس ایسے وقت آیا جب ان کے خصوصی ایلچی اسٹیو وٹ کوف جمعرات کو یوکرین میں جنگ بندی پر بات چیت کے لیے ماسکو پہنچے۔ ٹرمپ نے کہا کہ “حتمی معاہدے کی بہت سی تفصیلات پر حقیقت میں تبادلہ خیال کیا گیا ہے۔” اب ہم دیکھیں گے کہ روس اس میں شامل ہے یا نہیں اور اگر نہیں تو یہ دنیا کے لیے انتہائی مایوس کن لمحہ ہوگا۔ ٹرمپ نے طویل مدتی امن کے لیے مذاکرات کی جھلک بھی دی۔ اس میں وہ علاقہ بھی شامل ہے جو یوکرین کو روس کو دینا چاہیے۔

ٹرمپ نے کہا کہ ہم اندھیرے میں کام نہیں کر رہے ہیں۔ ہم یوکرین کے ساتھ زمین اور زمین کے ان ٹکڑوں پر بات کر رہے ہیں جنہیں رکھا جائے گا اور کھو دیا جائے گا۔ ان کا کہنا تھا کہ ‘اس میں ایک بہت بڑا پاور پلانٹ بھی شامل ہے- پاور پلانٹ کس کو ملے گا؟’ اگرچہ ٹرمپ نے کوئی خاص تفصیلات نہیں بتائیں تاہم Zaporozhye جوہری پاور پلانٹ جنگ میں سب سے آگے ہے۔ یورپ کا سب سے بڑا ایٹمی بجلی گھر اس وقت روس کے قبضے میں ہے۔

Continue Reading

بین الاقوامی خبریں

امریکا اور اسرائیل کا غزہ پر نیا منصوبہ، غزہ کے لوگوں کو افریقہ میں بسانے کے لیے سوڈان، صومالیہ اور صومالی لینڈ سے بات چیت شروع

Published

on

netanyahu trump

تل ابیب : امریکا اور اسرائیل نے غزہ کے لوگوں کو مشرقی افریقہ میں بسانے کا منصوبہ تیار کرلیا ہے۔ اس کے لیے دونوں ممالک کے حکام نے مسلم اکثریتی افریقی ممالک سوڈان، صومالیہ اور صومالی لینڈ سے بات چیت شروع کر دی ہے۔ اس سے قبل امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے غزہ کے لوگوں کو پڑوسی ممالک اردن اور مصر میں آباد کرنے کی بات کی تھی۔ ٹرمپ نے کہا تھا کہ غزہ کی پٹی کو 20 لاکھ سے زائد غزہ کے لوگوں کو دوسرے ممالک میں آباد کر کے ایک رئیل اسٹیٹ پروجیکٹ کے طور پر تیار کیا جائے گا۔ اس منصوبے کو عرب ممالک اور فلسطینیوں نے یکسر مسترد کر دیا تھا۔ ایسے میں اب امریکہ نے غزہ کے باشندوں کو افریقہ لے جانے کے منصوبے پر کام کرنے کا عندیہ دیا ہے۔

اے پی کی رپورٹ کے مطابق یہ سفارتی اقدام خفیہ طور پر کیا جا رہا ہے۔ امریکی اور اسرائیلی حکام نے صومالیہ اور صومالی لینڈ سے رابطوں کی تصدیق کی ہے۔ امریکی حکام نے سوڈان کے ساتھ رابطوں کا اعتراف کیا ہے۔ تاہم ابھی تک یہ واضح نہیں ہے کہ مذاکرات کس سطح پر ہوئے اور اس میں کتنی پیش رفت ہوئی۔ امریکی حکام کے مطابق مذاکرات میں اسرائیل کلیدی کردار ادا کر رہا ہے۔ معلومات کے مطابق سوڈان نے امریکی تجویز کو مسترد کر دیا ہے۔ ادھر صومالیہ اور صومالی لینڈ نے اس بات کی تردید کی ہے کہ ایسی کوئی بات چیت ہوئی ہے۔

سوڈان شمالی افریقی ممالک میں سے ایک ہے جس نے 2020 میں ابراہیم معاہدے پر دستخط کیے تھے۔ ایسا کرکے اس نے اسرائیل کے ساتھ سفارتی تعلقات معمول پر لائے۔ دو سوڈانی عہدیداروں نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر اے پی کو بتایا کہ ٹرمپ انتظامیہ نے فلسطینیوں کو قبول کرنے کے بارے میں فوجی قیادت والی حکومت سے رابطہ کیا ہے۔ دونوں حکام نے کہا کہ سوڈانی حکومت نے فوری طور پر اس خیال کو مسترد کر دیا۔ صومالی لینڈ تین دہائیوں قبل صومالیہ سے الگ ہو گیا تھا لیکن اسے بین الاقوامی سطح پر تسلیم نہیں کیا جاتا۔ صومالیہ اب بھی صومالی لینڈ کو اپنا علاقہ مانتا ہے۔ صومالی لینڈ کے نئے صدر عبدالرحمان محمد عبداللہی نے بین الاقوامی تسلیم پر اصرار کیا ہے۔ ایسے میں امریکہ تسلیم کے بدلے فلسطینیوں کو آباد کرنے کے لیے دباؤ ڈال سکتا ہے۔ تاہم صومالی لینڈ کے حکام نے اس حوالے سے کسی قسم کی بات چیت کی تردید کی ہے۔

