Connect with us
Thursday,13-November-2025

مہاراشٹر

اداکار سلمان خان کی رہائش گاہ کے باہر فائرنگ سے متعلق کیس کے ملزم انوج تھاپن کی موت, بامبے ہائی کورٹ نے کہا کہ حراست میں موت واقع نہیں ہوتی۔

Published

on

Salman-&-Anuj-Thapan

ممبئی : ممبئی ہائی کورٹ نے انوج تھاپن موت کیس میں اہم بات کہی ہے۔ عدالت نے کہا کہ انوج تھاپن کی موت کو حراستی موت نہیں لگتی۔ انوج تھاپن 14 اپریل کو اداکار سلمان خان کی باندرہ رہائش گاہ کے باہر فائرنگ کا ملزم تھا۔ پولیس کی حراست میں اس کی موت ہوگئی۔ پولیس نے بتایا کہ اس نے کرائم برانچ کے لاک اپ ٹوائلٹ کے اندر خودکشی کر کے ہلاک کیا۔ انوج کے اہل خانہ نے الزام لگایا کہ ان کا پولیس حراست میں قتل کیا گیا۔ مجسٹریٹ کی تحقیقاتی رپورٹ کا حوالہ دیتے ہوئے ہائی کورٹ اس معاملے میں اپنے نتیجے پر پہنچی۔ جسٹس ریوتی موہتے ڈیرے اور پرتھوی راج چوان نے کہا، ‘نتائج سے پتہ چلتا ہے کہ وہ اکیلے باتھ روم گیا، اس بالٹی پر کھڑا ہوا اور پھر خود کو پھانسی لگا لی۔ ہمیں ایک معقول وضاحت دیں۔ جب 18 سالہ لڑکا اس کیس کا مرکزی ملزم بھی نہیں تو کوئی اسے کیوں مارنا چاہے گا؟’

پنجاب سے تھاپن کی ماں ریتا دیوی کی نمائندگی کرنے والے وکیل نشانت رانا اور سندیپ کٹکے نے کہا، "میں یہی پوچھ رہا ہوں۔” انہوں نے یکم مئی کو انوج تھاپن کی غیر فطری موت کی سی بی آئی تحقیقات کا مطالبہ کیا۔ رانا نے کہا کہ تھاپن کا یہ پہلا کیس نہیں تھا۔ وہ اسلحہ ایکٹ کے تحت دو مقدمات میں جیل میں تھا۔ ججوں نے کہا کہ سی سی ٹی وی فوٹیج میں تھاپن کے ساتھ بیت الخلا میں کسی کو بھی نہیں دکھایا گیا، اور تصاویر میں ایسی کوئی چیز ظاہر نہیں کی گئی جس سے یہ معلوم ہو سکے کہ اس نے جدوجہد کی یا مزاحمت کی۔ انہوں نے کہا کہ وہ اپنے بیٹے کو کھونے والی ماں کے خدشات اور جذبات کو سمجھ سکتے ہیں لیکن پولیس کی جانب سے اسے مارنے کی کوئی وجہ نہیں سمجھ سکتے۔

جسٹس موہتے ڈیرے نے کہا، ‘وہ گولی چلانے والا بھی نہیں ہے۔ پولیس کو اس کو مار کر کیا حاصل ہوگا؟… اس کے برعکس، وہ سب سے بہتر شخص ہوتا جو اسے ظاہر کرتا۔ وہ اسے سرکاری گواہ بھی بنا سکتے تھے۔ اگر کچھ ہوتا تو ہم سب سے پہلے ہوتے۔ لیکن ہمیں کوئی ایسی چیز نہیں ملی جو غلط لگتی ہو۔ سی سی ٹی وی سے صاف ظاہر ہے کہ واقعہ سے پہلے وہ بے چین تھا اور ادھر ادھر گھوم رہا تھا۔

جسٹس چوہان نے کہا کہ جسمانی طور پر مضبوط شخص ذہنی طور پر اتنا مضبوط نہیں ہو سکتا۔ اس نے کہا، ‘کون جانتا ہے کہ کن حالات نے اسے فوری طور پر یہ خاص فیصلہ لینے اور خود کو پھانسی پر لٹکانے پر مجبور کیا۔’ ججوں نے کہا کہ تھاپن نے سوچا ہو گا کہ اب میرے والدین کو مہاراشٹر آنے، ضمانت کے لیے درخواست دینے، وکلاء کی خدمات حاصل کرنے کے لیے بہت پیسہ خرچ کرنا پڑے گا۔

