Connect with us
Tuesday,29-July-2025
تازہ خبریں

سیاست

ممبئی کی 36 سیٹوں پر مہاویکاس اگھاڑی میں تصادم، 22 سیٹوں پر ادھو ٹھاکرے کا دعویٰ، شرد پوار نے بھی مانگی 7 سیٹیں، کانگریس کا ٹینشن بڑھ گیا

Published

on

rahul,-sharad-&-uddhav

ممبئی : مہا وکاس اگھاڑی (ایم وی اے) مہاراشٹر اسمبلی انتخابات میں 288 میں سے 180 سیٹیں جیتنے کا دعویٰ کر رہی ہے، لیکن ممبئی میں ہی سیٹوں کی تقسیم کو لے کر تنازعہ کھڑا ہو گیا ہے۔ شیوسینا (یو بی ٹی) نے ممبئی کی 22 اسمبلی سیٹوں پر دعویٰ کیا ہے۔ پارٹی نے اندرونی طور پر ممکنہ امیدواروں کی فہرست کو بھی حتمی شکل دے دی ہے۔ اس کے علاوہ این سی پی لیڈر شرد پوار نے بھی سات سیٹوں پر امیدوار کھڑے کرنے کا اشارہ دیا ہے۔ اگر دونوں پارٹیاں اس بات پر قائم رہیں کہ کانگریس کو 36 میں سے صرف 7 سیٹیں ملیں گی۔ 2019 کے اسمبلی انتخابات میں شیوسینا اور بی جے پی نے ممبئی میں 25 اسمبلی سیٹیں جیتی تھیں۔ تب شیوسینا کو 14 اور بی جے پی کو 11 سیٹیں ملی تھیں۔ ادھو ٹھاکرے کی پارٹی نے لوک سبھا انتخابات میں بھی تین سیٹیں جیتی ہیں۔ پارٹی کے امیدوار چوتھی نشست پر قریبی مقابلے میں ہار گئے۔

ذرائع کے مطابق شیو سینا یو بی ٹی نے دہیسر، ورلی، باندرہ ایسٹ، ڈنڈوشی، کالینا، اندھیری ایسٹ، وکھرولی، وڈالا، کرلا، جوگیشوری، گورگاؤں، چارکوپ، دادر-مہیم، چاندیولی، بھنڈوپ، ورسونا، شیواڑی، چیمبور، گھاٹ کوپر سے انتخاب لڑا ہے۔ ، ماگاتھین اور انوشکتی نگر کے لیے بھی اپنے امیدواروں کا فیصلہ کیا ہے۔ کانگریس ممبئی میں 16-16-5 کے فارمولے پر غور کر رہی ہے۔ اس تجویز کے تحت شیو سینا (یو بی ٹی) اور کانگریس 16-16 سیٹوں پر الیکشن لڑیں گے، جب کہ شرد پوار کی پارٹی کو 4 سیٹیں دینے کی تیاریاں کی جا رہی ہیں۔ 2019 میں شیوسینا نے ممبئی میں 36 میں سے 19 سیٹیں جیتی تھیں۔ 2019 میں کانگریس نے 28 سیٹوں پر الیکشن لڑا تھا لیکن پارٹی کو صرف 4 سیٹوں پر کامیابی ملی تھی۔ این سی پی نے ایک سیٹ اور سماج وادی پارٹی نے ایک سیٹ جیتی۔ باقی 11 سیٹوں پر بی جے پی نے کامیابی حاصل کی تھی۔

لوک سبھا انتخابات میں ممبئی کی چھ سیٹوں میں سے شیوسینا نے چار اور کانگریس نے دو پر مقابلہ کیا تھا۔ شیو سینا یو بی ٹی نے چار میں سے تین جیت لی ہیں۔ کانگریس نے ایک سیٹ جیتی ہے۔ شیوسینا اور بی جے پی کو ایک ایک سیٹ ملی۔ 2024 کے اسمبلی انتخابات میں ممبئی میں 36 سیٹوں کے لیے لڑنے کا امکان ہے کیونکہ ممبئی میں زیادہ اسمبلی سیٹوں پر کون جیتے گا۔ اسے بی ایم سی انتخابات کے لیے نفسیاتی برتری ملے گی۔ لوک سبھا انتخابات کے دوران پی ایم مودی نے ممبئی میں ریلی کے ساتھ روڈ شو بھی کیا۔ اس کے بعد بھی مہاوتی صرف دو سیٹیں جیت سکی۔ ممبئی حملہ کیس کے وکیل اجول نکم بھی ہار گئے تھے۔ شیو سینا یو بی ٹی مضبوط ابھری تھی۔ چوتھی سیٹ پر شیوسینا کے امیدوار امول کیرتیکر صرف 48 ووٹوں سے ہار گئے۔

