Connect with us
Thursday,30-October-2025

جرم

ممبئی کے گورائی بیچ کے قریب پلاسٹک کے تھیلے سے سات ٹکڑوں میں بند ایک شخص کی لاش ملی، برآمد ہونے والی لاش کی تاحال شناخت نہیں ہوسکی۔

Published

on

Crime

ممبئی : ممبئی کے گورائی علاقے میں ایک سنسنی خیز واقعہ سامنے آیا ہے۔ اتوار کو گورائی بیچ سے نامعلوم شخص کی لاش بوری میں بند ملی جس کے سات ٹکڑوں میں بٹے ہوئے تھے۔ پولیس کے مطابق یہ بوری مہاراشٹرا ٹورازم ڈیولپمنٹ کارپوریشن کے ایک ویران جنگل نما علاقے سے ملی تھی۔ مقامی لوگوں نے جب بوری سے بدبو آتی دیکھی تو پولیس کو اطلاع دی۔ پولیس نے جب بوری کھولی تو اسے پلاسٹک کے چار ڈبوں میں ایک شخص کی مسخ شدہ لاش کے ٹکڑے ملے۔ لاش کے اعضاء کو پوسٹ مارٹم کے لیے سرکاری اسپتال بھیج دیا گیا ہے۔ پولیس کے مطابق متوفی کی عمر 25 سے 40 سال کے درمیان تھی۔ اس کے دائیں ہاتھ پر ‘آر اے’ لکھا ہوا ٹیٹو بھی تھا۔

ڈپٹی کمشنر آف پولیس (زون 11) آنند بھوٹے نے کہا کہ پولیس نے انڈین جسٹس کوڈ (بی این ایس) کی متعلقہ دفعات کے تحت نامعلوم قاتل کے خلاف قتل اور شواہد کو تباہ کرنے کا مقدمہ درج کیا ہے۔ لوکل کرائم برانچ یونٹ نے بھی متوازی تفتیش شروع کر دی ہے۔ متوفی شخص کی شناخت کی تصدیق کے لیے، مقامی پولیس نے قریبی پولیس اسٹیشنوں سے رابطہ کرنا شروع کر دیا ہے تاکہ یہ معلوم کیا جا سکے کہ آیا متوفی شخص کی تفصیل سے مماثل کوئی لاپتہ شخص کی شکایت حال ہی میں درج کی گئی تھی یا نمبر۔

بیوی اور باپ کی توہین سے ناراض نوجوان نے اپنے پڑوسی کو قتل کر دیا۔ یہ واقعہ پنویل میں پیش آیا۔ موربے گاؤں میں لاش ملنے کے بعد پنویل تعلقہ پولس اسٹیشن میں کیس درج کیا گیا تھا۔ کیس کی تفتیش کے دوران ملزم کو اتر پردیش سے گرفتار کیا گیا۔ متوفی یعقوب خان (60) دو دن سے لاپتہ تھا۔ اس کی لاش موربے گاؤں میں 29 اکتوبر کو برآمد ہوئی تھی۔ کرائم برانچ یونٹ 2 کے سینئر انسپکٹر امیش گاولی اور اسسٹنٹ انسپکٹر پراوین پھڈتارے کی ٹیم کو معلوم ہوا کہ یعقوب کو شری کانت تیواری کے ساتھ دیکھا گیا ہے۔ تیواری قتل کے بعد فرار ہوگیا تھا۔ بتایا جا رہا ہے کہ یعقوب نے سریکانت کی بیوی اور والد کی توہین کی تھی۔

جرم

"20 بچوں کو یرغمال بنانے والے روہت آریہ کی گولی لگنے کے بعد علاج کے دوران موت”

Published

on

ممبئی کے پوائی علاقے میں ایک سٹوڈیو کے اندر 20 بچوں کو یرغمال بنانے والے روہت آریہ کی موت ہو گئی ہے۔ ملزم روہت آریہ نے بچوں کو یرغمال بنایا تھا اور پولیس پر فائرنگ بھی کی تھی۔ پولیس کی جوابی فائرنگ سے وہ زخمی ہو گیا اور وہ دوران علاج دم توڑ گیا۔ روہت آریہ ذہنی مریض تھے۔ اس نے پوائی کے آر اے اسٹوڈیو میں 20 بچوں کو یرغمال بنایا تھا۔ اطلاع ملنے پر پولیس فوری طور پر جائے وقوعہ پر پہنچی اور اسے گرفتار کرنے کی کوشش کی۔ اس دوران روہت آریہ نے پولیس پر گولی چلائی جس کی جوابی فائرنگ سے وہ زخمی ہوگیا۔ اسے فوری طور پر علاج کے لیے لے جایا گیا لیکن علاج کے دوران ہی اس کی موت ہوگئی۔ پوری کہانی پڑھیں۔ اس سے قبل ملزم روہت آریہ نے ایک ویڈیو میں بچوں کو یرغمال بنانے کا اعتراف کیا تھا۔ پولیس نے کہا تھا کہ روہت آریہ ذہنی طور پر بیمار تھا۔ پولیس نے تمام بچوں کو بحفاظت اس کی تحویل سے بچا لیا۔

Continue Reading

جرم

خودساختہ این آئی اے افسر کی ڈیجیٹل گرفتاری کی دھمکی پچاس لاکھ کی دھوکہ ، دو گرفتار

