Connect with us
Saturday,01-November-2025

(جنرل (عام

ممبئی میں ایک شخص نے ہوٹل کے کمرے میں خودکشی کرلی اپنی موت کا ذمہ داراپنی بیوی اور رشتہ دار کو ٹھہرایا

Published

on

suicide

ممبئی میں ایک شخص کی خودکشی کا معاملہ سامنے آیا ہے۔ اپنے آخری پیغام میں اس نے مبینہ طور پر اپنی بیوی اور اس کے رشتہ داروں کو اپنی موت کا ذمہ دار ٹھہرایا ہے۔ خودکشی کرنے سے پہلے 41 سالہ شخص نے اپنی کمپنی کی ویب سائٹ پر اپنے اہل خانہ کو آخری پیغام لکھا۔ متوفی کی شناخت نشانت ترپاٹھی کے طور پر کی گئی ہے۔ متوفی کا خاندان کانپور میں رہتا ہے اور وہ اینی میشن انڈسٹری میں کام کرتا تھا۔ نشانت نے 28 فروری کو خودکشی کر لی تھی۔ بعد میں اہل خانہ کی جانب سے ایف آئی آر درج کرائی گئی۔ پولیس نے یہ جانکاری 6 مارچ کو دی تھی۔ بتایا جا رہا ہے کہ نشانت ترپاٹھی نے ممبئی کے ولے پارلے میں واقع سہارا ہوٹل میں پھانسی لگا کر خودکشی کر لی ہے۔ پولیس کے مطابق نشانت نے خودکشی کرنے سے تین دن پہلے ہوٹل میں ایک کمرہ بک کرایا تھا۔ جس دن نشانت نے خودکشی کی، اس نے کمرے کے باہر "ڈسٹرب نہ کرو” کا بورڈ بھی لگا دیا تھا۔

تاہم جب اس نے کافی دیر تک دروازہ نہیں کھولا تو ہوٹل کے عملے نے دوسری چابی سے دروازہ کھولا تو انہوں نے نشانت کی لاش کمرے میں لٹکی ہوئی دیکھی۔ اس کے بعد اس نے پولیس کو اطلاع دی۔ اس دوران پولیس کو تفتیش کے دوران ایک خودکشی نوٹ بھی ملا۔ نشانت نے یہ خودکشی نوٹ اپنی موت سے پہلے اپنی کمپنی کی ویب سائٹ پر اپ لوڈ کیا تھا۔ اس نے اپنی موت کا ذمہ دار اپنی بیوی اور خالہ کو ٹھہرایا۔ اس نے انگریزی میں ایک خط لکھا اور اس کے لیے اپنی بیوی اور اس کی خالہ کو ذمہ دار ٹھہرایا۔ "ہیلو بیبی، جب تک آپ یہ پڑھیں گے، میں ختم ہو جاؤں گا۔ میں اپنے آخری لمحات میں آپ سے نفرت کر سکتا تھا، جو کچھ بھی ہوا، لیکن میں نہیں کرتا، اس لمحے کے لیے، میں نے محبت کا انتخاب کیا، میں نے آپ سے اس وقت محبت کی تھی اور اب میں آپ سے محبت کرتا ہوں اور جیسا کہ میں نے وعدہ کیا تھا، یہ ختم نہیں ہوگا۔میری والدہ جانتی ہیں کہ میں نے ان تمام جدوجہدوں کے علاوہ جن کا مجھے سامنا کرنا پڑا، میری موت کے لیے آپ اور پرتھنا آنٹی بھی ذمہ دار ہیں۔ اس لیے میں تم سے التجا کرتا ہوں کہ اب اس کے پاس نہ جانا۔ وہ تباہ ہو چکی ہے اور اسے سکون سے غمگین رہنے دو۔”اس واقعے کے بعد متوفی نشانت کی ماں نے ممبئی ایئرپورٹ پولیس میں شکایت درج کرائی۔ اس نے نشانت کی بیوی اپوروا پاریک اور اس کی خالہ پرتھنا مشرا کے خلاف بی این ایس کی دفعہ 108 کے تحت شکایت درج کرائی۔

ممبئی پریس خصوصی خبر

امیر سنی دعوت اسلامی مولانا محمد شاکر نوری سال 2026ء کے پانچ سو بااثر ترین مسلمانوں میں اس بار بھی شامل

