(جنرل (عام
سپریم کورٹ نے آر ٹی آئی کمیشن میں خالی آسامیوں پر تشویش کا اظہار کیا، بدعنوانی کے خلاف رویہ پر تنقید کی، مرکزی حکومت کو دو ہفتوں میں تاریخ دینے کی ہدایت۔

نئی دہلی : سپریم کورٹ (ایس سی) نے منگل کو ریاستی اور مرکزی انفارمیشن کمیشن میں خالی آسامیوں پر تشویش کا اظہار کیا۔ سپریم کورٹ نے کہا کہ معلومات کے حق (آر ٹی آئی) قانون کو بیکار نہیں بنایا جا سکتا۔ کمیشنوں کو غیر فعال رکھ کر ایسا نہیں کیا جا سکتا۔ درخواست گزار انجلی بھاردواج کی طرف سے پیش ہونے والے وکیل پرشانت بھوشن نے ملک میں انفارمیشن کمیشن کی خراب حالت کی نشاندہی کی۔ پرشانت بھوشن نے کہا کہ سپریم کورٹ کے فروری 2019 کے فیصلے کو لاگو کرنے کے بجائے، جس میں چیف انفارمیشن کمشنروں اور انفارمیشن کمشنروں کی تقرری کے لیے تفصیلی ٹائم لائن اور شفاف طریقہ کار طے کیا گیا تھا، اسامیوں کی صورت حال مزید خراب ہو گئی ہے۔ مرکز اور ریاستوں نے آر ٹی آئی قانون کے نفاذ کے لیے رجعت پسندانہ رویہ اپنایا ہے۔ انفارمیشن کمیشن میں بھاری اسامیاں ہونے کی وجہ سے محکموں کی طرف سے کوئی بھی معلومات شہریوں تک نہیں پہنچ رہی ہیں۔ ہر کوئی آر ٹی آئی قانون کو ختم کرنے کی کوشش کر رہا ہے، کیونکہ کوئی بھی حکومت شہریوں کو معلومات نہیں دینا چاہتی ہے۔
سنٹرل انفارمیشن کمیشن (سی آئی سی) میں انفارمیشن کمشنروں کی تقرری کے عمل کو مکمل کرنے میں مرکز کے سست رویہ پر اعتراض کرتے ہوئے جسٹس سوریہ کانت اور این کے سنگھ کی بنچ نے کہا کہ مرکزی حکومت کو ہمیں خالی آسامیوں کو بھرنے کی بیرونی حد نہیں دینی چاہئے۔ دو ہفتوں میں مجھے بتائیں. قانون کے تحت ادارہ بنانے اور اسے فعال نہ رکھنے کا کیا فائدہ؟ بنچ کو جھارکھنڈ میں ایک عجیب صورتحال کا سامنا کرنا پڑا، جہاں ریاستی انفارمیشن کمیشن (ایس آئی سی) پچھلے چار سالوں سے غیر فعال ہے۔ بتایا گیا کہ انتخاب نہیں ہو سکا کیونکہ اپوزیشن کے کسی لیڈر کو، جو ایس آئی سی کے سلیکشن پینل کا رکن ہے، نومبر کے اسمبلی انتخابات کے بعد مطلع نہیں کیا گیا ہے۔ بنچ نے سب سے بڑی اپوزیشن پارٹی بی جے پی کو حکم دیا کہ وہ اپنے ایک ایم ایل اے کو سلیکشن پینل میں شامل کرنے کے لیے نامزد کرے اور ریاست کو ہدایت دی کہ وہ سات ہفتوں کے اندر ایک چیف انفارمیشن کمشنر اور چھ انفارمیشن کمشنروں کا تقرر کرے۔
پیروی کی جانے والی ٹائم لائنز کا تعین کرتے ہوئے، بنچ نے دیگر تمام ریاستوں کو ہدایت دی کہ وہ سی آئی سی اور آئی سی کے عہدوں کے لیے درخواست دہندگان کی فہرست ایک ہفتے کے اندر شائع کریں، اس کے ایک ہفتے بعد انتخابی معیار کے ساتھ تلاش کمیٹی کی تشکیل، اگلے چھ ہفتوں میں۔ اگلے دو ہفتوں میں انٹرویو مکمل کرنے اور اپائنٹمنٹ لینے کی ہدایت کی۔ سپریم کورٹ نے تمام ریاستوں کے چیف سکریٹریوں سے کہا کہ وہ آٹھ ہفتوں کے بعد تعمیل کی رپورٹیں داخل کریں اور ان سے کہا کہ وہ انفارمیشن کمیشن کے سامنے زیر التواء مقدمات کی سطح کے بارے میں مطلع کریں۔
سیاست
سرکاری پیسہ کسی کے باپ کا نہیں مسلمانوں کو نمک حرام کہنے پر ابوعاصم برہم، بی جے پی لیڈران کی نفرت انگیزی، بہار اور سیکولرعوام کو غور کرنے کی ضرورت

