سیاست
ممبئی میں انٹیلی جنس بیورو نے دہشت گردانہ حملے کی وارننگ دی ہے جس کے بعد شہر میں الرٹ جاری کر دیا گیا ہے۔

ممبئی : انٹیلی جنس بیورو نے ممبئی میں دہشت گردانہ حملے کی اطلاع دی ہے۔ وارننگ کے بعد ممبئی بھر میں الرٹ جاری کر دیا گیا ہے۔ شہر میں سیکورٹی بڑھا دی گئی ہے۔ پولیس خاص طور پر ان عبادت گاہوں پر خصوصی نظر رکھ رہی ہے جہاں لوگ بڑی تعداد میں آتے ہیں۔ لوگوں کی تلاش اور انکوائری جاری ہے۔ پولیس کچھ مشکوک لوگوں پر بھی نظر رکھے ہوئے ہے۔ ایک مندر میں، کچھ خدشہ کے بعد، اسے ہفتہ کو عقیدت مندوں کے لیے بند کر دیا گیا تھا۔ ممبئی پولیس کے ایک سینئر افسر نے کہا، ‘ہمیں بھیڑ والے علاقوں اور مذہبی مقامات پر موک ڈرل کرنے کی ہدایت دی گئی ہے۔ تمام ڈپٹی کمشنر آف پولیس اپنے اپنے دائرہ اختیار میں سیکورٹی کی سرگرمی سے نگرانی کر رہے ہیں۔
جمعہ کو کرافورڈ مارکیٹ کے پرہجوم علاقے میں پولیس کی بھاری نفری تعینات تھی۔ پولیس نے اس کارروائی کو حفاظتی مشق قرار دیا تاہم مزید تفصیلات فراہم نہیں کیں۔ عہدیدار نے کہا، “آئندہ تہواروں اور اسمبلی انتخابات کے پیش نظر، ہم شہر بھر میں کرافورڈ مارکیٹ اور دیگر اہم مقامات پر حفاظتی مشقیں کر رہے ہیں۔”
چیمبور میں، ایک سینئر پولیس افسر نے ایک مندر کے حفاظتی انتظامات کا معائنہ کیا، جبکہ ماٹونگا میں، صبح کے پولیس معائنہ کے بعد ایک مندر کو عقیدت مندوں کے لیے بند کر دیا گیا۔ ہفتہ کی صبح سے ہی سخت نگرانی جاری ہے۔ ممبئی پولیس اور انٹیلی جنس ایجنسیوں کی طرف سے مذہبی مقامات کی سخت حفاظت کی جارہی ہے۔
ممبئی پریس خصوصی خبر
لاڈلی بہنوں کے ساتھ مہایوتی سرکار کا فریب… قسط میں کمی اور لاڈلی بہنوں کی قسطوں میں تخفیف دغابازی : ابو عاصم اعظمی

ممبئی : ممبئی مہاراشٹر سماجوادی پارٹی رہنما ابوعاصم اعظمی نے لاڈلی بہن کی قسط میں تخفیف کو ان سے دھوکہ قرار دیا ہے, انہوں نے کہا کہ الیکشن کی شب میں جس طرح سے ووٹوں کے لئے غیر قانونی طریقے سے نقدی تقسیم کی جاتی ہے۔ ایک ہزار اور دو ہزار روپے ووٹ کے لئے علاقوں میں تقسیم فی کس ووٹ کئے جاتے ہیں۔ اسی طرح الیکشن سے قبل لاڈلی بہن اسکیم کے تحت خواتین کو لالچ دیا گیا, یہ ایک طرح کی مہایوتی سرکار کی فریب دہی ہے, اور اب مطلب نکال گیا ہے تو پہچانتے نہیں۔۔ انہوں نے کہا کہ کیا مہایوتی سرکار ان لاڈلی بہنوں کا ووٹ بھی واپس کرے گی, جو ان بہنوں نے انہیں الیکشن میں دیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ لاڈلی بہن اسکیم کے سبب سرکاری خزانہ پر بوجھ پڑا, سرکاری ملازمین ڈاکٹروں اور دیگر عملہ کی تنخواہیں بھی تاخیر سے دی گئی ہے۔ ایسے میں سرکار نے لاڈلی بہنوں کے ساتھ فریب کیا ہے۔ الیکشن کے بعد قسط میں اضافہ کا اعلان کیا تھا اور ۲۱ سو روپیہ دینے کا وعدہ بھی کیا تھا لیکن اب ۱۵ سو روپیہ سے بھی اس میں تخفیف کر کے ۵ سو روپیہ کر دیا گیا ہے۔ سرکار نے دو کروڑ سے زائد خواتین کو لاڈلی بہن اسکیم میں شامل کیا تھا, اب بہانے اور حیلہ سے انہیں نااہل بھی قرار دیا جارہا ہے یہ دھوکہ ہے ان بہنوں کے ساتھ جنہوں نے ووٹ دیا ہے۔