رانا نے کہا کہ ایک ماں اپنے بچے کو اچھی طرح جانتی ہے۔ جسٹس موہتے ڈیرے نے اختلاف کرتے ہوئے کہا، ‘کوئی جاننے کا دعویٰ نہیں کر سکتا… کوئی نہیں بتا سکتا کہ اس وقت کسی شخص کے ساتھ کیا ہوتا ہے۔ اسی وجہ سے خودکشیاں ہوتی ہیں۔ سماعت ملتوی کرتے ہوئے ہائی کورٹ نے کہا کہ ‘اگر ضروری ہوا تو ہم سی سی ٹی وی فوٹیج دیکھیں گے اور کوئی بھی حکم دینے سے پہلے اپنے ضمیر کو مطمئن کریں گے۔’

ممبئی پریس خصوصی خبر

گھاٹکوپر سڑک توسیعی منصوبہ میں حائل ڈھانچوں کا انہدام

Published

on

‎ممبئی میونسپل کارپوریشن کے ‘این’ ڈویژن آفس نے آج گھاٹکوپر میں جھنجھن والا کالج سے اندھیری-گھاٹکوپر لنک روڈ (اے جی ایل آر ) کے توسیع کرنے سے متاثر 24 ڈھانچے کو ہٹا دیا۔ اس کے علاوہ اس لنک روڈ پر نئے فلائی اوور کی تعمیر سے متاثر ہونے والے 35 ڈھانچوں کو ہٹانے کی کارروائی جاری ہے۔ میونسپل کارپوریشن کمشنر اور ایڈمنسٹریٹربھوشن گگرانی کی ہدایات کے مطابق یہ کارروائی میونسپل کمشنر (سٹی) ڈاکٹر اشونی جوشی کی رہنمائی میں ڈپٹی کمشنر (زون-6) کی نگرانی میں کی گئی۔ سنتوش کمار دھونڈے، اور اسسٹنٹ کمشنر (این ڈویژن) ڈاکٹر گجانن بیلے کی قیادت میں سے انجام دیا گیا ۔ میونسپل کارپوریشن نے جھنجھن والا کالج اور اندھیری گھاٹکوپر لنک روڈ کے درمیان 15.25 میٹر وسیع ترقیاتی سڑک کی تعمیر کا کام شروع کیا ہے، جو گھاٹ کوپر (مغربی) کے ریلوے اسٹیشن کے متوازی ہے۔ اس توسیعی کام میں سڑک کے ساتھ کچھ تعمیرات کی وجہ سے رکاوٹ پیدا ہوئی۔ اس سڑک کی تعمیر سے متاثر ہونے والی 24 تعمیرات کو آج بے دخل کر دیا گیا۔ اس کے علاوہ، مہاراشٹر ریلوے انفراسٹرکچر ڈیولپمنٹ کارپوریشن (ایم آر ڈی سی ) کے ذریعہ اسی علاقے میں ایک نئے ریلوے فلائی اوور کی تعمیر جاری ہے۔ اس فلائی اوور کی تعمیر کے دوران متاثر ہ 35 تعمیرات کو خالی کرانے کی کارروائی بھی جاری ہے۔ ان دونوں پراجیکٹس کے کام میں رکاوٹ ڈالنے والے املاک کے مالکان کو مناسب نوٹس اور معاوضہ دینے کے بعد بے دخلی کی کارروائی کی گئی ہے۔

Continue Reading

بزنس

لاڈکی بہین یوجنا : لاڈکی بہین یوجنا کے لیے ای کے وائی سی ضروری ہے، آخری تاریخ قریب، تھانے ضلع نے کیا بڑا اپ ڈیٹ ؟

Published

on

Lek-Ladki-Yojana

تھانے : مہاراشٹر حکومت کی مشہور لاڈکی بہین یوجنا کے حوالے سے ممبئی سے متصل تھانے ضلع میں ایک اہم تازہ کاری سامنے آئی ہے۔ 25 جولائی تک، ریاستی حکومت کی طرف سے شروع کی گئی ‘ماجھی لڑکی بہن یوجنا’ کے لیے تھانے ضلع سے 14 لاکھ 65 ہزار 876 درخواستیں جمع کی گئیں۔ ان میں سے 14 لاکھ 41 ہزار 798 درخواستیں اہل پائی گئی ہیں۔ جبکہ 24 ہزار 78 درخواستیں نااہل پائی گئی ہیں۔ یہ اطلاع تھانے ضلع انتظامیہ نے دی ہے۔ نیز، انتظامیہ نے استفادہ کنندگان سے اپیل کی ہے کہ وہ 18 نومبر تک ای-کے وائی سی عمل کو مکمل کریں۔

