Connect with us
Saturday,20-September-2025
تازہ خبریں

سیاست

مہاراشٹر کے نائب وزیر اعلی دیویندر فڑنویس نے ‘ووٹ جہاد’ اور ‘لو جہاد’ پر دیا متنازعہ بیان

Published

on

Devendra Fadnavis

ممبئی : مہاراشٹر اسمبلی انتخابات کے اعلان کے درمیان ریاست میں سیاسی سرگرمیاں تیز ہوگئی ہیں۔ بی جے پی کے سینئر لیڈر اور نائب وزیر اعلیٰ دیویندر فڑنویس نے کسی خاص برادری کا نام لیے بغیر ‘ووٹ جہاد’ اور ‘لو جہاد’ کے موضوعات پر سنسنی خیز بیان دیا ہے۔ کولہاپور میں کنیری مٹھ کے سنت سماویش پروگرام میں خطاب کرتے ہوئے، فڑنویس نے ان مسائل پر زور دیا اور سیاسی حالات پر اس کے اثرات کے بارے میں بات کی۔ دو روزہ پروگرام کولہاپور میں منعقد کیا گیا تھا۔ ان کے راشٹریہ سویم سیوک سنگھ (آر ایس ایس) سے قریبی تعلقات ہیں۔ چیف منسٹر ایکناتھ شندے منگل کو اختتامی پروگرام کی صدارت کریں گے۔

فڈنویس نے دعویٰ کیا ہے کہ مہاراشٹر میں لوک سبھا کی 48 میں سے 14 سیٹوں پر ‘ووٹ جہاد’ دیکھا گیا ہے۔ فڈنویس نے دعویٰ کیا کہ ایک خاص کمیونٹی کے لوگوں نے ہندوتوا کے امیدواروں کو شکست دینے کے لیے اجتماعی طور پر ووٹ دیا۔ دیگر برادریوں کی آبادی میں تیزی سے اضافہ کو اجاگر کرتے ہوئے، فڑنویس نے کہا کہ 14 حلقوں میں ووٹ جہاد کا نمونہ دیکھا گیا ہے۔ تاہم، انہوں نے ان 14 لوک سبھا سیٹوں یا ان کے نتائج کے بارے میں مزید کوئی معلومات نہیں دی۔

دھولے میں پانچ اسمبلی حلقوں میں ایک ایک امیدوار 1 لاکھ 90 ہزار ووٹوں سے آگے ہے۔ تاہم ایک حلقہ (مالیگاؤں) میں دوسرے امیدوار کو 1 لاکھ 94 ہزار ووٹ ملے، اس لیے دوسرا امیدوار 4000 ووٹوں سے جیت گیا۔ دیگر برادریوں کے لوگوں کا اعتماد بڑھ گیا ہے۔ فڑنویس نے کہا کہ اب انہیں یقین ہے کہ وہ ہندوتوا کو کم تعداد میں بھی شکست دے سکتے ہیں۔

لو جہاد پر کیا کہنا ہے گزشتہ دہائی میں شادی سے متعلق بڑھتے ہوئے معاملات کا ذکر کرتے ہوئے فڑنویس نے لو جہاد پر بات کی۔ اب لو جہاد کی ایک لاکھ سے زیادہ شکایات ہیں۔ اس میں ہندو لڑکیوں کو کچھ برادریوں نے دھوکہ دیا ہے۔ فڑنویس نے کہا کہ لڑکیاں شادی شدہ ہیں۔ 2-3 بچوں کو جنم دیتا ہے اور پھر انہیں چھوڑ دیتا ہے۔ لو جہاد ہماری کمیونٹی میں لڑکیوں کو بدنام کر رہا ہے۔

سیاست

سرکاری پیسہ کسی کے باپ کا نہیں مسلمانوں کو نمک حرام کہنے پر ابوعاصم برہم، بی جے پی لیڈران کی نفرت انگیزی، بہار اور سیکولرعوام کو غور کرنے کی ضرورت

Published

on

asim

‎ممبئی مہاراشٹر سماجوادی پارٹی لیڈر اور رکن اسمبلی ابوعاصم اعظمی نے بی جے پی لیڈر اور رکن پارلیمان و مرکزی وزیر گری راج سنگھ کے مسلمانوں کو نمک حرام اور غدار کہنے پر سخت الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے سیکولر عوام اور مسلمانوں سے اپیل کی ہے کہ وہ بہار الیکشن میں بی جے پی کو سبق سکھائیں. انہوں نے کہا کہ جس طرح سے بی جے پی سرکار میں مسلمانوں کے خلاف نفرت عام ہو گئی ہے, فرقہ پرستی عروج پر ہے اور حالات اس قدر خراب ہے کہ بی جے پی کے لیڈران مسلمانوں کے خلاف نفرت کی بیج بو رہے ہیں اور وزیرا عظم نریندر مودی اس پر خاموش ہے, لب کشائی تک نہیں کرتے۔

