Connect with us
Sunday,24-August-2025
تازہ خبریں

(جنرل (عام

سپریم کورٹ نے ہائی کورٹ کے ججوں کے خلاف شکایات پر غور کرنے کے لوک پال کے حکم پر روک لگا دی اور اسے ایک سنگین تشویش کا معاملہ قرار دیا ہے۔

Published

on

Supreme-Court

نئی دہلی : سپریم کورٹ نے جمعرات کو ہائی کورٹ کے ججوں کے خلاف شکایات پر غور کرنے کے لوک پال کے حکم پر روک لگا دی۔ عدالت عظمیٰ نے اسے ’’انتہائی پریشان کن‘‘ اور عدلیہ کی آزادی کو متاثر کرنے والا حکم قرار دیا۔ جسٹس بی آر گاوائی کی سربراہی والی خصوصی بنچ نے نوٹس جاری کیا اور مرکز، لوک پال رجسٹرار اور ہائی کورٹ کے ایک موجودہ جج کے خلاف شکایت درج کرنے والے شخص سے جواب طلب کیا۔ مرکز کی طرف سے پیش ہوئے سالیسٹر جنرل تشار مہتا نے کہا کہ ہائی کورٹ کے جج لوک پال کے تحت نہیں آتے ہیں۔ عدالت نے شکایت کنندہ کو جج کا نام ظاہر کرنے سے روک دیا ہے۔ انہوں نے شکایت کنندہ کو اپنی شکایت کو خفیہ رکھنے کی ہدایت بھی کی۔ سپریم کورٹ نے 27 جنوری کو لوک پال کی طرف سے دیے گئے حکم کا خود نوٹس لیا ہے اور کارروائی شروع کی ہے۔ جسٹس گوائی نے لوک پال کے استدلال کو ‘بہت تشویشناک’ قرار دیا۔ سپریم کورٹ نے کہا ہے کہ آئین کے نفاذ کے بعد ہائی کورٹ کے جج آئینی حکام ہیں، اس لیے انہیں محض ایک قانونی کارکن کے طور پر نہیں دیکھا جا سکتا، جیسا کہ لوک پال کے پاس ہے۔

جسٹس بی آر گاوائی، جسٹس سوریا کانت اور جسٹس اے ایس اوکا کی بنچ نے کہا کہ لوک پال کی طرف سے دی گئی دلیل تشویشناک ہے۔ اس دوران سالیسٹر جنرل آف انڈیا تشار مہتا نے کہا کہ لوک پال کی طرف سے دی گئی تشریح غلط ہے اور ہائی کورٹ کے جج کبھی بھی لوک پال کے ماتحت نہیں ہوتے ہیں۔ سپریم کورٹ نے لوک پال کی دلیل کو مسترد کر دیا۔ جسٹس گوائی نے لوک پال کے استدلال کو بھی ‘انتہائی تشویشناک’ قرار دیا۔ درحقیقت، لوک پال نے اپنے ایک حکم میں کہا تھا کہ چونکہ ہائی کورٹ کا قیام پارلیمنٹ کے ذریعہ ریاست کے لیے بنائے گئے ایکٹ کے تحت ہوا تھا، اس لیے یہ لوک پال ایکٹ 2013 کی دفعہ 14(1)(ایف) کے تحت آتا ہے۔ لوک پال نے یہ بھی کہا کہ دفعہ 14(1)(ایف) کے تحت “کسی بھی شخص” کی تعریف میں ہائی کورٹ کے جسٹس شامل ہیں۔ تاہم، لوک پال نے اس معاملے میں شکایت کی صداقت پر کوئی تبصرہ نہیں کیا اور اسے مزید کارروائی کے لیے سی جے آئی کے پاس بھیج دیا۔ لوک پال کی سربراہی سپریم کورٹ کے سابق جج اے ایم کر رہے ہیں۔ کھانولکر کر رہے ہیں۔ اس معاملے میں سپریم کورٹ نے کہا کہ آئین کے نفاذ کے بعد ہائی کورٹ کے ججوں کو آزاد آئینی اتھارٹیز تصور کیا گیا ہے۔

یہ مقدمہ لوک پال کے اختیارات اور عدلیہ کی آزادی کے درمیان آئینی حد کو واضح کرنے کا ایک بڑا مسئلہ ہے۔ سپریم کورٹ کے حکم سے صاف ظاہر ہوتا ہے کہ ہائی کورٹ کے ججوں کو لوک پال کے دائرے میں نہیں لایا جا سکتا۔ مزید سماعت میں یہ فیصلہ کیا جائے گا کہ لوک پال کو ہائی کورٹ کے ججوں کی جانچ کا حق ہے یا نہیں؟ نیز سپریم کورٹ کی طرف سے دی گئی تشریح مستقبل کے لیے ایک مثال قائم کرے گی۔