ریاستی حکومت اہل خواتین کے کھاتوں میں ہر ماہ ₹1,500 کی سبسڈی جمع کر رہی ہے۔ اس اسکیم کے تحت فوائد حاصل کرنا جاری رکھنے کے لیے، ای-کے وائی سی کا عمل 18 نومبر تک مکمل ہونا چاہیے۔ ای-کے وائی سی کے تحت فائدہ اٹھانے والوں کے آدھار اور بینک اکاؤنٹ کی معلومات کی تصدیق کی جائے گی۔ اس عمل کو مکمل کرنے میں ناکامی کے نتیجے میں لاڈکی بھین یوجنا کی اگلی قسط عارضی طور پر معطل ہو سکتی ہے۔

استفادہ کنندگان کو متعلقہ آنگن واڑی مرکز، گرام پنچایت، خواتین اور بچوں کی ترقی کے دفتر، یا قریب ترین کامن سروس سینٹر (سی ایس سی) کا دورہ کرکے اس عمل کو مکمل کرنا چاہیے۔ سنجے باگل، ڈسٹرکٹ پروگرام آفیسر، خواتین اور بچوں کی بہبود کے محکمے نے کہا کہ جن مستفیدین نے مقررہ وقت کے اندر اپنا ای-کے وائی سی مکمل نہیں کیا ہے، ان کے کھاتوں سے سبسڈی کی رقم عارضی طور پر روکی جا سکتی ہے۔ تھانے ضلع میں 915,696 خواتین نے اسکیم کے تحت آن لائن درخواستیں جمع کرائی ہیں۔ ان میں سے 902,611 درخواستیں اہل پائی گئی ہیں۔ مزید برآں، خصوصی طور پر تیار کردہ ‘ناری شکتی دوت’ ایپ کے ذریعے 550,180 درخواستیں موصول ہوئی ہیں۔ ان میں سے 539,187 اہل اور 10,993 نااہل پائے گئے ہیں۔

لڑکی بھین اسکیم گزشتہ سال جولائی میں مہاراشٹر میں شروع کی گئی تھی۔ 28 جون 2024 کو ریاستی کابینہ سے منظوری کے بعد جولائی میں خواتین کے کھاتوں میں قسطیں جمع ہونا شروع ہو گئیں۔ اکتوبر 2024 تک ریاست بھر میں لڑکی بھین اسکیم کے درخواست دہندگان کی تعداد 25.6 ملین تک پہنچ گئی تھی۔ اگرچہ اس اسکیم کو اکتوبر-نومبر کے اسمبلی انتخابات کے دوران عارضی طور پر روک دیا گیا تھا، لیکن یہ مہایوتی حکومت کے لیے گیم چینجر ثابت ہوئی۔

Continue Reading

(جنرل (عام

‎تھانہ ایم پی سے مہاراشٹر ڈرگس ریکیٹ بے نقاب، ۴ گرفتار

Published

on

‎ممبئی تھانہ کرائم نرانچ نے مدھیہ پردیش ایم سی سے مہاراشٹر میں ڈرگس منشیات سپلائر گروہ کو بے نقاب کرنے کا دعوی کیاہے اور اس میں ملوث چار ملزمین کو ایم پی سے گرفتار کیا ہے ۔ ان چاروں پر مہاراشٹر میں منشیات فروشی کا ریکیٹ چلانے کا الزام ہے ۔ ۳ نومبر کو نوپاڑہ سے عمران عرف ببو خان ۳۸ سالہ ، وقاص عبدالرب خان ۳۰ سالہ ، تقدین رفیق خان۳۰ ، کملیش اجئے چوان ۲۳ سالہ مدھیہ پردیش سے منشیات فراہم کر کے اسے مہاراشٹر میں فروخت کیا کرتے تھے اس کی اطلاع پولس کو ملی جس کے بعد پولس نے ان چاروں کو گرفتار کر کے ان کے قبضے سے ایک کلو سے زائد ایم ڈی جس کی کل مالیت ۲ کروڑ سے زائد بتائی جاتی ہے ضبط کی ہے اس کی اطلاع یہاں تھانہ ڈی سی پی کرائم برانچ امر سنگھ جادھو نے دی ہے انہوں نے کہا کہ ایک بڑے منشیات فروش کے ریکیٹ کو بے نقاب کیا گیا ہے اس میں مزید گرفتاریوں کا بھی امکان روشن ہے ۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com