‎مسلمانوں کو غدار کہنے والے گری راج سنگھ کو سمجھنا چاہیے کہ سرکاری پیسہ کسی کے باپ کا نہیں ہے۔ میں بہار اور آندھرا پردیش کے مسلمانوں کو بتانا چاہتا ہوں کہ نتیش کمار اور چندرا بابو نائیڈو ایک ایسی حکومت کی حمایت کر رہے ہیں جس کے وزراء مسلمانوں کے بارے میں ایسے نفرتی نظریہ رکھتے ہیں. اعظمی نے کہا کہ مسلمانوں کو بی جے پی سرکار کو ذلیل و رسوا کرنے کا موقع تلاش کرتی ہے اور مسلسل اس کے نفرتی لیڈران مسلمانوں کے خلاف زہر افشانی کرتے ہیں. مہاراشٹر اور ممبئی میں نتیش رانے بھی مسلمانوں کے خلاف زہر افشانی کرتے ہیں۔ ایسے میں ان وزرا کی زبان بندی ضروری ہے ایسے وزرا اور لیڈران کے سبب ہی فرقہ پرستی عروج پر ہے. مسلمانوں نمک حرام کہنے کے ساتھ گری راج سنگھ نے کہا کہ سرکاری اسکیمات کا فائدہ مسلمان اٹھاتے ہیں اور ووٹ بھی نہیں دیتے وہ نمک حرام اور غدار ہے. اس پر اعظمی نے کہا کہ سرکار ہر چیز پر ٹیکس وصول کر کے پیسہ جمع کرتی ہے, اس لئے سرکاری پیسہ کسی کے باپ کا نہیں ہے یہ وزیر موصوف کو ذہن نشین رکھنا چاہئے۔

Continue Reading

ممبئی پریس خصوصی خبر

ممبئی کرلا وی بی نگر میں آئی لو محمد کا بینر نکالنے پر تنازع و کشیدگی، مہاراشٹر میں آئی لو محمد کے بینر اور سراپا احتجاج

Published

on

I Love Mohammad

ممبئی : اترپردیش یوپی کے کانپور میں آئی لو محمد صلی اللہ علیہ وسلم کی لکھنے پر ایف آئی آر درج ہونے کے بعد دنیا سمیت ملک بھر میں جمعہ کو پرامن احتجاج کے بعد مہاراشٹر اور ممبئی آئی لو محمد کے بینر آویزاں کیا گیا جس کے بعد گزشتہ شب کرلا وی بی نگر پولس نے بی ایم سی کے ساتھ آئی لو محمد کے بینر نکالنے کا فرمان جاری کیا تھا, جس کے بعد مسلم نوجوانوں نے اس کے خلاف احتجاج کیا اور نوجوانوں نے کہا کہ وہ اس معاملہ میں کیس لینے کو تیار ہے, لیکن بینر نہیں نکالیں گے. آئی لو محمد تحریک نے مہاراشٹر اور ممبئی میں شدت اختیار کر لی ہے. اس معاملہ میں کرلا وی بی نگر کے سنئیر انسپکٹر پوپٹ آہواڑ نے اس کی تصدیق کی اور کہا کہ حالات پرامن ہے اور کچھ بدگمانی ہوئی تھی جس کا ازالہ کر لیا گیا ہے. فی الوقت ممبئی اور مہاراشٹر میں پولس نے بینر نکالنے کی کارروائی کو عارضی طور پر روک دیا ہے. اس کی تصدیق پولس کے اعلیٰ افسر نے کی ہے. اسی طرح بھیونڈی اے سی پی آفس کے پاس گزشتہ شب ساڑھے آٹھ بجے آئی لو محمد کا بینر نامعلوم افراد نے لگایا ہے. ممبئی اور مہاراشٹر میں اب آئی لو محمد کے بینر کی آڑ میں فرقہ پرست عناصر ماحول خراب کرنے کی کوشش کر رہے ہیں. اس سے الرٹ رہنے کی ضرورت پر اعلی پولس افسر نے زور دیا ہے. مہاراشٹر اور ممبئی میں جمعہ کو آئی لو محمد تحریک نے شدت اختیار کر لی ہے. ایسے میں فرقہ پرست عناصر اس مسئلہ پر ماحول خراب کرنے کی سازش کر رہے ہیں. ممبئی اور مہاراشٹر میں کانپور میں مسلم نوجوانوں پر آئی لو محمد لکھنے پر ایف آئی آر درج کرنے پر سراپا احتجاج کیا گیا. ممبئی میں آئی لو محمد کی تختیاں لے کر مسلمانوں نے احتجاج کیا سڑکیں آئی لو محمد کے نام سے گونج اٹھیں۔ ممبئی پولس نے اس تنازع کے بعد اب حالات پر نظر رکھنا شروع کر دی ہے, اس کے ساتھ ہی سوشل میڈیا پر بھی نگرانی جاری ہے۔

