Connect with us
Friday,09-May-2025
تازہ خبریں

سیاست

مہایوتی حکومت نے طور پر مسلمانوں کو دانستہ نظر انداز کیا کوئی نیا منصوبہ نہیں ہے، زیر التواء مطالبات پر حکومت کی خاموشی: ایس پی ایم ایل اے رئیس شیخ

Published

on

Raees-Sheikh

‎ممبئی: ممبئی ریاست میں عظیم اتحاد حکومت کے ذریعہ پیر کو پیش کردہ 2020-21 کے بجٹ نے اقلیتی برادری مسلمانوں کو گہری مایوسی میں ڈال دیا ہے، کیونکہ اس میں اقلیتی برادری کے لیے ایک بھی نیا اعلان نہیں ہے۔ سماج وادی پارٹی کے ایم ایل اے رئیس شیخ نے بھی کہا کہ حکومت نے جان بوجھ کر خاموش رہ کر زیر التواء مطالبات کو نظر انداز کیا ہے۔ ‎بجٹ پر اظہار خیال کرتے ہوئے ایم ایل ایم ایل اے رئیس شیخ نے کہا کہ اقلیتی تحقیق اور تربیتی انسٹی ٹیوٹ کے لیے صرف مناسب فنڈز کا ذکر ہے۔ ایم ایل اے شیخ نے کہا کہ اس بارے میں کوئی واضح نہیں ہے۔ کہ کتنی فنڈنگ ​​فراہم کی جائے گی اور کن اسکیموں پر عمل کیا جائے گا۔ مزید برآں، ایم ایل اے شیخ نے نوٹ کیا کہ بجٹ میں مسلمانوں کے لیے کوئی اور اعلان یا زیر التوا مطالبات شامل نہیں ہیں۔ ‎عظیم مخلوط حکومت نے اقلیتی برادری کے کئی اہم مسائل کو نظر انداز کیا ہے۔ ایم ایل اے شیخ نے الزام لگایا کہ گرینڈ الائنس حکومت نے بجٹ میں اقلیتی برادری کے مطالبات پر بہت زور دیا ہے، جیسے وقف بورڈ کے لیے فنڈنگ، مدارس کی جدید کاری، مسلم کمیونٹی کا سماجی و اقتصادی سروے، مسلم ریزرویشن وغیرہ۔ ‎ایم ایل اے شیخ نے یہ بھی کہا کہ اگرچہ 2024-25 سے اقلیتی برادریوں کے طلبہ کے لیے غیر ملکی تعلیم کے لیے اسکالرشپ اسکیم کو نافذ کرنے کا اعلان کیا گیا ہے، لیکن آج کے بجٹ میں اس سے زیادہ وضاحت نہیں کی گئی ہے۔

سیاست

پاکستان اور بھارت کے درمیان بڑھتی کشیدگی پر سنجے راوت کا اظہار تشویش، جنگ کا جشن منانے والوں ہم پر پوری دنیا ہنس رہی ہے۔

Published

on

sanjay-raut

ممبئی : شیو سینا (یو بی ٹی) کے رکن پارلیمنٹ سنجے راوت نے کہا کہ ہندوستان اور پاکستان کے درمیان کشیدگی بڑھ رہی ہے۔ حکومت میڈیا میں غلط معلومات پھیلانے سے روکے۔ دونوں ممالک ایک دوسرے پر مسلسل حملے کر رہے ہیں جس کی وجہ سے عام لوگوں کی زندگیاں خطرے میں ہیں۔ سنجے راوت نے ان لوگوں پر بھی تنقید کی جو جنگ کا جشن منا رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ایسے لوگوں کو فوج اور شہید فوجیوں کی مدد کرنی چاہیے۔ صحافیوں سے بات کرتے ہوئے سنجے راوت نے کہا کہ حکومت کو ایسے وقت میں میڈیا میں پھیلائی جا رہی غلط معلومات کو روکنا چاہیے۔ ورنہ ہماری فوج کے حوصلے پست ہو جائیں گے۔ شیوسینا یو بی ٹی کے ترجمان نے کہا کہ پوری دنیا ہم پر ہنس رہی ہے۔ فوج سے ریٹائر ہونے والے لوگ بھی کہہ رہے ہیں کہ یہ کیا ہو رہا ہے؟ کچھ لوگ ٹی وی کے سامنے بیٹھ کر ایسی باتیں کر رہے ہیں جیسے کرکٹ پر تبصرہ کر رہے ہوں۔ فوج کی عزت برقرار رکھی جائے، کیونکہ وہ لڑ رہے ہیں، ہم نہیں۔