ممبئی مہاراشٹر سماجوادی پارٹی لیڈر اور رکن اسمبلی ابوعاصم اعظمی نے بی جے پی لیڈر اور رکن پارلیمان و مرکزی وزیر گری راج سنگھ کے مسلمانوں کو نمک حرام اور غدار کہنے پر سخت الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے سیکولر عوام اور مسلمانوں سے اپیل کی ہے کہ وہ بہار الیکشن میں بی جے پی کو سبق سکھائیں. انہوں نے کہا کہ جس طرح سے بی جے پی سرکار میں مسلمانوں کے خلاف نفرت عام ہو گئی ہے, فرقہ پرستی عروج پر ہے اور حالات اس قدر خراب ہے کہ بی جے پی کے لیڈران مسلمانوں کے خلاف نفرت کی بیج بو رہے ہیں اور وزیرا عظم نریندر مودی اس پر خاموش ہے, لب کشائی تک نہیں کرتے۔
مسلمانوں کو غدار کہنے والے گری راج سنگھ کو سمجھنا چاہیے کہ سرکاری پیسہ کسی کے باپ کا نہیں ہے۔ میں بہار اور آندھرا پردیش کے مسلمانوں کو بتانا چاہتا ہوں کہ نتیش کمار اور چندرا بابو نائیڈو ایک ایسی حکومت کی حمایت کر رہے ہیں جس کے وزراء مسلمانوں کے بارے میں ایسے نفرتی نظریہ رکھتے ہیں. اعظمی نے کہا کہ مسلمانوں کو بی جے پی سرکار کو ذلیل و رسوا کرنے کا موقع تلاش کرتی ہے اور مسلسل اس کے نفرتی لیڈران مسلمانوں کے خلاف زہر افشانی کرتے ہیں. مہاراشٹر اور ممبئی میں نتیش رانے بھی مسلمانوں کے خلاف زہر افشانی کرتے ہیں۔ ایسے میں ان وزرا کی زبان بندی ضروری ہے ایسے وزرا اور لیڈران کے سبب ہی فرقہ پرستی عروج پر ہے. مسلمانوں نمک حرام کہنے کے ساتھ گری راج سنگھ نے کہا کہ سرکاری اسکیمات کا فائدہ مسلمان اٹھاتے ہیں اور ووٹ بھی نہیں دیتے وہ نمک حرام اور غدار ہے. اس پر اعظمی نے کہا کہ سرکار ہر چیز پر ٹیکس وصول کر کے پیسہ جمع کرتی ہے, اس لئے سرکاری پیسہ کسی کے باپ کا نہیں ہے یہ وزیر موصوف کو ذہن نشین رکھنا چاہئے۔
ممبئی پریس خصوصی خبر
ممبئی کرلا وی بی نگر میں آئی لو محمد کا بینر نکالنے پر تنازع و کشیدگی، مہاراشٹر میں آئی لو محمد کے بینر اور سراپا احتجاج

ممبئی : اترپردیش یوپی کے کانپور میں آئی لو محمد صلی اللہ علیہ وسلم کی لکھنے پر ایف آئی آر درج ہونے کے بعد دنیا سمیت ملک بھر میں جمعہ کو پرامن احتجاج کے بعد مہاراشٹر اور ممبئی آئی لو محمد کے بینر آویزاں کیا گیا جس کے بعد گزشتہ شب کرلا وی بی نگر پولس نے بی ایم سی کے ساتھ آئی لو محمد کے بینر نکالنے کا فرمان جاری کیا تھا, جس کے بعد مسلم نوجوانوں نے اس کے خلاف احتجاج کیا اور نوجوانوں نے کہا کہ وہ اس معاملہ میں کیس لینے کو تیار ہے, لیکن بینر نہیں نکالیں گے. آئی لو محمد تحریک نے مہاراشٹر اور ممبئی میں شدت اختیار کر لی ہے. اس معاملہ میں کرلا وی بی نگر کے سنئیر انسپکٹر پوپٹ آہواڑ نے اس کی تصدیق کی اور کہا کہ حالات پرامن ہے اور کچھ بدگمانی ہوئی تھی جس کا ازالہ کر لیا گیا ہے. فی الوقت ممبئی اور مہاراشٹر میں پولس نے بینر نکالنے کی کارروائی کو عارضی طور پر روک دیا ہے. اس کی تصدیق پولس کے اعلیٰ افسر نے کی ہے. اسی طرح بھیونڈی اے سی پی آفس کے پاس گزشتہ شب ساڑھے آٹھ بجے آئی لو محمد کا بینر نامعلوم افراد نے لگایا ہے. ممبئی اور