Connect with us
Wednesday,29-October-2025

سیاست

فڑنویس اور شندے کے درمیان سرد جنگ جاری، شیوسینا کے 20 سے زیادہ ایم ایل ایز کی سیکورٹی میں کمی، وائی پلس کیٹیگری سے گھٹ کر صرف ایک کانسٹیبل کی

Published

on

Fadnavis,-Shinde-&-Ajit

ممبئی : وزیر اعلی دیویندر فڑنویس اور نائب وزیر اعلی ایکناتھ شندے کے درمیان جاری سرد جنگ میں ایک نیا موڑ آیا ہے۔ پیر کو محکمہ داخلہ نے شیوسینا کے 20 سے زیادہ ایم ایل ایز کی سیکورٹی میں کمی کردی۔ یہ ایم ایل اے وزیر نہیں ہیں۔ آپ کو بتاتے چلیں کہ محکمہ داخلہ کی کمان وزیر اعلی دیویندر فڑنویس کے ہاتھ میں ہے۔ ان کی سیکورٹی وائی پلس کیٹیگری سے کم کر کے صرف ایک کانسٹیبل کر دی گئی ہے۔ شیوسینا کے کچھ دیگر لیڈروں کی سیکورٹی بھی واپس لے لی گئی ہے۔ اس معاملے میں توازن برقرار رکھنے کے لیے محکمہ داخلہ نے بی جے پی اور اجیت پوار کی قیادت والی این سی پی کے کچھ لیڈروں کی سیکورٹی بھی واپس لے لی، لیکن شیوسینا کے ایسے لیڈروں کی تعداد جن کی سیکورٹی یا تو کم کی گئی ہے یا واپس لے لی گئی ہے، ان کی تعداد کہیں زیادہ ہے۔

مہایوتی حکومت میں دونوں اتحادیوں کے درمیان بالادستی کی ایک اور جنگ دیکھی گئی۔ شندے نے پیر کو محکمہ صنعت کی ایک جائزہ میٹنگ کی، جس کی سربراہی شیوسینا کے ادے سمنت کر رہے ہیں۔ تاہم، فڈنویس نے جنوری میں ہی اس محکمہ کی جائزہ میٹنگ پہلے ہی منعقد کی تھی۔ شندے کی یہ جائزہ میٹنگ سامت کے اس خط کے چند دن بعد ہوئی جس میں انہوں نے کہا تھا کہ محکمہ کے اہلکار انہیں اہم پالیسیوں کے بارے میں معلومات نہیں دے رہے ہیں۔ بی جے پی اور شیو سینا کے درمیان یہ تعطل رائے گڑھ اور ناسک کے سرپرست وزیر کے عہدوں کو لے کر شروع ہوا۔ یہ مسئلہ ابھی تک حل طلب ہے۔ یہ تعطل اب کنٹرول کے دیگر علاقوں تک پھیل چکا ہے۔ پچھلے مہینے، شندے نے ناسک میٹروپولیٹن ریجنل ڈیولپمنٹ اتھارٹی کی میٹنگ میں شرکت نہیں کی تھی جسے فڑنویس نے 2027 میں کمبھ میلے کی تیاریوں پر بات کرنے کے لیے بلایا تھا۔ بعد ازاں انہوں نے اس موضوع پر اپنا الگ جائزہ اجلاس منعقد کیا۔ حال ہی میں شندے نے وزارت میں ڈپٹی چیف منسٹر میڈیکل ایڈ سیل قائم کیا اور اپنے قریبی ساتھی کو اس کا سربراہ مقرر کیا۔ یہ پہلا موقع ہے جب کسی ڈپٹی چیف منسٹر نے اس طرح کا سیل قائم کیا ہے جبکہ چیف منسٹر ریلیف فنڈ سیل پہلے سے موجود ہے۔