سیاست

لوک سبھا میں ‘آپریشن سندور’ پر زبردست بحث، ‘مجھے بولنے دو، ڈیڑھ لاکھ روپے دے کر آیا ہوں…’ راشد انجینئر نے سب کو حیران کر دیا

Published

on

Rashid-Engineer

سری نگر/نئی دہلی : لوک سبھا میں ‘آپریشن سندور’ پر گرما گرم بحث جاری ہے۔ اس میں حکمراں اور اپوزیشن جماعتوں کے رہنما اس معاملے پر اپنی اپنی رائے دے رہے ہیں۔ اس دوران منگل کو ایک عجیب واقعہ پیش آیا۔ جیسے ہی شیوسینا کے رکن پارلیمنٹ اور ایکناتھ شندے کے بیٹے شری کانت شندے اپنی بات پیش کرنے ہی والے تھے کہ بارہمولہ لوک سبھا سیٹ کے رکن اسمبلی انجینئر رشید نے شور مچانا شروع کردیا۔ لوک سبھا کی سیڑھیوں پر کھڑے کشمیری ایم پی نے التجا کی کہ انہیں بولنے کا موقع دیا جائے۔ درحقیقت، بارہمولہ لوک سبھا سیٹ کے ایم پی انجینئر رشید کو پارلیمنٹ کے مانسون اجلاس میں شرکت کے لیے نچلی عدالت نے حراستی پیرول دے دیا ہے۔

منگل کو پارلیمنٹ کی کارروائی جاری تھی۔ اسی دوران جب شریکانت شندے بولنے کے لیے کھڑے ہوئے تو رشید انجینئر نے احتجاجاً آواز بلند کی۔ لوک سبھا کی سیڑھیوں پر کھڑے ہو کر انہوں نے بلند آواز میں کہا کہ وہ روزانہ ڈیڑھ لاکھ روپے ادا کرتے ہیں اور انہیں بولنے کا موقع ملنا چاہئے۔ انہوں نے لوک سبھا اسپیکر سے اس معاملے میں مداخلت کرنے کا مطالبہ کیا۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ ان کے علاقے میں ‘آپریشن سندور’ ہوا ہے۔ اس واقعہ سے لوک سبھا میں کچھ دیر ہنگامہ ہوا۔

انجینئر رشید نے 2024 میں بارہمولہ لوک سبھا سیٹ جیت کر سب کو حیران کر دیا تھا، انہوں نے جموں و کشمیر کے وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ کو شکست دی۔ راشد نے جیل میں رہتے ہوئے یہ الیکشن لڑا تھا۔ این آئی اے نے انہیں 2016 میں گرفتار کیا تھا۔ اب دہلی کی پٹیالہ ہاؤس کورٹ نے انہیں پارلیمنٹ کے مانسون اجلاس میں شرکت کے لیے پیرول دے دیا ہے۔ انہیں 24 جولائی سے 4 اگست تک پیرول ملا ہے۔ اس سے قبل مہاراشٹر سے کانگریس کی رکن پارلیمنٹ پرنیتی شندے نے بھی پارلیمنٹ میں اپنے خیالات پیش کئے۔ انہوں نے کہا کہ یہ ان خاندانوں کے لیے گہرا غم ہے جنہوں نے پہلگام دہشت گردانہ حملے میں اپنے پیاروں کو کھو دیا اور یہ غصہ اس حکومت کے تئیں ہے جو اب تک پہلگام حملے کے مجرموں کو پکڑنے یا ان کا کوئی سراغ فراہم کرنے میں ناکام رہی ہے۔ آپریشن سندور میڈیا میں حکومت کا محض ‘تماشا’ تھا۔

