Connect with us
Thursday,22-May-2025
تازہ خبریں

ممبئی پریس خصوصی خبر

ہائی کورٹ نے کیلاش کھیر کے خلاف مذہبی جذبات مجروح کرنے کی شکایت کو مسترد کر دیا، کوئی بدنیتی پر مبنی ارادہ نہیں تھا۔

Published

on

download (7)

ممبئی : راسخ العقیدہ سے عدم برداشت اور اختلاف ہندوستانی معاشرے کا ایک نقصان رہا ہے، بمبئی ہائی کورٹ نے مصنف اے جی نورانی کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ گلوکار کیلاش کھیر کے خلاف مبینہ طور پر بھگوان شیو پر گانے کے ذریعے مذہبی جذبات کو ٹھیس پہنچانے کی شکایت کو مسترد کرتے ہوئے کہا۔ جسٹس بھارتی ڈینجر اور جسٹس ایس سی چانڈک کی ڈویژن بنچ نے کہا کہ کھیر کی طرف سے کوئی جان بوجھ کر یا بدنیتی پر مبنی ارادہ نہیں تھا، جس نے کسی کے مذہبی جذبات یا جذبات کو ٹھیس پہنچانے کے لیے صرف ‘بابم بام’ گانا گایا تھا۔ 4 مارچ کے آرڈر کی کاپی جمعرات کو دستیاب کرائی گئی،

یہ شکایت لدھیانہ کی ایک مقامی عدالت میں ایک نریندر مکڑ کی طرف سے دائر کی گئی تھی جس میں گلوکار کے خلاف تعزیرات ہند کی دفعہ 295اے اور 298 کے تحت مقدمہ درج کرنے کا مطالبہ کیا گیا تھا، جس میں جان بوجھ کر اور بدنیتی پر مبنی مذہبی جذبات کو مجروح کرنے سے متعلق تھا۔ شکایت کنندہ نے شیو پوجا ہونے کا دعویٰ کیا اور کہا کہ بھگوان شیوا پر کھیر کے گانے ‘بابم بام’ میں ایک بے ہودہ ویڈیو دکھایا گیا ہے جس میں کم لباس میں ملبوس خواتین اور لوگوں کو بوسہ دیتے ہوئے دکھایا گیا ہے۔ ہائی کورٹ نے لدھیانہ میں الکا جوڈیشل مجسٹریٹ کے سامنے دائر کی گئی شکایت کو رد کرتے ہوئے کہا کہ کھیر کے گائے ہوئے گانے کے بول بھگوان شیو کی تعریف اور ان کے طاقتور کردار کے اوصاف کے سوا کچھ نہیں ہیں۔

عدالت نے کہا کہ ہر وہ عمل جو کسی طبقے کے لوگوں کی ناپسندیدگی کا باعث ہو ضروری نہیں کہ وہ مذہبی جذبات کو مشتعل کرے۔ بنچ نے مصنف اے جی نورانی کا حوالہ دیا اور کہا، ”دور کے آرتھوڈوکس سے اختلاف رائے کی عدم رواداری صدیوں سے ہندوستانی سماج کی تباہی رہی ہے۔ لیکن اختلاف رائے کے حق کو محض رواداری سے الگ تسلیم کرنے میں ہی یہ ہے کہ ایک آزاد معاشرہ اپنے آپ کو ممتاز کرتا ہے۔ حکم میں، بنچ نے کہا کہ آئی پی سی سیکشن 295 اے کے تحت جرم کو اپنی طرف متوجہ کرنے کے لئے، کسی شخص کے مذہبی جذبات کو مجروح کرنے کی جان بوجھ کر کوشش کرنی ہوگی۔ عدالت نے کہا کہ کھیر کے خلاف صرف ایک الزام یہ ہے کہ وہ ویڈیو میں کچھ کم لباس میں ملبوس لڑکیوں کے ساتھ رقص کر رہے ہیں جو شکایت کنندہ کے مطابق بے ہودہ ہے اور اس وجہ سے اس کے مذہبی جذبات اور جذبات کو ٹھیس پہنچائی ہے۔

ہائی کورٹ نے کہا کہ کھیر کے خلاف جرم نہیں کیا گیا ہے کیونکہ اس کی طرف سے کوئی جان بوجھ کر اور بدنیتی پر مبنی ارادہ نہیں ہے، جو صرف گانا گا رہا ہے۔ کھیر نے 2014 میں ہائی کورٹ کا رخ کیا تھا جب پنجاب کی لدھیانہ عدالت میں شکایت درج کی گئی تھی۔ اس وقت، ہائی کورٹ نے ایک عبوری ریلیف میں کہا تھا کہ گلوکار کے خلاف کوئی زبردستی کارروائی نہیں کی جانی چاہیے۔ ایڈوکیٹ اشوک سروگی کے توسط سے دائر اپنی عرضی میں، کھیر نے کہا کہ وہ صرف اس گانے کے گلوکار ہیں اور یہ ویڈیو سونی میوزک انٹرٹینمنٹ کے ذریعے ایک اور کمپنی نے کوریوگراف کیا ہے۔ سروگی نے دلیل دی تھی کہ گانے کا ویڈیو سنٹرل بورڈ آف فلم سرٹیفیکیشن کی منظوری کے بعد ہی جاری کیا گیا تھا۔

