(جنرل (عام
سپریم کورٹ نے وشواجیت کربا مسالکر کو قتل کیس میں بری کردیا، نچلی عدالت اور ہائی کورٹ نے موت کی سزا سنائی تھی۔

نئی دہلی : نچلی عدالت اور ہائی کورٹ نے ملزم کو موت کی سزا سنائی تھی لیکن جب معاملہ سپریم کورٹ پہنچا تو اسے بری کر دیا گیا۔ عدالت نے کہا کہ استغاثہ شواہد کے لنکس کو صحیح طریقے سے جوڑنے میں کامیاب نہیں ہو سکا۔ سپریم کورٹ نے یہ بھی واضح کیا کہ قتل کے پیچھے محرک سزا کی بنیاد نہیں ہو سکتا۔ عدالت نے درخواست گزار کی اپیل منظور کرتے ہوئے ملزم کی سزا اور سزائے موت کو مسترد کر دیا۔ پولیس نے الزام لگایا کہ ملزم نے اپنی بیوی، ماں اور دو سالہ بیٹی کو قتل کیا ہے۔ یہ واقعہ 2012 میں پیش آیا تھا جس کے بعد پولیس نے ملزم کو گرفتار کیا تھا۔ اب 12 سال بعد اسے سزائے موت سے بری کر دیا گیا ہے۔
سپریم کورٹ کے جسٹس بی آر گاوائی کی قیادت والی بنچ نے کہا کہ اس کیس کے حقائق اور حالات کو دیکھتے ہوئے یہ واضح ہے کہ استغاثہ اس کیس کو ثابت کرنے میں ناکام رہا ہے۔ یہ کیس حالاتی شواہد پر مبنی ہے۔ استغاثہ نے ٹرائل کورٹ میں ثابت کیا تھا کہ قتل میں استعمال ہونے والا ہتھوڑا، لوٹے گئے زیورات اور واردات کے وقت پہنے ہوئے خون آلود کپڑے ملزمان کے کہنے پر برآمد کر لیے گئے۔ الزام تھا کہ ملزم کا ماورائے ازدواجی تعلق بھی تھا۔
سپریم کورٹ نے کہا کہ استغاثہ نے بتایا کہ ملزمان کے بیان کی بنیاد پر جو ہتھوڑے برآمد ہوئے، وہ نالے سے ملے۔ یہ ممکن نہیں کہ تین دن گزرنے کے بعد بھی وہی ہتھوڑا نالے میں خون آلود ہو۔ تیراک جس کو ہتھوڑا نکالنے کے لیے بلایا گیا تھا، نے بتایا کہ ملزم اور پولیس کے پہنچنے سے پہلے ہی دو لوگ وہاں تلاش کر رہے تھے، جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ پولیس کو اس مقام کا پہلے سے علم تھا۔ دعویٰ کیا گیا تھا کہ خون آلود کپڑے برآمد ہوئے ہیں لیکن انہیں سیل نہیں کیا گیا۔ مقتول کی بیوی کے والد نے لوٹے ہوئے منگل سوتر کی شناخت نہیں کی۔ عدالت نے کہا کہ محض قتل کے ارادے کی بنیاد پر سزا نہیں دی جا سکتی۔ سنگین شک کی صورت میں، استغاثہ کو مقدمے کو معقول شک سے بالاتر ثابت کرنا چاہیے۔ اس کیس میں ہائی کورٹ کا حکم نہیں بنتا اور سپریم کورٹ نے درخواست گزار کی درخواست منظور کرتے ہوئے اسے بری کر دیا۔
درخواست گزار وشواجیت کربا مسالکر مہاراشٹر کا رہنے والا ہے۔ 31 اگست 2016 کو نچلی عدالت نے اسے قتل، قتل کی کوشش اور شواہد کو تباہ کرنے کا مجرم پایا اور اسے موت کی سزا سنائی۔ اس کے بعد، بمبئی ہائی کورٹ نے 2019 میں اس موت کی سزا کو برقرار رکھا اور کہا کہ یہ کیس ‘نایاب کے نایاب’ کے زمرے میں آتا ہے۔ ہائی کورٹ نے کہا تھا کہ مسالکر نے اپنی بیوی، ماں اور بیٹی کا سرد خون میں قتل کیا تھا۔ ملزم نے اپنے پورے خاندان کو تباہ کر دیا جس کی وجہ سے معاشرے کی بنیادوں کو بھی نقصان پہنچا ہے۔ اس کیس نے عدالت کی حساسیت کو بھی چونکا دیا۔ عرضی گزار مسالکر نے اس فیصلے کو سپریم کورٹ میں چیلنج کیا تھا۔
