Connect with us
Friday,19-September-2025
تازہ خبریں

سیاست

ادھو ٹھاکرے نے مہاکمبھ میں شرکت نہ کرنے پر کیا تیکھا تبصرہ، فڑنویس نے ادھو کے بیان پر دیا رد عمل، پہلے اپنا جائزہ لینا چاہیے اور اپنے آپ کو آئینے میں دیکھنا چاہیے۔

Published

on

uddhav-fadnavis

ممبئی : دنیا کا سب سے بڑا مذہبی تہوار پریاگ راج کا مہا کمبھ میلہ مہاشیو راتری کے دن اختتام پذیر ہوگیا۔ اس دن تقریباً 1.44 کروڑ لوگوں نے مقدس غسل کیا۔ 13 جنوری 2025 سے 45 دن تک جاری رہنے والے مہا کمبھ میلے میں 66.21 کروڑ سے زیادہ عقیدت مندوں نے غسل کیا۔ مہاکمب میلہ کا احاطہ ہر ہر مہادیو کے نعروں سے گونج اٹھا۔ اس مہا کمبھ میلے میں مختلف پارٹیوں کے سیاسی رہنما، نامور شخصیات اور مشہور شخصیات نے جوش و خروش سے حصہ لیا اور گنگا میں ڈبکی لگائی۔ اس مہا کمبھ نے کئی عالمی ریکارڈ توڑے ہیں اور اس کا ذکر گنیز بک آف ورلڈ ریکارڈ میں بھی کیا گیا ہے۔ لیکن، ادھو ٹھاکرے اور آدتیہ ٹھاکرے مہاکمب میلے میں نہیں گئے۔ چیف منسٹر دیویندر فڑنویس نے اس پر سخت ردعمل ظاہر کیا۔

ہمیں سوچنے کی ضرورت ہے کہ ہم نے سلام کرتے ہوئے کب سے رام رام کی بجائے شری رام کہنا شروع کیا؟ کچھ لوگوں نے مہاراشٹر کو دھوکہ دیا اور گنگا میں ڈبکی لگائی۔ اس سے کوئی فرق نہیں پڑتا ہے کہ وہ کتنے ہی ڈبکیاں لے لیں، پھر بھی ان پر غدار کا لیبل لگے گا۔ انہوں نے جو گناہ کیا ہے وہ دھل نہیں سکتا۔ اب مجھے گنگا کا پانی دیا گیا۔ میں فخر محسوس کر رہا ہوں۔ یہ عزت کی بات ہے۔ یہاں 50 بکس لے کر وہاں گنگا میں ڈبکی لگانا کوئی معنی نہیں رکھتا۔ اس پر تنقید کرتے ہوئے ادھو ٹھاکرے نے کہا کہ کوئی کتنی ہی بار جا کر گنگا میں ڈبکی لگائے، دھوکہ دہی کا داغ ہمیشہ رہے گا۔ صحافیوں نے وزیر اعلی دیویندر فڑنویس سے اس بیان کے بارے میں سوال کیا۔

مہاکمب میلے میں اپوزیشن نے بھی حصہ لیا۔ روہت پوار سمیت کئی لیڈر پریاگ راج گئے اور گنگا میں ڈبکی لگائی۔ تاہم، چیف منسٹر دیویندر فڑنویس سے کہا گیا کہ وہ ادھو ٹھاکرے کے مہاکمب میلے میں شرکت نہ کرنے پر ردعمل ظاہر کریں۔ وزیر اعلیٰ دیویندر فڑنویس نے کہا کہ وہ تمام لوگ جو سناتن دھرم میں یقین رکھتے ہیں اور ہندو طرز زندگی سے محبت کرتے ہیں وہ مہاکمب میلے میں گئے تھے۔ ممکن ہے کچھ لوگ نہ گئے ہوں، اس کی مختلف وجوہات ہوسکتی ہیں۔ میں یہ نہیں کہوں گا کہ کوئی نہیں گیا اس کا مطلب ہے کہ وہ سناتن دھرم سے محبت نہیں کرتا۔ ان کی اپنی وجوہات ہوسکتی ہیں۔ چلو مان لیتے ہیں کہ جو چلے گئے ان میں محبت ہے۔ چیف منسٹر دیویندر فڑنویس نے روک ٹوک جواب دیا اور کہا کہ ہمیں سمجھنا چاہئے کہ وہ صرف دکھاوے کے لئے نہیں گئے تھے۔

