سیاست
مہاراشٹر اسمبلی انتخابات سے پہلے مسلمانوں کی تنظیم علماء بورڈ نے اپوزیشن اتحاد ایم وی اے کے سامنے 17 نکاتی شرائط رکھی ہیں۔

نئی دہلی : تب ملک آزاد ہونے والا تھا، اب مہاراشٹر اسمبلی انتخابات ہونے والے ہیں۔ اس وقت بھی مسلمانوں نے اپنے لیے مراعات مانگی تھیں، یہاں تک کہ اب ایک لمبا خط تیار کیا ہے۔ ان میں تقریباً 100 سال کا فرق ہے۔ اس لیے یہ سوال سنجیدہ ہے کہ کیا تاریخ اپنے آپ کو دہرا رہی ہے؟ دونوں مطالبات میں چونکا دینے والی مماثلت دیکھی جا رہی ہے جس کی وجہ سے ملک میں دو قومی نظریہ کی ذہنیت پھر سے بھڑکنے کا خدشہ ہے۔ یہ 14 نکاتی تجویز ہیں جو 1929 میں محمد علی جناح نے پیش کی تھیں اور مہاراشٹر میں آل انڈیا علماء بورڈ کے 14 مطالبات ہیں۔ ان دونوں ڈیمانڈ پیپرز میں مسلم کمیونٹی کے لیے ریزرویشن، نوکریوں اور حکومت میں نمائندگی جیسے مسائل کو زور سے اٹھایا گیا ہے، جو ہمیں ان دنوں کی یاد دلاتا ہے جنہوں نے تقسیم ہند کا پس منظر بنایا تھا۔
جناح کی 1929 کی قرارداد کو ہندوستان میں مسلم مفادات کے تحفظ کے لیے علیحدہ مسلم قوم کے مطالبے کا پہلا قدم سمجھا جاتا ہے، جب کہ آل انڈیا علماء کونسل کے مطالبات میں بھی ایسا ہی دیکھا جا سکتا ہے۔ علما بورڈ نے اپنی 17 نکاتی تجویز میں کہا ہے کہ اگر مہاراشٹر میں کانگریس کی قیادت والی اتحاد مہواکاس اگھاڑی (ایم وی اے) کی حکومت بنتی ہے تو وہ کیا چاہے گا۔ دوسری جانب علما بورڈ کے مطالبات کی حمایت میں سامنے آنے والا ایم وی اے دو قومی نظریہ کی ذہنیت کو مزید تقویت دے سکتا ہے۔
جناح کی 14 نکاتی تجویز میں وفاقی ڈھانچے کے ساتھ صوبوں کو زیادہ خود مختاری دینا شامل تھا۔ تمام منتخب اداروں میں مسلمانوں کی نمائندگی کو یقینی بنانا۔ مرکز میں مسلمانوں کو کم از کم ایک تہائی نمائندگی دینا؛ پنجاب، بنگال اور سرحد میں مسلم اکثریتی علاقوں میں کوئی تبدیلی نہیں؛ مذہبی آزادی کو یقینی بنانا؛ مسائل میں مسلم ارکان کو کسی بھی بل یا قرارداد کی مخالفت کرنے کا ویٹو پاور دینا شامل ہے جس سے مسلم مفادات کو نقصان پہنچے۔
مزید برآں، بمبئی پریزیڈنسی سے سندھ کی علیحدگی؛ دوسرے صوبوں کی طرح صوبہ سرحد اور بلوچستان میں بھی وہی اصلاحات نافذ کرنا۔ تمام سرکاری خدمات اور مقامی خود حکومتی اداروں میں مسلمانوں کو ان کی قابلیت کی بنیاد پر مناسب نمائندگی دینا؛ مسلم ثقافت اور تعلیم کے تحفظ کے لیے آئینی ضمانتوں اور کابینہ میں کم از کم ایک تہائی مسلم وزراء کی شمولیت کے مطالبات بھی تھے۔ اس کے ساتھ جناح نے یہ بھی مطالبہ کیا تھا کہ مرکزی حکومت انڈین یونین بنانے والی ریاستوں کی رضامندی کے بغیر آئین میں کوئی تبدیلی نہیں کر سکے گی۔