سنجے راوت نے جنگ کے حوالے سے جو ماحول بنایا جا رہا ہے اس پر بھی اپنے خیالات کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہا کہ جنگ کا جشن نہیں منانا چاہیے، کیونکہ سرحد پر رہنے والے ہمیشہ خطرے میں رہتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم فوج کا ساتھ نہیں دے رہے بلکہ جنگ کا جشن منا رہے ہیں۔ فوج بتائے کہ حملہ کیا یا نہیں۔ وزیر دفاع کو بیان دینا چاہیے۔ مجھے حکومتی پریس نوٹ پر بھروسہ ہے۔ لیکن جنگ کا جو ماحول بنایا جا رہا ہے اس سے لوگوں میں خوف پیدا ہو رہا ہے۔ ذرا دیکھیں کہ جموں کشمیر، جیسلمیر اور کچھ میں لوگ کن حالات میں رہ رہے ہیں۔ ممبئی، کولکتہ اور دہلی میں رہنے والوں کو کوئی خوف نہیں ہے۔ اسی لیے ہم یہ سب کر رہے ہیں۔

سنجے راوت نے جنگ کا جشن منانے والے میٹرو پولیٹن شہروں میں رہنے والے لوگوں پر غم کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہا کہ جموں و کشمیر کے پونچھ ضلع میں پاکستان کی فائرنگ سے بچوں سمیت کئی لوگ مارے گئے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا، ‘پونچھ میں بچوں سمیت 15 لوگوں کی موت ہوئی ہے۔ جموں و کشمیر میں اندھیرا ہے۔ عام شہری خطرے میں ہیں۔ ذرا دیکھو وہ جنگ کا سامنا کر رہے ہیں اور پھر ہم جشن منا رہے ہیں۔ ملک کی زیادہ تر آبادی کو جنگ کا سامنا ہے، اور ہم جشن منا رہے ہیں۔” شیوسینا یو بی ٹی لیڈر نے کہا کہ شہریوں اور سیاسی جماعتوں کا فرض ہے کہ وہ حکومت اور فوج کی حمایت کریں۔ کیونکہ وہ پاکستان کے خلاف میدان جنگ میں ڈٹے ہوئے ہیں۔ راوت نے کہا کہ جنگ کے وقت ہمیں حکومت اور ہندوستانی فوج کا ساتھ دینا چاہیے۔ کیونکہ میدان جنگ میں یہ ہم یا وزیراعظم نہیں بلکہ ہماری فوج ہے۔ لوگ شہید ہو رہے ہیں۔ دنیش یادو شہید ہو گئے۔ پورا ملک اس کا ساتھ دے، یہ ہماری ذمہ داری اور قومی فریضہ ہے۔

لانس نائیک دنیش کمار 7 مئی کو لائن آف کنٹرول پر پاکستانی فوج کی طرف سے جنگ بندی کی خلاف ورزی کے دوران اپنی جان سے ہاتھ دھو بیٹھے۔ ایل او سی ایک قسم کی سرحد ہے جو کشمیر کو ہندوستان اور پاکستان کے درمیان تقسیم کرتی ہے۔ اسے ‘جنگ بندی لائن’ بھی کہا جاتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ دنیش کمار کا احترام کیا جانا چاہئے اور ان کے خاندان کی حمایت کی جانی چاہئے۔ یہ ہمارا فرض ہے۔

Continue Reading

(جنرل (عام

آپریشن سندور کے چلتے بھارت اور پاکستان کے درمیان کشیدگی بڑھ گئی، آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ نے دونوں ممالک سے امن قائم کرنے کی اپیل کی۔

Published

on

ind-pak

نئی دہلی : آپریشن سندور کی وجہ سے پاکستان نے بھارت کے خلاف اشتعال انگیز کارروائی کی ہے۔ اور شدید ردعمل بھی موصول ہو رہا ہے۔ تاہم اس کی وجہ سے دونوں ممالک کے درمیان تناؤ اپنے عروج پر ہے۔ ایسے ماحول میں آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ (اے آئی ایم پی ایل بی) نے دونوں ممالک سے امن کی اپیل کی ہے۔ بورڈ نے کہا ہے کہ جنگ کسی بھی مسئلے کا حل نہیں ہے، خاص طور پر جب دونوں ممالک کے پاس جوہری ہتھیار ہوں۔ اے آئی ایم پی ایل بی نے ایک آن لائن میٹنگ کی ہے۔ اس میٹنگ میں بورڈ ممبران نے پاک بھارت سرحد کی صورتحال پر تشویش کا اظہار کیا۔ بورڈ نے کہا کہ ملک کی سلامتی کے لیے جو بھی اقدامات کیے جارہے ہیں وہ اس کی حمایت کرتے ہیں۔ لیکن اس مشکل وقت میں تمام عوام، سیاسی جماعتوں، فوج اور حکومت کو مل کر خطرات کا مقابلہ کرنا چاہیے۔

آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ دہشت گردی اور بے گناہ لوگوں کے قتل کی سخت مذمت کرتا ہے۔ اے آئی ایم پی ایل بی نے کہا کہ اسلامی تعلیمات میں دہشت گردی کی کوئی جگہ نہیں ہے۔ بورڈ نے تشدد کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ مسائل کو بات چیت سے حل کیا جانا چاہیے اور فوجی کارروائی درست نہیں۔ بورڈ نے ایک خط میں لکھا، ‘اسلامی تعلیمات، عالمی اصولوں اور انسانی اقدار میں دہشت گردی کے لیے کوئی جگہ نہیں ہے۔ اس لیے دونوں ممالک کو چاہیے کہ وہ اپنے معاملات دو طرفہ بات چیت اور بات چیت کے ذریعے حل کریں۔ یہ بھی سچ ہے کہ جنگ کسی مسئلے کا حل نہیں ہے، خاص طور پر جوہری ہتھیاروں کی موجودگی میں، بھارت اور پاکستان جنگ کے متحمل نہیں ہو سکتے۔’