سیاست
مہاراشٹر میں ماجھی لاڑکی بھین یوجنا پر سیاسی ہلچل… پہلے 1500 روپے دینے کا وعدہ اور اب صرف 500 روپے دیں گے، اجیت پوار نے اس پر کھل کر کی بات۔

ممبئی : مہاراشٹر کا سیاسی ماحول ایک بار پھر وزیر اعلیٰ ماجھی لڑکی بہن یوجنا کو لے کر گرم ہو گیا ہے۔ اس کی وجہ بھی یہی ہے۔ اسمبلی انتخابات کے وقت اس وقت کی مہایوتی حکومت نے لاڈکی بہن اسکیم کا اعلان کیا تھا۔ اس اسکیم کے تحت تقریباً 2 کروڑ خواتین کو ہر ماہ 1500 روپے کی مالی امداد دی جارہی ہے۔ انتخابات کے دوران مہایوتی کے لیڈروں نے وعدہ کیا تھا کہ اگر ان کی حکومت دوبارہ اقتدار میں آتی ہے تو وہ لاڈکی بہنوں کو 2100 روپے کی مدد فراہم کریں گے۔ اس کے بعد ریاست میں مہایوتی کی حکومت آئی۔ لیکن اب درخواستوں کی جانچ پڑتال شروع کر دی گئی ہے تاکہ یہ معلوم کیا جا سکے کہ لاڈکی بہن سکیم کے قوانین پر عمل ہو رہا ہے یا نہیں۔ اس تحقیقات میں پہلے ہی لاکھوں خواتین کو نااہل قرار دیا جا چکا ہے۔ اب ایک اور بڑی خبر سامنے آگئی ہے۔ مہاراشٹر میں لاڈکی بہو یوجنا کا فائدہ اٹھانے والی 8 لاکھ خواتین کو 1500 روپے کے بجائے صرف 500 روپے کا فائدہ ملے گا۔اس معاملے پر اپوزیشن ریاستی حکومت کو نشانہ بنا رہی ہے۔ اب اس معاملے پر وزیر خزانہ اجیت پوار اور خواتین اور بچوں کی ترقی کی وزیر ادیتی تٹکرے کا ردعمل آیا ہے۔
ٹھاکرے گروپ کے رکن پارلیمان سنجے راوت نے کہا کہ صرف لڑکیوں کی بہنوں کو ہی حکومت سے سوال کرنا چاہیے۔ ان ووٹوں کی قیمت جو 2000 روپے میں خریدی گئی تھی۔ اب 1500 روپے پر آ گیا ہے۔ 500۔ کل یہ صفر روپے پر آجائے گا۔ اس ریاست کی معاشی حالت بہت سنگین ہے۔ ملازمین کو تنخواہیں دینے کے لیے بھی پیسے نہیں ہیں۔ لیکن اب اس ریاست کو چلانا مالی طور پر آسان نہیں رہا۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ گزشتہ ساڑھے تین سالوں میں اس ریاست کا معاشی نظام مکمل طور پر بگڑ چکا ہے۔ اس کے بعد حکومت کی جانب سے وضاحت دی جا رہی ہے۔