اسی طرح جب فڑنویس کو مہاراشٹرا ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی کا سربراہ بنایا گیا تو شندے کو اس سے باہر رکھا گیا۔ دو دن بعد، شنڈے کو شامل کرنے کے لیے قواعد میں تبدیلی کی گئی۔ ایک بیوروکریٹ کو ایم ایس آر ٹی سی کا چیئرمین مقرر کیا گیا تھا، جب کہ حالیہ دنوں میں یہ عہدہ وزیر ٹرانسپورٹ (جو اب شیو سینا سے ہے) کے پاس تھا۔ عہدیداروں نے کہا کہ چیف منسٹر اور ڈپٹی چیف منسٹر کی جانب سے ایک ہی محکمہ کی جائزہ میٹنگوں کا انعقاد کام میں دوغلا پن کا باعث بنتا ہے۔ ایک سابق بیوروکریٹ نے کہا کہ تکنیکی طور پر، ڈپٹی چیف منسٹر کے پاس کابینہ کے وزیر کے علاوہ کوئی خاص اختیارات نہیں ہیں۔ شندے جائزہ اجلاس منعقد کر رہے ہیں، لیکن تمام حتمی پالیسی فیصلے وزیر اعلیٰ کریں گے اور تمام فائلوں کو ان کی منظوری درکار ہوگی۔ اس لیے صورتحال کا جائزہ لینے کے علاوہ ڈپٹی چیف منسٹر کی جائزہ میٹنگ کا کوئی حقیقی معنی نہیں ہے۔ سیاسی مبصرین کا کہنا تھا کہ شندے کی ملاقاتیں زیادہ دکھاوے کے لیے ہوتی تھیں۔

اکتوبر 2022 میں، ادھو ٹھاکرے کے خلاف بغاوت کے بعد شندے کے چیف منسٹر بننے کے چند ماہ بعد، ان کے ساتھ شامل ہونے والے 44 ایم ایل ایز اور 11 لوک سبھا ممبران کو ایسکارٹ گاڑیوں کے ساتھ وائی سیکورٹی فراہم کی گئی۔ پچھلے سال کے لوک سبھا اور اسمبلی انتخابات کے بعد "گریڈڈ” سیکورٹی جاری رکھی گئی تھی، تاہم، بہت سے ممبران اسمبلی اور ایم ایل ایز الیکشن ہار گئے تھے، اب وزیروں کو چھوڑ کر، تمام ایم ایل ایز کی سیکورٹی کو واپس لے لیا گیا ہے۔

(جنرل (عام

ممبئی : مہیم میں انہدام کے دوران عمارت گر گئی۔ 2 زخمی

Published

on

ممبئی : بدھ کی سہ پہر مہیم ریلوے اسٹیشن کے قریب گراؤنڈ پلس تین منزلہ عمارت کا ایک حصہ منہدم ہونے سے دو افراد زخمی ہوگئے۔ زخمیوں کو فوری طور پر قریبی نجی اسپتال لے جایا گیا جہاں ان کا علاج جاری ہے۔ حکام کے مطابق ان کی حالت مستحکم بتائی جاتی ہے۔ ڈیزاسٹر مینجمنٹ سیل کی معلومات کے مطابق، یہ واقعہ دوپہر 1:48 بجے کے قریب پیش آیا۔ جب کہ ماہم ویسٹ میں سینا پتی باپت مارگ پر واقع جانسن اینڈ جانسن کی عمارت کو منہدم کیا جا رہا تھا۔ انہدام کا کام پرائیویٹ ٹھیکیدار نے جے سی بی کا استعمال کرتے ہوئے کیا۔ مسماری کے کام کے دوران ڈھانچے کی پہلی اور دوسری منزل گر گئی تھی اور کچھ حصہ غیر یقینی طور پر لٹک گیا تھا۔ جبکہ کچھ حصہ جے سی بی مشین اور ملحقہ امول اپارٹمنٹ کے احاطے میں کھڑی چار پہیہ گاڑی پر بھی گرا تھا۔ اس واقعے میں دو کارکنان، جن کی شناخت شاہ رخ خان اور محمد ایوب کے نام سے ہوئی، دونوں کی عمریں 24 سال تھیں۔ دونوں کو علاج کے لیے راہیجہ اسپتال منتقل کر دیا گیا۔ واقعے کے بعد فائر بریگیڈ کے اہلکاروں نے احتیاط کے طور پر پورے علاقے کو گھیرے میں لے لیا تاکہ مزید کسی حادثے یا گرنے سے بچا جا سکے۔ حکام نے گرنے کی وجہ جاننے کے لیے تحقیقات شروع کر دی ہیں۔ شہری حکام کے مطابق دونوں زخمی کارکنوں کو معمولی چوٹیں آئی ہیں اور ان کی حالت مستحکم بتائی جاتی ہے۔

