Connect with us
Friday,13-June-2025
تازہ خبریں

ممبئی پریس خصوصی خبر

ممبئی لاؤڈ اسپیکر پر کارروائی کا وزیر اعلی دیویندر فڑنویس کا حکم

Published

on

loudspeaker-&-CM

ممبئی : مہاراشٹر کے وزیر اعلی دیویندر فڑنویس نے ایوان اسمبلی میں مسجدوں سے اذان اور لاؤڈ اسپیکر کیخلاف کارروائی کا حکم صادر کیا ہے, انہوں نے بی جے پی کے اراکین کے ایوان میں اذان اور لاؤڈ اسیپکر کے اعتراض پر یہ حکمنامہ جاری کیا ہے۔ انہوں کہا کہ لاؤڈ اسپیکر کے اجازت نامے کی فراہمی مستقل فراہم نہیں ہوگی, اور معیادی اجازت نامہ کی تجدید کی گئی ہے یا نہیں اس کی بھی تحقیق ہوگی۔ اور اجازت نامہ کی حصولیابی کے بعد اگر صوتی آلودگی کے اصولوں کی خلاف ورزی کی جاتی ہے تو پہلے پولیس اس متعلق پالوشن کنٹرول بورڈ کو مطلع کریگا, اور اس کے بعد متعلقہ ادارہ کے خلاف کارروائی ہوگی اور متعدد مرتبہ شکایت موصول ہونے کے بعد ان کا اجازت نامہ بھی منسوخ کر دیا جائے گا, اور دوبارہ اس کی تجدید نہیں ہوگی۔

انہوں نے کہا کہ پالوشن کنٹرول بورڈ کو صوتی آلودگی سے متعلق کارروائی کا اختیار ہے اور پولیس بھی اس پر کارروائی کرے اس لئے اس قانون میں ترمیم کی ضرورت درپیش ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس لئے وہ مرکزی سرکار سے مطالبہ کرتے ہیں تو وہ اس متعلق رہنمائی کرتے ہوئے قانون میں تبدیلی و ترمیم کرے تاکہ پولیس کو بھی اس پر کارروائی کا زیادہ اختیار ہو۔ دیویندر فڑنویس نے کہا کہ سپریم کورٹ کے حکم کے مطابق مذہبی مقامات کیلئے لاؤڈ اسپیکر کی اجازت حاصل کرنا لازمی ہے, اور جو بھی بلا اجازت لاؤڈ اسیپکر کا استعمال کرتا ہے, اس پر کارروائی ہوگی۔ اس کے ساتھ ہی سپریم کورٹ نے یہ بھی واضح کیا ہے کہ رات 10 بجے سے صبح 6 بجے لاؤڈ اسپیکر پر مکمل پابندی ہے۔ اس کے ساتھ ہی سپریم کورٹ نے کچھ رہنمایانہ اصول بھی طے کئے ہیں, جس پر عمل آوری لازمی ہے۔ 55 ڈیسیبل سے 45 ڈیسبل تک ہی آواز کی حد مقرر کی گئی ہے۔ اگر کوئی اس کی خلاف ورزی کرتا ہے تو اس پر کارروائی ہوگی, اور اس کیلئے سنیئر پولیس انسپکٹروں کو ہدایات جاری کی گئی ہیں کہ وہ لاؤڈ اسپیکر کے استعمال سے متعلق لوگوں کو مطلع کرے اور مسلسل اگر کوئی صوتی آلودگی کے اصولوں کی خلاف ورزی کرتا ہے تو اس پر کارروائی کو یقینی بنائے۔

جرم

ناگپاڑہ پولس کی کارروائی : ممبئی صرافہ سے لوٹ 12 گھنٹے میں معمہ حل، 20 کروڑ سے زائد کا مسروقہ مال برآمد

Published

on

Police

ممبئی : ممبئی پولیس نے 2 کروڑ 55 لاکھ روپے کے سونے کے زیورات لوٹنے والے گروہ کو بے نقاب کرتے ہوئے صد فیصد مسروقہ مال برآمد کرنے کا دعوی کیا ہے۔ اس معاملہ میں کل 5 ملزمین کو گرفتار کیا گیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق 12 جون کو ناگپاڑہ پولیس اسٹیشن کی حدود سے 8 بجکر 40 منٹ پر صبح شکایت کنندہ کا پوتا لور پریل آفس سے اپنی اسکوٹی پر جارہا تھا, اس کے پاس ایک بیگ تھا اس دوران 4 نامعلوم افراد نے اس کے ساتھ ہاتھا پائی کی اور اس بیگ کو چھین لیا, جس میں سونے کے بسکٹ کل 3000 گرام کا سونا موجود تھا۔ اس معاملہ میں پولیس نے کیس درج کر لیا اور پھر اس کی تفتیش شروع کر دی۔ ملزمین کو گرفتار کرنے کیلئے ٹیمیں تشکیل دی گئی اور بالآخر پولیس نے اس معاملہ میں پانچ ملزمین کو گرفتار کیا اور ان کے قبضے سے دو کروڑ 55 لاکھ روپے کے زیورات اور مسروقہ مال برآمد کر لیا ہے۔ یہ کارروائی ممبئی پولیس کمشنر دیوین بھارتی کی سر براہی میں انجام دی گئی ہے۔ ممبئی میں اس قسم کی دن دہاڑے چوری پر قدغن لگانے کیلئے پولیس نے 12 گھنٹے میں ہی معمہ کو حل کر کے صد فیصد مسروقہ مال کی برآمدگی کی ہے۔

