Connect with us
Thursday,25-December-2025
تازہ خبریں

ممبئی پریس خصوصی خبر

لوٹ لیلا میں پرمبیر سنگھ کا کالے جادو کا بیان میڈیا میں سنسنی پھیلانے کے لیے ہے : چیتن مہتا کے وکیل

Published

on

download (6)

ممبئی : جیش الہند ریکوری آرگنائزیشن کے بانی پرمبیر سنگھ کا ان دنوں لیلا اسپتال کے تئیں دیے گئے بیان بھی زبردست سرخیاں بن رہے ہیں، حالانکہ کئی میڈیا پبلی کیشنز کالے جادو سے متعلق پرمبیر کے بیان سے خود کو دور کرنے کی کوشش کر رہے ہیں, کیونکہ سب جانتے ہیں کہ پرمبیر میڈیا کا استعمال کرنا اچھی طرح جانتے ہیں، جیسا کہ اس نے اپنے اس بیان کے بعد چیمبیرا میں دیا تھا۔ ان کے وکیل سمرن سنگھ نے ایک پریس ریلیز جاری کرتے ہوئے کہا کہ لیلاوتی ٹرسٹ کے مبینہ ٹرسٹیوں کی طرف سے 11 مارچ 2025 کو جاری کی گئی پریس ریلیز میں لگائے گئے الزامات بے بنیاد اور چونکا دینے والے ہیں۔ یہ دو ٹوک الفاظ میں تردید ہیں۔ یہ ان کی کوشش ہے کہ وہ میرے مؤکل کو بدنام کریں اور انہیں ڈرا دھمکا کر ان مبینہ ٹرسٹیز کے خلاف جاری کارروائی اور ان کی غیر قانونی تقرری جو آج تک فیصلے کے لیے زیر التواء ہیں۔

متعلقہ حکام (چیریٹی کمشنرز) نے ستمبر 2024 کے ایک آرڈر کے ذریعے مستقل ٹرسٹی کے طور پر میرے مؤکل کے عہدے کو برقرار رکھا، جسے اس نے چیلنج کیا ہے۔ میڈیا پر یہ وحشیانہ حملہ سپریم کورٹ کے حکم کے بعد ہوا ہے جس میں چیریٹی کمشنر کو زیر التواء کارروائی کو بروقت نمٹانے کی ہدایت دی گئی ہے, اور اس لیے وہ یہ جھوٹے اور فضول الزامات لگا کر میرے مؤکل کی شبیہ کو خراب کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ میرا مؤکل سال 2007 سے ممتاز لیلاوتی ہسپتال کا ٹرسٹی ہے۔ تقریباً دو دہائیوں کے اپنے دور میں، انہوں نے سخت محنت اور تندہی سے کام کیا، جس کی وجہ سے لیلاوتی کو آج سپر ماہرین کی ایک ٹیم کے ساتھ اعلیٰ معیاری اور اعلیٰ طبی خدمات فراہم کرنے والے کے طور پر جانا جاتا ہے۔ مجید نے مزید کہا کہ لیلاوتی کا بار بار ہندوستان کے سب سے بڑے اور بہترین اسپتالوں میں سے ایک کے طور پر حوالہ دیا گیا ہے، کچھ الزامات نہ صرف مکمل طور پر جھوٹے ہیں بلکہ حقیقت میں میرے مؤکل کے دور میں اسپتال میں موجود ہیں۔

  1. ہسپتال کا کاروبار 200 کروڑ روپے سے بڑھ کر 500 کروڑ روپے سے زیادہ ہو گیا۔
  2. کل 250 کروڑ روپے کا عطیہ جس میں کیمپوں کا انعقاد، خواتین اور لڑکیوں کے لیے مفت چیک اپ، ضرورت مندوں کے لیے ہزاروں مفت سرجری شامل ہیں۔
  3. جمع رقم 10 کروڑ روپے سے بڑھ کر 500 کروڑ روپے ہو گئی ہے۔
  4. عالمی معیار کا سامان 250 کروڑ روپے میں خریدا گیا ہے۔

