Connect with us
Friday,13-June-2025
تازہ خبریں

سیاست

بہار میں اقتدار کی جنگ جاری… نتیش کمار اور لالو پرساد یادو کے درمیان مقابلہ، دیکھنا یہ ہے کہ اقتدار کی چابی کس کے ہاتھ میں آتی ہیں۔

Published

on

Nitish,-Lalu-&-Tejaswi

پٹنہ : بہار میں اقتدار کی جنگ کے درمیان ایک الگ ‘کھیل’ جاری ہے۔ یہ کھیل نتیش کمار اور لالو پرساد یادو کے درمیان ہے۔ اس میں ان کی صحت، سیاسی طاقت اور آخرکار اسمبلی انتخابات میں کون جیتے گا، یہ دیکھا جا رہا ہے۔ یہ جاننے کی بھی کوشش کی جا رہی ہے کہ اس دشمنی کو کون بھڑکا رہا ہے۔ نتیش کمار اور لالو یادو دونوں بہار کی سیاست میں بڑے نام ہیں۔ دونوں رہنماؤں کی صحت کے بارے میں بھی بات چیت ہوئی ہے۔ کون صحت مند ہے اور فعال سیاست میں کتنا حصہ ڈال سکتا ہے اس پر قیاس آرائیاں جاری ہیں۔

لالو یادو اور نتیش کمار کی سیاسی طاقت کا کھل کر چرچا ہے۔ عوامی حمایت کس کو زیادہ ہے؟ کس پارٹی کو زیادہ سیٹیں مل سکتی ہیں؟ ان سوالوں کے جواب آنے والے اسمبلی انتخابات میں مل جائیں گے۔ لیکن اس سے پہلے ہی دونوں لیڈر اپنی طاقت دکھانے میں مصروف ہیں۔ تیسرا اور سب سے اہم مسئلہ یہ ہے کہ آئندہ اسمبلی انتخابات میں اقتدار کی چابی کس کو ملے گی، یہ دیکھنا دلچسپ ہوگا۔ سوال یہ ہے کہ اس سارے کھیل کو کون ہوا دے رہا ہے؟ کیا دونوں پارٹیوں کے اندر کچھ ایسے لوگ ہیں جو اس دشمنی کو بڑھاوا دے رہے ہیں؟ یا کوئی بیرونی طاقت اس میں ملوث ہے؟ یہ ایک ایسا معمہ ہے جس کا جواب مستقبل میں ہی ملے گا۔ فی الحال بہار کی سیاست میں یہ رسہ کشی جاری ہے۔ دیکھتے ہیں آخر جیت کس کی ہوتی ہے؟

بہار میں یہ صرف اقتدار کی لڑائی نہیں ہے اور نہ صرف یہ ہے کہ کون سی پارٹی کتنی سیٹوں پر الیکشن لڑے گی۔ لیکن ان امکانات کے علاوہ ایک اور کھیل جاری ہے۔ اور یہ ریاست کے وزیر اعلیٰ نتیش کمار اور آر جے ڈی سپریمو لالو پرساد یادو کو ایک دوسرے کے خلاف کھڑا کرنے کی جنگ ہے۔ یہ لڑائی بھی ہے کہ کس کی صحت کس سے بہتر ہے۔ یہی نہیں بلکہ یہ لڑائی بھی ہے کہ کس کا سیاسی میدان سب سے مضبوط اور چوڑا ہے۔ اور ان تمام جنگوں کا ہدف آئندہ اسمبلی کی لڑائی ہے اور اقتدار کی کنجی کس کے پاس ہے! کیا آپ جانتے ہیں کہ اس جنگ کو کیسے اور کون ہوا دے رہا ہے؟ اپنی حکمت عملی بدلتے ہوئے اپوزیشن لیڈر تیجسوی یادو نے پھر ایک نئی چال چلائی ہے۔ اب اس اقدام میں اپوزیشن لیڈر تیجسوی یادو کو ہیلتھ مینیجر کے طور پر دیکھا گیا۔ تقابلی بیان دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ میرے والد لالو پرساد یادو نتیش کمار سے زیادہ فٹ ہیں۔ اس نے اپنی بات ثابت کرنے کے لیے ایک تصویر بھی جاری کی۔ وہ بھی مکمل منصوبہ بندی کے ساتھ۔ خاص طور پر ایسی تصویریں یا ویڈیو جس میں لالو یادو چلتے پھرتے نظر آتے ہیں اور کچھ بیان بھی دیتے ہیں۔ بعض اوقات اس بیان کے ذمہ دار دلائل بھی دیے جاتے نظر آتے ہیں۔

