Connect with us
Wednesday,05-November-2025

سیاست

شرد پوار نے مراٹھا ریزرویشن کی وکالت کرتے ہوئے مرکز سے تعلیم اور سرکاری ملازمتوں میں ریزرویشن کی حد کو 50 فیصد سے زیادہ کرنے کی اپیل کی۔

Published

on

sharad-pawar

ممبئی / سانگلی (مہاراشٹر) : نیشنلسٹ کانگریس پارٹی (ایس پی) کے صدر شرد پوار نے جمعہ کو بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کی زیر قیادت مرکزی حکومت سے کہا کہ وہ تعلیم اور سرکاری ملازمتوں میں ریزرویشن کو 50 فی صد کی موجودہ حد سے بڑھانے کے لیے آئینی ترمیم طلب کرے۔ سینٹ لانے کی اپیل کی ہے۔ پوار نے سانگلی میں نامہ نگاروں سے کہا کہ ریزرویشن کے لیے احتجاج کرنے والے مراٹھوں کو ریزرویشن دیتے ہوئے اس بات کا بھی خیال رکھا جانا چاہیے کہ اس طرح کے قدم سے دیگر کمیونٹیز کے لیے مقرر کردہ ریزرویشن کی حد میں کوئی خلل نہ پڑے۔

شرد پوار نے کہا کہ موجودہ ریزرویشن کی حد 50 فیصد ہے۔ لیکن اگر تمل ناڈو 78 فیصد (کئی برادریوں کے لیے ریزرویشن) کر سکتا ہے تو مہاراشٹر میں 75 فیصد ریزرویشن کیوں نہیں کر سکتا۔ انہوں نے کہا کہ مرکز کو آگے بڑھ کر ریزرویشن کی حد بڑھانے کے لیے آئینی ترمیم لانی چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ ہم ترمیم کی حمایت کریں گے۔

ایک اور سوال پر، پوار نے کہا کہ اپوزیشن جماعتوں کے اتحاد مہا وکاس اگھاڑی (ایم وی اے) کے رہنماؤں کے درمیان سیٹوں کی تقسیم پر بات چیت اگلے ہفتے بھی جاری رہے گی۔ انہوں نے کہا کہ میں رہنماؤں کو مشورہ دوں گا کہ وہ جلد از جلد مذاکرات مکمل کریں تاکہ ہم ان لوگوں تک پہنچ سکیں جو تبدیلی چاہتے ہیں۔ ایم وی اے کی حلیف این سی پی (ایس پی)، ادھو ٹھاکرے کی زیرقیادت شیو سینا (یو بی ٹی) اور کانگریس نے حالیہ لوک سبھا انتخابات ایک ساتھ لڑے تھے اور اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کیا تھا۔ ایم وی اے اتحاد نے ریاست میں 48 میں سے 30 سیٹیں جیتیں۔ مہاراشٹر میں نومبر میں اسمبلی انتخابات ہونے کا امکان ہے۔

پوار نے کہا کہ لوگ حکومت میں تبدیلی لانے کے بارے میں مثبت ہیں اور ایم وی اے ان کے جذبات کا احترام کرتی ہے۔ این سی پی کے سربراہ (شرد پوار) نے مراٹھی کو "کلاسیکی زبان” کا درجہ دینے کے فیصلے کا خیر مقدم کیا اور اس کے لیے مرکزی حکومت کو مبارکباد دی۔ تاہم، پوار نے کہا کہ مہاراشٹر حکومت کو مراٹھی سیکھنے والے طلباء کی کم ہوتی تعداد اور ریاست میں مراٹھی زبان کے اسکولوں کے بند ہونے کے بارے میں سوچنا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ "ان پہلوؤں پر بات کرنے اور اس مسئلے کو حل کرنے کا راستہ تلاش کرنے کی ضرورت ہے۔” انہوں نے الزام لگایا کہ ریاستی حکومت پاپولسٹ اسکیموں کی بارش کر رہی ہے جبکہ دیگر پروگراموں کے لیے فنڈز کو ہٹا رہی ہے۔