حقائق ثابت کرتے ہیں کہ ان متنازعہ اور مبینہ ٹرسٹیز کی طرف سے لگائے گئے الزامات میں کوئی صداقت نہیں ہے۔ ہسپتال کے عالمی معیار کی سروس کا درجہ حاصل کرنے اور سپریم کورٹ کے حالیہ حکم کے بعد جو اس کے غیر قانونی دعووں کو ختم کر دے گا، وہ اقتدار پر قبضہ کرنے میں آ گیا ہے۔ کالے جادو کے الزامات کا جواب دینے کے قابل بھی نہیں اور صرف سنسنی پیدا کرنا ہے۔ کشور مہتا اور ان کے خاندان کو آر بی آئی کے سرکلر اور رہنما خطوط کے مطابق بینکوں نے جان بوجھ کر ڈیفالٹر قرار دیا ہے۔ ہندوستان کے ایک سرکردہ بینک ایچ ڈی ایف سی نے ان کے خلاف دیوالیہ پن کی کارروائی دائر کی ہے۔ اے آر سی نے ان کے خلاف دیوالیہ پن کی کارروائی شروع کی ہے۔ یہی نہیں، انہیں انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ اور سنٹرل بیورو آف انویسٹی گیشن کی طرف سے پوچھ گچھ کا سامنا کرنا پڑا ہے۔ اس کے خلاف مالی بے ضابطگیوں پر متعدد کارروائیاں زیر التوا ہیں۔ ڈیبٹ ریکوری ٹربیونل نے ایک انتہائی تفصیلی حکم جاری کیا ہے جس میں ان کے عوامی پیسے کے غبن کے طرز عمل کی مذمت کی گئی ہے۔ درحقیقت، ہم سمجھتے ہیں کہ راجیش مہتا کے خلاف ریڈ کارنر نوٹس جاری کیا گیا تھا اور وہ تب سے ہندوستان چھوڑنے سے قاصر ہیں۔

قانون کا بہت کم احترام کرتے ہوئے، ان خود ساختہ صلیبیوں نے 25 ستمبر کی صبح اس کی قانونی فرم کو ₹ 1 کروڑ ادا کیے، ایک دن بعد اسے ٹرسٹی کے طور پر معطل کیا گیا، ان کا طریقہ کار ایف آئی آر درج کرنے کی کوشش ہے، جس کے موضوع کو پہلے بھی کئی مواقع پر عدالتی فیصلوں کے ذریعے رد کیا جا چکا ہے۔ میرے مؤکل نے ایک ٹرسٹی کے طور پر ہمیشہ اعلیٰ ترین اخلاقی معیارات کو برقرار رکھا ہے اور ہم کسی بھی تفتیشی ایجنسی کے ساتھ تعاون کرنے کے لیے پوری طرح پرعزم ہیں تاکہ اس بات کو یقینی بنایا جا سکے کہ سچ سامنے آئے۔ ہمیں عدالتی نظام پر پورا بھروسہ ہے اور قانون کے تحت ہمارے پاس دستیاب تمام علاج کی پیروی کرتے ہوئے ہمیں ڈرانے اور ہراساں کرنے کی کوششوں سے نمٹیں گے۔

جرم

ممبئی : بریانی میں نمک کی زیادتی پر اہلیہ کا قتل، ملزم شوہر گرفتار

Published

on

crime

ممبئی : اہلیہ کے قتل کی سنسنی خیز واردات ممبئی میں پیش آئی ہے۔ ممبئی کے بیگن واڑی علاقے میں ایک شخص نے اپنی اہلیہ کا بے دردی سے قتل کر دیا۔ حیرت انگیز بات یہ ہے کہ اس خونی تصادم کا محرک محض "بریانی میں بہت زیادہ نمک” قرار دیا جا رہا ہے۔ پولیس نے بروقت کارروائی کرتے ہوئے قاتل شوہر منظر امام حسین کو گرفتار کر لیا۔

پرانی دشمنی اور تشدد کی کہانی :
مقتولہ نازیہ پروین کے اہل خانہ نے پولیس کو بتایا کہ یہ صرف ایک شب کی بات یا موقف نہیں ہے۔ نازیہ اور منظر نے دو سال قبل اکتوبر 2023 میں محبت کی شادی کی تھی, لیکن شادی کے فوراً بعد منظر کا رویہ بدل گیا۔ وہ اکثر معمولی باتوں پر نازیہ کو تشدد کا نشانہ بناتا تھا۔ تقریباً تین ماہ قبل منظر نے اپنی درندگی کی انتہا کر دی، نازیہ کو اس بری طرح سے مارا کہ اس کا دانت ٹوٹ گیا۔ یومیہ گھریلو جھگڑا بالآخر ایک اندوہناک قتل کی صورت میں اختیار کر گیا۔