Continue Reading

(جنرل (عام

"این سی بی نے داؤد ابراہیم سے منسلک درگ اسمگلنگ کے بڑے نیٹ ورک کا پردہ فاش کیا؛ سرحد پار اسمگلنگ کرنے والا ڈینش چکنا گوا میں گرفتار”

Published

on

‎ممبئی این سی بی نے ایک بڑی کارروائی میں منشیات فروشوں کےریکیٹ کو بےنقاب کیا ہے ۔ عمل انٹیلی جنس کی بنیاد پر، این سی بی ممبئی نے 18/19 ستمبر کو پونے میں ایک شخص کو زیر حراست لیا گیا تھا جس سے 502 گرام میفیڈرون ضبط کیا گیا تھا۔ فوری پیروی کے دوران، ممبئی میں واقع کنگ پن سرغنہ اور مافیاسرغنہ داؤد ابراہیم کا متعمد خاص ڈرگس اسمگلر دانش چکنا کو گوا سے گرفتارکرنے کا دعوی کیا ہے اور اس کی اہلیہ کے گھر مزید ایک منشیات فروش کے قبضے سے 839 گرام میفیڈرون ضبط کیا گیا۔ تفتیش کے دوران، کنگ پین اور اس کی بیوی کی نشاندہی کی گئی کہ وہ منشیات کا سنڈیکیٹ چلا رہے تھے اور تب سے وہ فرار تھے اور نقل و حرکت سے بچنے کے لیے متعدد ریاستوں کا سفر کیا۔ تاہم، سخت تعاقب کے بعد وہ گوا میں ایک ہولی ڈے ریزورٹ میں روپوش تھے۔ 25 اکتوبر کو، این سی بی کی ٹیم نے کنگ پن اور اس کی بیوی کو گوا کے ریزورٹ سے زیر حراست لیا اور اسکے بعد انہیں گرفتار کر لیا گیا۔ کنگ پین ایک عادی منشیات کا مجرم ہے جس کے خلاف این سی بی اور راجستھان پولیس نے اس کے خلاف 03 این ڈی پی ایس کیس درج کیے ہیں۔ اس کے خلاف ممبئی پولیس کے ذریعہ 07 مجرمانہ مقدمات درج ہیں۔ اسے پولیس نے تڑی پاربھی قرار دیا ہے، جس کے بعد اس کی شہر بدری کا حکم بھی پولس نے جاری کیا تھا ۔ یہ ضبطی این سی بی کی صحت عامہ کے تحفظ اور منشیات کے منظم سنڈیکیٹس کے خلاف سختی سے عمل درآمد کو یقینی بنانے میں پرعزم کوششوں کو اجاگر کرتی ہے۔ نارکوٹکس کنٹرول بیورو 2047 تک نشا مکت بھارت کے ویژن کو حاصل کرنے کے لیے منشیات کی اسمگلنگ اور اس سے منسلک مجرمانہ سرگرمیوں کو روکنے کے اپنے عزم کا اعادہ کرتا ہے۔
‎منشیات کی اسمگلنگ کے خلاف لڑنے کے لیے، این سی بی شہریوں کا فعال تعاون چاہتا ہے۔ کوئی بھی شخص ماناس- نیشنل نارکوٹکس ہیلپ لائن ٹول فری نمبر – 1933 پر کال کرکے منشیات کی فروخت سے متعلق معلومات شیئر کرسکتا ہے۔ اطلاع دینے والے کی شناخت خفیہ رکھی جاتی ہے۔