درخواست گزار وشواجیت مسالکر پونے کی ایک کمپنی میں سہولت کار تھے۔ 4 اکتوبر 2012 کو پولیس کو اطلاع ملی کہ پونے کے وانواڑی علاقے کی ایک سوسائٹی میں ڈکیتی اور قتل کی واردات ہوئی ہے۔ اس واقعے میں درخواست گزار کی ماں، بیوی اور بیٹی جاں بحق اور پڑوسی زخمی ہو گئے۔ پولیس نے قتل، اقدام قتل اور شواہد مٹانے کا مقدمہ درج کرلیا۔ تفتیش کے دوران یہ بات سامنے آئی کہ مسالکر کا ماورائے ازدواجی تعلق تھا جس کی وجہ سے پولیس کو شبہ ہوا کہ قتل کی منصوبہ بندی اسی نے کی تھی۔ اسے تفتیش کے دوران گرفتار کیا گیا۔ نچلی عدالت اور ہائی کورٹ سے سزا کی توثیق کے بعد معاملہ سپریم کورٹ پہنچ گیا۔
حالاتی شواہد کی صورت میں، یہ استغاثہ کی ذمہ داری ہے کہ وہ مقدمہ کو معقول شک سے بالاتر ثابت کرے۔ سپریم کورٹ کے چیف جسٹس یو یو للت کی قیادت والی بنچ نے کہا کہ جب کیس حالاتی ثبوت پر مبنی ہے تو اسے معقول شک سے بالاتر ثابت کرنا ضروری ہے اور یہ ذمہ داری استغاثہ پر ہے۔ قتل کے مقدمات میں حالاتی شواہد پر مبنی کیس میں ملزم کی نیت بہت اہم ہوتی ہے۔ سپریم کورٹ نے مختلف فیصلوں میں کہا ہے کہ یہ دیکھنا چاہیے کہ شواہد صرف کیس کے اختتام کی طرف اشارہ کرتے ہیں اور یہ نتیجہ ایسا ہونا چاہیے کہ اس سے ملزم کا قصور ثابت ہو۔
جرم
میٹھی ندی صاف صفائی بے ضابطگی ڈینو موریہ سمیت ۱۵مقامات پر ای ڈی کی کارروائی

ممبئی : ممبئی میٹھی ندی صاف صفائی میں بے ضابطگی اور بدعنوانی کے معاملہ میں انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی ) نے ممبئی سمیت ۱۵ مقامات پر چھاپہ مار کارروائی کی گئی ہے۔ ممبئی اور کوچی میں ای ڈی نے چھاپہ مار کارروائی کرتے ہوئے کیس سے متعلق کئی اہم دستاویزات بھی ضبط کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔ ای ڈی نے فلم اداکار ڈینوموریہ کے گھر پر بھی چھاپہ مار کارروائی کی ہے۔ ای او ڈبلیو نے اس معاملہ میں پہلی ایف آئی آر درج کی, جس کے بعد اب انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ نے بھی متوازی انکوائری شروع کر دی ہے۔ ای ڈی نے یہ کارروائی پی ایم ایل اے منی لانڈرنگ ایکٹ کے تحت کی ہے, ڈینو موریہ کا بھی اس بے ضابطگی میں ملوث ہونے پر ای او ڈبلیو نے اس سے اور اس کے بھائی سے بھی باز پرس کی ہے۔ بتایا جاتا ہے کہ ڈینو موریہ اور کیتین شیوسینا لیڈر ادیتہ ٹھاکرے کے قریبی ہے اب ڈینو کی مشکلات میں اضافہ ہو گیا ہے۔ ممبئی میں میٹھی ندی بدعنوانی اور بے ضابطگی کے معاملے میں ای او ڈبلیو کو کئی اہم دستاویزات اور ثبوت ملے ہیں۔ اس لئے اب اس معاملہ میں فنڈنگ کا استعمال اور غیر قانونی طریقے سے ٹینڈر حصولیابی کے معاملہ میں ای ڈی نے بھی اپنی کارروائی شروع کردی ہے۔ ای ڈی کی کارروائی کے زد میں شیوسینا کے کئی لیڈران بھی ہے, کیونکہ میٹھی ندی بدعنوانی گھپلے کے دوران بی ایم سی پر شیوسینا کی ہی حکمرانی تھی, اس لیے تفتیش کا دائرہ کار شیوسینا لیڈران پر مرکوز ہو گیا ہے۔ ممبئی میں میٹھی ندی بدعنوانی کے کیس میں ای او ڈبلیو نے بھی اپنی کارروائی میں اہم پیش رفت کی ہے۔ اس معاملہ میں ای ڈی کی انٹری کے بعد مزید انکشافات ہونے کی امید ہے۔ ای او ڈبلیو نے اس معاملہ اب تک ۱۳ کے خلاف کارروائی کرتے ہوئے ان کی گرفتاری بھی عمل میں لائی ہے۔ اس میں بی ایم سی افسران سمیت سیاسی لیڈران بھی ای ڈی کے رڈار پر ہے۔