محمد علی جناح نے 28 مارچ 1929 کو یہ 14 نکاتی تجویز پیش کی تھی۔ اس میں مسلم لیگ کا نقطہ نظر واضح ہو جاتا ہے جو ہندوستان کو تقسیم کرنا چاہتی تھی۔ اس قرارداد کے ذریعے مسلم لیگ نے ہندوستان میں مسلم کمیونٹی کے لیے مراعات کا مطالبہ کیا۔ دوسری طرف، تقریباً 100 سال بعد آل انڈیا علماء کونسل نے بھی مہاراشٹر میں 14 نکاتی مطالبات پیش کیے ہیں، جن میں سے کچھ جناح کی 14 نکاتی تجویز سے مماثلت رکھتے ہیں۔ علماء کونسل نے وقف بل کی مخالفت کردی۔ ملازمتوں اور تعلیم میں مسلمانوں کے لیے 10% ریزرویشن؛ مہاراشٹر کے 48 اضلاع میں مساجد، قبرستانوں اور درگاہوں کی ضبط شدہ زمین کا سروے کرنا۔ مہاراشٹر وقف بورڈ ترقی کے لیے 1,000 کروڑ روپے دے گا۔ 2012 سے 2024 کے فسادات کے سلسلے میں قید بے گناہ مسلمانوں کی رہائی اور مولانا سلمان ازہری کی جیل سے رہائی کا مطالبہ کیا گیا ہے۔
سیاست
“چلو دہلی” کا نعرہ دیا منوج جارنگے پاٹل نے… مہاراشٹر میں مراٹھا ریزرویشن کے حوالے سے دہلی میں ایک بڑی کانفرنس کا انعقاد کیا جائے گا، جانیں کیا تیاریاں ہیں؟

ممبئی : منوج جارنگے پاٹل مہاراشٹر میں گزشتہ دو سالوں سے مراٹھا ریزرویشن تحریک کو لے کر سرخیوں میں ہیں۔ پچھلے مہینے جارنگے پاٹل نے ممبئی تک مارچ کر کے فڑنویس حکومت کے لیے مشکلات کھڑی کیں۔ ریاستی حکومت کو حیدرآباد گزٹ کو قبول کرنے پر راضی کرنے کے بعد، جارنگ حکومت سے اپنے وعدوں کو پورا کرنے کا مطالبہ کر رہے ہیں، جب کہ او بی سی لیڈر چھگن بھجبل اپنی ناراضگی کا اظہار کر رہے ہیں۔ اس سب کے درمیان منوج جارنگے پاٹل نے ایک نئی چال چلائی ہے۔ اب گجرات کے پاٹیدار لیڈر ہاردک پٹیل کی طرح وہ بھی ریاست چھوڑ دیں گے۔ پاٹل نے ‘دہلی چلو’ کا نعرہ دیا ہے۔ انہوں نے کہا ہے کہ ملک بھر سے مراٹھا ریزرویشن کے لیے دہلی میں جمع ہوں گے۔
منوج جارنگے پاٹل نے مراٹھواڑہ میں ایک پروگرام میں کہا کہ دہلی میں ملک بھر سے مراٹھا برادری کی ایک کانفرنس منعقد کی جائے گی۔ حیدرآباد گزٹ اور ستارہ گزٹ کے نفاذ کے بعد یہ کانفرنس منعقد ہوگی۔ کانفرنس کی تاریخ کا اعلان جلد کیا جائے گا۔ جارنگ نے بدھ کو دھاراشیو میں حیدرآباد گزٹ کے حوالے سے ایک میٹنگ کا اہتمام کیا۔ اسی میٹنگ کے دوران جرنگے پاٹل نے یہ بڑا اعلان کیا۔ مراٹھا کرانتی مورچہ کے لیڈر منوج جارنگے پاٹل نے کہا کہ ہمارے مراٹھا بھائی کئی ریاستوں میں بکھرے ہوئے ہیں۔ ایک زمانے میں چھترپتی شیواجی مہاراج نے ہمارے لیے سوراج بنائی تھی۔ اس لیے اب تمام بھائیوں کو ایک بار پھر اکٹھا ہونا چاہیے۔
