Connect with us
Friday,13-June-2025
تازہ خبریں

سیاست

چندی گڑھ میں کسانوں کا آج سے احتجاج، پنجاب کے وزیراعلیٰ مان سے بات چیت ناکام

Published

on

Joginder-Singh-Ograhan

چنڈی گڑھ: پنجاب کے وزیر اعلی بھگونت مان اور متحدہ کسان مورچہ (ایس کے ایم) کے درمیان پیر کو ہوئی میٹنگ بے نتیجہ ختم ہونے کے بعد کسان آج سے چنڈی گڑھ میں احتجاج کریں گے۔ بتایا جا رہا ہے کہ متحدہ کسان مورچہ (ایس کے ایم) کے بینر تلے کئی کسان یونینیں اپنے زیر التواء مطالبات کو لے کر بدھ کو پنجاب اور ہریانہ کی مشترکہ راجدھانی چندی گڑھ کی طرف مارچ کر رہی ہیں۔ کسانوں کے احتجاج کے پیش نظر چندی گڑھ میں بھی سخت حفاظتی انتظامات کیے گئے ہیں۔ چندی گڑھ پولیس نے تمام سڑکوں کو سیل کر دیا ہے اور مسافروں کو مشورہ دیا ہے کہ وہ ان راستوں سے گریز کریں۔ تاہم، جہاں بھی کسانوں کو سیکورٹی اہلکاروں نے روکا، وہ وہاں غیر معینہ مدت کے لیے احتجاج شروع کر دیں گے۔

بھارتیہ کسان یونین (ایکتا-اوگرہان) کے صدر جوگندر سنگھ اوگرہان نے کسانوں سے اپیل کی کہ وہ سڑکوں، شاہراہوں اور ریلوے ٹریک کو بلاک نہ کریں کیونکہ اس سے لوگوں کو تکلیف ہوگی۔ انہوں نے کسانوں کو مشورہ دیا کہ وہ سیکورٹی اہلکاروں کے ذریعہ آگے بڑھنے سے روکنے کے بجائے سڑک کے کنارے دھرنا دیں۔ انہوں نے تمام کسان یونینوں سے اپیل کی ہے کہ وہ چندی گڑھ پہنچیں اور بڑے پیمانے پر احتجاج درج کرنے کے لیے وہاں ‘پکا مورچہ’ میں شامل ہوں۔ سرکاری ذرائع نے بتایا کہ کسانوں کو شہر کے داخلی راستوں پر روکا جائے گا۔ متحدہ کسان مورچہ نے پنجاب حکومت پر احتجاج کے حق کو دبانے کا الزام لگایا ہے۔

متحدہ کسان مورچہ (ایس کے ایم) کے مطالبات میں زرعی پالیسی کے نفاذ کے علاوہ بے زمین مزدوروں اور کسانوں میں زمین کی تقسیم اور قرض معافی شامل ہیں۔ اس سے پہلے پیر کو، پنجاب حکومت اور متحدہ کسان مورچہ (ایس کے ایم) کے درمیان مذاکرات ناکام ہونے کے چند گھنٹوں بعد، پولیس نے کسان رہنماؤں کی رہائش گاہوں پر چھاپہ مارا۔ یوگرہان نے کہا، “وزیراعلیٰ نے ہم سے 5 مارچ کو ہونے والے احتجاج کے لیے ہمارے پلان کے بارے میں پوچھا، جس پر ہم نے جواب دیا کہ بحث زیر التواء ہے اور اس کے بعد ہم احتجاج کے لیے اپنے لائحہ عمل کا فیصلہ کریں گے۔” انہوں نے کہا کہ وزیراعلیٰ ناراض ہو کر اجلاس چھوڑ کر چلے گئے۔ تاہم بعد میں وزیر اعلیٰ مان نے کہا کہ کسانوں کے ساتھ بات چیت کے لیے ان کے دروازے ہمیشہ کھلے ہیں لیکن ایجی ٹیشن کے نام پر عوام کو تکلیف اور پریشانی سے گریز کیا جانا چاہیے۔ وزیر اعلیٰ نے کہا کہ حکومت معاشرے کے مختلف طبقوں سے متعلق مسائل کو بات چیت کے ذریعے حل کرنے کے لیے ہمیشہ تیار ہے تاکہ عام آدمی کو ریل یا سڑکوں کی بندش کی وجہ سے پریشانی سے بچایا جا سکے۔

