Connect with us
Thursday,19-June-2025
تازہ خبریں

(جنرل (عام

ڈی ایس پی ضیاء الحق قتل کیس میں بڑا اپ ڈیٹ، سی بی آئی کی خصوصی عدالت نے 10 ملزمان کو عمر قید کی سزا سنادی

Published

on

Dsp Zia ul haq Murder Case

لکھنؤ/ پرتاپ گڑھ : سی بی آئی کی خصوصی عدالت نے ڈی ایس پی ضیاء الحق قتل کیس میں 10 ملزمان کو عمر قید کی سزا سنائی ہے۔ لکھنؤ کی خصوصی سی بی آئی عدالت نے تمام 10 ملزمان کو عمر قید کی سزا سنائی ہے اور جرمانہ بھی عائد کیا ہے۔ ملزمان پر 15 ہزار روپے جرمانہ عائد کیا گیا ہے۔ اطلاعات کے مطابق جرمانے کی نصف رقم ضیاء الحق کی اہلیہ کو بھی دی جائے گی۔ آپ کو بتا دیں کہ اس معاملے میں راجہ بھیا بھی ملزم تھے، لیکن انہیں سی بی آئی کی جانچ میں پہلے ہی کلین چٹ مل چکی تھی۔ ہر ملزم پر 19500 روپے جرمانہ بھی عائد کیا گیا ہے۔ جرمانے کی نصف رقم (97,500 روپے) ضیاء الحق کی اہلیہ پروین آزاد کو دی جائے گی۔ خصوصی عدالت نے بدھ کو پھول چند یادو، پون یادو، منجیت یادو، گھنشیام سروج، رام لکھن گوتم، چھوٹے لال یادو، رام آسرے، منا پٹیل، شیورام پاسی اور جگت بہادر پال عرف بلے پال کو سزا سنائی۔ اس سے قبل گزشتہ جمعہ کو ان تمام کو مجرم قرار دیا گیا تھا۔

آپ کو بتا دیں کہ ڈی ایس پی ضیاء الحق کو 2 مارچ 2013 کو پرتاپ گڑھ کے گاؤں بالی پور میں قتل کر دیا گیا تھا۔ کیس کی سنگینی کو دیکھتے ہوئے اس کی جانچ سی بی آئی نے کی۔ رگھوراج پرتاپ سنگھ عرف راجہ بھیا اور گاؤں کے سربراہ گلشن یادو پر قتل کا الزام تھا۔ تاہم سی بی آئی کی جانچ میں دونوں کو کلین چٹ دے دی گئی تھی۔

ضیاالحق کا قتل عام اتر پردیش کے کنڈا علاقے میں ہوا جہاں وہ بطور پولیس افسر تعینات تھے۔ ضیاءالحق کے قتل کے بعد ان کی اہلیہ پروین نے ایف آئی آر درج کرائی، جس میں پانچ ملزمان کو نامزد کیا گیا۔ ان میں نمایاں نام رگھوراج پرتاپ سنگھ عرف راجہ بھیا کا تھا۔ دیگر ملزمان میں گلشن یادو، ہریوم سریواستو، روہت سنگھ اور سنجے سنگھ عرف گڈو شامل ہیں۔ ان کے خلاف تعزیرات ہند کی مختلف دفعات کے تحت مقدمہ درج کیا گیا تھا، جس میں قتل (دفعہ 302)، مجرمانہ سازش (دفعہ 120B) اور دیگر سنگین الزامات شامل ہیں۔

اس کیس کی سنگینی اور سیاسی اثر کو دیکھتے ہوئے اس وقت کی اتر پردیش حکومت نے اس کیس کی تحقیقات سینٹرل بیورو آف انویسٹی گیشن (سی بی آئی) کو سونپ دی تھی۔ تاہم، سی بی آئی نے 2013 میں اپنی تحقیقات مکمل کی اور کلوزر رپورٹ داخل کی۔ اس کا مطلب تھا کہ کیس میں ملزم کے خلاف خاطر خواہ ثبوت نہیں ملے۔ آپ کو بتاتے چلیں کہ دیوریا ضلع کے نونکھر ٹولہ جعفر گاؤں کے رہنے والے ضیاء الحق کو 2012 میں کنڈا میں سی او کے عہدے پر تعینات کیا گیا تھا۔