Continue Reading

سیاست

مہاراشٹر میں مکھیا منتری ماجھی لڑکی بہن یوجنا کے استفادہ کنندگان کے لیے ای کے وائی سی کو لازمی قرار دیا ہے، تقریباً دو ماہ کا وقت دیا گیا۔

Published

on

Meri Ladli Behan

ممبئی : مہاراشٹر حکومت نے مکھیا منتری ماجھی لاڈکی بہن یوجنا کے تمام استفادہ کنندگان کے لیے آپ کے صارف کو الیکٹرانک جانیں (ای-کے وائی سی) کی تصدیق کو لازمی قرار دیا ہے اور انہیں اس عمل کو مکمل کرنے کے لیے دو ماہ کی ڈیڈ لائن دی ہے۔ اس کے بعد ہزاروں استفادہ کنندگان نے ای کے وائی سی کرنا شروع کر دیا ہے۔ اس دوران خبر آئی ہے کہ ای-کے وائی سی کے لیے کئی جعلی ویب سائٹس نے کام کرنا شروع کر دیا ہے۔ ایسی صورت حال میں، اگر آپ لاڈلی بہن یوجنا کے لیے ای-کے وائی سی کر رہے ہیں، تو ہوشیار رہیں۔ جعلی ویب سائٹس آپ کے اکاؤنٹ کو خالی کر سکتی ہیں۔ عہدیداروں نے کہا کہ ای وائی سی کے لئے صرف حکومت کی سرکاری ویب سائٹ https://ladakibahin.maharashtra.gov.in/ekyc پر جا کر ای-کے وائی سی کریں۔ حکام نے کہا کہ گوگل پر کے وائی سی کے لیے بہت سی جعلی ویب سائٹس سے ہوشیار رہیں۔

جب آپ گوگل پر مہاراشٹرا لڈکی بہن یوجنا کے وائی سی ویب سائٹ کو تلاش کریں گے، تو آپ کو https://hubcomut.in/ ملے گا۔ اسی طرح کی کئی دوسری جعلی ویب سائٹیں ہیں۔ اگر کوئی غلطی سے ان ویب سائٹس پر کے وائی سی کرتا ہے، تو اس کے اکاؤنٹ کی تمام تفصیلات کسی اور کو منتقل کر دی جائیں گی۔ اس سے ان کے اکاؤنٹ سے رقم نکل سکتی ہے اور وہ سائبر فراڈ کا شکار ہو سکتے ہیں۔ جولائی 2024 میں شروع کی گئی، لاڈکی بہن یوجنا 21 سے 65 سال کی عمر کی خواتین کو ₹ 1,500 کی ماہانہ مالی امداد فراہم کرتی ہے جن کی سالانہ گھریلو آمدنی ₹ 2.5 لاکھ سے زیادہ نہیں ہے۔ نئی ضرورت کا اعلان کرتے ہوئے، خواتین اور بچوں کی ترقی کی وزیر ادیتی تٹکرے نے کہا کہ ای-کے وائی سی کی سہولت اب سرکاری پورٹل، ladakibahin.maharashtra.gov.in پر دستیاب ہے۔ انہوں نے مستفید ہونے والوں پر زور دیا کہ وہ تصدیق کے عمل کو مقررہ وقت کے اندر مکمل کریں، اسے آسان، آسان اور شفافیت کے لیے ضروری قرار دیا۔

تاٹکرے کے مطابق، ڈیجیٹل تصدیق نہ صرف اس بات کو یقینی بنائے گی کہ فوائد اہل خواتین تک پہنچتے رہیں بلکہ مستقبل میں دیگر سرکاری اسکیموں تک رسائی کو آسان بنانے میں بھی مدد ملے گی۔ حکومتی حکم نامے میں مزید کہا گیا ہے کہ خواتین کو اپنے بینک کھاتوں میں براہ راست مالی امداد حاصل کرنے کے لیے دو ماہ کے اندر اپنا آدھار پر مبنی تصدیق مکمل کرنا ہوگی۔ ایسا کرنے میں ناکامی کے نتیجے میں فوائد کی معطلی ہوگی۔ وزیر نے وضاحت کی کہ تصدیق ہر سال ہونی چاہیے۔ یہ فیصلہ حکومت کو تقریباً 26.34 لاکھ نااہل استفادہ کنندگان کے پائے جانے کے بعد لیا گیا۔ ان نااہل مستفیدین میں وہ مرد بھی شامل تھے جو لاڈلی بہن یوجنا کے تحت فوائد حاصل کر رہے تھے۔ فی الحال اس پروگرام کے تحت تقریباً 2.25 کروڑ خواتین رجسٹرڈ ہیں۔ تصدیق کے عمل کو سخت کرتے ہوئے، ریاستی حکومت کا مقصد لیکیج کو روکنا ہے اور اس بات کو یقینی بنانا ہے کہ عوامی فنڈز صرف ان لوگوں تک پہنچیں جو واقعی اہل ہیں۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com