Connect with us
Tuesday,17-June-2025
تازہ خبریں

(جنرل (عام

سپریم کورٹ نے کسان رہنما کی بھوک ہڑتال پر جگجیت سنگھ دلیوال کو اسپتال میں داخل کرنے کا فیصلہ پنجاب حکومت پر چھوڑ دیا۔

Published

on

S.-Coart-&-Kisan

نئی دہلی : سپریم کورٹ نے جمعہ کو غیر معینہ بھوک ہڑتال پر بیٹھے کسان لیڈر جگجیت سنگھ دلیوال کو اسپتال میں داخل کرنے کا فیصلہ پنجاب حکومت کے افسران اور ڈاکٹروں پر چھوڑ دیا۔ جسٹس سوریہ کانت اور جسٹس اجل بھویان کی بنچ نے کہا کہ دلیوال کی صحت کا خیال رکھنا پنجاب حکومت کی ذمہ داری ہے۔ دلیوال 24 دنوں سے زیادہ عرصے سے انشن پر ہیں۔ عدالت عظمیٰ نے پنجاب کے چیف سکریٹری اور صحت کے حکام سے دلیوال کی طبی حالت پر 2 جنوری تک رپورٹ طلب کی اور کہا کہ اگر ضرورت پڑی تو ریاستی حکومت عدالت سے رجوع کرسکتی ہے۔

سپریم کورٹ نے کہا کہ 70 سالہ کسان لیڈر دلیوال کو کھنوری سرحد (پنجاب اور ہریانہ کے درمیان) پر احتجاجی مقام سے 700 میٹر کے فاصلے پر بنائے گئے ایک عارضی ہسپتال میں منتقل کیا جا سکتا ہے۔ پنجاب کے ایڈوکیٹ جنرل گرومندر سنگھ نے چیف سیکرٹری کی جانب سے کسان رہنما کی طبی حالت پر یقین دہانی کرائی اور کہا کہ انہیں زبردستی ان کی جگہ سے ہٹانے سے صدمہ اور ان کی حالت مزید خراب ہو سکتی ہے۔ بنچ نے کہا کہ حکام اسے ہسپتال لے جانے کے لیے راضی کرنے کی کوششیں جاری رکھ سکتے ہیں۔

سپریم کورٹ نے جمعہ کو واضح کیا کہ کسان رہنما دلیوال کی صحت اور حالت کو یقینی بنانا پنجاب انتظامیہ کی واحد ذمہ داری ہے۔ جسٹس سوریہ کانت اور اجل بھویان کی بنچ نے کیس کی سماعت کی اور پنجاب کے چیف سیکرٹری اور میڈیکل بورڈ کے چیئرمین (جو دلیوال کی صحت کی نگرانی کے لیے تشکیل دیا گیا ہے) کو آئندہ سماعت تک حلف نامہ جمع کرانے کی ہدایت کی۔ اس میں دلیوال کی صحت کی حالت اور ان کی حفاظت کو یقینی بنانے کے لیے اٹھائے گئے اقدامات کی تفصیلات شامل ہوں گی۔

جسٹس سوریہ کانت اور اجل بھویان پر مشتمل سپریم کورٹ کی بنچ نے پنجاب حکومت کے ایڈوکیٹ جنرل گرومندر سنگھ سے کہا کہ وہ اس بات کو یقینی بنانے کے لیے ایک تحریری حلف نامہ داخل کریں کہ دلیوال کو خانوری سرحد پر احتجاجی مقام کے قریب قائم عارضی اسپتال میں داخل کیا جائے۔ اس دوران ایڈوکیٹ جنرل سنگھ نے عدالت کو بتایا کہ جمعرات کو کسان لیڈر نے تعاون کیا اور ای سی جی اور بلڈ ٹیسٹ اور دیگر ٹیسٹ کروائے ۔

انہوں نے کہا کہ دلیوال کی صحت کی حالت فی الحال مستحکم معلوم ہوتی ہے۔ عدالت نے کہا کہ دلیوال کی صحت کی مستحکم حالت کو یقینی بنانا ریاست پنجاب کی واحد ذمہ داری ہے۔ دلیوال کی صحت کے استحکام اور ان کی حفاظت کو یقینی بنانے کے لیے اٹھائے گئے اقدامات کے بارے میں ایک تازہ میڈیکل رپورٹ پنجاب کے چیف سیکرٹری اور میڈیکل بورڈ کے چیئرمین پیش کریں گے۔ عدالت نے یہ بھی کہا کہ پہلے کے احکامات میں دی گئی ہدایات پر عمل ہوتا رہے گا۔ اس معاملے کو 2 جنوری 2025 کو تعمیل رپورٹ کے لیے درج کیا گیا ہے اور اس دوران ضرورت پڑنے پر عدالت سے رجوع کرنے کی اجازت دی گئی ہے۔

