Connect with us
Thursday,25-December-2025
تازہ خبریں

ممبئی پریس خصوصی خبر

بی جے پی مخالف پارٹیوں کا تقریب حلف برداری کا باٸیکاٹ، مفتی اسمعیل کا خالص مذہبی انداز میں حلف اور بی جے پی و حلیف کی معنی خیز خاموشی !!

Published

on

mufti-ismail-malegaon

اشتیاق احمد 42, مالیگاٶں (9 دسمبر 2024) : 20 نومبر کو مہاراشہر اسمبلی کے انتخابات کا مرحلہ مکمل ہوا، اور 23 نومبر کو نتاٸج کا اعلان بھی ہوگیا۔ مہاراشٹر بھر میں بی جے پی اور اسکی حلیف پارٹیوں کو مکمل اکثریت حاصل ہوٸی اور دو روز قبل ایوان اسمبلی میں نومنتخب اراکین اسمبلی کی حلف برداری کی تقریب مہاراشٹر اسمبلی ہاٶس میں منعقد ہوٸی۔ اس تقریب حلف برداری کا بی جے پی کی مخالف تمام پارٹیوں نے باٸیکاٹ کیا۔ انکا حسب سابق اعتراض تھا کہ بی جے پی نے مہاراشٹر انتخابات میں ای وی ایم میں گڑبڑی کرتے ہوٸے من چاہے نتاٸج حاصل کیۓ ہیں۔ اب انکے اس اعلان میں کتنی صداقت ہے یہ تو آنے والا وقت بتاۓ گا، لیکن اس تقریب حلف برداری میں اپنے آپ کو مسلمانوں کی نماٸندگی کرنے، اور بی جے پی کی سب سے کٹر دشمن کہی اور سمجھی جانے والی جماعت مجلس اتحاد المسلمین کے اکلوتے اور معمولی ووٹوں سے منتخب مالیگاٶں کے مفتی اسمعیل نے خالص مذہبی انداز میں حلف لے, سیاسی دنیا میں ایک نٸی بحث کو جنم دیا ہے۔ تجربہ کار سیاسی ماہرین بھی مفتی اسمعیل کی خالص مذہبی انداز میں حلف برداری اور اس حلف کو لے کر شیوسینا بی جے پی خیمے کی معنی خیز خاموشی کا بغور جاٸزہ لینے کے بعد اس نتیجے پر پہنچے کہ ماضی میں مہاراشٹر اسمبلی میں ہی سماجوادی کے ابو عاصم اعظمی کو صرف اردو میں حلف لینے پر مخالفت کا سامنا کرنا پڑا تھا، لیکن مجلس اتحاد المسلمین کے مفتی اسمعیل کے خلاف شیوسینا بی جے پی خیمے سے چوں چرا تک کی آواز نہ تو ایوان میں سناٸی دی نہ ہی ایوان کے باہر۔

اب اس کے دو ہی مطلب ہوسکتے ہیں۔۔۔۔ یا تو بی جے پی سیکولر ہوگٸی ہے یا پھر مجلس اتحاد المسلمین اور مفتی اسمعیل بی جے پی کے آلہ کار بن کر مہاراشٹر بھر میں فرقہ پرستی کے عفریت کو بڑھانا چاہتی ہے۔ کیونکہ فرقہ پرستی کا جواب فرقہ پرستی ہرگز نہیں ہوسکتی۔۔۔۔۔۔۔ یہاں میں یہ واضح کردینا ضروری سمجھتا ہوں کہ میں مفتی اسمعیل کے خالص مذہبی انداز میں حلف لیۓ جانے کے عمل کو بحیثت مسلمان اگر حمایت کروں تو قوم کے وسیع تر مفادات پر لگنے والی ضرب کے اندیشے مجھے تاٸید نہ کرنے پر مجبور کررہے ہیں ۔۔۔۔ لہذا میں مفتی اسمعیل کے مذہبی انداز میں حلف لینے کی نہ تو تاٸید کرتا ہوں نہ ہی مخالفت۔

