Connect with us
Thursday,19-September-2024
تازہ خبریں

ممبئی پریس خصوصی خبر

مغربی ریلوے کے ممبئی سنٹرل ڈویژن کی طرف سے چرنی روڈ اسٹیشن پر گنپتی وسرجن کے لیے خصوصی انتظامات کیے گئے ہیں۔

Published

on

railway

ممبئی، 17/18 ستمبر 2024 کو گنپتی ویسرجن کے لیے گرگام چوپاٹی پر آنے والے عقیدت مندوں کے لیے چرنی روڈ اسٹیشن پر بہت زیادہ بھیڑ کو دیکھتے ہوئے، ویسٹرن ریلوے کے ممبئی سینٹرل ڈویژن نے بھیڑ کو منظم کرنے اور مسافروں کی سہولت کو یقینی بنانے کے لیے کئی انتظامات کیے ہیں۔

شری ونیت ابھیشیک، چیف پبلک ریلیشن آفیسر، ویسٹرن ریلوے، ممبئی سنٹرل ڈویژن کے ذریعہ جاری کردہ پریس ریلیز کے مطابق چرنی روڈ اسٹیشن پر بھیڑ کی نگرانی اور مناسب انتظام کو یقینی بنانے کے لیے اضافی سی سی ٹی وی کیمرے نصب کریں گے۔ بغیر کسی رکاوٹ کے مختلف راستوں پر مسافروں کی زیادہ آسان نقل و حرکت کے لیے خصوصی یک طرفہ راستے بنائے جا رہے ہیں۔ اس کے علاوہ مرکزی دروازے کے علاوہ بال بھون میں ایک اور داخلہ بھی کھولا جائے گا، تاکہ گرگاؤں چوپاٹی سے آنے والے مسافر لوکل ٹرین پکڑنے کے لیے پلیٹ فارم نمبر 1 پر آسانی سے پہنچ سکیں۔

شری ونیت نے مزید بتایا کہ مغربی ریلوے چرچ گیٹ اور ویرار کے درمیان 17 اور 18 ستمبر 2024 کی درمیانی رات کو 8 اضافی خدمات چلائے گا۔ ان اضافی 8 سروسز میں سے ڈاؤن سلو ٹرین سروسز کو چرنی روڈ اسٹیشن پر اضافی اسٹاپیج دیا جائے گا، تاکہ مسافر بغیر کسی پریشانی کے آرام سے سوار ہو سکیں اور زیادہ سے زیادہ مسافر رات کو اپنے گھروں تک پہنچ سکیں۔ 17 ستمبر 2024 کو، 38 فاسٹ اپ لوکل ٹرین خدمات چرچ گیٹ اور ممبئی سنٹرل اسٹیشن کے درمیان تمام اسٹیشنوں پر 17.00 بجے سے 20.30 بجے تک رکیں گی۔ پلیٹ فارم نمبر 2 اور 3 پر آنے اور جانے والے مسافروں کے ہجوم سے بچنے کے لیے۔ 17 ستمبر 2024 کو 17.00 بجے سے 22.00 بجے تک چرنی روڈ اسٹیشن کے پلیٹ فارم نمبر 2 پر 88 یوپی کی سست لوکل ٹرین خدمات کو نہیں روکا جائے گا۔ باقاعدہ ٹکٹ کاؤنٹر کے علاوہ اسٹیشن اور بال بھون کے راستے پر اضافی اے ٹی وی ایم مشینوں اور سہولت کاروں کا انتظام کیا جا رہا ہے، تاکہ مسافروں کو ٹکٹ خریدنے میں کسی قسم کی پریشانی کا سامنا نہ کرنا پڑے۔ تمام ضروری معلومات اور اعلانات باقاعدگی سے کیے جائیں گے۔ مسافروں کی سہولت کے لیے اسٹیشن پر اہم معلومات دکھانے والے سگنل اور الیکٹرانک ڈسپلے یونٹ لگائے جا رہے ہیں۔