جرم

کریٹ سومیا پر کیس درج کرنے کے لیے مسلم تنظیموں کی قانونی چارہ جوئی

Published

on

Kreet Soumya

ممبئی : ممبئی بی جے پی لیڈر و سابق رکن پارلیمان کریٹ سومیا کیخلاف مسلم تنیظموں نے اب قانونی چارہ جوئی شروع کردی ہے۔ ممبئی امن کمیٹی میں مسلم عمائدین شہر و علماء کرام کی ایک اہم میٹنگ میں یہ فیصلہ لیا گیا کہ ممبئی شہر میں فرقہ وارانہ ہم آہنگی کو مکدرکرنے، دو فرقوں میں دشمنی پیدا کرنے، مذہبی منافرت پھیلانے کی پاداش میں کریٹ سومیا پر کیس درج کروایا جائے, شہر کے مختلف پولیس اسٹیشنوں میں کریٹ سومیا پر کیس درج کرنے کی درخواست داخل کی جائے۔ ان تمام قانونی چارہ جوئی کے باوجود اگر پولیس کریٹ سومیا پر کیس درج کرنے سے قاصر ہے, تو اس کیخلاف عدالت سے رجوع کیا جائے۔ مسلم تنظیموں نے کیس نہ درج کئے جانے کی صورت میں عدالت کا دروازہ کھٹکھٹانے کا بھی فیصلہ لیا ہے۔

ممبئی امن کمیٹی کے صدر فرید شیخ نے کہا کہ بی جے پی لیڈر کریٹ سومیا کی اشتعال انگیزی اور مسجدوں کے خلاف لاؤڈ اسپیکر ہٹاؤ مہم سے شہر کا ماحول خراب ہوا ہے۔ ایسے میں فرقہ وارانہ تشدد اور مذہبی منافرت کا خطرہ بھی لاحق ہے۔ اس سے ہندوؤں اور مسلمانوں میں خلیج بھی پیدا ہوئی ہے, اس لئے کریٹ سومیا کیخلاف ممبئی پولیس سے کیس درج کرنے کی درخواست کی گئی ہے۔ ساتھ ہی ہم نے وزیر اعلی دیویندر فڑنویس سے بھی مطالبہ کیا ہے کہ وہ شرپسند لیڈران پر کارروائی کرے, کیونکہ اس سے مہاراشٹر کا ماحول خراب ہورہا ہے۔

ہانڈی والا مسجد کے خطیب و امام مولانا اعجاز احمد کشمیری نے کہا کہ ممبئی شہر میں مسجدوں سے لاؤڈ اسپیکر ہٹانے کے معاملہ میں کریٹ سومیا کی اشتعال انگیزی فرقہ وارانہ تناؤ کا باعث بن چکی ہے, اور ایسی صورتحال میں مہاراشٹر اور ممبئی میں نظم ونسق کا مسئلہ پیدا ہوگیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ مسجدوں کے لاؤڈ اسپیکر کے مسئلہ سمیت کریٹ سومیا کی اشتعال انگیزی پر قانون چارہ جوئی کے معاملہ میں یہ میٹنگ منعقد کی گئی تھی, جس میں یہ فیصلہ لیا گیا کہ کریٹ سومیا پر کیس درج کرنے کیلئے این جی اوز اور تنظیمیں پولیس اسٹیشنوں سے رجوع ہوکر درخواست کریگی, اگر ان تمام درخواستوں کے باوجود کیس درج نہیں کیا گیا تو جلد ہی عدالت سے رجوع کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ ممبئی شہر میں پرامن فضا کو برقرار رکھنے کیلئے کریٹ سومیا جیسے لیڈران پر روک لگانا انتہائی ضروری ہے کریٹ سومیا نے لاؤڈ اسپیکرسے پاک ممبئی ایک مہم شروع کر رکھی ہے۔ جس کے سبب وہ مسجدوں کے حدود میں پولیس اسٹیشنوں کا دورہ کر کے پولیس افسران پر دباؤ بنانے کی کوشش کرتا ہے۔ جس کے سبب یہاں نظم ونسق کا مسئلہ پیدا ہوتا ہے ان تمام حالات میں ممبئی میں کشیدگی پیدا ہونے کا خطرہ لاحق ہے اس لئے ہمارا سرکار سے بھی مطالبہ ہے کہ وہ کریٹ سومیا جیسے لیڈران پر کارروائی کرے اور ممبئی شہر میں امن وامان کی بقاء کیلئے کوششیں کرے۔ اس میٹنگ میں مولانا انیس اشرفی، نعیم شیخ، شاکر شیخ،اے پی سی آر کے سر براہ اسلم غازی، ایڈوکیٹ عبدالکریم پٹھان بھی شریک تھے