بریانی میں نمک نے جان لے لی :
پولیس کے مطابق واقعہ کی رات 20 دسمبر کو نازیہ نے گھر میں بریانی تیار کر رکھی تھی۔ منظر کھانے بیٹھا تو بریانی کے نمکین ہونے پر بحث کرنے لگے, جھگڑا اس حد تک بڑھ گیا کہ منظر طیش میں آگیا اور نازیہ کا سر دیوار سے ٹکرا دیا۔ نازیہ سر پر شدید چوٹیں اور زیادہ خون بہنے سے موقع پر ہی جاں بحق ہو گئی۔

ملزم پولیس کی گرفت میں :
واقعہ کی اطلاع ملنے پر شیواجی نگر پولس جائے وقوعہ پر پہنچی، لاش کو قبضے میں لے لیا، اور ملزم شوہر کے خلاف بی این ایس کی دفعہ کے تحت قتل کا مقدمہ درج کیا۔ پولیس نے فرار ہونے کی کوشش کرنے والے منظر امام حسین کو گرفتار کر لیا ہے۔ پولیس فی الحال اس گھناؤنے جرم کی تمام پہلوؤں کو مربوط کرنے کے لیے ملزم سے پوچھ گچھ کر رہی ہے۔

Continue Reading

سیاست

ہندو مسلمان کے نام پر کریٹ سومیا اور نتیش رانے صرف زہر افشانی کرتے ہیں اور بدگمانی پیدا کرنا ان کا ایجنڈہ ہے : ابوعاصم اعظمی

Published

on

ممبئی : ہندو اور مسلمان کے نام پر ووٹروں میں انتشار اور نفرت کی سیاست بی جے پی کر رہی ہے. مسلمانوں نے کون سا ایسا غلط کام کر دیا ہے کہ کریٹ سومیا اور نتیش رانے مسلمانوں کے خلاف مسلسل زہر افشانی کر تے ہیں. وہ تو بھائی چارگی کی بات کر تے ہیں, ان کے پاس کوئی تعمیری سوچ یا کرپشن سے مقابلہ کر نے کی کوئی حکمت عملی نہیں ہے, اس لئے یہ صبح و شام ہندو مسلمان کرتے رہتے ہیں, تاکہ انہیں فائدہ پہنچے اور معاشرے میں پھوٹ پیدا ہو ہندوؤں اور مسلمانوں میں نفرت پیدا کر کے یہ معاشرے میں نفرت کا ماحول قائم کر رہے ہیں. اس قسم کا سنگین الزام مہاراشٹر سماجوادی پارٹی لیڈر ورکن اسمبلی ابوعاصم اعظمی نے یہاں عائد کیا ہے. انہوں نے کہا کہ ممبئی کا میئر خان بنے یہ کب مسلمان نے کہاں تھا, لیکن بی جے پی نے اس کا موضوع بنا کر مسلمانوں کے نام سے ہندوؤں کو خوفزدہ کر نے کی کوشش شروع کردی ہے. مسلمان تو یہ کہتے ہیں کہ ممبئی کا میئر کوئی ممبئیکر منتخب ہو تاکہ ممبئی شہر کو ترقی کی جانب گامزن کیا جائے, لیکن میئر کے نام پر اختلافات پیدا کرنے کی کوشش شروع کردی گئی ہے۔