شری ونیت نے کہا کہ ان انتظامات کے علاوہ ویسٹرن ریلوے اسٹیشن پر اور بال بھون جانے اور جانے والے راستے پر وافر مقدار میں پانی کی بوتلوں اور اسنیکس کی فروخت کو بھی یقینی بنائے گا۔ چرنی روڈ اسٹیشن پر بی ایم سی اور ویسٹرن ریلوے کی جانب سے ایمبولینس کی سہولت فراہم کی گئی ہے اور ایمرجنسی میڈیکل روم میں ڈاکٹروں، پیرا میڈیکل اسٹاف وغیرہ کے انتظامات کیے جارہے ہیں۔ چرنی روڈ اسٹیشن پر روشنی اور پنکھوں کے مناسب انتظامات کیے جا رہے ہیں۔ پلیٹ فارم 1 کے ایسکلیٹرز پر بھی یک طرفہ حرکت ہوگی۔

سیکورٹی کے نقطہ نظر سے، چرنی روڈ اسٹیشن پر مسافروں کی آمد کو کنٹرول کرنے کے لیے تقریباً 400 آر پی ایف اور جی آر پی اہلکاروں کو تعینات کیا جائے گا۔ مسافروں کو کسی قسم کی تکلیف یا پریشانی کی صورت میں مدد کے لیے آر پی ایف اور جی آر پی کے ہیلپ ڈیسک بھی قائم کیے جائیں گے۔ ویسٹرن ریلوے آر پی ایف بیریکیڈنگ اور قطار مینیجرز کے لیے مناسب انتظامات کرے گا اور ساتھ ہی میگا فون کے ذریعے باقاعدہ اعلانات کرے گا۔ اسٹیشن پر فائر بریگیڈ کا بھی انتظام کیا جائے گا۔ ویسٹرن ریلوے آر پی ایف زیادہ سے زیادہ پولیس فورس کی تعیناتی کے لیے ریاستی پولیس اور جی آر پی کے ساتھ تال میل کر رہا ہے۔

شری ونیت نے بتایا کہ ریلوے کے اضافی افسران اور عملہ 17 اور 18 ستمبر 2024 کی درمیانی رات چرنی روڈ اسٹیشن پر چوبیس گھنٹے ڈیوٹی پر رہے گا، جبکہ کنٹرول اور کمانڈ سینٹر اسٹیشن اور کنٹرول روم دونوں پر کام کرے گا۔ حال ہی میں ممبئی سنٹرل ڈویژن کے ڈویژنل ریلوے منیجر شری نیرج ورما نے بھی افسران اور عملے کے ساتھ اسٹیشن کا معائنہ کیا تاکہ یہ یقینی بنایا جا سکے کہ ضروری سہولیات کو بہتر بنانے کی کوششیں کی جا رہی ہیں۔ ویسٹرن ریلوے گنپتی ویسرجن کے لیے گرگام چوپاٹی پر آنے والے ہزاروں عقیدت مندوں کے لیے مسافروں کی سہولت اور ہموار ہجوم کے انتظام کو یقینی بنانے کے لیے پرعزم ہے۔

قومی

برا بولنے والا ایم ایل اے سنجے گائیکواڈ کا سارا مزہ ہی ختم کر دے گا : نانا پٹولے

Published

on

Nana-Patole-&-Sanjay-Gaikwad

بلڈھانہ کے ایم ایل اے سنجے گایکواڑ، جو اپنے ناشائستہ بیانات اور غیر اخلاقی رویے کے لیے بدنام ہیں، نے ایک بار پھر اپنی طاقت کا مظاہرہ کرتے ہوئے لوک سبھا کے اپوزیشن لیڈر راہول گاندھی کی زبان کاٹنے والے کو 11 لاکھ روپے انعام دینے کا اعلان کیا ہے۔ مہاراشٹر پردیش کانگریس کمیٹی کے صدر نانا پٹولے نے سخت انتباہ دیا ہے کہ حکومت کو اس غنڈے ایم ایل اے کے بیان کو سنجیدگی سے لینا چاہئے اور اس کے خلاف مقدمہ درج کرنا چاہئے۔ انہوں نے سخت لہجے میں کہا کہ شندے گروپ کے اس پاگل ایم ایل اے کے بیانات کو فوری طور پر بند کیا جائے ورنہ کانگریس کارکنان غنڈوں کی زبان بولنے والے شندے کے اس ایم ایل اے کو سخت سبق سکھائیں گے۔