دوران سماعت پنجاب حکومت کی جانب سے بتایا گیا کہ ای سی جی نارمل ہے، خون کے ٹیسٹ میں زیادہ تر پیرامیٹرز ٹھیک ہیں۔ اگرچہ یورک ایسڈ بڑھ گیا ہے۔ دیگر ٹیسٹوں کے بارے میں بھی معلومات دی گئیں۔ عدالت نے حکم جاری کرتے ہوئے اس حقیقت کو مدنظر رکھا کہ جمعرات کو پیش کی گئی میڈیکل رپورٹ کے مطابق دلیوال کی صحت دن بدن بگڑ رہی ہے اور طبی ماہرین کے مطابق انہیں اسپتال میں داخل کرنے کی ضرورت ہے۔ عدالت نے سالیسٹر جنرل تشار مہتا سے درخواست کی کہ وہ روزہ دار رہنما کو اسپتال بھیجنے کا حکم جاری کریں کیونکہ ان کی طبیعت خراب ہو رہی تھی۔ تاہم ایڈووکیٹ جنرل پنجاب کا کہنا تھا کہ زبردستی آرڈر پاس کرنے سے زمینی صورتحال میں مشکلات پیدا ہو سکتی ہیں۔

(جنرل (عام

ممبئی میں کووڈ کیسز بڑھے، روزانہ 27 افراد کو انفیکشن، مہاراشٹر میں بڑھتے ہوئے کورونا نے تشویش میں کیا اضافہ، لوگوں کو قوت مدافعت بڑھانے کا مشورہ

Published

on

Covid Cases

ممبئی : مانسون کی بیماریوں کے ساتھ ساتھ اس بار ممبئی والوں کو کووڈ انفیکشن سے بچنے کی ضرورت ہے۔ جون میں اب تک اوسطاً روزانہ 27 افراد کووڈ سے متاثر ہوئے ہیں۔ جبکہ مئی میں اوسطاً روزانہ 14 افراد متاثر ہوئے۔ ممبئی میں ڈاکٹروں نے لوگوں کو اپنی صحت کا خیال رکھنے کا مشورہ دیا ہے۔ خاص طور پر وہ لوگ جو دوسری بیماریوں میں مبتلا ہیں اور جن کی قوت مدافعت کمزور ہے۔ محکمہ صحت سے موصولہ اطلاع کے مطابق اتوار کو ممبئی میں کووڈ کے 22 نئے کیسز پائے گئے۔ کووڈ انفیکشن نے اس سال مئی میں ہی زور پکڑا۔ جنوری میں کووڈ کا صرف 1 کیس، فروری میں 1، مارچ میں 0 اور اپریل میں 4 کیسز پائے گئے لیکن مئی میں 435 افراد کووڈ سے متاثر پائے گئے اور جون کے پہلے 15 دنوں میں 410 افراد کووڈ سے متاثر ہوئے ہیں۔ یعنی اس سال جنوری سے اب تک کل 851 افراد کووڈ سے متاثر پائے گئے ہیں۔

کیسز کی بڑھتی ہوئی تعداد کے درمیان، محکمہ صحت نے جینوم کی ترتیب کے لیے مثبت ٹیسٹ کرنے والے تمام مریضوں کے نمونے بھیجنے کی ہدایت کی ہے۔ دریں اثنا، کووڈ-19 کی ذیلی اقسام – ایکس ایف جی, ایل ایف.7 اور این بی.1.8.1 – بھی پائے گئے ہیں۔ ممبئی میں اب تک کووڈ سے متاثرہ 5 افراد کی موت ہو چکی ہے۔ تاہم، ان سب کو کچھ اور سنگین بیماریاں بھی تھیں۔ کے ای ایم ہسپتال کے اینڈو کرائنولوجی ڈیپارٹمنٹ کے سربراہ ڈاکٹر تشار بندگر نے کہا کہ ذیابیطس میں مبتلا افراد کی قوت مدافعت پہلے ہی کمزور ہوتی ہے۔ ایسی صورتحال میں اگر انہیں کووِڈ یا کوئی وائرل انفیکشن ہوتا ہے تو پیچیدگیوں کے امکانات بہت زیادہ ہوتے ہیں۔ اس لیے سالانہ ویکسینیشن بہت ضروری ہے۔ یہ انفیکشن کو نہیں روکتا، لیکن اس کی شدت کو کم کرتا ہے۔