Continue Reading

ممبئی پریس خصوصی خبر

ممبئی لوکل چلتی ٹرین معذور ڈبے میں نابینا خاتون کی پٹائی ملزم گرفتار

Published

on

download (1)

ممبئی : ممبئی کی لوکل ٹرین میں معذور کے ڈبے میں ایک نابینا خاتون کی پٹائی کرنے کے الزام میں محمد اسماعیل حسن علی کو گرفتار کرنے کا دعوی ریلوے پی آر پی نے کیا ہے۔ ممبئی کے سی ایس ٹی ریلوے اسٹیشن سے ٹٹوالا جانے والی ٹرین میں محمد اسماعیل حسن علی اپنی حاملہ اہلیہ 10 سالہ بیٹی کے ساتھ معذور کے ڈبے میں سفر کر رہا تھا, اس دوران نابینا خاتون 33 سالہ ڈبہ میں داخل ہوئی تو دیگر مسافروں نے معذور خاتون کیلئے سیٹ چھوڑنے کی حسن علی سے درخواست کی تو اس نے انکار کر دیا, اس دوران متاثرہ نے اسے گالی دی تو 40 سالہ حسن علی طیش میں آگیا اور اس نے خاتون کی پٹائی شروع کردی۔ ڈبے میں موجود مسافروں نے کسی طرح نابینا کو بچایا اور یہ مارپیٹ سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئی, جس کے بعد سوشل میڈیا پر اس پر تبصرہ بھی شروع ہوگیا تھا۔ اس کو نوٹس لیتے ہوئے کلیان جی آر پی نے کارروائی کرتے ہوئے ممبرا کے ساکن محمد اسماعیل حسن کو گرفتار کر لیا اور اس معاملے کی مزید تفتیش کرلا پولیس کے سپرد کر دی گئی ہے۔ حسن علی کے خلاف بلا کسی عذر کے معذوروں کے ڈبے میں سفر کرنے، مارپیٹ، نابینا مسافر کی حق تلفی کرنے کا بھی معاملہ درج کیا گیا ہے۔

Continue Reading

بزنس

ٹریفک پولس نے وصول کیے 556 کروڑ سے زائد کا جرمانہ

Published

on

traffic-police

ممبئی : ممبئی ون اسٹیٹ ون چالان’ ڈیجیٹل پورٹل کے ذریعے، ممبئی ٹریفک پولیس ڈیپارٹمنٹ نے یکم جنوری 2024 سے 28 فروری 2025 کے درمیان ₹ 556 کروڑ 64 لاکھ 21 ہزار 950 (₹ 5,564,219,050) کی خظیر رقم کا چالان جمع کیا ہے۔ یہ انکشاف آر ٹی آئی کے ذریعے دائر کی گئی ایک درخواست کے ذریعے سامنے آئی ہے۔ مذکورہ مدت کے دوران پورٹل پر کل 1,81,613 آن لائن شکایات موصول ہوئیں, جن میں سے 1,07,850 شکایات کو مسترد کر دیا گیا۔ یعنی تقریباً 59% شکایات مسترد کر دی گئیں۔ رائٹ ٹو انفارمیشن (آر ٹی آئی) کارکن انیل گلگلی نے ممبئی ٹریفک پولیس سے ای چالان کی شکایات پر معلومات طلب کی تھی۔ ممبئی ٹریفک پولیس کے مطابق، گاڑیوں کی اقسام کی بنیاد پر موصول ہونے والی شکایات کی درجہ بندی (جیسے دو پہیہ گاڑی، چار پہیہ گاڑی، سامان بردار گاڑی، مسافر گاڑی وغیرہ) ‘ون اسٹیٹ ون چالان’ پورٹل پر دستیاب نہیں ہے، جس کی وجہ سے مخصوص گاڑیوں کے زمروں پر کی گئی کارروائی کا تجزیہ کرنا فی الحال ناممکن ہے۔

شکایات کی چھان بین کا طریقہ کار :
‎تمام شکایات کی جانچ تفتیش ملٹی میڈیا سیل، ٹریفک ہیڈکوارٹر، ورلی، ممبئی میں کی جاتی ہے۔ اس میں گاڑی کی تصاویر اور آس پاس کے بصری شواہد کا جائزہ لیا جاتا ہے۔ اگر تصاویر یا شواہد واضح نہ ہوتو اسے متعلقہ محکمہ ٹریفک یا پولیس اسٹیشن کو تفتیش کے لیے بھیج دیا جاتا ہے۔ چالان کو برقرار رکھنے یا منسوخ کرنے کا حتمی فیصلہ مقامی تحقیقاتی رپورٹ موصول ہونے کے بعد ہی کیا جائے گا۔

‎آر ٹی آئی کارکن انیل گلگلی نے کہا کہ وقت کی ضرورت ہے کہ ای چالان کا نظام شفاف ہو۔ شہریوں کو اپنا موقف پیش کرنے کا پورا اور منصفانہ موقع دیا جائے اور ہر شکایت کی منصفانہ اور مکمل تحقیقات کی جائے۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com