(جنرل (عام
کانگریس متفق نہیں… کانگریس نے الیکشن کنڈکٹ رولز میں کی گئی تبدیلیوں کے خلاف سپریم کورٹ میں رٹ پٹیشن دائر کی ہے۔

نئی دہلی : کانگریس نے منگل کو سپریم کورٹ میں چند الیکٹرانک دستاویزات کے عوامی معائنہ کو روکنے کے لیے انتخابی ضابطوں میں تبدیلی کو چیلنج کیا۔ پارٹی کے جنرل سکریٹری جے رام رمیش نے کہا کہ انہوں نے ایک رٹ پٹیشن دائر کی ہے۔ کانگریس لیڈر نے اپنے سوشل میڈیا پلیٹ فارم پر یہ جانکاری دی۔ رمیش نے ‘ایکس’ پر پوسٹ کیا کہ سپریم کورٹ میں ایک رٹ پٹیشن دائر کی گئی ہے جس میں کنڈکٹ آف الیکشنز رولز 1961 میں حالیہ ترامیم کو چیلنج کیا گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ الیکشن کمیشن ایک آئینی ادارہ ہے۔ اس پر آزادانہ اور منصفانہ انتخابات کرانے کی ذمہ داری عائد ہوتی ہے، اس لیے اسے اتنی ڈھٹائی، یکطرفہ اور عوامی مشاورت کے بغیر اتنے اہم اصول میں ترمیم کرنے کی اجازت نہیں دی جا سکتی۔ رمیش نے کہا کہ انتخابی عمل کی سالمیت تیزی سے ختم ہو رہی ہے اور امید ہے کہ سپریم کورٹ اسے بحال کرنے میں مدد کرے گی۔
انہوں نے گزشتہ ہفتے کو کہا تھا کہ اس اقدام کو جلد ہی قانونی طور پر چیلنج کیا جائے گا۔ حکومت نے الیکشن سے متعلق قوانین میں تبدیلیاں کی ہیں تاکہ بعض الیکٹرانک دستاویزات جیسے کہ سی سی ٹی وی کیمروں اور ویب کاسٹنگ فوٹیج کے ساتھ ساتھ امیدواروں کی ویڈیو ریکارڈنگ کے عوامی معائنہ کو روکنے کے لیے ان کے غلط استعمال کو روکا جا سکے۔ الیکشن کمیشن (ای سی) کی سفارش کی بنیاد پر، مرکزی وزارت قانون نے کنڈکٹ آف الیکشنز رولز، 1961 کے قاعدہ 93 میں ترمیم کی ہے تاکہ ‘کاغذات’ یا دستاویزات کی اقسام کو محدود کیا جا سکے جنہیں عوامی معائنہ کے لیے رکھا جا سکتا ہے۔
(Monsoon) مانسون
ممبئی موسلادھار بارش کے باوجود پانی کٹوتی کا خطرہ برقرار

ممبئی : ممبئی میں موسلادھار بارش کے باوجود بھی پانی کی قلت و کٹوتی قائم ہے جھیلوں کے اطراف فرحت بخش بارش درج کی گئی ہے۔ممبئی کو پانی سپلائی کرنے والے جھیلوں میں صرف 8.60 فیصد پانی باقی ہے اسلئے انتظامیہ نے پانی ضائع نہ کر نے کی اپیل کی ہے۔ گزشتہ دو دنوں سے شہر میں بارش کا سلسلہ دراز تھا, ممبئی کی قلابہ میں 86 ملی میٹر اور سانتا کروز میں 100 ملی میٹر بارش درج کی گئی ہے۔ بارش کے سبب مڈل ویترنا کی سطح آب میں اضافہ ہوا ہے۔ دو روزہ بارش کے سبب جھیلوں کی سطح آب میں اضافہ درج کیا گیا ہے, لیکن اب بھی پانی کٹوتی کا خطرہ لاحق ہے۔ ممبئی تھانہ پالگھر اور رائے گڑھ میں بارش کے سبب یلو اور ریڈ الرٹ جاری کیا گیا تھا, لیکن آج بارش کا سلسلہ تھم گیا۔
ممبئی پریس خصوصی خبر
نالوں میں صنعتی کچرا اور فضلہ پھینکنے والوں کی خیر نہیں، بی ایم سی کی سخت کارروائی کی ہدایت، پہلا کیس درج