جرم

ممبئی سمیر شبیر شیخ کو منشیات کے کیس میں ۱۵ سال کی قید ایک لاکھ کا جرمانہ کی سزا

Published

on

Arrest

ممبئی : ممبئی شہر میں ڈرگس اور منشیات اسمگلر کے خلاف انٹی نارکوٹکس سیل اے این سی کو بڑی کامیابی ملی ہے ممبئی میں منشیات اسمگلر سمیر شبیر شیخ ۳۲ سالہ کو ممبئی باندرہ یونٹ نے ۱۱۰ گرام ایم ڈی میفیڈون کے ساتھ ۱۲ مئی ۲۰۲۲ کو گرفتار کیا تھا اس معاملہ میں پولیس نے این ڈی پی ایس ایکٹ کے تحت کارروائی کی گئی اور اب عدالت نے اس معاملہ میں ملزم کو قصوروار قرار دیتے ہوئے ۱۵ سال کی قید اور ایک لاکھ روپے جرمانہ کی سزا سنائی ہے۔ ملزم کے خلاف این ڈی پی ایس ایکٹ سمیت مارپیٹ تشدد اور دیگر جرائم درج ہیں کل ۹ معاملات درج ہیں۔

Continue Reading

ممبئی پریس خصوصی خبر

ممبئی سائبر فرا ڈ ۳۰۰ کروڑ روپے متاثرین کے محفوظ، آن لائن فراڈ سے محتاط رہنے کی اپیل، ڈیجیٹل اریسٹ نام کی کوئی چیز نہیں

Published

on

cyber-crime

ممبئی : ممبئی کرائم برانچ ممبئی سائبر سیل نے آن لائن دھوکہ دہی کا شکار متاثرین کے ۳۰۰ کروڑ روپے محفوظ کئے ہیں۔ ان متاثرین نے دھوکہ دہی کی شکایات ۱۹۳۰ پر کی تھی جس پر پولس نے این سی آر پورٹل پر شکایت کر کے رقومات کی منتقلی کو منجمد کر کے بینک اکاؤنٹ سے رقومات کی منتقلی پر روک لگائی ہے۔ سائبر سیل کی ہیلپ لائن پر 13,19,403 کال موصول ہوئے تھے جس میں شئیر ٹریڈنگ، جاب فراڈ سمیت دیگر اسکیمات کی لالچ دے کر دھوکہ دہی کی شکایت موصول ہوئی تھی۔ سائبر سیل نے جنوری ۲۰۲۴ سے جولائی ۲۰۲۵ میں سائبر جرائم میں ملوث 11,063 موبائل فون نمبر بند اور بلاک کئے ہیں۔ یہ کارروائی ممبئی پولس کمشنر دیوین بھارتی کی ایما پر جوائنٹ پولس کمشنر لکمی گوتم، ڈی سی پی پرشوتم کراڈ نے انجام دی ہے سائبر سیل نے شہریوں سے اپیل کی ہے کہ سائبر فراڈ کے معاملات میں اضافہ ہوا ہے اس لئے شہریوں کو محتاط رہنے کی ضرورت ہے۔ اس کے ساتھ ہی ڈیجیٹل اریسٹ نام کی کوئی چیز نہیں ہے اور نہ ہی اس کی قانونی کوئی حیثیت ہے, اگر کوئی سی بی آئی پولس اور سرکاری افسر بن کر ڈیجیٹل اور سائبر اریسٹ کی دھمکی دیتا ہے تو اس کی اطلاع مقامی پولس کو دے, فرضی ویب سائٹ کے معرفت بھی شئیر ٹریڈنگ کر کے کروڑوں روپے کا لالچ دیا جاتا ہے۔ سوشل میڈیا پر اس قسم کی پر کشش اشتہارات دے کر دھوکہ دہی کی جاتی ہے, اس لیے شہریوں کو اس سے الرٹ رہنے کی ضرورت ہے۔

Continue Reading

ممبئی پریس خصوصی خبر

ممبئی ہند ۔ پاک کرکٹ میچ وزیر اعظم مودی کی باتوں میں تضاد : ابوعاصم اعظمی

Published

on

Abu-Asim-Azmi-

ممبئی مہاراشٹر سماجوادی پارٹی لیڈر اور رکن اسمبلی ابوعاصم اعظمی نے ہند ۔ پاک کرکٹ میچ پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ ہندوستان کے وزیر اعظم نریندر مودی کی گزشتہ ۱۱ برس میں ایک بھی بات سچ نہیں ہوئی ہے۔ ان کی باتوں میں تضاد ہے وہ بولتے کچھ ہیں اور کرتے کچھ ہیں۔ ہر خون اور پانی ایک ساتھ نہیں بہے کا بیان وزیر اعظم نے دیا تھا, اب پاکستان کے ساتھ دبئی میں کرکٹ کھیلا جا رہا ہے انہوں نے کہا کہ پاکستان سے ٹھوس بات ہونی چاہئے۔ پہلگام حملہ میں ہماری بہنوں کا سندور اجڑ گیا۔ جب تک پاکستان اپنی حرکتوں سے باز نہیں آتا, اس سے کوئی بات نہیں ہونی چاہیے اور تعلقات سے متعلق بھی غور کرنا چاہئے, کیونکہ پاکستان مسلسل ہندوستان پر حملہ کرتا ہے اور ہم ان کے ساتھ میچ کھیلتے ہیں, یہ سلسلہ کہیں نہ کہیں بند ہونا چاہئے۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com