پوار نے کہا کہ سانگلی کینسر ہسپتال کو 4 کروڑ روپے سے زیادہ کی سرکاری امداد بقایا ہے۔ ریاست بھر کے کینسر اسپتالوں کے لیے 700 کروڑ روپے کی سرکاری امداد بقایا ہے۔ مجھے بتایا گیا کہ چونکہ پیسہ پاپولسٹ اسکیموں میں لگایا جانا تھا اس لیے انتظامیہ بے بس تھی۔ اگر میڈیکل کے شعبے کا یہ حال ہے تو دیگر شعبوں کے بارے میں کیا کہا جا سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بدلاپور جیسے معاملات کو لے کر ریاست میں لوگوں میں غصہ ہے۔ بدلاپور کے ایک اسکول میں ایک کنٹریکٹ سویپر نے مبینہ طور پر اسکول کے احاطے میں دو نوجوان لڑکیوں کے ساتھ جنسی زیادتی کی، تاہم، بعد میں وہ پولیس کے ساتھ مبینہ فائرنگ کے تبادلے میں مارا گیا۔

انہوں نے کہا کہ لوگوں کا خیال ہے کہ خواتین کو مالی امداد تو دی جا رہی ہے لیکن ان کے تحفظ کو نظر انداز کیا جا رہا ہے۔ مرکزی وزیر نتن گڈکری کے تبصرے کے بارے میں پوچھے جانے پر کہ خواتین کو مالی امداد فراہم کرنے والی لاڈکی بہین اسکیم دوسرے شعبوں میں سبسڈی کی بروقت ادائیگی کو متاثر کر سکتی ہے، پوار نے کہا کہ یہاں تک کہ وزیر اعظم نریندر مودی نے بھی ایسی اسکیموں کو تہلکہ خیز کلچر کہا ہے جسے روکنے کی ضرورت ہے۔ .

گڈکری روڈ ٹرانسپورٹ اور ہائی ویز کے مرکزی وزیر بھی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ گڈکری ترقی کے تئیں تعمیری اور غیر سیاسی نقطہ نظر رکھتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) لیڈر کے دور میں سڑکوں میں بہتری آئی ہے۔ گڈکری نے دعویٰ کیا تھا کہ اپوزیشن نے انہیں کئی بار وزیر اعظم کے عہدے کی پیشکش کی تھی۔ اپنے دعوے پر پوار نے کہا کہ ہم نے ایسی کوئی تجویز نہیں دی ہے۔ اگر ہمارے پاس ارکان پارلیمنٹ کی مطلوبہ تعداد نہیں ہے تو ہم ایسی تجویز کیسے دے سکتے ہیں۔

پوار، جو دسمبر میں 84 سال کے ہو جائیں گے، جب ان کی توانائی کے راز کے بارے میں پوچھا گیا، تو انہوں نے کہا کہ عمر کے ساتھ ان کی توانائی بڑھتی ہے۔ اسمبلی انتخابات سے قبل مودی کے ممکنہ دورہ مہاراشٹر پر، انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم نے لوک سبھا انتخابات سے پہلے 18 ریلیاں کیں اور 14 حلقوں میں شکست کا سامنا کرنا پڑا۔ انہوں نے کہا کہ وہ اسمبلی انتخابات کے لئے کئی ریلیاں بھی کریں۔

جرم

انٹی نارکوٹکس سیل اے این سی کی بڑی کارروائی منشیات فروش اکبر کھاؤ گرفتار

Published

on

ممبئی انٹی نارکوٹکس سیل اے این سی گھاٹکوپریونٹ منشیات فروشی کے الزام میں ڈرگس فروش محمد شفیع شیخ عرف اکبر کھاؤ کو گرفتار کرنے کا دعوی کیاہے اس پر تھانہ میں منشیات فروشی کے معاملہ مکوکا کا اطلاق کیا گیا تھا اور اس کی ضمانت پر رہائی ہوئی تھی اس کے باوجود وہ منشیات سپلائی کیا کرتا تھا اے این سی نے منشیات کے کیس میں ایک ملزم کو گرفتار کیاتھا اس کی تفتیش میں اکبر کھاؤ کا انکشاف ہوا یہ اس کیس میں مفرور تھا اس کی تفصیل معلوم ہوئی اور سراغ ملا ہے وہ اڑیسہ میں روپوش ہے جس کے بعد پولس نے راج گنگا پور سندرگڑھ سے اسے گرفتار کیا اکبر کھاؤ کے خلاف کل ۱۵ معاملات درج ہے جس میں این ڈی پی ایس ایکٹ او ر مختلف جرائم درج ہے وی بی نگر میں دو این ڈی پی ایس ایکٹ کا کیس درج ہے اے این سی میں ۲ این ڈی پی ایس منشیات فروشی کل ۱۸ کیس درج ہے ۔ اے این سی نے اس معاملہ میں دو ملزمین کو گرفتار کیا ہے اور ۱۲ کروڑ کی منشیات بھی ضبط کی ہے ۔یہ کارروائی ممبئی پولس کمشنر دیوین بھارتی کی ایما پر اے این سی کے ڈ ی سی پی نوناتھ ڈھولے نے انجام دی ہے ۔