آنے والے بہار اسمبلی انتخابات کے پیش نظر لالو یادو کو نتیش کے خلاف کھڑا کرنے کی جنگ اسی دن سے شروع ہوئی جب آر جے ڈی سپریمو کو بھارت رتن دینے کا مطالبہ کیا گیا اور پوسٹر بھی لگائے گئے۔ اس کے ساتھ ہی بہار کی لڑائی میں لالو یادو کا نام بھارت رتن کے لیے مختلف لیڈروں کی طرف سے تیزی سے آنے لگا۔ تب سے سیاسی حلقوں میں یہ چرچا شروع ہو گیا تھا کہ بہار کی لڑائی میں بھارت رتن دینے کا مطالبہ لالو یادو کو نتیش کمار کے خلاف کھڑا کرنے کی مہم ہی ہے۔ تیجسوی اس بہانے سے آر جے ڈی کی سیاست میں برتری حاصل کرنا چاہتے ہیں تاکہ فعال سیاست سے الگ ہوچکے لالو یادو کو سیاست کے مرکزی دھارے میں واپس لایا جاسکے۔ اسی سلسلے میں اپوزیشن لیڈر تیجسوی یادو بھی اپنی میٹنگوں میں لالو یادو کے کام کا جائزہ لے رہے ہیں۔ تیجسوی یادو کا کہنا ہے کہ دلتوں کے لیے اتنا کام کسی نے نہیں کیا جتنا لالو یادو نے کیا ہے۔ ان کے دور حکومت میں بہار میں منڈل کمیشن کی سفارشات کو نافذ کیا گیا تھا۔ ان کے دور حکومت میں بہار میں منڈل کمیشن کی سفارشات کو نافذ کیا گیا تھا۔ انہوں نے ہی لال کرشن اڈوانی کی رتھ یاترا کو روکا اور بہار کو فرقہ پرستی کی آگ میں جلنے سے بچایا۔

بزنس

ملاڈ کے منوری میں مجوزہ سمندری پانی کو صاف کرنے کے منصوبے کی لاگت 3,000-3,200 کروڑ روپے تک پہنچ گئی، اب تک 21 کمپنیوں نے دلچسپی ظاہر کی ہے۔

Published

on

manori-beach

ممبئی : ملاڈ کے منوری میں مجوزہ سمندری پانی کو صاف کرنے کے منصوبے کی لاگت تقریباً ڈیڑھ گنا بڑھ گئی ہے۔ پہلے اس پروجیکٹ کی تخمینہ لاگت 1920 کروڑ روپے تھی جو اب بڑھ کر 3000-3200 کروڑ روپے ہو گئی ہے۔ یہ معلومات دیتے ہوئے بی ایم سی کے ایڈیشنل کمشنر ابھیجیت بنگر نے کہا کہ پچھلی بار ٹینڈر پر تنازعہ کی وجہ سے اسے منسوخ کر دیا گیا تھا۔ 25 مئی کو دوبارہ ٹینڈر جاری کیا گیا جس میں اب تک 21 کمپنیوں نے دلچسپی ظاہر کی ہے۔ ان میں سے ایک کمپنی کا تعلق سپین اور ایک کا تعلق مشرق وسطیٰ کے کسی ملک سے ہے۔ آپ کو بتاتے چلیں کہ پچھلی بار ٹینڈر میں 5 کمپنیوں نے حصہ لیا تھا تاہم بعد میں صرف ایک کمپنی رہ گئی۔ کانگریس نے اس ٹینڈر میں بدعنوانی کا الزام لگایا تھا جس کے بعد بی ایم سی نے ٹینڈر منسوخ کر دیا تھا۔ نئے ٹینڈر کی لاگت کا تخمینہ 3000 سے 3200 کروڑ روپے لگایا گیا ہے جو کہ 1920 کروڑ روپے کی سابقہ ​​تخمینہ لاگت سے ڈیڑھ گنا زیادہ ہے۔

بنگر نے کہا کہ اس پروجیکٹ کے تحت سرنگیں بنائی جائیں گی۔ اس میں دو سمندر سے پانی نکالنے کے لیے اور ایک بقیہ پانی (نمکین پانی) کو نکالنے کے لیے بنایا جائے گا۔ اہلکار نے بتایا کہ اس منصوبے کے تحت سمندر کے گہرے حصوں سے 2-3 کلومیٹر دور سے پانی کھینچا جائے گا تاکہ آلودگی نہ ہو۔ یہاں بجلی کی بجائے گرین انرجی استعمال کی جائے گی۔ پہلے مرحلے میں نمکین پانی کو صاف کرکے روزانہ 200 ایم ایل ڈی پینے کا پانی حاصل کیا جائے گا۔ دوسرے مرحلے میں روزانہ 200 ایم ایل ڈی پانی دستیاب ہوگا۔ اس کا مطلب ہے کہ دونوں مراحل کے کام کرنے کے بعد ممبئی کو روزانہ 400 ایم ایل ڈی پانی ملے گا۔ ابھیجیت بنگر نے کہا کہ ممبئی کو پانی فراہم کرنے والے آبی ذخائر میں 31 جولائی تک پینے کا پانی دستیاب ہے، تب تک اچھی بارش ہونے کا امکان ہے، اس لیے اس سال پانی کی کٹوتی کا کوئی منصوبہ نہیں ہے۔ ویسے بھی، بی ایم سی اپر ویترنا اور بھاتسا جھیل سے ریزرو پانی استعمال کر رہی ہے۔ ہم آپ کو بتاتے ہیں کہ سات جھیلوں سے روزانہ تقریباً 4000 ایم ایل ڈی پانی ممبئی کو سپلائی کیا جاتا ہے۔