اس سلسلے میں بات کرتے ہوئے کانگریس کے ریاستی صدر نانا پٹولے نے کہا کہ جن نائک راہول گاندھی کی بڑھتی ہوئی مقبولیت کو دیکھ کر بی جے پی اور اس کے اتحادیوں کے پیروں تلے سے زمین نکل گئی ہے۔ اس لیے حکمران جماعت کے رہنما مایوس ہیں۔ وہ ہمارے لیڈر راہل گاندھی کے بیان کو توڑ مروڑ کر ان کو بدنام کرنے کی مہم چلا رہے ہیں۔ ہمارے لیڈر نے کبھی ریزرویشن ختم کرنے کی بات نہیں کی۔ اس کے برعکس کہا گیا ہے کہ ریزرویشن کی حد 50 فیصد بڑھا کر سماج کے دیگر طبقات کو بھی ریزرویشن دینے کا حل نکالا جائے گا۔ لیکن بھارتیہ جنتا پارٹی اور اس کے ایجنٹ مسلسل افواہیں پھیلا رہے ہیں اور فرضی کہانی بنانے کی کوشش کر رہے ہیں۔ بی جے پی اور اس کے حلیفوں کے غنڈے بھی آگے آکر جان سے مارنے کی دھمکیاں دے رہے ہیں۔ حکومت اس غنڈے کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کر رہی۔ ایسے میں لوگوں کے ذہنوں میں سوال یہ ہے کہ کیا ملک میں قانون کی حکمرانی ہے یا بی جے پی کے غنڈوں کا راج؟

پٹولے نے کہا کہ سنجے گائکواڑ جیسے کم معلومات والے ایم ایل اے کو بھی معلوم ہے کہ راہول گاندھی نے امریکہ میں کیا کہا؟ ہمارے لیڈر مودی اور شاہ سے نہیں ڈرتے۔ پھر لوگ سنجے گائیکواڑ جیسے گاؤں کے غنڈوں کی دھمکیوں سے کیوں ڈرتے ہیں؟ مہاراشٹر سمیت پورے ملک میں ہم جیسے کروڑوں کانگریس کارکن راہول گاندھی کی ڈھال بن کر ان کی حفاظت کے لیے تیار ہیں۔ کانگریس کے ریاستی صدر نے خبردار کیا کہ کسی کو ہمارے لیڈر کا بال بھی خراب کرنے کی کوشش کے بارے میں نہیں سوچنا چاہئے۔ زبان کاٹنا تو دور کی بات ہے۔ ہم جانتے ہیں کہ ضرورت پڑنے پر ایسے لیڈروں کو کیسے سبق سکھانا ہے۔

Continue Reading

ممبئی پریس خصوصی خبر

بی ایم سی کی پوش کمیٹی کا کہنا ہے کہ نیر ہاسپٹل کے ڈین نے پوش قانون کے نفاذ میں رکاوٹ ڈالی، تعاون نہیں کیا

Published

on

Rais Shaikh

ممبئی : بی ایم سی کی پریوینشن آف سیکسول ہراسمنٹ (پوش) کمیٹی نے نائر ہسپتال کے ڈین کو قانون کے نفاذ میں رکاوٹ ڈالنے اور ایک ایسوسی ایٹ پروفیسر کے خلاف ایم بی بی ایس کی طالبہ کی طرف سے درج کی گئی جنسی ہراسانی کی شکایت کی کارروائی میں تعاون کرنے میں ناکامی کا قصوروار پایا ہے۔

سماج وادی پارٹی (ایس پی) کے قانون ساز رئیس شیخ نے چیف منسٹر ایکناتھ شندے کو خط لکھ کر میڈیکل کالجوں میں طالبات کی حفاظت کو یقینی بنانے کے لیے نیر اسپتال کے ڈین کے خلاف فوری کارروائی کا مطالبہ کیا۔ شیخ نے کہا کہ ریاست بھر میں ایک واضح پیغام بھیجنے کی ضرورت ہے کہ حکومت خواتین کی حفاظت کو یقینی بنانے کے لیے پرعزم ہے۔