اس منصوبے کا تیسرا ملک صومالیہ ہے۔ صومالیہ فلسطینیوں کا بھرپور حمایتی رہا ہے۔ ملک بھر میں غزہ والوں کی حمایت میں بڑے مظاہرے بھی ہوئے ہیں۔ صومالی حکام نے غزہ کے لوگوں کو پناہ دینے کے حوالے سے کسی قسم کی بات چیت کی تردید کی ہے۔ دریں اثنا، کینیا کے وکیل اور محقق سامبو چیپکوریر نے کہا کہ یہ تصور کرنا مشکل ہے کہ صومالیہ اس منصوبے پر راضی ہو گیا ہے جس کی وجہ سے فلسطینی خود مختاری کے لیے ملک کی بھرپور حمایت ہے۔

Continue Reading

ممبئی پریس خصوصی خبر

‎ممبئی جمعہ اور ہولی پرامن، ممبئی پولس کمشنر وویک پھنسلکر کامیاب

Published

on

download (7)

‎ممبئی : ممبئی شہر میں پر جمعہ کی نماز اور ہولی کا تہوار پرامن اور بحسن و خوبی انجام کو پہنچا۔ ممبئی پولس کمشنر وویک پھنسلکر نے ہولی اور جمعہ کی نماز کو لے کر خاص حفاظتی انتظامات کئے تھے۔ ہولی کی تقریبات کے لئے پولیس کے سخت انتظامات، ٹریفک قوانین کی خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف سخت کارروائی کی گئی ہے۔ ‎ممبئی میں ہولی کا تہوار بڑے جوش و خروش سے منایا گیا، اور اس موقع پر ممبئی پولیس نے امن و امان برقرار رکھنے کے لیے شہر بھر میں سخت انتظامات کیے ہیں۔ خصوصاً ٹریفک پولیس اور مقامی پولیس نے خصوصی نگرانی رکھی تھی اور ڈرنک-اینڈ ڈرائیو کی مہم میں بھی شدت پیدا کر دی گئی۔ ‎شہر کے اہم چوراہوں اور حساس مقامات پر بڑی تعداد میں پولیس فورس تعینات کی گئی ہے۔ پولیس نے ڈرنک-اینڈ ڈرائیو، بغیر ہیلمٹ موٹر سائیکل چلانے، ٹرپل سیٹ سواری اور ٹریفک قوانین کی خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف سخت کارروائی کی ہے۔

ممبئی کے سائن کولیواڑہ اور ماٹونگا علاقوں میں مقامی پولیس اور ٹریفک پولیس کی طرف سے بڑے پیمانے پر چیکنگ مہم چلائی جا رہی ہے۔ پولیس ٹیم ہر گاڑی کی باریک بینی سے تلاشی لے رہی تھی، اور قوانین کی خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف فوری کارروائی کی گئی۔ ‎ہولی کے موقع پر لوگوں سے اپیل کی جارہی ہے کہ وہ تہوار کو محفوظ اور پرامن طریقے سے منائیں۔ پولیس انتظامیہ کا کہنا ہے کہ کسی بھی قسم کی لاپرواہی یا قوانین کو نظر انداز کرنے والوں کے خلاف کارروائی ہو گی، اور پولس نے قانون شکنی کرنے والوں پر کارروائی بھی کی ہے۔ ‎ہولی کے رنگوں میں شرابور ممبئی کے مختلف علاقوں سے کئی ویڈیوز اور تصاویر سامنے آ رہی ہیں، جن میں لوگ پورے جوش و خروش کے ساتھ تہوار سے لطف اندوز ہوتے نظر آ رہے ہیں۔ لیکن پولیس بھی پوری طرح مستعدی کے ساتھ تعینات تھی، اسی وجہ سے کوئی ناخوشگوار واقعہ پیش نہیں آیا اور اہلیان ممبئی نے پرامن ہولی منائی۔

رنگوں کا تہوار ہولی ممبئی شہر کے مختلف علاقوں میں لوگوں نے رنگوں، گلال اور پانی سے ہولی کا مزہ لیا۔ ممبئی کے سائن ،پنجابی کیمپ اور ماٹونگا پارسی کالونی جمخانہ میں نوجوانوں نے ڈی جے میوزک، ناسک ڈھول کی گونج اور رین ڈانس کے ساتھ بڑے جوش و خروش سے جشن منایا۔ ‎ان علاقوں میں صبح سے ہی ہولی کا جوش تھا۔ لوگوں نے گروپ بنا کر ایک دوسرے پر رنگ لگا کر ہولی منائی نوجوانوں نے ڈی جے کی دھن پر رقص کیا، جبکہ ناسک ڈھول کی دھنوں پر بھی نوجوانوں نے رقص کیا اور ہولی کی محفل میں چارچاند لگایا، نوجوانوں نے ماٹونگا پارسی کالونی جمخانہ میں منعقدہ رین ڈانس کا بھی لطف اٹھایا۔

ہر طرف رنگین چہرے، مسکراتے ہوئے لوگ اور دوستی کے مناظر تھے۔ ‘ہولی ہے’ کی گونج چاروں طرف سنائی دی۔ پانی کے چھینٹے کے درمیان لوگ خوشی سے ناچتے نظر آئے۔ کئی مقامات پر مٹھائی کا بھی انتظام کیا گیا جس سے ہولی کا مزہ مزید بڑھ گیا۔ ‎ممبئی پولیس نے بھی سیکورٹی کے سخت انتظامات کیے تھے۔ ‎مجموعی طور پر اس سال بھی ممبئی میں ہولی کا رنگا رنگ جشن دیکھنے کو ملا۔ نوجوان، بوڑھے، بچے سب نے مل کر اس تہوار کو جوش و خروش سے منایا اور خوشیوں کے رنگوں کی بارش کی۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com