بامبے ہسپتال کے معالج ڈاکٹر گوتم بھنسالی نے کہا کہ کوویڈ کیسز میں معمولی اضافہ ہوا ہے لیکن اچھی بات یہ ہے کہ مریض کو داخل کرنے کی ضرورت نہیں ہے۔ ایسے بہت سے کیسز سامنے آ رہے ہیں جن میں مریض دیگر کئی بیماریوں میں مبتلا ہیں لیکن بخار ہو رہا ہے، اس لیے جب وہ کووِڈ ٹیسٹ کراتے ہیں تو وہ بھی مثبت آ رہا ہے۔ جن کی قوت مدافعت کمزور ہے، جو کینسر، ذیابیطس، گردے کے ڈائیلاسز وغیرہ جیسی بیماریوں میں مبتلا ہیں، انہیں اپنا خاص خیال رکھنے کی ضرورت ہے۔ باہر کھانے اور کولڈ ڈرنکس پینے سے پرہیز کرنا چاہیے۔ اگر کوئی زکام، کھانسی اور فلو میں مبتلا ہے تو ماسک پہنیں اور بھیڑ میں جانے سے گریز کریں۔ آپ دوسروں کو جان بوجھ کر یا انجانے میں متاثر کر سکتے ہیں۔ ڈاکٹر سے مشورہ کریں اور صحت یاب ہونے تک عوامی مقامات پر جانے سے گریز کریں۔

اتوار کو مہاراشٹر میں 40 نئے کوویڈ متاثرہ مریض پائے گئے۔ اس کے ساتھ اس سال ریاست میں 21456 لوگوں کی جانچ کے بعد کل 2007 لوگوں میں کووڈ انفیکشن کی تصدیق ہوئی ہے۔ اچھی بات یہ ہے کہ کل متاثرہ افراد میں سے 1439 صحت یاب بھی ہو چکے ہیں۔ فی الحال ریاست میں 540 فعال مریض ہیں۔ ریاست میں کووڈ انفیکشن کی وجہ سے اتوار کو ایک اور موت واقع ہوئی۔ محکمہ صحت سے موصولہ اطلاع کے مطابق وردھا کے ایک 47 سالہ شخص کی موت ہوگئی ہے۔ وہ پہلے ہی جگر کے سیروسس میں مبتلا تھے۔ اس سال ریاست میں کووڈ سے مرنے والوں کی تعداد 28 تک پہنچ گئی ہے، جن میں سے 27 مرنے والے ذیابیطس، ہائی بلڈ پریشر، دل کی بیماری، کینسر وغیرہ جیسی بیماریوں میں مبتلا تھے۔

Continue Reading

جرم

لڑکیوں اور خواتین سے فحش کلامی اور برہنہ تصاویر وائرل، کرناٹک سے سیکورٹی گارڈ گرفتار، فرضی پروفائل تیار کر کے خواتین کو بلیک میل کیا کرتا تھا

Published

on

ممبئی : ممبئی کالج کی طالبہ کو بلیک میل کرنے اور خواتین کی فحش تصاویر سوشل سائٹ پر وائرل کرنے کی دھمکی دینے کی پاداش میں ۲۵ سالہ کمپیوٹر پروگرامر منوج پرساد سنگھ کو بلاری کرناٹک سے گرفتار کرنے کا دعویٰ ممبئی پولس نے کیا ہے۔ ممبئی میں کالج کی طالبہ نے شکایت درج کروائی تھی کہ انسٹاگرام پر اس کا فرضی پروفائل تیار کر کے اس کی فحش تصاویر وائرل کرنے کی ملزم نے دھمکی دی تھی, جس کے بعد پولس نے اس کی تفتیش شروع کر دی اور تفتیش کے بعد اس کا سراغ کرناٹک میں ملا۔ یہاں وہ بطور سیکورٹی گارڈ کے طور پر کام کرنے کے ساتھ اسی مقام پر مقیم تھا۔ ملزم نے کمپیوٹر میں دلی سافٹ اسکول کمپیوٹر ٹریننگ پروگرام 2016 میں مکمل کیا تھا۔ ملزم کے قبضے سے اس کا موبائل فون بھی ضبط کیا, اس کے موبائل سے 100 مختلف خواتین کی فرضی آئی ڈی اور ای میل بھی بر پایا گیا اس کے ساتھ ہی 11 خواتین کے فرضی انسٹاگرام آئی ڈی بھی تیار کیا گیا تھا, فون گیلری میں 13 ہزار پانچ سو اسکرین شوٹ خواتین اور لڑکیوں کی تصاویر ملی ہے۔ ملزم خواتین اور لڑکیوں کو انسٹاگرام پر فالو کر کے انہیں پیغام ارسال کر کے انہیں برہنہ ویڈیو اور ویڈیو کالز کرنے کی کوشش کیا کرتا تھا اور اگر یہ خواتین اور لڑکیاں اس سے فحش کلامی نہ کرے تو ان کا فرضی پروفائل تیار کر کے انسٹاگرام اور دیگر سوشل میڈیا پر وائرل کرنے کی دھمکی دیا کرتا تھا۔ ملزم کو گرفتار کر کے اس کا ریمانڈ حاصل کیا گیا ہے۔