ممبئی : ممبئی میونسپل کارپوریشن بی ایم سی نے اب نالوں میں کچرا اور فضلہ پھینکنے والے کارخانہ مالکان اور متعلقہ شخص کے خلاف کیس درج کر کے سخت کارروائی کا عمل شروع کر دیا ہے, اب نالوں میں کچرا پھینکنا جرم ہے اور نالوں میں بلا وجہ کمپنی کا فضلہ یا کچرا پھینکنے والوں کی خیر نہیں ہے۔ اس معاملہ میں دھاراوی میں بی ایم سی نے پہلا کیس درج کیا ہے, اور نامعلوم ملزم کی تلاش جاری ہے۔
ممبئی کے کئی علاقوں میں نالوں کی باقاعدہ صفائی کے بعد بھی دوبارہ کچرا پھینکا جا رہا ہے۔ ممبئی میونسپل کارپوریشن (بی ایم سی) نے مانسون کے موسم کے پس منظر میں صنعتی فضلہ کوڑا کچرا کو نالیوں میں پھینکنے والوں کے خلاف سخت قدم اٹھانا شروع کر دیا ہے۔ جس کی وجہ سے نالے بند ہونے کا خطرہ لاحق ہے, جس سے شہر میں پانی جمع ہونے کا مسئلہ بڑھ رہا ہے۔ دھاراوی میں ٹی جنکشن ڈرین کی صفائی کے بعد پتہ چلا کہ اس میں بڑی مقدار میں صنعتی فضلہ ڈالا گیا ہے۔ اس کا سنجیدگی سے نوٹس لیتے ہوئے میونسپل کارپوریشن انتظامیہ نے تعزیرات ہند 2023 کی دفعہ 326 (a) کے تحت شاہو نگر پولیس اسٹیشن میں شکایت درج کرائی ہے۔
مانسون کے کاموں کے ایک حصے کے طور پر، ممبئی میٹروپولیٹن ریجن کی ندیوں اور نالوں میں کچرا ہٹانے کا کام کیا جا رہا ہے۔ کچرا ہٹانے کا کام منصوبہ بند طریقے سے جاری ہے اور اس کام کے لیے مصنوعی ذہانت (اے آئی) سسٹم کا استعمال کیا جا رہا ہے۔ مصنوعی ذہانت کچرا ہٹانے کے کام میں تاثیر اور شفافیت کو بڑھانے میں بہت مدد کر رہی ہے۔ اس کے ساتھ ہی ممبئی میونسپل کارپوریشن کے سینئر افسران شہر، مشرقی مضافات اور مغربی مضافات میں نالوں سے کچرا نکالنے کے کام کا براہ راست دورہ کر رہے ہیں اور معائنہ کر رہے ہیں۔ اس کے علاوہ وہ ڈرین کی صفائی کے کام کو مناسب طریقے سے انجام دینے کی ہدایات دے رہے ہیں۔ اگرچہ بڑے اور چھوٹے نالوں سے کچرا ہٹانے کا کام مکمل کر لیا گیا ہے لیکن جوار کے ساتھ تیرتا فضلہ جمع ہونے کی وجہ سے نالوں کی بار بار صفائی کرنی پڑتی ہے۔ ممبئی میونسپل کارپوریشن کا سالڈ ویسٹ مینجمنٹ ڈپارٹمنٹ، طوفانی پانی کی نکاسی کا محکمہ انتھک کام کر رہا ہے۔ نالوں سے کچرا نکالنے اور کچرے کو ہٹانے کا کام تواتر کے ساتھ جاری ہے۔ میونسپل کارپوریشن انتظامیہ کچرے کو نالوں میں داخل ہونے سے روکنے کے لیے مختلف اقدامات کر رہی ہے۔ کچرے کو نالوں میں داخل ہونے سے روکنے کے لیے میونسپل کارپوریشن انتظامیہ نے تجرباتی بنیادوں پر بعض مقامات پر جال بچھا دیے ہیں۔ تاہم، کچھ افراد/اسٹیبلشمنٹ مختلف قسم کا تیرتا ہوا مواد جیسے تھرموکول، پلاسٹک کے تھیلے، فرنیچر، ربڑ، ریپر نالوں میں پھینک رہے ہیں۔ جس کی وجہ سے سیوریج کی آمدورفت اور نکاسی میں رکاوٹیں پیدا ہو رہی ہیں۔