بزنس

ملاڈ کے منوری میں مجوزہ سمندری پانی کو صاف کرنے کے منصوبے کی لاگت 3,000-3,200 کروڑ روپے تک پہنچ گئی، اب تک 21 کمپنیوں نے دلچسپی ظاہر کی ہے۔

Published

on

manori-beach

ممبئی : ملاڈ کے منوری میں مجوزہ سمندری پانی کو صاف کرنے کے منصوبے کی لاگت تقریباً ڈیڑھ گنا بڑھ گئی ہے۔ پہلے اس پروجیکٹ کی تخمینہ لاگت 1920 کروڑ روپے تھی جو اب بڑھ کر 3000-3200 کروڑ روپے ہو گئی ہے۔ یہ معلومات دیتے ہوئے بی ایم سی کے ایڈیشنل کمشنر ابھیجیت بنگر نے کہا کہ پچھلی بار ٹینڈر پر تنازعہ کی وجہ سے اسے منسوخ کر دیا گیا تھا۔ 25 مئی کو دوبارہ ٹینڈر جاری کیا گیا جس میں اب تک 21 کمپنیوں نے دلچسپی ظاہر کی ہے۔ ان میں سے ایک کمپنی کا تعلق سپین اور ایک کا تعلق مشرق وسطیٰ کے کسی ملک سے ہے۔ آپ کو بتاتے چلیں کہ پچھلی بار ٹینڈر میں 5 کمپنیوں نے حصہ لیا تھا تاہم بعد میں صرف ایک کمپنی رہ گئی۔ کانگریس نے اس ٹینڈر میں بدعنوانی کا الزام لگایا تھا جس کے بعد بی ایم سی نے ٹینڈر منسوخ کر دیا تھا۔ نئے ٹینڈر کی لاگت کا تخمینہ 3000 سے 3200 کروڑ روپے لگایا گیا ہے جو کہ 1920 کروڑ روپے کی سابقہ ​​تخمینہ لاگت سے ڈیڑھ گنا زیادہ ہے۔

بنگر نے کہا کہ اس پروجیکٹ کے تحت سرنگیں بنائی جائیں گی۔ اس میں دو سمندر سے پانی نکالنے کے لیے اور ایک بقیہ پانی (نمکین پانی) کو نکالنے کے لیے بنایا جائے گا۔ اہلکار نے بتایا کہ اس منصوبے کے تحت سمندر کے گہرے حصوں سے 2-3 کلومیٹر دور سے پانی کھینچا جائے گا تاکہ آلودگی نہ ہو۔ یہاں بجلی کی بجائے گرین انرجی استعمال کی جائے گی۔ پہلے مرحلے میں نمکین پانی کو صاف کرکے روزانہ 200 ایم ایل ڈی پینے کا پانی حاصل کیا جائے گا۔ دوسرے مرحلے میں روزانہ 200 ایم ایل ڈی پانی دستیاب ہوگا۔ اس کا مطلب ہے کہ دونوں مراحل کے کام کرنے کے بعد ممبئی کو روزانہ 400 ایم ایل ڈی پانی ملے گا۔ ابھیجیت بنگر نے کہا کہ ممبئی کو پانی فراہم کرنے والے آبی ذخائر میں 31 جولائی تک پینے کا پانی دستیاب ہے، تب تک اچھی بارش ہونے کا امکان ہے، اس لیے اس سال پانی کی کٹوتی کا کوئی منصوبہ نہیں ہے۔ ویسے بھی، بی ایم سی اپر ویترنا اور بھاتسا جھیل سے ریزرو پانی استعمال کر رہی ہے۔ ہم آپ کو بتاتے ہیں کہ سات جھیلوں سے روزانہ تقریباً 4000 ایم ایل ڈی پانی ممبئی کو سپلائی کیا جاتا ہے۔

ممبئی کی آبادی کے حساب سے روزانہ 4500 ایم ایل ڈی پانی کی ضرورت ہوتی ہے۔ بی ایم سی نے سال 2014 کے بعد پانی کا کوئی نیا ذریعہ نہیں بنایا ہے۔ 4,000 ایم ایل ڈی پانی میں سے تقریباً 30 فیصد پانی کی رساو اور چوری کی وجہ سے ممبئی والوں تک نہیں پہنچ پاتا ہے۔ اس نے مسئلہ کو سنگین بنا دیا ہے، اس لیے بی ایم سی سمندر کے پانی کو صاف کرنے اور گرگئی پروجیکٹ کو آگے بڑھانے پر کام کر رہی ہے تاکہ ممبئی کو مطلوبہ پانی کی فراہمی ہو سکے۔