Published

on

ممبئی منی لانڈرنگ کے کیس میں پھنسانے کی دھمکی دے کر معمر سبکدوش بینک ملازم کے اکاؤنٹ سے پچاس لاکھ روپے وصول کرنے والے ایک گروہ کو سائبر کرائم نے بے نقاب کرنے کا دعویٰ کیا ہے تفصیلات کے مطابق قومی سلامتی ایجنسی این آئی اے کا افسر بتا کر شکایت کنندہ سبکدوش بینک افسر کو ۱۱ ستمبر سے ۲۴ ستمبر تک نامعلوم نمبر سے وہاٹس اپ کال موصول ہوا اس میں این آئی اے کے خودساختہ افسر نے شکایت کنندہ کو بتایا کہ وہ این آئی اے کا آئی پی ایس افسر ہے اس کے اکاؤنٹ سے غیر قانونی طریقے سے لین دین کیا گیا ہے اور اسی بے ضابطگی اور منی لانڈرنگ سے اسے تفتیش کرنا ہے اس نے اپنا شناختی کارڈ بھی وہاٹس اپ پر ارسال کیا اور اہلیہ کو گرفتار کرنے کی دھمکی دے کر شکایت کنندہ کے بینک اکاؤنٹ اور ایف ڈی جمع شدہ رقومات کی تفصیلات حاصل کر کے پچاس لاکھ پچاس ہزار نو سو روپیہ بینک اکاؤنٹ نکال کر دھوکہ دہی کی شکایت کنندہ نے ۹ اکتوبر کو شکایت درج کروائی اور ڈیجیٹل گرفتاری کے نام پر دھوکہ سے متعلق سائبر کرائم نے تفتیش شروع کی اور بینک اکاؤنٹ اور دیگر دستاویزات سے پولس نے تفتیش کرتے ہوئے ملزمین روی آنند امبورے ۳۵ سالہ ، وشال چندرکانت جادھو ۳۷ سالہ کو گرفتار کر لیا ملزم روی آنند موبائل فون ضبط کیا گیا ہے جرم میں استعمال بینک اکاؤنٹ کی تفتیش کی گئی تو یہ انکشاف ہوا کہ یہ بینک اکاؤنٹ ملک بھر میں سائبر جرائم کیلئے استعمال کیا گیا ہے یہ کارروائی ممبئی پولس کمشنر دیوین بھارتی کی ایما پر ڈی سی پی پرشوتم کراڈ نے انجام دی ہے ۔

Continue Reading

(جنرل (عام

ایم پی: نرس سے چھیڑ چھاڑ کے الزام میں دو ڈاکٹروں کے خلاف مقدمہ درج، تحقیقات جاری

Published

on

گوالیار، گوالیار میں جے اے وائی آروگیہ سپر اسپیشلٹی اسپتال سے وابستہ دو سینئر ڈاکٹروں کے خلاف نرسنگ عملے کے ساتھ مبینہ طور پر "چھیڑ چھاڑ” کے الزام میں مقدمہ درج کیا گیا ہے۔ ایک سینئر پولیس اہلکار نے بتایا کہ دو سینئر ڈاکٹروں کے خلاف ایف آئی آر درج کی گئی ہے، جن میں ہسپتال کے سپرنٹنڈنٹ ڈاکٹر گرجاشنکر گپتا اور ڈاکٹر شیوم یادو، نیفرولوجی ڈیپارٹمنٹ کے ایچ او ڈی شامل ہیں۔ ایک 27 سالہ نرسنگ سٹاف ممبر اور گوالیار کے رہائشی کی شکایت کے بعد ایک تحریری شکایت میں الزام لگایا گیا ہے کہ سینئر ڈاکٹروں (جس کا اوپر ذکر کیا گیا ہے) نے مبینہ طور پر نوکری کی حفاظت کے بہانے اس کے ساتھ چھیڑ چھاڑ کی۔ کنٹریکٹ پر نرسنگ سٹاف کے طور پر کام کرنے والی خاتون نے پولیس کو بتایا کہ وہ ہسپتال میں ڈاکٹر شیوم یادو کے چیمبر میں اپنی درخواست کو نشان زد کرنے اور رسید حاصل کرنے گئی تھی۔ خاتون نے پولیس کو بتایا کہ جب وہ چیمبر میں داخل ہوئی تو ڈاکٹر شیوم نے کہا کہ اگر آپ اپنی ملازمت کو محفوظ بنانا چاہتے ہیں تو آپ کو جنسی پسندیدگی کے لیے سمجھوتہ کرنا ہوگا۔ ورنہ میں آپ کو کہیں ٹرانسفر کر دوں گی اور آپ کام نہیں کر پائیں گے۔ شکایت کنندہ نے مزید الزام لگایا کہ ڈاکٹر شیوم نے اسے ڈاکٹر گپتا سے ملنے کی ہدایت بھی کی اور جب اس نے ان کی ہدایات کو ماننے سے انکار کیا تو ڈاکٹر گپتا نے اس کا ہاتھ پکڑ کر اسے نامناسب طریقے سے چھوا ۔ خوفزدہ نرس نے اپنے والدین کے ساتھ مبینہ واقعہ بیان کیا، اور بعد میں منگل کو دیر گئے گوالیار کے کمپو پولیس اسٹیشن میں شکایت درج کروائی گئی۔ رپورٹ کی تصدیق کرتے ہوئے ایس ایچ او (کمپو پولیس اسٹیشن) امر سنگھ سیکروار نے کہا کہ نرس نے اپنے والدین کے ساتھ منگل کی رات پولیس اسٹیشن کا دورہ کیا اور شکایت درج کرائی۔ "نرس کی شکایت کی بنیاد پر ایف آئی آر درج کی گئی ہے، اور دونوں ڈاکٹروں کے خلاف بی این ایس کی دفعہ 74، 75، 351 اور ایس سی/ایس ٹی ایکٹ کے تحت مقدمہ درج کیا گیا ہے۔ معاملے کی تحقیقات جاری ہے، اور اس کے مطابق مزید کارروائی کی جائے گی،” ایس ایچ او نے کہا۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com