فڑنویس نے کہا کہ ادھو ٹھاکرے ایسی باتیں کہتے رہتے ہیں۔ میرے پاس اتنا وقت نہیں ہے کہ ادھو ٹھاکرے ہر روز جو کچھ کہتے ہیں اس کا جواب دے سکوں۔ ادھو ٹھاکرے کو پہلے اپنا جائزہ لینا چاہیے۔ فرض کریں یہ سچ ہے اور یہ لوگ غدار ہیں تو کیا مہاراشٹر کے لوگوں نے غداروں کو ووٹ دیا؟ یہ مہاراشٹر کے لوگوں کی توہین ہے۔ آپ ان لوگوں کو غدار کہہ رہے ہیں جنہیں مہاراشٹر کے لوگوں نے شیو سینا کے طور پر چنا اور اس کی تصدیق کی۔ چیف منسٹر دیویندر فڑنویس نے جواب دیا کہ مجھے لگتا ہے کہ آپ کو پہلے آئینے میں دیکھنا چاہئے۔

جرم

دیشا پٹانی کے گھر پر فائرنگ کا واقعہ… پکڑے گئے زخمی شوٹر کا بڑا بیان آیا سامنے، بابا جی کے یوپی کبھی واپس نہیں آئیں گے۔

Published

on

Disha-Pathani

بریلی : اترپردیش کے شہر بریلی میں بالی ووڈ اداکارہ دیشا پٹنی کے گھر پر فائرنگ کے واقعے میں تیزی سے کارروائی جاری ہے۔ غازی آباد میں پولیس مقابلے میں دو شوٹر مارے گئے۔ دریں اثنا، جمعہ کو فائرنگ کے واقعے میں پولیس نے بڑی کارروائی کی۔ انکاؤنٹر کے بعد، ایس او جی اور بریلی پولیس نے دو مجرموں، رام نواس اور انیل کو گرفتار کیا۔ اس دوران رام نواس کی ٹانگ میں گولی لگی۔ پولیس کے مطابق ان دونوں نے دیشا پٹنی کے گھر کی ریکی کی تھی۔ پکڑے جانے کے بعد انہوں نے کہا کہ بابا جی (سی ایم یوگی آدتیہ ناتھ) دوبارہ یوپی نہیں آئیں گے۔

بریلی پولیس کے ساتھ شوٹروں کا مقابلہ بہاری پور ندی کے پل کے قریب ہوا۔ گرفتار شوٹروں کی شناخت راجستھان کے بیور ضلع کے جیتارن تھانہ علاقے کے بیڈکلا گاؤں کے رہنے والے رام نواس اور ہریانہ کے سونی پت کے رہنے والے انیل کے طور پر ہوئی ہے۔ رام نواس کے سر پر 25000 پاؤنڈ کا انعام تھا۔ پکڑے جانے کے بعد، اس نے پولیس کو بتایا کہ وہ اتر پردیش واپس نہیں آئے گا اور وہ بابا جی کی پولیس کا مقابلہ نہیں کر سکے گا۔ اس نے روتے ہوئے کہا کہ وہ بہت تکلیف میں ہے۔

اس سے قبل دہلی پولیس نے 11-12 ستمبر کو دیشا پٹنی کے گھر پر فائرنگ کے واقعے میں ملوث شوٹر نکول سنگھ اور وجے تومر کو گرفتار کیا تھا۔ دونوں باغپت کے رہنے والے ہیں۔ ان پر ایک ایک لاکھ روپے کے انعام کا اعلان کیا گیا تھا۔ اب انہیں بی وارنٹ پر بریلی لایا جائے گا۔ دراصل نکول اور وجے نے 11 ستمبر کو صبح ساڑھے 4 بجے دیشا پٹنی کے گھر پر فائرنگ کی تھی۔ 12 ستمبر کو ہریانہ کے شوٹر ارون اور رویندر نے دوسری بار فائرنگ کی۔ دونوں واقعات کی سی سی ٹی وی فوٹیج بھی منظر عام پر آگئی جس میں فائرنگ کرنے والے موٹر سائیکل پر جاتے ہوئے نظر آئے۔ واقعہ کے بعد سی ایم یوگی نے دیشا پٹنی کے والد جگدیش پٹنی کو کارروائی کا یقین دلایا تھا۔

دریں اثنا، دیشا پٹنی کے گھر فائرنگ کیس میں پہلی بڑی کارروائی 17 ستمبر کو ہوئی۔ 17 ستمبر کی شام کو، یوپی اسپیشل ٹاسک فورس (ایس ٹی ایف) نے ہریانہ اور دہلی پولیس کے ساتھ مشترکہ آپریشن میں ارون اور رویندر کو غازی آباد میں ایک انکاؤنٹر میں مار ڈالا۔ جس کے بعد باقی چار شوٹروں کی تلاش تیز کر دی گئی۔ پکڑے اور مارے جانے والے تمام شوٹر روہت گودارا اور گولڈی برار گینگ سے وابستہ تھے۔ اپنے دو شوٹروں کے انکاؤنٹر کے بعد روہت گودارا مشتعل ہو گئے۔ اس نے پولیس کو دھمکی دیتے ہوئے کہا، “ہمارے دو شوٹر مارے گئے ہیں، اور ہم بدلہ لیں گے۔ کوئی کتنا ہی طاقتور کیوں نہ ہو، اسے معاف نہیں کیا جائے گا۔”