Continue Reading

سیاست

گوالیار ہائی کورٹ میں امبیڈکر کے مجسمے کا معاملہ سیاسی رخ اختیار کر رہا ہے، اب کانگریس بھی میدان میں اترے گی، دہلی میں لیا گیا فیصلہ

Published

on

Gwalior

گوالیار : گوالیار ہائی کورٹ کے احاطے میں ڈاکٹر بھیم راؤ امبیڈکر کے مجسمے کو لے کر جاری تنازعہ اب سیاسی رخ اختیار کرنے لگا ہے۔ ایک طرف دلت تنظیموں نے مجسمہ لگانے کا مطالبہ کرتے ہوئے اپنا احتجاج تیز کر دیا ہے تو دوسری طرف کانگریس پارٹی نے بھی اس معاملے کی کھل کر حمایت شروع کر دی ہے۔ دہلی میں کانگریس کی حالیہ قومی میٹنگ کے بعد پارٹی نے امبیڈکر مجسمہ تنازعہ کو ایشو بنا کر میدان میں اترنے کا فیصلہ کیا ہے۔ مدھیہ پردیش کے سابق اپوزیشن لیڈر ڈاکٹر گووند سنگھ نے اس معاملے پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ امبیڈکر ملک کے آئین کے معمار ہیں۔ اور ان کا احترام کرنا سب کی ذمہ داری ہے۔ انہوں نے الزام لگایا کہ بی جے پی حکومت اس مسئلہ پر جان بوجھ کر خاموشی اختیار کر رہی ہے۔ تاکہ دلتوں کی آواز کو دبایا جاسکے۔

قابل ذکر ہے کہ حال ہی میں ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن اور مجسمہ کی حمایت کرنے والے وکلاء کے درمیان اس معاملے پر کافی جھگڑا ہوا تھا۔ حمایتی وکلاء نے مجسمہ نصب کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے احتجاج کیا تھا جبکہ ایسوسی ایشن نے یہ کہہ کر صورتحال کو سنبھالنے کی کوشش کی تھی کہ مجسمہ لگانے کے لیے پہلے اجازت لی گئی تھی۔ سیاسی تجزیہ کاروں کا ماننا ہے کہ کانگریس دلت برادری میں اپنی گرفت مضبوط کرنے کے لیے اس مسئلے کا فائدہ اٹھانا چاہتی ہے، خاص طور پر جب ریاست میں پارٹی کی حمایت کی بنیاد کمزور ہو رہی ہے۔ اب سب کی نظریں اس پر لگی ہوئی ہیں کہ بی جے پی حکومت اس حساس معاملے پر کیا موقف اختیار کرتی ہے۔

Continue Reading

جرم

آتشیں اسلحہ جات کے ساتھ ڈومبیولی سے ایک گرفتار

Published

on

arrested

ممبئی انسداد دہشت گردی دستہ اے ٹی ایس نے ہتھیار فروخت کرنے کی غرض سے آنے والے ایک مشتبہ شخص کو 4 دیسی پستول اور 35 کارآمد کارتوس 7.5 لاکھ روپے قیمت کا اسباب ضبط کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔ اے ٹی ایس کو اطلاع ملی تھی کہ ممبئی سے متصلہ ڈومبیولی میں مہاتما گاندھی روڈ پر ایک 35 سالہ شخص ہتھیار فروخت کرنے کی غرض سے آنے والا ہے, اس پر اے ٹی ایس ٹیم نے جال بچھا کر اس کی تلاشی لی تو اس کے قبضے سے 3 دیسی پستول 35 کارآمد کارتوس برآمد کیا۔ اس کے خلاف اے ٹی ایس کالا چوکی میں ملزم کے خلاف آرمس ایکٹ سمیت دیگر دفعہ میں مقدمہ درج کیا گیا ہے۔ ملزم نے اس سے قبل جس شخص کو آتشیں ہتھیار فروخت کیا تھا ٹیکنیکل تفتیش سے اسے بھی ایک آتشیں اسلحہ کے ساتھ گرفتار کیا گیا, اب تک پولس نے 4 آتشیں اسلحہ 35 کارآمد کارتوس 2 میگرین جس کی قیمت 7.5 لاکھ بتائی جاتی ہے, مزید تفتیش جاری ہے۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com