Continue Reading

ممبئی پریس خصوصی خبر

قلابہ کاز وے علاقے میں 67 غیر مجاز ہاکروں کے خلاف کارروائی ،ممبئی میونسپل کارپوریشن کے اے ڈویژن کی کارروائی

Published

on

ممبئی میونسپل کارپوریشن بی ایم سی کے اے ڈویژن کی طرف سے منگل، 4 نومبر 2025 کو قلابہ کاز وے علاقے میں غیر مجاز ہاکروں کے خلاف بے دخلی کی کارروائی کی گئی ۔اس کارروائی میں کل 67 غیر مجاز ہاکروں کو ہٹایا گیا۔
ایڈیشنل میونسپل کمشنر (شہر) ڈاکٹراشونی جوشی کی رہنمائی میں غیر مجاز تعمیرات کو بے دخل کرنے اور شہری قوانین کی تعمیل کو یقینی بنانے کے مقصد سے کارروائی کی جا رہی ہے۔
یہ کارروائی ڈپٹی کمشنر (زون 1) کی قیادت میں کی گئی۔چندا جادھو، اے ڈویژن کے اسسٹنٹ کمشنر جے دیپ مورے غیر مجاز تعمیرات کو بے دخل کرنے اور شہری قوانین کی تعمیل کو یقینی بنانے کے مقصد سےاس کارروائی کے تحت قلابہ کاز وے سے کل 67 غیر مجاز ہاکروں کو بے دخل کیا گیا جو ٹریفک اور راہگیروں کی راہ میں رکاوٹ تھے۔
یہ کارروائی ممبئی میونسپل کارپوریشن کے اے ڈیپارٹمنٹ نے کی ہے۔میونسپل کارپوریشن انتظامیہ نے واضح کیا ہے کہ غیر مجاز ہاکروں کے خلاف کارروائی اب سے مسلسل جاری رہے گی۔

Continue Reading

سیاست

ریاستی ضلع پریشد اور گرام پنچایت مہایوتی الیکشن کیلئے تیار : سی ایم فڑنویس

Published

on

ممبئی ریاست میں ضلع پریشد اور گرام پنچایت الیکشن میں مہایوتی متحدہ طور انتخابی میدان میں حصہ لے گی اور جہاں مہایوتی میں انتخابی مفاہمت نہیں ہو گی وہاں بھی دوستانہ مقابلہ ہوگا اور امید ہے کہ ریاستی عوام ان الیکشن میں مہایوتی پر اعتماد کرےگی ۔ یہ دعوی مہاراشٹر کے وزیر اعلی دیویندر فڑنویس نے کیا ہے مہایوتی میں بلدیاتی انتخابات پر اب تک سیٹوں کی تقسیم کا کوئی فارمولہ طے نہیں ہوا ہے البتہ اتحادی پارٹی اور بی جے پی جہاں مستحکم ہے وہاں تنہا مقابلہ کا فارمولہ طے کیاہے جس طرح سے تھانہ میں ایکناتھ شندے اور پونہ میں بی جے پی کے تنہا مقابلہ کی چہ میگوئیاں عام ہے ۔
فڑنویس نے ادھوٹھاکرے پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ طعنہ زنی کرنا ان کا کام ہے اگروہ ریاست کا دورہ کر رہے ہیں تو یہ اچھی بات ہے لیکن عوام سب جانتے ہیں اور الیکشن میں وہ مہایوتی پر اعتمادبحال رکھیں گے انہوں نے کہا کہ الیکشن کمشن نے الیکشن کا اعلان کیاہے ادھوٹھاکرے اور اپوزیشن الیکشن ملتوی کرواناہے اس لئے وہ ووٹنگ لسٹ میں گڑبڑی اور دھاندلی کا الزام عائد کر رہے ہیں لیکن سپریم کورٹ نے ہی انتخابات جلد منعقد کروانے کی ہدایت جاری کی ہے اس لئے اب یہ ممکن نہیں ہے کہ انتخابات ملتوی ہو یا اس میں تاخیر اور تامل کیا جائے فڑنویس نے یقین کا اظہار کیا ہے کہ انہیں عوام پر اعتماد ہے اس مرتبہ بھی عوام مہایوتی سے ہی اتفاق کریں گے اس لئے اپوزیشن الیکشن کو موخر اور ملتوی کروانا چاہتے ہیں جبکہ مہایوتی انتخابات کےلئے تیار ہے ۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com