ایک سال قبل کے سروے کی بنیاد پر یہ کہا جارہا ہے کہ ممبئی کی ڈیمو گرافی تبدیل ہو رہی ہے اور یہاں بنگلہ دیشی دراندازی کی تعداد میں اضافہ ہوا ہے. اس پر اعظمی نے کہا کہ غیر قانونی بنگلہ دیشی کہاں سے آرہے ہیں اور سرکار کیا کر رہی ہے, دراندازی کیوں ہو رہی ہے, اس پر سرکار کو توجہ دینے کی ضرورت ہے, لیکن جس طرح سے بنگلہ دیشیوں کے نام پر مسلمانوں کو ہراساں کیا جارہا ہے وہ غلط ہے. انہوں نے کہا کہ مسلمانوں کی آبادی کا راگ الاپ کے شدت پسند لیڈران ہندوؤں کو آبادی بڑھانے کا مشورہ دیتے ہیں. نونیت رانے کے تبصرہ پر ابوعاصم اعظمی نے کہا کہ انہیں کس نے روکا ہے وہ چالیس بچہ پیدا کرے. لیکن ہندو اور مسلمانوں کے نام پر بدگمانی پیدا نہ کی جائے یہ انتہائی نقصاندہ ہے. مسلمانوں کے خلاف نفرت پیدا کرنے کا سیاسی ایجنڈہ ہے, بی ایم سی الیکشن سے قبل کریٹ سومیا اور نتیش رانے اب سرگرم ہوگئے ہیں اور مسلمانوں کے خلاف زہر افشانی کر رہے ہیں, یہ تمام پر پابندی عائد ہونی چاہئے۔

Continue Reading

ممبئی پریس خصوصی خبر

سینئر صحافی سیداین زیدی کا انتقال، صحافتی دنیا میں سوگ کی لہر

Published

on

سینئر صحافی سیداین زیدی کا منگل کی صبح لکھنؤ میں انتقال ہو گیا۔ وہ طویل عرصے سے علیل تھے۔ ان کے انتقال کی خبر سے ملک بھر کے صحافتی حلقوں میں گہرے رنج و غم کی کیفیت ہے۔ ان کا انتقال ہندوستانی صحافت کے لیے ایک ناقابلِ تلافی نقصان سمجھا جا رہا ہے۔

سیداین زیدی نے اپنے طویل اور باوقار صحافتی سفر کے دوران متعدد معروف ٹی وی چینلز اور ڈیجیٹل نیوز پلیٹ فارمز پر خدمات انجام دیں۔ انہوں نے انڈیا ٹی وی، سہارا سمے، بی بی سی، ڈسکوری چینل، جن سندیش، لیمن ٹی وی اور نیوز بین جیسے معتبر اداروں کے ساتھ کام کیا۔ قومی اور بین الاقوامی میڈیا اداروں میں ان کے وسیع تجربے نے انہیں ایک معتبر اور سنجیدہ صحافی کے طور پر شناخت دلائی۔

انتقال کے وقت وہ ممبئی پریس میں مینیجنگ ایڈیٹر کے طور پر خدمات انجام دے رہے تھے۔ اس حیثیت سے انہوں نے ادارے کے اداریاتی معیار کو مضبوط کیا اور نوجوان صحافیوں کی رہنمائی کی۔ وہ غیر جانبدار، ذمہ دار اور اصولی صحافت کے مضبوط حامی تھے۔

سیداین زیدی نے صحافت کا آغاز نچلی سطح سے کیا اور مسلسل محنت کے ذریعے اعلیٰ اداریاتی مناصب تک رسائی حاصل کی۔ انہوں نے سماجی، سیاسی اور عوامی مسائل پر گہری بصیرت اور توازن کے ساتھ رپورٹنگ کی۔ ان کی تحریر اور اداریاتی فیصلوں میں سنجیدگی اور دیانتداری نمایاں تھی۔

ان کے انتقال پر صحافیوں، مدیران، سماجی کارکنوں اور مختلف طبقوں سے وابستہ افراد نے گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کیا۔ ان کے ساتھیوں کے مطابق وہ ایک شفیق، خوش اخلاق اور اصولوں پر قائم رہنے والے انسان تھے۔

سیداین زیدی کا انتقال صحافتی دنیا کے لیے ایک ناقابلِ تلافی نقصان ہے۔ ان کی خدمات، صحافتی اقدار اور پیشہ ورانہ وراثت ہمیشہ یاد رکھی جائے گی اور آنے والی نسلوں کے لیے مشعلِ راہ بنی رہے گی۔ اللہ تعالیٰ مرحوم کو جنت الفردوس میں اعلیٰ مقام عطا فرمائے اور پسماندگان کو صبرِ جمیل عطا کرے۔ آمین۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com