Published

on

maulana

ممبئی ۱نومبر : تعلیم و تربیت، سماجی ا ور فاہی خدمات نیز دینی و مذہبی قیادت کے میدان میں نمایاں کردار ادا کرنے والے مولانا محمد شاکر نوری، امیر سنی دعوتِ اسلامی، جن کے زیرِ انتظام آزاد میدان ممبئی میں منعقد ہونے والا سالانہ اجتماع دنیا کے بڑے سنی اجتماعات میں سے ایک ہے، کو دنیا کے 500 بااثر ترین مسلمانوں کی فہرست میں شامل کیا گیا ہے۔ یہ فہرست ان شخصیات پر مشتمل ہوتی ہے جو مسلم دنیا میں مثبت تبدیلی، قیادت، اثر و رسوخ اور خدمت کے جذبے سے نمایاں کردار ادا کر رہی ہیں۔ یہ فہرست رائل اسلامک اسٹریٹجک اسٹڈیز سنٹر عمان (اردن) کے تحت مرتب کی جاتی ہے اور اسے پرنس الولید بن طلال سنٹر فار مسلم-کرسچن انڈر اسٹینڈنگ، جارج ٹاؤن یونیورسٹی (امریکہ) کے اشتراک سے ہر سال شائع کیا جاتا ہے۔ جمعہ کو جاری کیے گئے ایک بیان میں سنی دعوتِ اسلامی نے کہا کہ مولانا نوری کی تعلیمی وسماجی خدمات، فلاحی کاموں کے فروغ میں انتھک کوششوں نے انہیں عالمی سطح پر یہ اعزاز دلایا ہے۔

بیان میں کہا گیا کہ مولانا شاکر نوری جو بھارت کی سب سے بڑی سنی تنظیموں میں سے ایک کی قیادت کر رہے ہیں، نے تعلیم، خواتین کی خود مختاری، نوجوانوں کی رہنمائی اور منشیات کے خلاف مہمات کے ذریعے ہزاروں زندگیوں پر اثر ڈالا ہے۔ یہ اعزاز صرف مولانا نوری کی خدمات کا اعتراف نہیں بلکہ عالمی سطح پر بھارتی مسلمانوں کی مثبت اور تعمیری شناخت کی بھی عکاسی کرتا ہے۔ سنی دعوتِ اسلامی ایک غیر سیاسی مذہبی تنظیم ہے جس کا مرکز ممبئی میں ہے۔ یہ تنظیم ہر سال دسمبر کے آس پاس تین روزہ عظیم الشان اجتماع منعقد کرتی ہے جس میں دینی بیانات، عصری موضوعات پر تقاریر اور طلبہ کے لیے تعلیمی رہنمائی شامل ہوتی ہے۔ اس اجتماع میں سالانہ تقریباً تین لاکھ افراد شریک ہوتے ہیں۔ تنظیم کے تحت تقریباً 50 تعلیمی ادارے قائم ہیں جن میں 7000 سے زائد طلبہ زیرِ تعلیم ہیں۔مولانا نوری نے 40 سے زیادہ کتابیں تصنیف کی ہیں جو مختلف زبانوں میں شائع ہوچکی ہیں۔ انہوں نے متعدد فلاحی منصوبے شروع کیے ہیں جن میں تعلیم کے ذریعے مسلم نوجوانوں اور خواتین کو بااختیار بنانا، غریبوں کو خوراک و لباس کی فراہمی، کمزور طبقے کی رہنمائی، نوجوانوں کی اصلاح اور منشیات و نشہ آور اشیا کے خلاف مہمات شامل ہیں۔ اس مسرت کے موقع پر علما ومبلغین اور متعلقین کی جانب سے مبارک بادیاں پیش کی جارہی ہیں اور حضرت امیر سنی دعوت اسلامی کی صحت وعافیت اور ان کے لیے طول عمر کی دعائیں کر رہے ہیں۔

Continue Reading

ممبئی پریس خصوصی خبر

ووٹ چوری پہلے ڈبل ووٹرس کی خاطر تواضع کرے، ایم این ایس کی عوام سے سبق سکھانے کی اپیل، ٹھاکرے کنبہ کی بھی نام حذف کرنے کی سازش رچی گئی تھی