Continue Reading

سیاست

وہ ہندوستان میں خانہ جنگی بھڑکانا چاہتے ہیں… راہول گاندھی کے جنرل زیڈ کے بیان پر بی جے پی ایم پی نشی کانت دوبے نے کیا کہا؟

Published

on

Rahul-&-Dubay

نئی دہلی: “ایکس” پر ایک پوسٹ میں، کانگریس لیڈر راہول گاندھی نے ملک کے نوجوانوں، خاص طور پر “جنرل-جی” (نئی نسل) کی تعریف کی، انہیں حقیقی “ونگر” قرار دیا جو جمہوریت اور آئین کی حفاظت کرتے ہیں۔ یہ پیغام ایک ایسے وقت میں آیا ہے جب نیپال اور بنگلہ دیش جیسے ممالک میں طلبہ اور نوجوانوں کی تحریکوں نے حکومتوں کو پیچھے ہٹنے پر مجبور کر دیا ہے۔ دریں اثنا، پورے جنوبی ایشیا میں نوجوانوں کی قیادت میں تحریکوں کی لہر دیکھی جا رہی ہے۔ اس پیغام کو 2025 اور 2026 کے اسمبلی انتخابات سے قبل نوجوانوں سے جڑنے کی حکمت عملی کے طور پر دیکھا جا رہا ہے۔ انہوں نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم “ایکس” پر لکھا، “ملک کے نوجوان، ملک کے طلباء، جنرل-جی آئین کو بچائیں گے، جمہوریت کی حفاظت کریں گے، اور ووٹ چوری کو روکیں گے۔ میں ہمیشہ ان کے ساتھ ہوں۔” سیاسی تجزیہ کاروں کا خیال ہے کہ یہ محض ایک جذباتی پیغام نہیں ہے بلکہ کانگریس پارٹی کا ایک اسٹریٹجک اقدام ہے۔

راہل گاندھی کی “ایکس” پوسٹ کو دوبارہ پوسٹ کرتے ہوئے، بی جے پی کے رکن پارلیمنٹ نشی کانت دوبے نے کہا، “جنرل-جی اقربا پروری کے خلاف ہیں۔ وہ پنڈت نہرو، اندرا گاندھی، راجیو گاندھی، اور سونیا گاندھی کے بعد راہول گاندھی کو کیوں برداشت کریں گے؟” نشی کانت دوبے نے کہا کہ راہل گاندھی اس ملک میں خانہ جنگی کو ہوا دینا چاہتے ہیں۔ انہوں نے اپنی سرکاری “ایکس” پوسٹ میں مزید لکھا، “وہ بدعنوانی کے خلاف ہے، وہ آپ کو کیوں نہیں بھگاتا؟ وہ بنگلہ دیش میں ایک اسلامی ملک اور نیپال میں ایک ہندو قوم بنانا چاہتا ہے۔ وہ ہندوستان کو ہندو قوم کیوں نہیں بنائے گا؟ آپ کو ملک چھوڑنے کی تیاری کرنی چاہیے۔ جنرل-جی، جو اب پہلی بار بڑی تعداد میں ووٹ ڈالنے جا رہے ہیں، فیصلہ کن کردار ادا کر سکتے ہیں اور راہول گاندھی کے بیان کردہ 2062 کے اسمبلی انتخابات میں کانگریس کی حمایت کا بیان ہے۔ نوجوانوں کو فعال سیاست سے جوڑنے والے “حل کے پیغام” کے طور پر، تاہم، اسے محض “سیاسی بیان بازی” قرار دیا ہے اور اس پوسٹ نے سوشل میڈیا پر “جنرل-جی فار ڈیموکریسی” جیسے ہیش ٹیگ کے ساتھ سوال اٹھایا ہے۔

Continue Reading

ممبئی پریس خصوصی خبر

ممبئی ہانڈی والی مسجد پر پرامن احتجاج، مسلمان اپنے نبی پاک صلی اللہ علیہ وسلم پر مر مٹنے کو تیار، مسلم نوجوانوں پر درج مقدمہ واپس لیا جائے : رضا اکیڈمی