پوش کمیٹی کی رپورٹ کے مطابق، نائر ہسپتال کے فارماکولوجی ڈیپارٹمنٹ کے ایسوسی ایٹ پروفیسر کو ایم بی بی ایس کی طالبہ کی طرف سے درج کرائی گئی جنسی ہراسانی کی شکایت میں قصوروار پایا گیا ہے۔ پروفیسر پر الزام تھا کہ انہوں نے طالبہ کے ساتھ بدسلوکی اور نامناسب طریقے سے چھونے کی وجہ سے اسے تکلیف پہنچائی۔

“اس معاملے میں نیر ہسپتال کے ڈین کا کردار افسوسناک اور غیر حساس نظر آتا ہے۔ ڈین نے قانون کے نفاذ میں رکاوٹیں کھڑی کیں۔ ڈین نے کیس کی کارروائی میں تعاون نہیں کیا اور اپنے احکامات پر عمل درآمد میں تاخیر کی۔ اعلیٰ افسران کو نائر ہسپتال کے ڈین کو تحریری انتباہ جاری کیا جانا چاہئے،” پوش کمیٹی کی رپورٹ میں کہا گیا ہے۔

شیخ نے اس معاملے میں ڈین کے کردار کو ناقابل قبول قرار دیتے ہوئے مذمت کی ہے اور ایک مضبوط مثال قائم کرنے کے لیے سخت کارروائی کا مطالبہ کیا ہے جو طالبات کے تحفظ کے لیے حکومت کے عزم کو ظاہر کرتا ہے۔

ڈین کے اقدامات سے عوام میں یہ تاثر پیدا ہوتا ہے کہ محکموں کے اعلیٰ افسران ایسے معاملات میں شکایت کنندگان کی بجائے ملزمان کی حمایت کرتے ہیں۔ ایک مثال قائم کرنا اور یہ ظاہر کرنا بہت ضروری ہے کہ حکومت لڑکیوں کی حفاظت کو یقینی بنانے میں ان کے ساتھ مضبوطی سے کھڑی ہے۔ شیخ نے کہا، “مجھے امید ہے کہ وزیر اعلیٰ ایکناتھ شندے اس معاملے میں فوری اور فیصلہ کن کارروائی کریں گے۔‘‘

Continue Reading

سیاست

کون بنے گا ایم ایل اے، کس کو ملے گا ٹکٹ، کیسے تقسیم ہوگا مسلم ووٹ؟

Published

on

(قمر انصاری) ہریانہ انتخابات کے بعد ملک کی مالیاتی راجدھانی مہاراشٹرا میں انتخابات ہونے والے ہیں، حالانکہ ابھی انتخابات کا اعلان نہیں ہوا ہے، لیکن ماہرین کی مانیں تو مہاراشٹر میں فروری یا مارچ 2025 میں اسمبلی کے انتخابات ہو سکتے ہیں۔

انتخابات سے پہلے مہاراشٹر کا سیاسی ماحول ان دنوں کافی گرم نظر آرہا ہے اگر ذرائع کی مانیں تو ممبئی کی باندرہ اسمبلی سیٹ کبھی کانگریس کے ذیشان صدیقی کے پاس تھی، جنہوں نے پارٹی چھوڑنے کے بعد اب باندرا کی سیٹ کانگریس نے ادھو سینا کو دے دی ہے۔
دوسری طرف ٹھاکرے کی پارٹی، ادھو سینا نے اپنی چاندیوالی کی سیٹ چھوڑنے کا فیصلہ کیا ہے کانگریس کے عارف نسیم خان کے لیے جو ادھو سینا کے پاس تھی، حالانکہ اس کا ابھی تک باضابطہ اعلان نہیں کیا گیا ہے۔

ماہر ذرائع کے مطابق اس بار کانگریس ادھو سینا اور شرد پوار کی این سی پی نے ایک دوسرے کے ساتھ سیٹوں پر سمجھوتہ کرنے کا ذہن بنا لیا ہے۔