نائب وزیر اعلیٰ اجیت پوار نے کہا کہ ہم کہہ رہے ہیں کہ کسی ایک اسکیم کا فائدہ اٹھاؤ۔ خواتین کو مرکزی حکومت کی اسکیم ضرور ملے گی۔ مرکزی حکومت کی اسکیم اور ریاستی حکومت کے درمیان کوئی تعلق نہیں ہے۔ وزیر اعظم نریندر مودی نے یہ اسکیم ملک کے کسانوں کو دی ہے۔ اگر آپ کو یہ فائدہ نہیں مل رہا ہے تو 1500 روپے کا فائدہ حاصل کریں۔ ہم نے یہ فیصلہ اپنی عزیز بہنوں پر چھوڑ دیا ہے کہ کون سا فائدہ حاصل کرنا ہے۔ مہاراشٹر کے نائب وزیر اعلیٰ اجیت پوار نے کہا کہ خواتین کو مالی امداد فراہم کرنے کی حکومت کی ‘لڑکی بھین’ اسکیم جاری رہے گی اور اسے ختم کرنے کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا۔ اسکیم کے نفاذ کے لیے بجٹ مختص کیا گیا ہے اور اسے ختم کرنے کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا۔
ریاستی وزیر خزانہ آشیش جیسوال نے بھی اس پر ردعمل ظاہر کیا۔ انہوں نے کہا کہ حکومت نے اس اسکیم کے جی آر (حکومتی قرارداد) میں کوئی شرط نہیں بدلی ہے۔ لہٰذا اگر کسی نے ان شرائط کے خلاف جا کر فائدہ اٹھایا ہو یا امیر گھرانوں کی خواتین نے فائدہ اٹھایا ہو، حکومت نے کسی لاڈکی بہن سے کوئی رقم وصول نہیں کی۔
ریاست کی خواتین اور بچوں کی ترقی کی وزیر ادیتی تٹکرے نے اس سلسلے میں تفصیلی وضاحت دی ہے۔ انہوں نے کہا کہ 28 جون 2024 اور 3 جولائی 2024 کو جاری کیے گئے حکومتی فیصلے کے مطابق جو خواتین کسی دوسری سرکاری اسکیم کا فائدہ نہیں اٹھا رہی ہیں انہیں وزیر اعلیٰ ماجھی لاڈکی بہن یوجنا کے تحت 1500 روپے ماہانہ کی سمان ندھی تقسیم کی جا رہی ہے۔ اس کے علاوہ باقی فرق کی رقم سمان ندھی کی شکل میں ان خواتین میں تقسیم کی جا رہی ہے جو دیگر سرکاری اسکیموں سے 1500 روپے سے کم کا فائدہ لے رہی ہیں۔ اسی حکومتی فیصلے کے مطابق، بقیہ 500 روپے سمان ندھی کے طور پر 774148 خواتین میں تقسیم کیے جا رہے ہیں جو نمو شیتکاری سمان یوجنا کے تحت ہر ماہ 1000 روپے کا فائدہ اٹھا رہی ہیں۔
سیدھے الفاظ میں، مرکزی حکومت کی اسکیم سے جن خواتین کو 1000 روپے مل رہے ہیں، وہ باقی 500 روپے ریاستی حکومت کی اسکیم سے حاصل کریں گے تاکہ انہیں مجموعی طور پر 1500 روپے ملیں۔ حکومت کا کہنا ہے کہ وہ اس بات کو یقینی بنانا چاہتی ہے کہ ہر خاتون کو کم از کم 1500 روپے کی مدد ملے، چاہے وہ مرکزی حکومت کی اسکیم سے ہو یا ریاستی حکومت کی اسکیم سے۔ اپوزیشن کا الزام ہے کہ حکومت نے پہلے 1500 روپے دینے کا وعدہ کیا تھا لیکن اب وہ وعدہ پورا نہیں کر رہی۔ اس کے ساتھ ہی حکومت کا کہنا ہے کہ وہ اب بھی اپنے وعدے پر قائم ہیں اور ہر خاتون کو 1500 روپے کی مدد مل رہی ہے، چاہے وہ مختلف اسکیموں سے ہی کیوں نہ ہو۔ اس معاملے پر سیاست گرم ہے اور آنے والے دنوں میں اس پر مزید بحث ہونے کا امکان ہے۔
ممبئی پریس خصوصی خبر
نیشنل ہیرالڈ اراضی کے غلط استعمال کے معاملے میں کارروائی کی جانی چاہئے – انیل گلگلی نے وزیر اعلی دیویندر فڈنویس سے مطالبہ کیا