Published

on

ممبئی مہاراشٹر میں ووٹ چوری کے موضوع پر آج اپوزیشن نے حکمراں محاذ بر سراقتدار جماعتوں کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے الیکشن کمیشن پر کئی سنگین الزامات عائد کئے ہیں یہ مورچہ مرین لائنس سے پیدل مارچ کی شکل میں نکالا گیا جس میں اپوزیشن کے اعلیٰ قائدین شردپوار ، ادھوٹھاکرے ، راج ٹھاکرے ، بالا صاحب تھورات سمیت دیگر سربراہان نے حصہ لیا ۔ سچ کا مورچہ میں آزاد میدان پر جم غفیر سے خطاب کرتے ہوئے ادھو ٹھاکرے نے سرکار کو ہدف تنقید بنایا ۔ ٹھاکرے نے اپنی تقریر میں الزام لگایا کہ بوگس ووٹرس عام ہے اس کے ساتھ انہوں نے یہ بھی الزام لگایا کہ ووٹر لسٹوں میں بڑی گڑبڑ ہے۔ بہت سے لوگوں کے نام دو جگہ ہیں۔ ٹھاکرے نے دعویٰ کیا کہ کچھ ووٹروں کے پتے درست نہیں ہیں، جب کہ کچھ ووٹروں کے نام درست نہیں ہیں۔ یہ کہتے ہوئے ٹھاکرے نے اپنے ساتھ پیش آنے والے واقعہ کے بارے میں بھی جانکاری دی۔ ادھو ٹھاکرے نے دعویٰ کیا کہ ووٹر لسٹ سے میرا اور ٹھاکرے خاندان کا نام ہٹانے کی سازش رچی گئی۔ دو دن پہلے الیکشن کمیشن کے اہلکار ماتوشری آئے تھے۔ میں نے انہیں بلایا اور بتایا کہ وہ کیا معلومات چاہتے ہیں۔ میں نے کہا تم بتاؤ کیا چاہتے ہو؟ ان کا کہنا تھا کہ ٹیلی فون نمبر جعلی ہے۔ میں نے انیل پرب ، انیل دیسائی سے پوچھا۔ ہم میں سے کسی نے الیکشن کمیشن کو درخواست نہیں دی۔ درخواست کل 23 تاریخ کو میرے نام سے کی گئی تھی۔ یہ درخواست سکشم نامی ایپ کے ذریعے کی گئی تھی۔یہی ووٹرس لسٹوں میں فرضی واڑہ کی نظیر ہے ۔

ممبئی ایک طرف کانگریس صدر راہل گاندھی ووٹ چوری کے موضوع پر جارحانہ رخ اختیار کرچکے ہیں تو دوسری طرف مہاوکاس اگھاڑی شیوسینا ۔ ایم این ایس اور این سی پی کانگریس نے سچ مارچ یعنی ستیہ مارچ نکال کر اپنی ناراضگی کا اظہار کیا ۔ریاست میں بلدیاتی انتخابات کے پس منظر میں ووٹ دھاندلی و چوری کا معاملہ اب سامنے آیا ہے۔ مہاوکاس اگھاڑی نے آج ‘ستیہ مارچ’ نکال کر الیکشن کمیشن کو چیلنج کیا ہے۔ کہا جاتا ہے کہ ایم این ایس صدر راج ٹھاکرے نے مہاوکاس اگھاڑی کے ساتھ مل کر اس مارچ میں حصہ لے کر اپوزیشن کے محاذ کو مضبوط کیا ہے۔ راج ٹھاکرے نے اس مارچ میں حصہ لیتے ہوئے ووٹ دھاندلی کے معاملے پر سخت تبصرہ کیا ہے۔ ایم این ایس کے صدر راج ٹھاکرے نے اس مارچ سے خطاب کرتےہوئے ایک زوردار تقریر کی۔ انہوں نے اپنی تقریر میں ووٹ دھاندلی و چوری اور ڈبل ووٹرز کا معاملہ اٹھایا اور الیکشن کمیشن پر سخت تنقید کی۔ راج ٹھاکرے نے اس بار جولائی تک ممبئی کے لوک سبھا حلقہ کے دوہرے ووٹروں کی فہرست پڑھ کر سنائی۔ راج ٹھاکرے نے کہا کہ اب وہ کہیں گے کہ ثبوت کہاں ہے۔ راج ٹھاکرے نے سنگین الزام لگایا کہ ممبئی میں چار ہزار تھانہ کے ووٹرس نے اپنے ووٹ کا استعمال کیا ہے ۔ راج ٹھاکرے نے مزید کہا کہ ایک ایم ایل اے کا بیٹا انہیں بتاتا ہے۔ میں باہر سے 20 ہزار ووٹ لے کر آیا ہوں۔ کسی کی سمجھ میں نہیں آتا کہ کیا ہے۔ کچھ بھی ہو رہا ہے۔ نوی ممبئی میں کمشنر کے بنگلے پر ووٹروں کا اندراج کیا گیا۔ کسی نے قابل رسائی بیت الخلا میں ووٹرز کا اندراج کیا۔ اگر میں کسی کو کہیں بھی بیٹھا ہوا دیکھوں تو کیا مجھے رجسٹر کرنا چاہیے؟یہ سلسلہ پورے ملک میں جاری ہے۔ یہ بات ووٹروں کو بھی سمجھ آتی ہے۔گزشتہ روز میں نے ووٹنگ مشین کی بات کی تھی۔ یہ ایک سادہ سا معاملہ ہے۔ 232 ایم ایل اے منتخب ہونے کے بعد مہاراشٹر میں سوگ ماتم کا سماں ہے لوگ خاموش ہے ووٹر پریشان ہے وہ تخیل میں غرق ہے کہ میں نے منتخب ہونے والوں کو کیسے منتخب کیا؟ الیکشن کمیشن کے ذریعے سازش شروع کر دی گئی۔ الیکشن کیسے لڑیں۔ راج ٹھاکرے نے الزام لگایا کہ میچ پہلے سے ہی فکس ہے۔ راج ٹھاکرے نے اس موقع پر کہا کہ اگر کل الیکشن ہوں تو میں آپ کو بتاتا ہوں، جب الیکشن ہوں تو گھر گھر جائیں ووٹ لسٹ پر کام کریں۔ چہرے پہچانے جائیں۔ اس کے بعد اگر ڈبل ووٹرس اور فرضی ووٹر نظر آئے تو ان کی خاطر تواضع کرنے کے بعد انہیں پولس کے حوالے کرے ۔