Continue Reading

ممبئی پریس خصوصی خبر

مولانا ساجد رشیدی بی جے پی کے دلال، ڈمپل یادو کے خلاف تبصرہ اعظمی برہم

Published

on

ممبئی مہاراشٹر سماجوادی پارٹی لیڈراور رکن اسمبلی ابوعاصم نے رکن پارلیمان ڈمپل یادو پر مولانا ساجد رشیدی کے متنازع تبصرہ کی مذمت کی اور کہا کہ مولانا موصوف بی جے پی کے دلال ہے اور اسی نہج پر ٹیلیویژن چینلوں پر بی جے پی کی حمایت بھی کرتے ہیں اکثر بحث میں وہ متنازع بیانات دیتے ہیں, مسجد میں ہر ایک کو جانے کی اجازت ہے۔ انہوں نے کہا کہ پارلیمنٹ کی مسجد میں ڈمپل یادو کو مدعو کیا گیا تھا لیکن مولانا ساجد نے انتہائی تضحیک آمیز تبصرہ کیا ہے۔ مسلمان کبھی بھی کسی خاتون کے خلاف اس قسم کا تبصرہ نہیں کرتا وہ خواتین کو احترام کرتے ہیں, لیکن جو تبصرہ مولانا ساجد نے کیا ہے وہ اسلامی تعلیمات کے منافی ہے۔ انہوں نے کہا کہ مسجد میں ڈمپل یادو کی حاضری پر تبصرہ کرنے کا مولانا موصوف کو تبصرہ کا کوئی حق نہیں ہے, مولانا کو اپنے بیان پر شرمندہ ہونا چاہیے۔ انہیں شرم آنی چاہیے کہ انہوں نے ایک قابل احترام خاتون کے لئے تضحیک آمیز بیان جاری کیا ہے, اس کے خلاف سخت کارروائی کا مطالبہ بھی اعظمی نے کیا ہے۔

Continue Reading

سیاست

مہایوتی سرکار کے متنازع وزرا کی کابینہ میٹنگ، ریاستی وزیر اعلی دیویندر فڑنویس وزرا کے متنازع بیانات سے ناراض

Published

on

D.-Fadnavis

ممبئی : ممبئی مہاراشٹر مہایوتی سرکار میں متنازع وزرا کے خلاف ریاستی وزیر اعلی ایکشن موڈ میں آگئے ہیں۔ کابینہ میٹنگ میں ان متنازع وزرا کی کلاس بھی لی گئی جو تنازع کا شکار پائے گئے تھے۔ وزیر اعلی نے ان وزرا کو تنبیہ بھی کی ہے۔ حال ہی میں وزیر سنجے شرساٹ کا پیسوں سے بھرا بیگ کے ساتھ ویڈیو وائرل ہوا تھا, اسی کے ساتھ وزیر زراعت مانک رائو کوکاٹے کا ایوان اسمبلی میں جنگلی رمی کھیلتے ہوئے ویڈیو وائرل ہونے کے بعد ان کے استعفی کا مطالبہ شروع ہوگیا تھا۔ اپوزیشن نے اب بھی متنازع وزرا کے استعفی کے مطالبہ کے ساتھ گورنر کو ایک میمورنڈم بھی شیوسینا یو بی ٹی نے دیا تھا۔ ان تمام وزرا کی وزیراعلی کو تبیہ کرنے کے ساتھ آئندہ تنازع سے دور رہنے کی صلاح بھی دی ہے, ساتھ ہی وارننگ دی ہے کہ آئندہ غلطی برداشت نہیں کی جائے گی۔ وزارت زراعت سمیت دیگر محکمہ سے متعلق کابینہ کی میٹنگ میں اہم فیصلے کئے گئے۔ کابینہ کی میٹنگ میں وزیر اعلی نے کہا کہ متنازع بیان اور تبصرہ ناقابل برداشت ہے, اس سے سرکار کی شبیہ خراب ہوتی ہے۔ ریاستی وزیر اعلی دیویندر فڑنویس اپنے وزرا سے ناراض تھے اس لئے اس کابینہ کی میٹنگ میں باضابطہ طور پر متنازع وزرا کی کلاس لینے کے ساتھ انہیں سمجھایا گیا کہ وہ متنازع بیان دینے سے گریز کرے۔ دوسری طرف اپوزیشن نے متنازع وزرا کے خلاف سرکار کو گھیرنا شروع کر دیا ہے۔

مہاراشٹر ایم ایل اے ہوسٹل میں شندے سینا کے رکن اسمبلی سنجے گائیکواڑ نے ملازم کو تشدد کا نشانہ بنایا تھا اس کے ساتھ ہی مانک رائو کوکاٹے کی ایوان میں جنگلی رمی کھیلتے ہوئے ویڈیو وائرل اور پھر سنجے شرساٹ کی متنازع ویڈیو کے بعد مہایوتی سرکار کے خلاف اپوزیشن حملہ آور تھی بتایا جاتا ہے کہ جلد ہی کابینہ میں بھی رد وبدل اور تبدیلی ممکن ہے, لیکن اس متعلق اب تک کوئی بھی حتمی فیصلہ نہیں لیا گیا ہے۔ اس مہایوتی سرکار میں نائب وزرا اعلی شندے اور اجیت پوار بھی شامل ہے, اس میں شندے اور اجیت پوار کے وزرا کی تبدیلی سے متعلق ایکناتھ شندے اور اجیت پوار فیصلہ لے سکتے ہیں جبکہ متنازع وزرا کی کرسی خطرہ میں ہے۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com