Connect with us
Thursday,17-April-2025
تازہ خبریں

سیاست

پریاگ راج میں جاری مہا کمبھ میلے میں بھگدڑ، سنجے راوت نے بھگدڑ کے لیے انتظامیہ کو ذمہ دار ٹھہرایا، جس میں دس افراد کی موت اور کئی شدید زخمی ہو گئے۔

Published

on

sanjay-raut

ممبئی : شیوسینا (اتر پردیش) کے رہنما اور راجیہ سبھا کے رکن سنجے راوت نے بدھ کے روز اتر پردیش کے پریاگ راج میں مہا کمبھ میں بھگدڑ کے بعد بی جے پی اور یوگی حکومت پر حملہ کیا۔ اس کے ساتھ ہی انہوں نے انتظامی نظام پر سوالات اٹھائے ہیں۔ سنجے راوت نے بدھ کو کہا کہ جب وی وی آئی پی آتے ہیں تو پورا گھاٹ بند کر دیا جاتا ہے۔ وزیر دفاع اور وزیر داخلہ گئے تو پورا گھاٹ بند کر دیا گیا۔ اس سے سسٹم پر دباؤ بڑھ گیا۔ جس کی وجہ سے یہ بھگدڑ مچ گئی۔ انہوں نے کہا کہ اس بھگدڑ میں 10 سے زائد افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔ یہ انتظامیہ کا قتل ہے۔

سنجے راوت نے کہا کہ بی جے پی اور اتر پردیش حکومت یہ پروپیگنڈہ کر رہی ہے کہ انہوں نے کروڑوں لوگوں کے لیے کیسے انتظامات کیے ہیں۔ لیکن کمبھ مارکیٹنگ کا موضوع نہیں ہے۔ اس پر یقین رکھنے والے لوگ برسوں سے کمبھ جا رہے ہیں۔ لاکھوں لوگوں کے اعداد و شمار بتائے جا رہے ہیں۔ بہت سے لوگ آئے، بہت سے لوگ آئے۔ انہوں نے الزام لگایا کہ عام لوگوں کو 10 کلومیٹر پیدل چلنا پڑتا ہے۔ عوام وہاں کے نظام سے خوش نہیں ہے۔ بالآخر بدقسمتی سے آج بھگدڑ مچ گئی، لوگ کچلے گئے، سیکڑوں زخمی اور دس سے زائد عقیدت مند جان کی بازی ہار گئے۔

راوت نے کہا کہ جب وزیر داخلہ نہانے جاتے ہیں تو گھاٹ یا علاقہ بند کر دیا جاتا ہے۔ جیسا کہ وزیر دفاع کے دورے پر ہوتا ہے۔ کیونکہ وہاں بہت سارے لوگ موجود ہیں، اگر آپ ان سب کے نتائج کو دیکھیں تو میں بس اتنا ہی کہہ سکتا ہوں۔ اتر پردیش کے وزیر اعلیٰ ہوں یا دیگر وزراء، انہیں پارٹی اور ووٹ کی مارکیٹنگ پر توجہ دینے کے بجائے عقیدت مندوں کے انتظامات اور حفاظت پر توجہ دینے کی ضرورت ہے۔ اس کا کیا مطلب ہے کہ وزیراعظم توجہ دے رہے ہیں؟ آج دس سے زائد عقیدت مند جان کی بازی ہار گئے جس کے بعد اہم میٹنگیں شروع ہو گئیں۔ وزیر اعظم کو یاد رکھنے کا کیا مطلب ہے؟ وزیر داخلہ نظر رکھنے کا کیا مطلب ہے؟ کیا جانی نقصان ہونے والا ہے؟ یہ سوال سنجے راوت نے کیا۔

1954 کے کمبھ میلے کی مثال دیتے ہوئے سنجے راوت نے کہا کہ 1954 کے کمبھ میلے کے انتظامات کو دیکھیں۔ ملک کے وزیر اعظم پنڈت نہرو خود وہاں گئے کہ وہاں کیا انتظامات ہیں۔ میں جانتا ہوں کہ اس وقت کے وزیر اعلیٰ گووند ولبھ پنت پورے وقت وہاں موجود تھے۔ انہوں نے کہا کہ عقیدت مندوں نے بتایا ہے کہ اکھلیش یادو کے دور میں کمبھ میلے کے انتظامات بہترین تھے۔ اگر دوسری پارٹیوں کے لوگ اس انتظام میں شامل ہوتے تو یہ صورتحال پیدا نہ ہوتی لیکن اس کریڈٹ تنازعہ کی وجہ سے لوگ جان سے ہاتھ دھو بیٹھے۔ سنجے راوت نے کہا ہے کہ اس کے لیے دس ہزار کروڑ سے زیادہ کا بجٹ دیا گیا تھا، لیکن حقیقت میں دس ہزار کروڑ نظر نہیں آرہے ہیں۔