مالیگاٶں ویسے بھی فرقہ پرستوں کی نظروں میں کانٹے کی طرح چبھ رہا ہے، لینڈ جہاد، لو جہاد، کے بعد ووٹ جہاد، نتیش رانے کی شرانگیزیاں، اہانت رسول ﷺ کی کاوشیں، قربانی کے ایام میں قربانی کے جانوروں کی ضبطی، قربانی ایک دن بعد کا فیصلہ، جلوس عید میلادالنبی ﷺ کو موخر کرنا، پارلمانی انتخابات میں کانگریس کو یطکرفہ یکمشت ووٹ دے کر ووٹ جہاد کے طعنے، 12 نومبر معاملے میں مفتی اسمعیل کے ذریعے مالیگاٶں کے ہی ایک علاقے کے شہریان کو فسادی بتانے کی مذموم کوشش اور ناموس رسالت ﷺ کے تحفظ میں نکلے احتجاجیوں کا 11 ماہ قید و بند کی صعوبتیں جھیلنا وغیرہ مالیگاٶں کے ماتھے پر وہ بدنما داغ کے مصداق ہیں جن کے اثرات سے آنے والی نسلیں محفوظ نہیں رہ پاٸیں گی۔

ملک کے اکثر مسلمان اور جید علماۓ کرام مجلس اتحاد المسلمین کے طریق سیاست کے سخت مخالف ہیں اور اسد اویسی کو اعتدال سے کام لینے کا مشورہ دیتے رہتے ہیں۔ لیکن اسد اویسی اپنی انا ضد یا پھر اور کسی وجوہات کی بنا پر اکابر علماۓ کرام کے مشوروں کو نظر انداز کرتے ہیں اور اب تو علماۓ کرام کی شان میں کھلے عام گستاخی بھی کرنے کی جسارت کررہے ہیں۔ کیا مسلمانوں کا دم بھرنے والی جماعت کو اور اپنے آپ کو مسلمانوں کا لیڈر کہلوانے کی ضد پر آمادہ اسد اویسی کو اس طرح کی بچکانی اور غیر ذمہ دارانہ حرکت زیب دیتی ہے؟ میرا ماننا ہے کہ مفتی اسمعیل کی خالص مذہبی انداز میں حلف برداری کا فرقہ پرست طاقتیں بھرپور فاٸدہ اٹھاٸیں گی اور غیر مسلم عوام کو اسکا ڈر بتا کر اکٹھا کرنے کی ہر ممکن کوشش کریں گی۔

اسد اویسی، مفتی اسمعیل اور مجلس اتحاد المسلمین کی ان ناپاک اور غیر سنجیدہ کوششوں سے فرقہ پرست طاقتیں آنے والے دنوں میں مہاراشٹر بھر میں کیا فاٸدہ اٹھاٸیں گی، عوام کو تشویش آمیز انتظار ہے۔ اللہ رب العزت سے دعا ہے کہ قوم کو جذباتی باتوں اور جذباتی نعروں کے سراب سے نکل کر سنجیدہ اور حکمت عملی اختیار کرنے والوں رہنماٶں کو پہچاننے کا شعور عطا فرماٸے تاکہ ہم اور ہماری آنے والی نسلیں باوقار اور تحفظ کے اندیشوں سے بالاتر ہوکر ملک کی تعمیر و ترقی میں اپنی صلاحیتوں کو صرف کرسکیں۔۔ آمین یارب العالمین

جرم

ممبئی : بریانی میں نمک کی زیادتی پر اہلیہ کا قتل، ملزم شوہر گرفتار

Published

on

crime

ممبئی : اہلیہ کے قتل کی سنسنی خیز واردات ممبئی میں پیش آئی ہے۔ ممبئی کے بیگن واڑی علاقے میں ایک شخص نے اپنی اہلیہ کا بے دردی سے قتل کر دیا۔ حیرت انگیز بات یہ ہے کہ اس خونی تصادم کا محرک محض "بریانی میں بہت زیادہ نمک” قرار دیا جا رہا ہے۔ پولیس نے بروقت کارروائی کرتے ہوئے قاتل شوہر منظر امام حسین کو گرفتار کر لیا۔