اگر جارنگ دہلی میں کانفرنس منعقد کرتے ہیں تو یہ مہاراشٹر سے باہر ان کا پہلا پروگرام ہوگا۔ مراٹھا ریزرویشن تحریک کے لیے جارنگے اب تک سات بار انشن کر چکے ہیں۔ ممبئی پہنچنے کے بعد انہوں نے آزاد میدان میں اپنی آخری بھوک ہڑتال کی۔ ریزرویشن کے وعدے پر جارنگ نے انشن توڑ دیا۔ جارنگ کو آزاد میدان میں مختلف جماعتوں کی حمایت حاصل تھی۔ اتنا ہی نہیں، فڑنویس حکومت کے کئی وزرا بھی بات چیت کے لیے پہنچے۔ منوج جارنگے پاٹل تمام مراٹھوں کو کنبی قرار دے کر او بی سی زمرے میں ریزرویشن کا مطالبہ کر رہے ہیں۔ حکومت نے اس معاملے پر ان کے کچھ مطالبات مان لیے ہیں۔ اس سے او بی سی برادری پریشان ہے۔ چھگن بھجبل نے ناراضگی ظاہر کی ہے۔
ممبئی پریس خصوصی خبر
میں بھی آئی لو محمد کہتا ہوں… مجھ پر بھی مقدمہ کرو : ابو عاصم اعظمی

ممبئی : آئی لو محمد صلی اللہ علیہ وسلم مجھے محمد صلی اللہ علیہ وسلم سے پیار ہے” لکھنے پر کچھ مسلم نوجوانوں کے خلاف ایف آئی آر درج کرائی گئی۔ اس واقعے کے خلاف آج ممبئی میں سماج وادی پارٹی کے ریاستی صدر ابو عاصم اعظمی کی قیادت میں احتجاج کیا گیا، جس میں ” آئی لو محمد (میں محمد سے پیار کرتا ہوں) کے پوسٹر اٹھائے ہوئے تھے اور “میں محمد سے محبت کرتا ہوں” کے نعرے لگائے۔ اس کا جواب دیتے ہوئے سماج وادی پارٹی ممبئی/مہاراشٹر کے ریاستی صدر اور ایم ایل اے ابو عاصم اعظمی نے کہا کہ میں محمد سے پیار کرتا ہوں، میں بھی کہتا ہوں، میرے خلاف بھی مقدمہ درج کرو۔ ابو عاصم اعظمی نے مزید کہا کہ محمدصلی اللہ علیہ وسلم اس زمین پر صرف مسلمانوں کے لیے نہیں بلکہ رحمت للعالمین بن کر تشریف لائے. وہ ساری دنیا کے لیے ایک نعمت ہے، تمام مذاہب پر کی گئی ایک تحقیق سے یہ بات سامنے آئی کہ تمام مذاہب میں سب سے زیادہ عقیدت رکھنے والے وہ تھے جو اللہ کے نبی سے محبت کرتے تھے۔ ہم جب تک زندہ ہیں اللہ کے نبی کے بارے میں کوئی منفی بات سننا برداشت نہیں کریں گے۔ چاہے ہمیں جیل میں ڈال دیا جائے یا مار دیا جائے۔
سیاست
شیو سینا (یو بی ٹی) کے سربراہ ادھو ٹھاکرے کا بی ایم سی انتخابات کو پارٹی کے لیے اگنی پریکشا دیا قرار، تمام 227 وارڈوں میں مکمل تیاری کرنے پر زور۔

ممبئی : شیوسینا (یو بی ٹی) کے سربراہ ادھو ٹھاکرے نے بی ایم سی انتخابات کو اپنی پارٹی کے لیے اگنی پریکشا قرار دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ الیکشن صرف اقتدار کی لڑائی نہیں ہے بلکہ شیوسینا (یو بی ٹی) کی طاقت اور وجود کا امتحان بھی ہے۔ ٹھاکرے نے اپنی شاخوں کے سربراہوں کی میٹنگ میں واضح ہدایات دیں کہ تمام کارکنان اور قائدین 227 وارڈوں میں پوری طاقت کے ساتھ تیاری کریں اور کسی بھی وارڈ کو نظر انداز نہ کیا جائے۔ میٹنگ میں ادھو ٹھاکرے نے واضح کیا کہ ان سابق کونسلروں کو ٹکٹ دینے کی کوئی گارنٹی نہیں ہے جو شندے پارٹی میں چلے گئے تھے اور اب واپس آنا چاہتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پارٹی مفاد کو مدنظر رکھ کر ٹکٹوں کی تقسیم کی جائے گی اور ذاتی عزائم کو اہمیت نہیں دی جائے گی۔