Continue Reading

(جنرل (عام

مالیگاؤں میں سردارولبھ بھائی پٹیل کی ایک سو پچاسویں یوم پیدائش کے موقع پر ‘رن فار یونیٹی’ میراتھن دوڑ کا انعقاد، بڑی تعداد میں نوجوانوں نے کی شرکت

Published

on

مالیگاؤں مجاہد آزادی،مرد آہن سردارولبھ بھائی پٹیل کی ایک سو پچاسویں یوم پیدائش کے موقع پر مالیگاؤں شہرمیں رَن فار یونیٹی میراتھن کا انعقاد عمل میں آیا۔ مالیگاؤں شہرمیں واقع آزادنگرپولیس اسٹیشن اور قلعہ پولیس اسٹیشن کی جانب سے مشترکہ طور پر تین کلو میٹر طویل رَن فار یونیٹی میراتھن (ایکتادوڑ) کا انعقاد عمل میں آیا۔ اس دوڑ میں بڑی تعداد میں نوجوانوں نے شرکت کی اورپر جوش طریقے سے تین کلو میٹر کا فاصلہ طئے کیا۔اس دوڑ کا انعقاد ناشک گرامن سپریٹنڈنٹ آف پولیس (ایس پی) بالاصاحب پاٹل کی ہدایت و سربراہی میں عمل میں آیا۔ قومی ہیرو سردار ولبھ بھائی پٹیل کے کی ۱۵۰ ویں یوم پیدائش کی مناسبت سے آزادنگر اور قلعہ پولیس اسٹیشن کی مشترکہ کوششوں سے اس میراتھن کا انعقاد عمل میں آیا۔ میراتھن دوڑ میں نوجوانوں نے شرکت کرتے ہوئے امن بھائی چارہ اور اخوت کا پیغام دیا۔

ایکتا دوڑ کا آغازبروز جمعہ صبح دس بجے آزادنگر پولیس اسٹیشن واقع چندپوری گیٹ سے ہوا۔ آزادنگرپولیس اسٹیشن سے شروع ہونے والی ایکتا دوڑ خانقاہ مسجد، خان کلیکشن،سلیمانی چوک، مشاورت چوک، بھکو چوک،انجمن چوک، نہروچوک، بوہرہ جماعت خانہ،پانچ قندیل سے ہوتے ہوئے آزادنگر پولیس اسٹیشن پرگیارہ بجے اختتام پذیرہوئی۔دو سو سے زائد افراد نے اس دوڑ میں حصہ لیاان میں پولیس افسران، شہری اور طلبہ کی بڑی تعداد شامل تھیں۔اس دوڑمیں طلبہ و نوجوانوں نے بھی کثیرتعداد میں حصہ لیا۔

آزادنگر پولیس اسٹیشن کے سینٹر پولیس افسریوگیش گھوڑپڑے نے نہ صرف اس دوڑ کا انعقاد کیا بلکہ تین کلو میٹرطویل دوڑ میں بذات خود حصہ بھی لیا۔ یوگیش گھوڑپڑے کے ساتھ قلعہ پولیس اسٹیشن کے سینئرپولیس انسپکٹر سدھیرپاٹل نے بھی رن فار یونیٹی کے انعقاد میں معاونت کی۔ میراتھن دوڑ میں پہلا مقام سہیل شیخ نے حاصل کیا۔ جبکہ دوسرا مقام سچن مالی نے اور تیسرا مقام شیخ آفتاب نے حاصل کیا۔اٹھارہ سال سے کم عمر کے شرکاء کو بھی انعام و اکرام سے نوازہ گیا۔میراتھن دوڑ میں شرکت کرنے والے ہر شہری کو سند سے نوازہ گیا۔ آزاد نگر اور قلعہ پولیس کے علاوہ سٹی پولیس اسٹیشن نے بھی ایکتا دوڑ کا انعقاد کرتے ہوئے بھائی چارے کے پیغام کو عام کیا۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com