ممبئی پریس خصوصی خبر
ممبئی عید الاضحی پر کھلے میں قربانی سے گریز کرے، رکن اسمبلی اور ایس پی لیڈر ابوعاصم اعظمی کی اپیل

ممبئی : ممبئی مہاراشٹر سماجوادی پارٹی لیڈر اور رکن اسمبلی ابوعاصم اعظمی نے مسلمانوں سے اپیل کی ہے کہ وہ کھلے میں قربانی سے گریز کرے۔ ساتھ ہی بی ایم سی اور حکومتی گائڈ لائن پر عمل کرے, پاکی نصف ایمان ہے اس لئے پاکی کا خاص خیال رکھیں, اتنا ہی نہیں قربانی سے متعلق جو بھی گائڈ لائن اور رہنمایانہ اصول طے کئے گئے ہیں, اس کی تابعداری لازمی ہے تمام ہدایات پر مکمل عمل کریں۔ صاف صفائی کا خاص خیال رکھیں اور اس بات کو یقینی بنائیں کہ عیدالاضحی پر برادان وطن کو کوئی پریشانی نہ ہو, یہی اسلام کی اصل تعلیمات ہے۔ عید آپسی محبت بھائی چارگی اور سنت ابراہیمی کی ادائیگی کے ساتھ منائیں, اعظمی نے کہا کہ عید پرقربانی کے فضلات بھی تھیلیوں میں رکھ ہی کوڑا دان میں ڈالیں۔
جرم
ممبئی سائبر سیل نے 1.29 کروڑ روپے محفوظ کیا

ممبئی : ممبئی پولیس کے سائبر سیل نے ڈیجیٹل اریسٹ دھوکہ دہی کے معاملہ میں 1.29 کروڑ روپے متاثرین کے محفوظ کئے ہیں۔ ممبئی کرائم برانچ کو ہیلپ لائن 1930 پر متعدد شکایات موصول ہوئی تھی جس میں سائبر دھوکہ دہی کی شکایت موصول ہوئی تھی ولے پارلے میں ایک 73 سالہ ڈاکٹر نے ہیلپ لائن پر شکایت درج کروائی تھی۔ بزرگ کو ویڈیو کال پر پولیس افسر اور جج بن کر کال کیا تھا اور ان کے بینک اکاؤنٹ سے نقدی نکالی گئی تھی اس معاملہ میں بینک اکاؤنٹ سے 2 جون سے 4 جون تک پانچ مرتبہ رقومات کی منتقلی کی گئی اور 2.89 کروڑ روپے منتقلی کئے گئے پولیس نے اس معاملہ میں شکایت درج کرنے کے بعد این سی آر پی پورٹل پر شکایت کی اور بینک کے نوڈل افسر نے سائبر جرم میں 1.29 کروڑ روپے بینک کھاتے میں ہی منجمد کر دئیے یہ کارروائی ممبئی پولیس کمشنر دیوین بھارتی، جوائنٹ پولیس کمشنر کرائم لکمی گوتم، ڈی سی پی پرشوتم کراڈ کی رہنمائی میں کی گئی۔
-
سیاست8 months ago
اجیت پوار کو بڑا جھٹکا دے سکتے ہیں شرد پوار، انتخابی نشان گھڑی کے استعمال پر پابندی کا مطالبہ، سپریم کورٹ میں 24 اکتوبر کو سماعت
-
ممبئی پریس خصوصی خبر6 years ago
محمدیہ ینگ بوائزہائی اسکول وجونیئرکالج آف سائنس دھولیہ کے پرنسپل پر5000 روپئے کا جرمانہ عائد
-
سیاست5 years ago
ابوعاصم اعظمی کے بیٹے فرحان بھی ادھو ٹھاکرے کے ساتھ جائیں گے ایودھیا، کہا وہ بنائیں گے مندر اور ہم بابری مسجد
-
جرم5 years ago
مالیگاؤں میں زہریلے سدرشن نیوز چینل کے خلاف ایف آئی آر درج
-
جرم5 years ago
شرجیل امام کی حمایت میں نعرے بازی، اُروشی چوڑاوالا پر بغاوت کا مقدمہ درج
-
خصوصی5 years ago
ریاست میں اسکولیں دیوالی کے بعد شروع ہوں گے:وزیر تعلیم ورشا گائیکواڑ
-
جرم5 years ago
بھیونڈی کے مسلم نوجوان کے ناجائز تعلقات کی بھینٹ چڑھنے سے بچ گئی کلمب گاؤں کی بیٹی
-
قومی خبریں6 years ago
عبدالسمیع کوان کی اعلی قومی وبین الاقوامی صحافتی خدمات کے پیش نظر پی ایچ ڈی کی ڈگری سے نوازا