کیا ایم این ایس کے ساتھ اتحاد ہوگا؟
ٹھاکرے نے کہا کہ مہاراشٹر نونرمان سینا کے سربراہ راج ٹھاکرے کے ساتھ بات چیت جاری ہے، اور وقت آنے پر اتحاد کا باضابطہ اعلان کیا جائے گا۔ ذرائع سے پتہ چلتا ہے کہ ایم این ایس تقریباً 90 سے 95 سیٹوں کا مطالبہ کر رہی ہے، لیکن اس تعداد کو سیٹ بائے سیٹ بات چیت کے بعد حتمی شکل دی جائے گی۔ شیو سینا (یو بی ٹی) کے ایک عہدیدار نے بتایا کہ ادھو ٹھاکرے نے سب کو تیاریاں شروع کرنے کو کہا ہے۔ انہوں نے اس انتخاب کو لٹمس ٹیسٹ قرار دیا اور کہا کہ شیو سینا (یو بی ٹی) کے میئر کو کسی بھی حالت میں بی ایم سی میں بیٹھنا چاہئے۔ وقت آنے پر اتحاد کا اعلان کیا جائے گا لیکن ہر وارڈ میں تیاریاں شروع ہونی چاہئیں۔
بی ایم سی کے کئی سابق کونسلر، جنہوں نے پہلے شندے پارٹی کی حمایت کی تھی، اب ادھو ٹھاکرے کیمپ میں واپس آنے کی خواہش کا اظہار کر رہے ہیں۔ تاہم، ادھو ٹھاکرے نے اس معاملے پر سخت موقف اپناتے ہوئے کہا ہے کہ ٹکٹوں کا کوئی وعدہ نہیں کیا جائے گا۔ شیوسینا (یو بی ٹی) کے سابق کونسلر سریش پاٹل نے کہا کہ مراٹھی لوگ شیو سینا اور ایم این ایس کے درمیان اتحاد چاہتے ہیں۔ اگر ایسا ہوتا ہے تو مہاراشٹر کی سیاست میں بڑی تبدیلی نظر آئے گی۔ ہم نے ادھو جی سے یہ درخواست کی ہے۔ اب وہ حتمی فیصلہ کرے گا۔
-
سیاست11 months ago
اجیت پوار کو بڑا جھٹکا دے سکتے ہیں شرد پوار، انتخابی نشان گھڑی کے استعمال پر پابندی کا مطالبہ، سپریم کورٹ میں 24 اکتوبر کو سماعت
-
ممبئی پریس خصوصی خبر6 years ago
محمدیہ ینگ بوائزہائی اسکول وجونیئرکالج آف سائنس دھولیہ کے پرنسپل پر5000 روپئے کا جرمانہ عائد
-
سیاست6 years ago
ابوعاصم اعظمی کے بیٹے فرحان بھی ادھو ٹھاکرے کے ساتھ جائیں گے ایودھیا، کہا وہ بنائیں گے مندر اور ہم بابری مسجد
-
جرم5 years ago
مالیگاؤں میں زہریلے سدرشن نیوز چینل کے خلاف ایف آئی آر درج
-
جرم6 years ago
شرجیل امام کی حمایت میں نعرے بازی، اُروشی چوڑاوالا پر بغاوت کا مقدمہ درج
-
خصوصی5 years ago
ریاست میں اسکولیں دیوالی کے بعد شروع ہوں گے:وزیر تعلیم ورشا گائیکواڑ
-
جرم5 years ago
بھیونڈی کے مسلم نوجوان کے ناجائز تعلقات کی بھینٹ چڑھنے سے بچ گئی کلمب گاؤں کی بیٹی
-
قومی خبریں6 years ago
عبدالسمیع کوان کی اعلی قومی وبین الاقوامی صحافتی خدمات کے پیش نظر پی ایچ ڈی کی ڈگری سے نوازا