پرانی دشمنی اور تشدد کی کہانی :
مقتولہ نازیہ پروین کے اہل خانہ نے پولیس کو بتایا کہ یہ صرف ایک شب کی بات یا موقف نہیں ہے۔ نازیہ اور منظر نے دو سال قبل اکتوبر 2023 میں محبت کی شادی کی تھی, لیکن شادی کے فوراً بعد منظر کا رویہ بدل گیا۔ وہ اکثر معمولی باتوں پر نازیہ کو تشدد کا نشانہ بناتا تھا۔ تقریباً تین ماہ قبل منظر نے اپنی درندگی کی انتہا کر دی، نازیہ کو اس بری طرح سے مارا کہ اس کا دانت ٹوٹ گیا۔ یومیہ گھریلو جھگڑا بالآخر ایک اندوہناک قتل کی صورت میں اختیار کر گیا۔

بریانی میں نمک نے جان لے لی :
پولیس کے مطابق واقعہ کی رات 20 دسمبر کو نازیہ نے گھر میں بریانی تیار کر رکھی تھی۔ منظر کھانے بیٹھا تو بریانی کے نمکین ہونے پر بحث کرنے لگے, جھگڑا اس حد تک بڑھ گیا کہ منظر طیش میں آگیا اور نازیہ کا سر دیوار سے ٹکرا دیا۔ نازیہ سر پر شدید چوٹیں اور زیادہ خون بہنے سے موقع پر ہی جاں بحق ہو گئی۔

ملزم پولیس کی گرفت میں :
واقعہ کی اطلاع ملنے پر شیواجی نگر پولس جائے وقوعہ پر پہنچی، لاش کو قبضے میں لے لیا، اور ملزم شوہر کے خلاف بی این ایس کی دفعہ کے تحت قتل کا مقدمہ درج کیا۔ پولیس نے فرار ہونے کی کوشش کرنے والے منظر امام حسین کو گرفتار کر لیا ہے۔ پولیس فی الحال اس گھناؤنے جرم کی تمام پہلوؤں کو مربوط کرنے کے لیے ملزم سے پوچھ گچھ کر رہی ہے۔

Continue Reading

سیاست

ہندو مسلمان کے نام پر کریٹ سومیا اور نتیش رانے صرف زہر افشانی کرتے ہیں اور بدگمانی پیدا کرنا ان کا ایجنڈہ ہے : ابوعاصم اعظمی

Published

on

ممبئی : ہندو اور مسلمان کے نام پر ووٹروں میں انتشار اور نفرت کی سیاست بی جے پی کر رہی ہے. مسلمانوں نے کون سا ایسا غلط کام کر دیا ہے کہ کریٹ سومیا اور نتیش رانے مسلمانوں کے خلاف مسلسل زہر افشانی کر تے ہیں. وہ تو بھائی چارگی کی بات کر تے ہیں, ان کے پاس کوئی تعمیری سوچ یا کرپشن سے مقابلہ کر نے کی کوئی حکمت عملی نہیں ہے, اس لئے یہ صبح و شام ہندو مسلمان کرتے رہتے ہیں, تاکہ انہیں فائدہ پہنچے اور معاشرے میں پھوٹ پیدا ہو ہندوؤں اور مسلمانوں میں نفرت پیدا کر کے یہ معاشرے میں نفرت کا ماحول قائم کر رہے ہیں. اس قسم کا سنگین الزام مہاراشٹر سماجوادی پارٹی لیڈر ورکن اسمبلی ابوعاصم اعظمی نے یہاں عائد کیا ہے. انہوں نے کہا کہ ممبئی کا میئر خان بنے یہ کب مسلمان نے کہاں تھا, لیکن بی جے پی نے اس کا موضوع بنا کر مسلمانوں کے نام سے ہندوؤں کو خوفزدہ کر نے کی کوشش شروع کردی ہے. مسلمان تو یہ کہتے ہیں کہ ممبئی کا میئر کوئی ممبئیکر منتخب ہو تاکہ ممبئی شہر کو ترقی کی جانب گامزن کیا جائے, لیکن میئر کے نام پر اختلافات پیدا کرنے کی کوشش شروع کردی گئی ہے۔