جرم

میرابھائندرتقریبا 32 کروڑ کی منشیات ضبطی، ایک ہندوستانی خاتون سمیت دو نائیجرائی گرفتار، سوشل میڈیا پر گروپ تیار کر کے ڈرگس فروخت کیا کرتے تھے

Published

on

drug peddler

ممبئی : میرا بھائیندر پولیس نے ایک ہندوستان خاتون سمیت دو غیر ملکی ڈرگس منشیات فروشوں کو گرفتار کرنے کا دعوی کیا ہے۔ میرا بھائیندر کرائم برانچ کو اطلاع ملی تھی کہ کاشی میرا میں شبینہ شیخ کے مکان پر منشیات کا ذخیرہ ہے اور وہ منشیات فروشی میں بھی ملوث ہے، اس پر پولیس نے چھاپہ مار کر 11 کلو 830 گرام وزن کی کوکین برآمد کی ہے۔ اس کے خلاف نوگھر پولیس میں این ڈی پی ایس کے تحت معاملہ درج کر لیا گیا، گرفتار ملزمہ نے پولیس کو تفتیش میں بتایا کہ وہ یہ منشیات غیر ملکی شہری انڈے نامی شخص سے خریدا کرتی تھی اور انڈری میرا روڈ میں ہی مقیم ہے اسے بھی گرفتار کیا گیا اور اس کے قبضے سے بھی منشیات ضبط کی گئی اور نائیجرائی نوٹ 1000 برآمد کی گئی اور 100 امریکن ڈالر کی 14 نوٹ بھی ملی ہے۔ اس معاملہ میں تفتیش کے بعد دو نائیجرنائی اور ایک ہندوستانی خاتون کو گرفتار کیا گیا ہے، ان کے قبضے سے دو کروڑ تیس لاکھ روپے کی منشیات ضبط کی گئی ہے۔ اس کے علاوہ 100 امریکن ڈالر کی 14 نوٹ چار موبائل فون اس کے علاوہ 22 کروڑ تیس لاکھ روپے کی منشیات ضبطی کا بھی دعوی کیا ہے, یہ کارروائی میرا بھائیندر پولیس کمشنر مدھو کر پانڈے ایڈیشنل کمشنر دتاترے شندے، اویناش امبورے سمیت کرائم برانچ کی ٹیم نے انجام دی ہے۔ کرائم برانچ نے بتایا کہ یہ کوکین یہ نائیجرائی پیٹ میں چھپا کر یہاں لایا کرتے تھے۔ یہ کوکین ساؤتھ امریکہ میں تیار کیا جاتا ہے، یہ کوکین ہوائی جہازکے معرفت انسانی جسم میں چھپا کر لایا جاتا ہے۔ پہلے یہ ممبئی ائیر پورٹ پر پہنچایا جاتا ہے اور پھر ممبئی میں سڑکوں کے راستے سے متعدد علاقوں میں فروخت کیا جاتا ہے۔ سوشل میڈیا پر متعدد گروپ تیار کرکے ملزمین ڈرگس فروخت کیا کرتے ہیں۔

Continue Reading

سیاست

وزیر اعلیٰ دیویندر فڑنویس کا بڑا بیان… مہاراشٹر میں ہر کسی کو مراٹھی زبان بولنی چاہیے، ہندی کو تیسری زبان کے طور پر کیا گیا ہے لازمی۔

Published

on

ممبئی : وزیر اعلی دیویندر فڈنویس نے مہاراشٹر میں مراٹھی اور انگریزی میڈیم اسکولوں میں پڑھنے والے طلباء کے لئے پہلی سے پانچویں جماعت تک ہندی کو تیسری زبان کے طور پر لازمی کرنے کے بعد اٹھائے گئے سوالات پر ردعمل ظاہر کیا ہے۔ پانچویں جماعت تک ہندی کو لازمی کرنے کے فیصلے کو قومی تعلیمی پالیسی کے نفاذ کے طور پر دیکھا جا رہا ہے۔ جمعرات کو، سی ایم دیویندر فڑنویس نے زور دیا کہ مہاراشٹر میں ہر شخص کو مراٹھی کے ساتھ ساتھ ہندی اور دیگر زبانیں بھی جاننی چاہئیں تاکہ ملک کے اندر رابطہ قائم ہو سکے۔ فڈنویس نے کہا کہ یہ درخواست کی جاتی ہے کہ مہاراشٹر کے ہر فرد کو ملک کے اندر رابطے قائم کرنے کے لیے ہندی اور دیگر زبانوں کے ساتھ مراٹھی بھی سیکھنی چاہیے۔