Published

on

ممبئی اور مہاراشٹر کی سڑکیں اور مسجدیں آئی لو محمد کے نعروں سے اس وقت گونج اٹھیں جب یوپی میں آئی لو محمد کا بینر آویزاں کرنے پر کیس درج کیا گیا تھا مہاراشٹربھر میں عاشقان رسول نے پرامن احتجاجی مظاہرہ کیا اس دوران پولس کا بندوبست بھی تعینات تھا۔ اترپردیش کے کانپور میں عید میلاد النبی صلی اللہ علیہ وسلم پر آئی لو محمد صلی اللہ علیہ وسلم کا بینر آویزاں کرنے پر ۲۵ مسلم نوجوانوں پر کیس کے بعد دنیا بھر میں سوشل میڈیا پر محمد صلی اللہ علیہ وسلم کا نام گرامی ٹرنڈنگ پر ہے۔ یوپی پولس کی اس کارروائی کے خلاف ممبئی اور مہاراشٹرمیں بھی مسلمانوں نے بعد نماز جمعہ پرامن احتجاجی مظاہرہ کیا اور اس احتجاجی مظاہرہ میں مسلمانوں نے مطالبہ کیا ہے کہ پولس نے جو کارروائی کی ہے وہ غلط ہے اور مقدمہ واپس لینے کے ساتھ وہ مسلم نوجوانوں سے معافی مانگے یہاں ہانڈی والی مسجد میں خطیب وامام مولانا اعجاز کشمیری نے کہا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا نامی گرامی دنیا میں مشہور ہے اور مسلمان اپنے آقا کی اتباع کرتا ہے. جس طرح سے یوپی میں محمد صلی اللہ علیہ وسلم کے نام لکھنے پر ایف آئی آر درج کی گئی ہے وہ سراسر ناانصافی ہے اور اب پولس اسے دوسرا رنگ دینے کی کوشش کر رہی ہے. پولس نے اس کا رخ دوسری جانب کرنے کے لئے اسے علیحدہ معاملہ قرار دیا ہے جو درست نہیں ہے کشمیری نے کہا کہ پولس نے جو ایف آئی آر مسلم نوجوانوں کے خلاف درج کیا ہے. وہ واپس لینا چاہیے اور معافی مانگنی چاہئے کیونکہ پولس نے یہ کارروائی کر کے ماحول خراب کرنے کی کوشش کی ہے انہوں نے کہا کہ مسلمان نبی پاک صلی اللہ علیہ وسلم سے بے انتہا محبت کرتا ہے اس لیے وہ اپنی جان ان پر نچھاور کرتا ہے اس کے بعد درودپاک اور آئی لو محمد کا فلک شگاف نعرہ بلند کیا گیا عاشق رسول نے ممبئی اور مہاراشٹر میں آئی لو محمد کا نعرہ لگا کر اپنی عقیدت اور محبت رسول صلی اللہ علیہ وسلم کا ثبوت دیا پولس نے اس دوران سخت حفاظتی انتظامات کئے تھے. ممبئی کے گوونڈی میں رکن اسمبلی ابوعاصم اعظمی نے بھی آئی لو محمد صلی اللہ علیہ وسلم کی تختی لے کر احتجاج مظاہرہ کیا اس کے ساتھ ہی انہوں کہا کہ دنیا میں سب سے مقبول اور متقی شخصیت محمد مصطفیٰ صلی اللہ علیہ وسلم ہے جس طرح سے یوپی میں آئی لو محمد لکھنے پر کیس درج کیا گیا ہے. اس لئے ہم پرامن احتجاج کر رہے ہیں انہوں نے کہا کہ فرقہ پرست عناصر کو ہر ایک چیز پر اعتراض ہوتا ہے ایسے میں ملک کا ماحول خراب کرنے کی بھی سازش کی جارہی ہے اس جانب توجہ دینے کی ضرورت ہے۔

رضا اکیڈمی کے سربراہ سعید نوری نے کہا کہ مسلمان سب کچھ برداشت کرسکتا ہے لیکن اپنی نبی کی بے حرمتی قطعی برداشت نہیں کرسکتا اور اس کےلئے وہ اپنی جانوں کا نذرانہ دینے سے بھی گریز نہیں کرے گا کیونکہ مسلمانوں کا ایمان کا حصہ اور عقیدہ ہی نبی پاک صلی اللہ علیہ وسلم ہیں اس لئے ہمارا مطالبہ ہے کہ پولس نے جو مسلم نوجوانوں پر کیس درج کیا ہے وہ فوری طور پر واپس لے۔

اسی طرح مہاراشٹر کے اورنگ آباد، ممبرا، ناندیڑ، بھیونڈی، عثمان آباد میں بھی احتجاجی مظاہرہ کیا احتجاجی مظاہرہ میں عاشقان رسول صلی اللہ علیہ وسلم نے آئی لو محمد صلی اللہ علیہ وسلم کی تختی اٹھا رکھی تھی اور آئی لو محمد کا نعرہ بلند کیا گیا اتنا ہی نہیں ناندیڑ اور جنتور میں کلکٹر کو میمورنڈم دیا گیا اس کے علاوہ بیڑ میں عاشقان رسول نے چوک پر مظاہرہ کیا۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com