ایک سال قبل کے سروے کی بنیاد پر یہ کہا جارہا ہے کہ ممبئی کی ڈیمو گرافی تبدیل ہو رہی ہے اور یہاں بنگلہ دیشی دراندازی کی تعداد میں اضافہ ہوا ہے. اس پر اعظمی نے کہا کہ غیر قانونی بنگلہ دیشی کہاں سے آرہے ہیں اور سرکار کیا کر رہی ہے, دراندازی کیوں ہو رہی ہے, اس پر سرکار کو توجہ دینے کی ضرورت ہے, لیکن جس طرح سے بنگلہ دیشیوں کے نام پر مسلمانوں کو ہراساں کیا جارہا ہے وہ غلط ہے. انہوں نے کہا کہ مسلمانوں کی آبادی کا راگ الاپ کے شدت پسند لیڈران ہندوؤں کو آبادی بڑھانے کا مشورہ دیتے ہیں. نونیت رانے کے تبصرہ پر ابوعاصم اعظمی نے کہا کہ انہیں کس نے روکا ہے وہ چالیس بچہ پیدا کرے. لیکن ہندو اور مسلمانوں کے نام پر بدگمانی پیدا نہ کی جائے یہ انتہائی نقصاندہ ہے. مسلمانوں کے خلاف نفرت پیدا کرنے کا سیاسی ایجنڈہ ہے, بی ایم سی الیکشن سے قبل کریٹ سومیا اور نتیش رانے اب سرگرم ہوگئے ہیں اور مسلمانوں کے خلاف زہر افشانی کر رہے ہیں, یہ تمام پر پابندی عائد ہونی چاہئے۔

Continue Reading

ممبئی پریس خصوصی خبر

سینئر صحافی سیداین زیدی کا انتقال، صحافتی دنیا میں سوگ کی لہر

Published

on

سینئر صحافی سیداین زیدی کا منگل کی صبح لکھنؤ میں انتقال ہو گیا۔ وہ طویل عرصے سے علیل تھے۔ ان کے انتقال کی خبر سے ملک بھر کے صحافتی حلقوں میں گہرے رنج و غم کی کیفیت ہے۔ ان کا انتقال ہندوستانی صحافت کے لیے ایک ناقابلِ تلافی نقصان سمجھا جا رہا ہے۔

سیداین زیدی نے اپنے طویل اور باوقار صحافتی سفر کے دوران متعدد معروف ٹی وی چینلز اور ڈیجیٹل نیوز پلیٹ فارمز پر خدمات انجام دیں۔ انہوں نے انڈیا ٹی وی، سہارا سمے، بی بی سی، ڈسکوری چینل، جن سندیش، لیمن ٹی وی اور نیوز بین جیسے معتبر اداروں کے ساتھ کام کیا۔ قومی اور بین الاقوامی میڈیا اداروں میں ان کے وسیع تجربے نے انہیں ایک معتبر اور سنجیدہ صحافی کے طور پر شناخت دلائی۔

انتقال کے وقت وہ ممبئی پریس میں مینیجنگ ایڈیٹر کے طور پر خدمات انجام دے رہے تھے۔ اس حیثیت سے انہوں نے ادارے کے اداریاتی معیار کو مضبوط کیا اور نوجوان صحافیوں کی رہنمائی کی۔ وہ غیر جانبدار، ذمہ دار اور اصولی صحافت کے مضبوط حامی تھے۔

سیداین زیدی نے صحافت کا آغاز نچلی سطح سے کیا اور مسلسل محنت کے ذریعے اعلیٰ اداریاتی مناصب تک رسائی حاصل کی۔ انہوں نے سماجی، سیاسی اور عوامی مسائل پر گہری بصیرت اور توازن کے ساتھ رپورٹنگ کی۔ ان کی تحریر اور اداریاتی فیصلوں میں سنجیدگی اور دیانتداری نمایاں تھی۔

ان کے انتقال پر صحافیوں، مدیران، سماجی کارکنوں اور مختلف طبقوں سے وابستہ افراد نے گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کیا۔ ان کے ساتھیوں کے مطابق وہ ایک شفیق، خوش اخلاق اور اصولوں پر قائم رہنے والے انسان تھے۔

سیداین زیدی کا انتقال صحافتی دنیا کے لیے ایک ناقابلِ تلافی نقصان ہے۔ ان کی خدمات، صحافتی اقدار اور پیشہ ورانہ وراثت ہمیشہ یاد رکھی جائے گی اور آنے والی نسلوں کے لیے مشعلِ راہ بنی رہے گی۔ اللہ تعالیٰ مرحوم کو جنت الفردوس میں اعلیٰ مقام عطا فرمائے اور پسماندگان کو صبرِ جمیل عطا کرے۔ آمین۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com