ممبئی پریس خصوصی خبر

ولے پارلے کے ساٹھے کالج کے طالبہ کی خودکشی سے سنسنی

Published

on

Death

ممبئی کے وِلے پارلے کے ساٹھے کالج میں ایک افسوسناک واقعہ پیش آیا, جہاں ایک 21 سالہ طالبہ سندھیا پاٹھک کالج کی عمارت کی تیسری منزل سے گر کر ہلاک ہوگئی۔ ‎جب کہ کالج انتظامیہ کا دعویٰ ہے کہ یہ خودکشی کا معاملہ ہے, جبکہ گھر والوں نے اس پر شبہات کا اظہار کیا ہے۔ ‎پولیس نے تفتیش شروع کر دی ہے اور واقعے کے ارد گرد کے حالات کا تعین کرنے کے لیے سی سی ٹی وی فوٹیج کا جائزہ لے رہی ہے۔ ‎ولے پارلے پولس میں اے ڈی آر حادثاتی موت کا معاملہ درج کیا گیا ہے۔ ایک 21 سال کی لڑکی نے صبح تقریباً 7:10 بجے ساٹھے کالج کی تیسری منزل سے چھلانگ لگا کر خودکشی کر لی۔ اسے اسپتال لے جایا گیا لیکن علاج کے دوران اسے مردہ قرار دے دیا گیا۔ ابتدائی تحقیقات سے معلوم ہوا ہے کہ اس نے ذاتی وجوہات کی بنا پر خودکشی کی ہے۔ مزید تفتیش جاری ہے۔

Continue Reading

سیاست

نلیش رانے نے اپنے بھائی نتیش رانے کو متنازع بیان سے گریز کرنے کی ایکس پر دی صلاح

Published

on

Nitish-&-Nilesh-Rane

ممبئی مہاراشٹر میں بی جے پی اور شندے سینا کے مابین سب کچھ ٹھیک ٹھاک نہیں ہے۔ بی جے پی لیڈر و وزیر نتیش رانے اور نلیش رانے میں اب سرد جنگ شروع ہو گئی ہے۔ دھاراشیو عثمان آباد میں نتیش رانے نے جلسہ عام میں متنازع بیان دیا تھا, جس کے بعد یہ بحث شروع ہو گئی تھی کہ کون کس کا باپ, اس پر نلیش رانے نے اپنے بھائی نتیش رانے کو متنازع بیان سے گریز کرنے کی ایکس پر صلاح دی تھی اور پھر نتیش نے اس کا جواب دیتے ہوئے ایکس تبصرہ کرتے ہوئے کہا تھا تم ٹیکس فری ہو۔۔ اس کے بعد نلیش رانے نے ایکس کا پوسٹ ڈیلیٹ حذف کر دیا تھا اب دوبارہ نتیش رانے نے ایکس پر یوتی دھرم کا پالن کرنے یعنی دوستانہ اصول پر کار بند رہنے کی اپیل کی ہے۔ نتیش رانے نے ایکس پر کہا ہے کہ عزیزم نلیش جی آپ نے کچھ دنوں قبل مہایوتی دھرم پالن کی صلاح دی تھی, لیکن ابھی اپنے دوست حلیف پارٹی کے کارکنان کو دھمکی دینا درست نہیں ہے, آپ مہایوتی کا حصہ ہے اس لئے اس بات کا خاص خیال رکھنا ضروری ہے, اب اس پیغام کا نلیش رانے کیا جواب دیتے ہیں یہ دیکھنا دلچسپ ہوگا۔ رانے نے ایکس پر وہ پیغام بھی شئیر کیا ہے جس میں بی جے پی ورکر کو دھمکی دی گئی ہے, اور سوشل میڈیا کا یہ پیغام اب رانے برادر میں سرد جنگ کا باعث بن گیا ہے۔

Continue Reading

جرم

جوہو ہوکہ پارلر پر چھاپہ : 5 نوجوان خواتین سمیت 45 افراد کے خلاف مقدمہ درج

Published

on

Hukka Paler

ممبئی، جون 2025 – ممبئی کرائم برانچ نے گزشتہ رات دیر گئے جوہو کے ایک غیر قانونی ہوکہ پارلر پر بڑی کارروائی کرتے ہوئے چھاپہ مارا۔ اس کارروائی میں 45 افراد کو حراست میں لیا گیا، جن میں 5 نوجوان خواتین بھی شامل ہیں۔ تمام افراد کے خلاف مختلف قانونی دفعات کے تحت مقدمات درج کیے گئے ہیں۔