ممبئی میں میٹرو لائن 7 اے ٹنل کی افتتاحی تقریب کے بعد میڈیا سے بات کرتے ہوئے فڑنویس نے کہا کہ ریاست میں مراٹھی بولنا لازمی ہوگا۔ انہوں نے نئی تعلیمی پالیسی کے نفاذ کے حصے کے طور پر زبان کو لازمی قرار دینے کے حکومتی اقدام پر زور دیا۔ فڑنویس نے کہا کہ ہم نے نئی تعلیمی پالیسی کو پہلے ہی لاگو کر دیا ہے۔ پالیسی کے مطابق، ہم کوشش کر رہے ہیں کہ ہر کوئی مراٹھی کے ساتھ ساتھ ملک کی زبان بھی جانتا ہو۔ انہوں نے کہا کہ یہ پالیسی پورے ہندوستان میں ایک مشترکہ ابلاغی زبان کے استعمال کی وکالت کرتی ہے، اور مہاراشٹر حکومت نے پہلے ہی مراٹھی کے وسیع استعمال کو یقینی بنانے کے لیے اقدامات کیے ہیں۔

فڑنویس نے کہا کہ اس کے ساتھ ہی مرکز نے یہ پالیسی بنائی ہے تاکہ ملک میں بات چیت کی جانے والی زبان ہو۔ تاہم، مہاراشٹر میں ہم نے پہلے ہی مراٹھی کو لازمی کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے۔ مہاراشٹر میں، ہر ایک کے لیے مراٹھی بولنا لازمی ہے، لیکن اگر وہ چاہیں تو کوئی اور زبان سیکھ سکتے ہیں۔ فڑنویس کا یہ بیان مختلف ریاستوں میں زبان کی پالیسیوں، خاص طور پر علاقائی زبانوں کے استعمال پر جاری بحث و مباحثے کے درمیان آیا ہے۔ مہاراشٹر میں غیر مراٹھی بولنے والوں کے خلاف بربریت اور ہراساں کرنے کے مقدمات درج تھے۔ راج ٹھاکرے کی قیادت والی ایم این ایس نے ان لوگوں کے ساتھ برا سلوک کیا جو مراٹھی نہیں بولتے تھے۔ فڈنویس نے پہلے 2 اپریل کو ریمارک کیا تھا کہ مراٹھی زبان کے فروغ کی وکالت کرنے میں کوئی غلط بات نہیں ہے لیکن اسے ہمیشہ قانون کی حدود میں رہنا چاہیے۔ فڑنویس نے اصرار کیا تھا کہ احتجاج قانونی ہونا چاہیے۔ ہم کسی بھی غیر قانونی اقدام کو برداشت نہیں کریں گے۔

Continue Reading

ممبئی پریس خصوصی خبر

پوائی چوری کی وارداتوں میں ملوث دو گرفتار، ملزم نے چوری کی موٹر سائیکل سے ہی واردات دی تھی انجام

Published

on

Arrest

ممبئی : ممبئی پولیس نے 48 گھنٹے کے اندر چوری کے دو معاملات حل کرتے ہوئے دو ملزمین کو گرفتار کرنے کا دعوی کیا ہے۔ ممبئی کے پوائی پولیس اسٹیشن کی حدود میں 5 اپریل کو صبح دو اچکوں نے طلائی زنجیر اچک لی تھی، ان کے قبضے سے 30 گرام کی طلائی زنجیر بھی برآمد کر لی گئی ہے۔ دوسرا واقعہ پوائی علاقہ میں آئی آئی مارگ گیٹ کے سامنے پیش آیا تھا، جس میں ملزمین دریافت کیا تھا کہ میڈیکل کہاں ہے اور پھر شکایت کنندہ کے چہرہ پر گندہ کپڑا پھینک کر 15 گرام سونے کے ہار لے کر فرار ہوگئے تھے۔ اس معاملہ کی سنجیدگی سے تفتیش کی گئی, دوسرے روز ساڑھے آٹھ بجے ہیرا نندانی گارڈ کے پاس ملزمین نے 45 سالہ خاتون کے گلے میں سونے کے دو ہار جن کا وزن 20 گرام تھا اچک کر موٹر سائیکل پر فرار ہوگئے۔ ان تمام چوری کو حل کرنے کے لئے پولیس نے تفتیش کے دوران 100 سے زائد سی سی ٹی وی فوٹیج کا معائنہ کیا، اس میں معلوم ہوا کہ ملزمین بہرام باغ کی جانب فرار ہوئے ہیں، پھر ان دونوں ملزمین کو گرفتار کیا گیا اور ان کے قبضے سے 30 گرام سونے کے زیورات برآمد کئے گئے ہیں۔ ملزمین نے واردات کے لئے جو موٹر سائیکل استعمال کی تھی اسے بھی ضبط کیا گیا ہے, پپو گجیندر مشرا 20 سالہ اور سنیل گنگا موہتے 20 سالہ کو اندھیری سے گرفتار کیا گیا ہے۔ ملزم پپو مشرا کے خلاف 6 ماہ قبل رابوڑی پولیس اسٹیشن میں چوری کا معاملہ بھی درج ہے اور اس نے چھ ماہ قبل ہی موٹر سائیکل چوری کی تھی۔ اب اس چوری میں بھی استعمال کیا گیا تھا یہ اطلاع آج یہاں ممبئی زون 10 کے ڈی سی پی نے دی ہے۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com