مہاراشٹر میں اب آئی لو محمد کے بینر کی آڑ میں فرقہ پرست عناصر ماحول خراب کرنے کی کوشش کر رہے ہیں. اس سے الرٹ رہنے کی ضرورت پر اعلی پولس افسر نے زور دیا ہے. مہاراشٹر اور ممبئی میں جمعہ کو آئی لو محمد تحریک نے شدت اختیار کر لی ہے. ایسے میں فرقہ پرست عناصر اس مسئلہ پر ماحول خراب کرنے کی سازش کر رہے ہیں. ممبئی اور مہاراشٹر میں کانپور میں مسلم نوجوانوں پر آئی لو محمد لکھنے پر ایف آئی آر درج کرنے پر سراپا احتجاج کیا گیا. ممبئی میں آئی لو محمد کی تختیاں لے کر مسلمانوں نے احتجاج کیا سڑکیں آئی لو محمد کے نام سے گونج اٹھیں۔ ممبئی پولس نے اس تنازع کے بعد اب حالات پر نظر رکھنا شروع کر دی ہے, اس کے ساتھ ہی سوشل میڈیا پر بھی نگرانی جاری ہے۔
ممبئی پریس خصوصی خبر
میں بھی آئی لو محمد کہتا ہوں… مجھ پر بھی مقدمہ کرو : ابو عاصم اعظمی

ممبئی : آئی لو محمد صلی اللہ علیہ وسلم مجھے محمد صلی اللہ علیہ وسلم سے پیار ہے” لکھنے پر کچھ مسلم نوجوانوں کے خلاف ایف آئی آر درج کرائی گئی۔ اس واقعے کے خلاف آج ممبئی میں سماج وادی پارٹی کے ریاستی صدر ابو عاصم اعظمی کی قیادت میں احتجاج کیا گیا، جس میں ” آئی لو محمد (میں محمد سے پیار کرتا ہوں) کے پوسٹر اٹھائے ہوئے تھے اور “میں محمد سے محبت کرتا ہوں” کے نعرے لگائے۔ اس کا جواب دیتے ہوئے سماج وادی پارٹی ممبئی/مہاراشٹر کے ریاستی صدر اور ایم ایل اے ابو عاصم اعظمی نے کہا کہ میں محمد سے پیار کرتا ہوں، میں بھی کہتا ہوں، میرے خلاف بھی مقدمہ درج کرو۔ ابو عاصم اعظمی نے مزید کہا کہ محمدصلی اللہ علیہ وسلم اس زمین پر صرف مسلمانوں کے لیے نہیں بلکہ رحمت للعالمین بن کر تشریف لائے. وہ ساری دنیا کے لیے ایک نعمت ہے، تمام مذاہب پر کی گئی ایک تحقیق سے یہ بات سامنے آئی کہ تمام مذاہب میں سب سے زیادہ عقیدت رکھنے والے وہ تھے جو اللہ کے نبی سے محبت کرتے تھے۔ ہم جب تک زندہ ہیں اللہ کے نبی کے بارے میں کوئی منفی بات سننا برداشت نہیں کریں گے۔ چاہے ہمیں جیل میں ڈال دیا جائے یا مار دیا جائے۔
-
سیاست11 months ago
اجیت پوار کو بڑا جھٹکا دے سکتے ہیں شرد پوار، انتخابی نشان گھڑی کے استعمال پر پابندی کا مطالبہ، سپریم کورٹ میں 24 اکتوبر کو سماعت
-
ممبئی پریس خصوصی خبر6 years ago
محمدیہ ینگ بوائزہائی اسکول وجونیئرکالج آف سائنس دھولیہ کے پرنسپل پر5000 روپئے کا جرمانہ عائد
-
سیاست6 years ago
ابوعاصم اعظمی کے بیٹے فرحان بھی ادھو ٹھاکرے کے ساتھ جائیں گے ایودھیا، کہا وہ بنائیں گے مندر اور ہم بابری مسجد
-
جرم5 years ago
مالیگاؤں میں زہریلے سدرشن نیوز چینل کے خلاف ایف آئی آر درج
-
جرم6 years ago
شرجیل امام کی حمایت میں نعرے بازی، اُروشی چوڑاوالا پر بغاوت کا مقدمہ درج
-
خصوصی5 years ago
ریاست میں اسکولیں دیوالی کے بعد شروع ہوں گے:وزیر تعلیم ورشا گائیکواڑ
-
جرم5 years ago
بھیونڈی کے مسلم نوجوان کے ناجائز تعلقات کی بھینٹ چڑھنے سے بچ گئی کلمب گاؤں کی بیٹی
-
قومی خبریں6 years ago
عبدالسمیع کوان کی اعلی قومی وبین الاقوامی صحافتی خدمات کے پیش نظر پی ایچ ڈی کی ڈگری سے نوازا