ممبئی کی آبادی کے حساب سے روزانہ 4500 ایم ایل ڈی پانی کی ضرورت ہوتی ہے۔ بی ایم سی نے سال 2014 کے بعد پانی کا کوئی نیا ذریعہ نہیں بنایا ہے۔ 4,000 ایم ایل ڈی پانی میں سے تقریباً 30 فیصد پانی کی رساو اور چوری کی وجہ سے ممبئی والوں تک نہیں پہنچ پاتا ہے۔ اس نے مسئلہ کو سنگین بنا دیا ہے، اس لیے بی ایم سی سمندر کے پانی کو صاف کرنے اور گرگئی پروجیکٹ کو آگے بڑھانے پر کام کر رہی ہے تاکہ ممبئی کو مطلوبہ پانی کی فراہمی ہو سکے۔

Continue Reading

سیاست

گوالیار ہائی کورٹ میں امبیڈکر کے مجسمے کا معاملہ سیاسی رخ اختیار کر رہا ہے، اب کانگریس بھی میدان میں اترے گی، دہلی میں لیا گیا فیصلہ

Published

on

Gwalior

گوالیار : گوالیار ہائی کورٹ کے احاطے میں ڈاکٹر بھیم راؤ امبیڈکر کے مجسمے کو لے کر جاری تنازعہ اب سیاسی رخ اختیار کرنے لگا ہے۔ ایک طرف دلت تنظیموں نے مجسمہ لگانے کا مطالبہ کرتے ہوئے اپنا احتجاج تیز کر دیا ہے تو دوسری طرف کانگریس پارٹی نے بھی اس معاملے کی کھل کر حمایت شروع کر دی ہے۔ دہلی میں کانگریس کی حالیہ قومی میٹنگ کے بعد پارٹی نے امبیڈکر مجسمہ تنازعہ کو ایشو بنا کر میدان میں اترنے کا فیصلہ کیا ہے۔ مدھیہ پردیش کے سابق اپوزیشن لیڈر ڈاکٹر گووند سنگھ نے اس معاملے پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ امبیڈکر ملک کے آئین کے معمار ہیں۔ اور ان کا احترام کرنا سب کی ذمہ داری ہے۔ انہوں نے الزام لگایا کہ بی جے پی حکومت اس مسئلہ پر جان بوجھ کر خاموشی اختیار کر رہی ہے۔ تاکہ دلتوں کی آواز کو دبایا جاسکے۔

قابل ذکر ہے کہ حال ہی میں ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن اور مجسمہ کی حمایت کرنے والے وکلاء کے درمیان اس معاملے پر کافی جھگڑا ہوا تھا۔ حمایتی وکلاء نے مجسمہ نصب کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے احتجاج کیا تھا جبکہ ایسوسی ایشن نے یہ کہہ کر صورتحال کو سنبھالنے کی کوشش کی تھی کہ مجسمہ لگانے کے لیے پہلے اجازت لی گئی تھی۔ سیاسی تجزیہ کاروں کا ماننا ہے کہ کانگریس دلت برادری میں اپنی گرفت مضبوط کرنے کے لیے اس مسئلے کا فائدہ اٹھانا چاہتی ہے، خاص طور پر جب ریاست میں پارٹی کی حمایت کی بنیاد کمزور ہو رہی ہے۔ اب سب کی نظریں اس پر لگی ہوئی ہیں کہ بی جے پی حکومت اس حساس معاملے پر کیا موقف اختیار کرتی ہے۔

Continue Reading

جرم

آتشیں اسلحہ جات کے ساتھ ڈومبیولی سے ایک گرفتار

Published

on

arrested

ممبئی انسداد دہشت گردی دستہ اے ٹی ایس نے ہتھیار فروخت کرنے کی غرض سے آنے والے ایک مشتبہ شخص کو 4 دیسی پستول اور 35 کارآمد کارتوس 7.5 لاکھ روپے قیمت کا اسباب ضبط کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔ اے ٹی ایس کو اطلاع ملی تھی کہ ممبئی سے متصلہ ڈومبیولی میں مہاتما گاندھی روڈ پر ایک 35 سالہ شخص ہتھیار فروخت کرنے کی غرض سے آنے والا ہے, اس پر اے ٹی ایس ٹیم نے جال بچھا کر اس کی تلاشی لی تو اس کے قبضے سے 3 دیسی پستول 35 کارآمد کارتوس برآمد کیا۔ اس کے خلاف اے ٹی ایس کالا چوکی میں ملزم کے خلاف آرمس ایکٹ سمیت دیگر دفعہ میں مقدمہ درج کیا گیا ہے۔ ملزم نے اس سے قبل جس شخص کو آتشیں ہتھیار فروخت کیا تھا ٹیکنیکل تفتیش سے اسے بھی ایک آتشیں اسلحہ کے ساتھ گرفتار کیا گیا, اب تک پولس نے 4 آتشیں اسلحہ 35 کارآمد کارتوس 2 میگرین جس کی قیمت 7.5 لاکھ بتائی جاتی ہے, مزید تفتیش جاری ہے۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com