ممبئی : ممبئی – “نیشنل ہیرالڈ” کے دفتر، نہرو لائبریری اور ریسرچ سینٹر کے لیے 1983 میں ایسوسی ایٹڈ جرنلز لمیٹڈ (اے جے ایل) کو باندرہ (ایسٹ) کے علاقے میں سروے نمبر 341 میں دی گئی سرکاری زمین کا غلط استعمال کیا گیا ہے، گوتم چٹرجی کمیٹی کی تحقیقاتی رپورٹ میں انکشاف ہوا ہے۔ اس پس منظر میں آر ٹی آئی کارکن انل گلگلی نے وزیر اعلی دیویندر فڑنویس کو خط لکھ کر فوری کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔ تحقیقاتی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ زمین پر 83 ہزار مربع فٹ تعمیر کی گئی ہے, جس میں 11 ہزار مربع فٹ تہہ خانے اور 9 ہزار مربع فٹ بالائی منزل کا اضافی استعمال بھی شامل ہے, جو کہ قوانین کی خلاف ورزی ہے۔ قواعد کے مطابق صرف 15 فیصد کمرشل استعمال کی اجازت تھی, لیکن اس کی بھی خلاف ورزی کی گئی ہے۔ اس کے علاوہ ہاسٹل کے لیے مختص اضافی اراضی بھی قواعد کو نظر انداز کر کے ادارے کو دی گئی۔
2001 میں ریونیو ڈپارٹمنٹ کے ایک متنازعہ حکم کے تحت، لیز پر دی گئی زمین کو براہ راست ملکیت میں تبدیل کر دیا گیا تھا اور 2.78 کروڑ کا سود معاف کر دیا گیا تھا، جسے کمیٹی نے قواعد کے خلاف قرار دیا ہے اور اس پر نظر ثانی کی سفارش کی ہے۔ انیل گلگلی نے خط کے ذریعے وزیر اعلیٰ سے درج ذیل مطالبات کیے ہیں۔ مذکورہ زمین کو حکومت کو واپس لینے کے لیے قانونی کارروائی شروع کی جائے۔ معاف شدہ سود کی رقم اور اضافی جرمانہ وصول کیا جائے۔ عمارت کی ایک منزل پر پسماندہ طبقے کے طلباء کے لیے ہاسٹل شروع کیا جائے۔ باقی ماندہ زمین پر لائبریری اور ریسرچ سنٹر شروع کرنے کی ہدایات دی جائیں۔ گوتم چٹرجی کی تحقیقاتی رپورٹ کو عام کیا جائے۔ انیل گلگلی نے کہا، ’’اس معاملے میں منصفانہ انصاف کو یقینی بنانا اور سرکاری زمین کا عوامی مفاد میں استعمال کرنا بہت ضروری ہے۔‘‘
-
سیاست6 months ago
اجیت پوار کو بڑا جھٹکا دے سکتے ہیں شرد پوار، انتخابی نشان گھڑی کے استعمال پر پابندی کا مطالبہ، سپریم کورٹ میں 24 اکتوبر کو سماعت
-
ممبئی پریس خصوصی خبر5 years ago
محمدیہ ینگ بوائزہائی اسکول وجونیئرکالج آف سائنس دھولیہ کے پرنسپل پر5000 روپئے کا جرمانہ عائد
-
سیاست5 years ago
ابوعاصم اعظمی کے بیٹے فرحان بھی ادھو ٹھاکرے کے ساتھ جائیں گے ایودھیا، کہا وہ بنائیں گے مندر اور ہم بابری مسجد
-
جرم5 years ago
مالیگاؤں میں زہریلے سدرشن نیوز چینل کے خلاف ایف آئی آر درج
-
جرم5 years ago
شرجیل امام کی حمایت میں نعرے بازی، اُروشی چوڑاوالا پر بغاوت کا مقدمہ درج
-
خصوصی5 years ago
ریاست میں اسکولیں دیوالی کے بعد شروع ہوں گے:وزیر تعلیم ورشا گائیکواڑ
-
جرم4 years ago
بھیونڈی کے مسلم نوجوان کے ناجائز تعلقات کی بھینٹ چڑھنے سے بچ گئی کلمب گاؤں کی بیٹی
-
قومی خبریں6 years ago
عبدالسمیع کوان کی اعلی قومی وبین الاقوامی صحافتی خدمات کے پیش نظر پی ایچ ڈی کی ڈگری سے نوازا