دریافت اور گرفتاریاں

رات تقریباً 1 بجے، ممبئی پولیس کی کرائم انٹیلیجنس یونٹ (CIU) نے ایک روف ٹاپ لاؤنج پر چھاپہ مارا، جہاں گاہکوں کو تمباکو ملا ہوا ہوکہ پیش کیا جا رہا تھا۔ پولیس کو موقع پر کم از کم 30 افراد ہوکہ پیتے ہوئے ملے۔ یہ پارلر بغیر کسی قانونی لائسنس کے چلایا جا رہا تھا، جو کہ 2017 کے کملا ملز آتشزدگی کے بعد بنائے گئے قوانین کی صریح خلاف ورزی ہے۔

گرفتار کیے گئے 45 افراد میں عملہ، انتظامیہ اور گاہک شامل تھے۔ ان میں پانچ نوجوان خواتین بھی شامل ہیں، جن کی عمریں 20 سے 25 سال کے درمیان بتائی جا رہی ہیں۔ پولیس نے ہوکہ کے مختلف سامان، جیسے پائپ، کوئلہ، تمباکو کے آمیزے اور فلیورز بھی قبضے میں لے لیے ہیں۔

قانونی کارروائی

ملزمان کے خلاف مندرجہ ذیل قوانین کے تحت مقدمات درج کیے گئے ہیں :

  • بھارتی تعزیراتِ قانون (Indian Penal Code – IPC) کی مختلف دفعات،
  • سگریٹ و دیگر تمباکو مصنوعات ایکٹ (COTPA)،
  • آفاتِ سماوی مینجمنٹ ایکٹ (Disaster Management Act)، جو کملا ملز سانحہ کے بعد لاگو کیا گیا تھا۔

حکام کا کہنا ہے کہ 2017 کے کملا ملز آتشزدگی کے بعد ممبئی شہر کی حدود میں ہوکہ پارلرز پر مکمل پابندی عائد کر دی گئی تھی، جس واقعے میں 14 افراد ہلاک ہو گئے تھے۔

حفاظتی خدشات

انتظامیہ نے کوئلے سے جلنے والے ہیٹرز اور بند کمروں میں ہوکہ پیش کیے جانے پر شدید تشویش کا اظہار کیا ہے، کیونکہ یہ آگ لگنے کے بڑے خطرات پیدا کرتے ہیں۔ جس چھت پر یہ پارلر قائم تھا وہاں کسی بھی قسم کی آگ بجھانے کی منظوری یا ساز و سامان موجود نہیں تھا، جس سے ایک اور حادثے کا اندیشہ پیدا ہوا۔ شہری قوانین کے مطابق بغیر اجازت تعمیرات خصوصاً عمارت کی چھتوں پر سختی سے ممنوع ہیں۔

وسیع تناظر

کملا ملز سانحے کے بعد سے ممبئی پولیس مسلسل غیر قانونی ہوکہ ڈینز کے خلاف کارروائی کر رہی ہے۔ 2021 سے اب تک اندھیری، باندرہ اور دیگر مضافاتی علاقوں میں کئی جگہوں پر چھاپے مارے گئے ہیں۔ خاص طور پر، فروری 2021 میں اندھیری کے ایک روف ٹاپ پارلر پر بھی ایسی ہی کارروائی کے دوران 42 افراد کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا تھا۔

آئندہ کا لائحہ عمل

تمام 45 گرفتار شدہ افراد پر الزامات عائد کیے جا چکے ہیں اور ان کے خلاف قانونی کارروائی جاری ہے۔ تفتیش کار اس ہوکہ پارلر کی ملکیت، قانونی خلاف ورزیوں اور اس کے گاہکوں سے متعلق عوامی صحت یا سلامتی کے خطرات کی جانچ کر رہے ہیں۔ حکام نے ماضی کے حادثات سے بچنے کے لیے فائر سیفٹی قوانین کی مزید سخت نگرانی کا بھی عندیہ دیا ہے۔

کیوں یہ معاملہ اہم ہے :

  • عوامی سلامتی: بند جگہوں پر ہوکہ پارلر، خاص طور پر بغیر حفاظتی اقدامات کے، بڑے خطرے کا باعث ہوتے ہیں۔
  • قانون کا نفاذ: پابندی کے باوجود غیر قانونی ہوکہ سرگرمیاں جاری رہنا، نگرانی کی کمی کو ظاہر کرتا ہے۔
  • پالیسی کی یاد دہانی: کملا ملز سانحہ اب بھی ممبئی کی نائٹ لائف میں ہوشیاری برتنے کی اہمیت کو یاد دلاتا ہے۔
Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com