میونسپل کارپوریشن نے حال ہی میں دھاراوی میں ٹی جنکشن کی طرف جانے والے نالے کی صفائی کی ہے۔ کچرا کو ہٹانے کے ساتھ ساتھ تیرتی ہوئی اشیاء کو بھی ہٹا دیا گیا۔ تاہم، پیر، 16 جون، 2025 کو، جب نارتھ زون کے سالڈ ویسٹ مینجمنٹ ڈیپارٹمنٹ کے اہلکاروں نے نالے کا معائنہ کیا تو معلوم ہوا کہ نامعلوم افراد نے مختلف صنعتی اشیاء جیسے تھرموکول، ربڑ، ریپر، پارسل بکس وغیرہ کو نالے میں پھینک دیا تھا۔ اس کا سنجیدگی سے نوٹس لیتے ہوئے اور سینئرز کی ہدایت کے مطابق ساہو نگر پولس اسٹیشن میں شکایت درج کی گئی ہے۔ نالے کی صفائی کے کام میں رکاوٹ ڈالنے کا یہ عمل سنگین ہے اور اس سے ڈیزاسٹر مینجمنٹ میں مشکلات پیدا ہو رہی ہیں۔ اس سلسلے میں، ملزم کے خلاف تعزیرات ہند 2023 کی دفعہ 326 (a) کے تحت مقدمہ درج کیا گیا ہے۔ پولیس متعلقہ شخص/اسٹیبلشمنٹ کی تلاش کر رہی ہے۔
شہری مختلف اشیاء مثلاً پلاسٹک کے تھیلے، بوتلیں، تھرموکول اور اسی طرح کا کچرا نالیوں یا گٹروں میں نہ پھینکیں تاکہ کچرا پھنس نہ جائے اور نالیوں میں بندش پیدا ہو اور پانی تیزی سے نکلتا رہے۔ نالے کے آس پاس رہنے والے مکینوں اور شہریوں کو چاہئے کہ وہ ممبئی میونسپل کارپوریشن کے ساتھ کوئی بھی کچرا براہ راست نالے میں نہ پھینکیں۔ کچرے کو صرف کچرے کے ڈھیروں میں پھینکنا چاہیے۔ ممبئی میونسپل کارپوریشن انتظامیہ شہریوں سے میونسپل کارپوریشن انتظامیہ کے ساتھ تعاون کرنے کی عاجزانہ اپیل کر رہی ہے۔
(جنرل (عام
ممبئی میں کووڈ کیسز بڑھے، روزانہ 27 افراد کو انفیکشن، مہاراشٹر میں بڑھتے ہوئے کورونا نے تشویش میں کیا اضافہ، لوگوں کو قوت مدافعت بڑھانے کا مشورہ

ممبئی : مانسون کی بیماریوں کے ساتھ ساتھ اس بار ممبئی والوں کو کووڈ انفیکشن سے بچنے کی ضرورت ہے۔ جون میں اب تک اوسطاً روزانہ 27 افراد کووڈ سے متاثر ہوئے ہیں۔ جبکہ مئی میں اوسطاً روزانہ 14 افراد متاثر ہوئے۔ ممبئی میں ڈاکٹروں نے لوگوں کو اپنی صحت کا خیال رکھنے کا مشورہ دیا ہے۔ خاص طور پر وہ لوگ جو دوسری بیماریوں میں مبتلا ہیں اور جن کی قوت مدافعت کمزور ہے۔ محکمہ صحت سے موصولہ اطلاع کے مطابق اتوار کو ممبئی میں کووڈ کے 22 نئے کیسز پائے گئے۔ کووڈ انفیکشن نے اس سال مئی میں ہی زور پکڑا۔ جنوری میں کووڈ کا صرف 1 کیس، فروری میں 1، مارچ میں 0 اور اپریل میں 4 کیسز پائے گئے لیکن مئی میں 435 افراد کووڈ سے متاثر پائے گئے اور جون کے پہلے 15 دنوں میں 410 افراد کووڈ سے متاثر ہوئے ہیں۔ یعنی اس سال جنوری سے اب تک کل 851 افراد کووڈ سے متاثر پائے گئے ہیں۔
کیسز کی بڑھتی ہوئی تعداد کے درمیان، محکمہ صحت نے جینوم کی ترتیب کے لیے مثبت ٹیسٹ کرنے والے تمام مریضوں کے نمونے بھیجنے کی ہدایت کی ہے۔ دریں اثنا، کووڈ-19 کی ذیلی اقسام – ایکس ایف جی, ایل ایف.7 اور این بی.1.8.1 – بھی پائے گئے ہیں۔ ممبئی میں اب تک کووڈ سے متاثرہ 5 افراد کی موت ہو چکی ہے۔ تاہم، ان سب کو کچھ اور سنگین بیماریاں بھی تھیں۔ کے ای ایم ہسپتال کے اینڈو کرائنولوجی ڈیپارٹمنٹ کے سربراہ ڈاکٹر تشار بندگر نے کہا کہ ذیابیطس میں مبتلا افراد کی قوت مدافعت پہلے ہی کمزور ہوتی ہے۔ ایسی صورتحال میں اگر انہیں کووِڈ یا کوئی وائرل انفیکشن ہوتا ہے تو پیچیدگیوں کے امکانات بہت زیادہ ہوتے ہیں۔ اس لیے سالانہ ویکسینیشن بہت ضروری ہے۔ یہ انفیکشن کو نہیں روکتا، لیکن اس کی شدت کو کم کرتا ہے۔