Continue Reading

ممبئی پریس خصوصی خبر

20 جون کیسر باغ ڈونگری کی وقف کانفرنس میں مسلم پرسنل لا بورڈ نے عوام سے بڑی تعداد میں شریک ہونے کی اپیل کی

Published

on

all india muslim personal law board

ممبئی، آل انڈیا مسلم پرسنل لاء بورڈ کے زیر ہدایت ” تحفظ اوقاف کانفرنس ” جو بتاریخ ۲۰ جون ۲۰۲۵ بروز جمعہ شام سات بجے، بمقام ـ کیسر باغ، شیدا مارگ، چارنل، ڈونگری ـ ممبئی ۹ میں زیر صدارت حضرت مولانا فضل الرحیم مجددی صاحب، جنرل سکریٹری آل انڈیا مسلم پرسنل لاء بورڈ منعقد ہورہی ہے، اس عظیم الشان کانفرنس میں ملک کے نامور خطیب وعالم دین، سابق ایم پی اور مسلم پرسنل لا بورڈ کے نائب صدر حضرت مولانا عبیداللہ خاں اعظمی بھی اپنی علالت کے باوجود شرکت کررہے ہیں۔

کانفرنس کے دیگر مقررین میں حضرت مولانا سید خالد اشرف ( سربراہ دارلعلوم محمدیہ، مینارہ مسجد)، حضرت مولانا محمود احمد خاں دریابادی ( کنوینئر مہاراشٹرا، وقف بچاو تحریک مسلم پرسنل لاء بورڈ)، حضرت مولانا مفتی سعیدالرحمن فاروقی ( رکن تاسیسی پرسنل لا بورڈ)، حضرت مولانا اعجاز احمد کشمیری ( خطیب ہانڈی والی مسجد)،حضرت مولانا کمال احمد خان ( شیعہ عالم دین)، جناب عبدالمجیب شیخ ( سکریٹری جماعت اسلامی)، حضرت مولانا عبدالجلیل سلفی( نمائندہ صوبائی جمیعۃ اہل حدیث)

دیگر مہمانان کے طور پر جناب اروند ساونت ( ایم پی)، جناب ابوعاصم اعظمی( ایم ایل اے)، جناب امین پٹیل ( ایم ایل اے)، جناب رئیس شیخ ( ایم ایل اے)، جناب ہارون خان (ایم ایل اے)، جناب منوج جام سوتکر ( ایم ایل اے)، جناب یوسف ابراہانی ( سابق ایم ایل اے)، جناب وارث پٹھان ( سابق ایم ایل اے)، جناب بشیر پٹیل ( سابق ایم ایل اے) شامل ہو رہے ـ ہیں۔

اس پروگرام کے کنوینئڑ مولانا روح ظفر خطیب شیعہ مسجد ڈونگری نے یہ اطلاعات فراہم کی ہیں ۔ـ کنوینئر وانتظامیہ کمیٹی کے ممبران نیز اراکین مسلم پرسنل لاء بورڈ فرید شیخ، سلیم موٹروالا، حافظ اقبال چوناوالا، ـ مولانا اُسیدقاسمی، شاکر شیخ اور ڈاکٹر عظیم الدین نے برادران اسلام سے زیادہ سے زیادہ تعداد میں شریک ہونے کی اپیل کی ہے۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com