ادھو سینا کے یامانی جادھو ممبئی کی بائیکلہ اسمبلی سیٹ سے ایم ایل اے ہیں، جس کو بعد میں یامینی کے پارٹی چھوڑنے کے بعد اب یہ سیٹ
شندے سینا کے پاس چلی گئی ہے حالانکہ حالیہ لوک سبھا انتخابات میں شندے سینا نے یامانی جادھو کو ادھو سینا کے اریوند ساونت کے خلاف میدان میں اتارا تھا۔ لیکن يامینی کو شکست کا سامنا کرنا پڑا۔

اب بائیکلہ سیٹ پر کانگریس اور ادھو سینا کے درمیان تنازع چل رہا ہے، ایم ایل اے یامانی جادھو کے پارٹی چھوڑنے کے بعد، ادھو سینا کے پاس اس علاقے میں کوئی مضبوط امیدوار نہیں ہے جو شندے حکومت کے موجودہ ایم ایل اے یامانی جادھو کو ہرا سکے۔ وہیں کانگریس کے ماضی کے ایم ایل اے مدھو چوان ہیں جن کا بائیکلہ میں کافی اثر و رسوخ ہے لیکن کانگریس کی آپسی رنجش سے اُن کو ٹکٹ دینا مشکل نظر آ رہا ہے۔

حال ہی میں بائیکلہ اسمبلی حلقہ میں یامنی جادھو نے مسلمانوں کو خوش کرنے کے لیے مسلم خواتین کو برقعے بانٹ دیے ہیں، وہیں دوسری طرف اویسی کی مجلس پارٹی نے بھی مسلمانوں کے ووٹ حاصل کرنے کے لیے اپنے داو پیچ استعمال کرنے شروع کر دیے ہیں۔ مجلس سے وارث پٹھان کو ٹکٹ دینے کا نام چرچا میں ہے۔
اس بار سماج وادی پارٹی بائیکلہ علاقے سے بھی اپنا امیدوار کھڑا کرنے کی منصوبہ بندی کر رہی ہے،رئیس شیخ، جو کہ فی الحال بھیونڈی سے موجودہ ایم ایل اے ہیں، مہاراشٹرا سے بھیونڈی سیٹ پر ابو عاصم کے بیٹے فرحان اعظمی کو چناؤ لڑانے کے تیاری کی جا رہی ہے۔ جبکہ ابو عاصم اعظمی خود ممبئی کی گوونڈی سیٹ سے اسمبلی کا الیکشن لڑیں گے یہ الگ بات ہے کہ اگر کانگریس کے ساتھ کوئی سمجھوتہ ہو جاتا ہے تو بائیکلہ سیٹ چھوڑی جا سکتی ہے۔ ایسے میں رئیس شیخ کے لیے اس بار انتخابات میں سماج وادی سے ٹکٹ ملنا مشکل ہے۔ بائیکلہ اسمبلی حلقہ سے اویسی کی پارٹی سے نکالے گئے فیاض احمد خان بحثیت آزاد امیدوار اس علاقے سے الیکشن لڑنے کا منصوبہ بنا رہے ہیں، فیاض احمد اور مجلس پارٹی کے وارث پٹھان کے مقابلہ کی وجہ سے اس علاقے میں مسلم ووٹوں کی بڑی تعداد میں تقسیم ہونے کا امکان ہے۔ اگر کانگریس یہاں اپنا امیدوار کھڑا کرتی ہے تو مسلم ووٹوں کی تقسیم کی وجہ سے کانگریس کو شکست کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے اور شندے حکومت کی یامنی جادھو کی جیتنے کی امیدیں بڑھ جاتی ہیں۔

کچھ بھی ہو الیکشن قریب آتے ہی بہت سے لوگ اپنی قسمت بنانے کی نیت سے مختلف پارٹیوں میں شامل ہو جائیں گے اور بہت سے گلی کوچوں کے لیڈر پیسے کی لالچ میں مسلم ووٹوں کو بانٹنے کا کام کریں گے۔ اس بار مہاراشٹر کے انتخابات عام لوگوں کے لیے دلچسپ ہونے کے ساتھ ساتھ بہت مشکل بھی ہوں گے، اس دوران یہ فیصلہ کرنا مشکل ہو گا کہ کسے اور کیوں منتخب کیا جائے۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com