بامبے ہسپتال کے معالج ڈاکٹر گوتم بھنسالی نے کہا کہ کوویڈ کیسز میں معمولی اضافہ ہوا ہے لیکن اچھی بات یہ ہے کہ مریض کو داخل کرنے کی ضرورت نہیں ہے۔ ایسے بہت سے کیسز سامنے آ رہے ہیں جن میں مریض دیگر کئی بیماریوں میں مبتلا ہیں لیکن بخار ہو رہا ہے، اس لیے جب وہ کووِڈ ٹیسٹ کراتے ہیں تو وہ بھی مثبت آ رہا ہے۔ جن کی قوت مدافعت کمزور ہے، جو کینسر، ذیابیطس، گردے کے ڈائیلاسز وغیرہ جیسی بیماریوں میں مبتلا ہیں، انہیں اپنا خاص خیال رکھنے کی ضرورت ہے۔ باہر کھانے اور کولڈ ڈرنکس پینے سے پرہیز کرنا چاہیے۔ اگر کوئی زکام، کھانسی اور فلو میں مبتلا ہے تو ماسک پہنیں اور بھیڑ میں جانے سے گریز کریں۔ آپ دوسروں کو جان بوجھ کر یا انجانے میں متاثر کر سکتے ہیں۔ ڈاکٹر سے مشورہ کریں اور صحت یاب ہونے تک عوامی مقامات پر جانے سے گریز کریں۔
اتوار کو مہاراشٹر میں 40 نئے کوویڈ متاثرہ مریض پائے گئے۔ اس کے ساتھ اس سال ریاست میں 21456 لوگوں کی جانچ کے بعد کل 2007 لوگوں میں کووڈ انفیکشن کی تصدیق ہوئی ہے۔ اچھی بات یہ ہے کہ کل متاثرہ افراد میں سے 1439 صحت یاب بھی ہو چکے ہیں۔ فی الحال ریاست میں 540 فعال مریض ہیں۔ ریاست میں کووڈ انفیکشن کی وجہ سے اتوار کو ایک اور موت واقع ہوئی۔ محکمہ صحت سے موصولہ اطلاع کے مطابق وردھا کے ایک 47 سالہ شخص کی موت ہوگئی ہے۔ وہ پہلے ہی جگر کے سیروسس میں مبتلا تھے۔ اس سال ریاست میں کووڈ سے مرنے والوں کی تعداد 28 تک پہنچ گئی ہے، جن میں سے 27 مرنے والے ذیابیطس، ہائی بلڈ پریشر، دل کی بیماری، کینسر وغیرہ جیسی بیماریوں میں مبتلا تھے۔
-
سیاست8 months ago
اجیت پوار کو بڑا جھٹکا دے سکتے ہیں شرد پوار، انتخابی نشان گھڑی کے استعمال پر پابندی کا مطالبہ، سپریم کورٹ میں 24 اکتوبر کو سماعت
-
ممبئی پریس خصوصی خبر6 years ago
محمدیہ ینگ بوائزہائی اسکول وجونیئرکالج آف سائنس دھولیہ کے پرنسپل پر5000 روپئے کا جرمانہ عائد
-
سیاست5 years ago
ابوعاصم اعظمی کے بیٹے فرحان بھی ادھو ٹھاکرے کے ساتھ جائیں گے ایودھیا، کہا وہ بنائیں گے مندر اور ہم بابری مسجد
-
جرم5 years ago
مالیگاؤں میں زہریلے سدرشن نیوز چینل کے خلاف ایف آئی آر درج
-
جرم5 years ago
شرجیل امام کی حمایت میں نعرے بازی، اُروشی چوڑاوالا پر بغاوت کا مقدمہ درج
-
خصوصی5 years ago
ریاست میں اسکولیں دیوالی کے بعد شروع ہوں گے:وزیر تعلیم ورشا گائیکواڑ
-
جرم5 years ago
بھیونڈی کے مسلم نوجوان کے ناجائز تعلقات کی بھینٹ چڑھنے سے بچ گئی کلمب گاؤں کی بیٹی
-
قومی خبریں6 years ago
عبدالسمیع کوان کی اعلی قومی وبین الاقوامی صحافتی خدمات کے پیش نظر پی ایچ ڈی کی ڈگری سے نوازا