یہ بیان ایک ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب ہندوستانی مسلح افواج پاکستان اور پاکستان کے زیر قبضہ جموں و کشمیر (پی او جے کے) میں ‘آپریشن سندور‘ کر رہی ہے۔ یہ کارروائی 22 اپریل کو پہلگام دہشت گردانہ حملے کے جواب میں ہے۔ اس آپریشن میں فوج نے پاکستان اور پی او جے کے میں دہشت گردوں کے 9 ٹھکانوں کو نشانہ بنایا۔ اس کے بعد پاکستان نے جموں، پٹھانکوٹ، امرتسر اور ادھم پور سمیت کئی ریاستوں میں بھارتی فوجی تنصیبات کو نشانہ بنانے کی کوشش کی لیکن وہ بری طرح ناکام رہے۔ وزارت دفاع کے مطابق ان حملوں کو ڈرون اور میزائل شکن دفاعی نظام کا استعمال کرتے ہوئے ناکام بنایا گیا۔

اس دوران مسلم پرسنل لا بورڈ نے بھی کہا ہے کہ وہ اپنی ‘وقف بچاؤ مہم’ کو پہلے کی طرح جاری رکھے گا۔ لیکن موجودہ صورتحال کو دیکھتے ہوئے بورڈ نے اپنی تمام عوامی میٹنگز اور تقریبات ایک ہفتے کے لیے ملتوی کر دی ہیں۔ یہ ملاقاتیں 16 مئی تک نہیں ہوں گی۔ تاہم کچھ پروگرام جاری رہیں گے۔ جیسے لوگوں سے ملاقاتیں، مختلف مذاہب کے لوگوں سے بات چیت، مساجد میں خطبہ دینا، ڈی ایم اور کلکٹر کے ذریعے میمورنڈم پیش کرنا اور پریس کانفرنس کرنا۔ یہ تمام پروگرام پہلے سے طے شدہ وقت پر ہوں گے۔ بورڈ کا کہنا ہے کہ وہ صورتحال کو دیکھتے ہوئے مزید فیصلہ کریں گے۔ وہ چاہتے ہیں کہ لوگ امن برقرار رکھیں اور افواہوں پر کان نہ دھریں۔

Continue Reading

جرم

ولے پارلے اسٹیشن پر پاکستانی پرچم ہٹانا پڑا مہنگا، ‎خاتون سمیت پانچ پر کیس درج سوشل میڈیا پر ویڈیو وائرل ہونے کے بعد پولس حرکت میں

Published

on

FIR

‎ممبئی : ممبئی کے ولے پارلے اسٹیشن کی سیڑھیوں پر پاکستان کا قومی پرچم ہٹانے والی ایک برقعہ پوش مسلم خاتون سمیت پانچ افراد کے خلاف ممبئی پولیس نے مقدمہ درج کر لیا ہے۔ پاکستانی پرچم ہٹانے کی پاداش میں پولیس نے ازخود ایف آئی آر درج کی ہے۔ یہ ایف آئی آر اس وقت درج کی گئی جب برقعہ پوش خاتون اور اس کی حمایت کرنے والے نوجوانوں کا ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوگیا۔ پہلگام حملہ کے خلاف بطور احتجاج سیڑھیوں پر پاکستان کا پرچم چسپاں کیا گیا تھا, لیکن خاتون نے اسے یہاں سے ہٹایا تو یہاں تنازع پیدا ہوگیا اور حالات کشیدہ ہوگئے۔ پولیس نے اس معاملہ میں پاکستانی پرچم کی حمایت کرنے والی خاتون اور 4 سے 5 نوجوانوں کے خلاف بی این ایس کی دفعات 189(9),190,352 کے تحت کیس درج کر لیا ہے۔ خاتون نے جب پرچم ہٹانا شروع کر دیا تو یہاں اس کی مخالفت شروع ہوگئی اسوقت خاتون اور اس کے ساتھیوں نے مجمع کے ساتھ بدسلوکی کرتے ہوئے گالی گلوج شروع کردی اس دوران حالات کشیدہ ہوگئے ولے پارلے مغرب میں اس واقعہ کے بعد پولیس نے نوٹس لیتے ہوئے مقدمہ درج کرلیا ہے۔ اس معاملہ میں بی جے پی لیڈر کریٹ سومیا نے بھی ایف آئی آر درج کرنے کا مطالبہ کیا تھا, بالآخر خاتون اور اس کے حامیوں کو پاکستان کی حمایت کرنے کے ساتھ پاکستانی پرچم کی حفاظت کرنا مہنگا پڑا ہے۔ دشمن ملک کی ہندوستان میں حمایت قانون شکنی ہے, یہ جرم کے مترادف ہے اس لئے ایسی حرکت کرنے سے گریز کرنا چاہئے۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com