Continue Reading

(جنرل (عام

دہلی ہائی کورٹ نے فلم ’دی تاج اسٹوری‘ کے خلاف درخواست پر فوری سماعت سے انکار کردیا

Published

on

نئی دہلی، دہلی ہائی کورٹ نے آنے والی فلم ‘دی تاج اسٹوری’ کے خلاف دائر مفاد عامہ کی عرضی (پی آئی ایل) پر فوری سماعت کرنے سے انکار کر دیا ہے، جو 31 اکتوبر 2025 کو ریلیز ہونے والی ہے۔ درخواست میں فلم کی ریلیز کو روکنے اور اس کے سرٹیفیکیشن پر نظرثانی کرنے کی مانگ کی گئی ہے جو سنٹرل بورڈ آف فلم سرٹیفیکیشن (بی ایف سی) سے متعلق تمام تاریخی حقائق سے متعلق ہے۔ تاج محل اور فرقہ وارانہ ہم آہنگی کو ممکنہ طور پر بگاڑ سکتا ہے۔ ایڈوکیٹ شکیل عباس کی طرف سے دائر پی آئی ایل میں مرکزی وزارت اطلاعات و نشریات، سی بی ایف سی اور فلم کے پروڈیوسر، ہدایت کار، مصنف، اور اداکار پریش راول کو بطور مدعا بتایا گیا ہے۔ درخواست گزار کا دعویٰ ہے کہ یہ فلم ہندوستان کی سب سے مشہور یادگار تاج محل کے بارے میں "گمراہ کن اور ہیرا پھیری والی معلومات” پھیلاتی ہے اور ایک متعصب سیاسی نظریے کو فروغ دیتی ہے۔ درخواست کے مطابق، "تاج کہانی تاریخ کے ایک مسخ شدہ ورژن کو پیش کرتی ہے، جس کا مقصد ایک مخصوص سیاسی بیانیہ کو آگے بڑھانا ہے۔

درخواست گزار کا دعویٰ ہے کہ اس طرح کی تصویر کشی "مذہبی جذبات کو بھڑکا سکتی ہے اور امن عامہ میں خلل ڈال سکتی ہے۔” یہ درخواست سیاسی طور پر چارج شدہ فلموں کے رجحان کی طرف اشارہ کرتی ہے، جس میں ‘دی کشمیر فائلز’ اور ‘دی بنگال فائلز’ کا حوالہ دیتے ہوئے ان فلموں کی مثالیں دی گئی ہیں جنہوں نے مبینہ طور پر پولرائزنگ ڈسکورس میں حصہ لیا ہے۔ ‘دی تاج اسٹوری’ کا ٹریلر 16 اکتوبر 2025 کو ریلیز ہوا، جس میں تاریخی واقعات کی متنازعہ تصویر کشی کے لیے بڑے پیمانے پر توجہ اور تنقید کی گئی۔ اس کے باوجود، سی بی ایف سی نے مبینہ طور پر مناسب جانچ کے بغیر ٹریلر کی ریلیز کی اجازت دی۔ درخواست میں ہائی کورٹ پر زور دیا گیا کہ وہ سی بی ایف سی کو ہدایت دے کہ وہ فلم کے سرٹیفیکیشن کا دوبارہ جائزہ لے، اس کے مواد کی غیر حقیقی نوعیت کو واضح کرنے والا واضح اعلان شامل کرے، اور قابل اعتراض مناظر کو ہٹانے یا اسے ‘صرف بالغوں’ کی درجہ بندی کے ساتھ دوبارہ درجہ بندی کرنے پر غور کرے۔ تاہم، عدالت نے اس معاملے کو فوری سماعت کے لیے لینے سے انکار کر دیا، یعنی 31 اکتوبر کو فلم کی ریلیز شیڈول کے مطابق رہے گی جب تک کہ مزید عدالتی مداخلت نہ ہو۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com