Continue Reading

سیاست

سنی سنگنا پور مندر سے 167 ملازمین برخاست 114 مسلم ملازمین بھی شامل

Published

on

Mandir

ممبئی : مہاراشٹر کے احمد نگر میں واقع سنی سنگنا پور مندر انتظامیہ نے 167 ملازمین کو ملازمت سے برخاست کر نے کا فیصلہ لیا ہے اس سے قبل 114 مسلم ملازمین کو ملازمت سے برطرف کرنے کا مطالبہ ہندو انتہا شدت پسند تنظیموں نے کیا تھا, جس کے بعد یہ کارروائی کی گئی ہے۔ بتایا جاتا ہے کہ سرکل ہندو سماج نے مسلم ملازمین کے مندر میں کام کرنے پر اعتراض درج کروایا تھا اور 14 جون کو مندر کے احاطہ میں مورچہ نکالنے کی بھی دھمکی دی تھی, جس کے بعد مندر انتظامیہ نے یہ کارروائی کی ہے۔ ان ملازمین پر کارروائی ڈشپلن شکنی اور بے ضابطگی کے معاملہ میں کی گئی ہے, ایسا دعوی مندر انتظامیہ نے کیا ہے جن 167 ملازمین کو برطرف کیا گیا ہے, ان میں 114 مسلم ملازمین بھی شامل ہے۔ سنی سنگنا پور مندر میں مسلم ملازمین کی تقرری پر اعتراض کیا گیا تھا اور ہندو تنظیموں نے انہیں فوری طور پر برطرف کرنے کا مطالبہ بھی کیا تھا۔ سنی سنگنا پور مندر میں ایک بھی مسلم ملازم مندر کے اندر ڈیوٹی پر تعینات نہیں ہے, بلکہ وہ محکمہ کچرا اور محکمہ تعلیم میں زیر ملازمت تھے۔ 99 ملازمین گزشتہ پانچ ماہ سے غیر حاضر تھے, جبکہ 15 ملازمین مستقل ڈیوٹی انجام دے رہے تھے, ان میں کئی ملازمین کا تجربہ 20 سال سے زیادہ ہے۔ سنی سنگنا پور مندر میں مسلم ملازمین پر اعتراض درج کراتے ہوئے بی جے پی لیڈر اچاریہ تشار بھونسلے نے یہ واضح کیا تھا اگر ان ملازمین کو ڈیوٹی سے برخاست نہیں کیا گیا تو اس کے خلاف ہندو تنظیمیں سراپا احتجاج کریگی, ایسے میں انتظامیہ نے فورا سے پیشتر یہ فیصلہ لیا ہے۔

Continue Reading

ممبئی پریس خصوصی خبر

فلسطین اور غزہ کے مظلومین کے لیے سنی مسجد بلال میں اجتماعی دعا، سید معین الدین اشرف کی عالمِ اسلام سے اتحاد و بیداری کی اپیل

Published

on

Syed-Moinuddin-Ashraf

ممبئی : آج بروز جمعہ، نمازِ جمعہ کے بعد سنی مسجد بلال (دو ٹانکی) میں ایک نہایت پر اثر، روح پرور اور ایمان افروز اجتماعی دعا کا انعقاد عمل میں آیا۔ یہ خصوصی دعا حضرت علامہ مولانا سید معین الدین اشرف صاحب، سجادہ نشین درگاہِ مخدوم اشرف جہاں گیر سمنانی (کچھوچھہ شریف) کی امامت میں فلسطین، غزہ اور قبلۂ اول مسجد اقصیٰ کے مظلوم مسلمانوں کے حق میں کی گئی۔ اس دعائیہ محفل میں الحاج محمد سعید نوری (سربراہ رضا اکیڈمی)، حضرت سید نفیس اشرف، قاری مشتاق احمد، مولانا عارف سمیت دیگر ممتاز علما، ائمہ، اور سماجی شخصیات نے شرکت کی۔ اجتماع میں بڑی تعداد میں عوام بھی موجود تھی جنہوں نے فلسطینی عوام پر ڈھائے جانے والے مظالم اور مسجد اقصیٰ کی حرمت کی پامالی پر شدید غم و غصے کا اظہار کیا۔

علامہ معین اشرف نے اپنے کلمات میں کہا کہ “فلسطین صرف ایک خطہ نہیں بلکہ امتِ مسلمہ کے قلب کی دھڑکن ہے، اور مسجد اقصیٰ مسلمانوں کا قبلۂ اول ہے۔ ان مقامات پر ہونے والے مظالم ہر مسلمان کے دل کو زخمی کر رہے ہیں۔ ہمیں دعا، اتحاد، شعور اور پرامن احتجاج کے ذریعے اپنا فریضہ انجام دینا ہوگا۔”

اس موقع پر الحاج سعید نوری نے عالمی برادری کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ “اگر آج انسانی حقوق کی علمبردار تنظیمیں اور اقوامِ متحدہ خاموش رہیں تو یہ خاموشی کل کے بڑے بحران کو جنم دے سکتی ہے۔ ظلم کے خلاف آواز اٹھانا ہی انسانیت کا اصل معیار ہے۔” اجتماع کے اختتام پر اجتماعی دعا ہوئی جس میں فلسطین، غزہ، مسجد اقصیٰ اور پوری دنیا کے مظلوم مسلمانوں کے لیے گڑگڑا کر دعائیں کی گئیں۔ امن، سلامتی، امت مسلمہ کے اتحاد اور مظلوموں کی نصرت کے لیے خصوصی التجائیں کی گئیں۔

یہ دعائیہ محفل جہاں روحانی سکون کا باعث بنی، وہیں مسلمانوں میں عالمگیر یکجہتی اور بیداری کی ایک تازہ لہر دوڑ گئی۔ عوام نے عہد کیا کہ وہ فلسطین کے مسئلے کو زندہ رکھیں گے اور ہر سطح پر اپنی آواز بلند کرتے رہیں گے۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com