Connect with us
Thursday,04-September-2025
تازہ خبریں

مہاراشٹر

نیپال میں سڑک حادثے میں 24 ہندوستانیوں کی موت کے بعد شندے نے ان کی واپسی کے لیے خصوصی پرواز کا انتظام کیا۔

Published

on

Shinde-CM

ممبئی / جلگاؤں : نیپال میں ایک خوفناک سڑک حادثے میں اپنی جان گنوانے والے 24 سیاحوں کی لاشیں لانے کے لیے ہندوستانی فضائیہ کا ایک خصوصی طیارہ ناسک بھیجا گیا ہے۔ یہ تمام سیاح مہاراشٹر کے جلگاؤں ضلع کے رہنے والے تھے۔ یہ حادثہ بدھ کو تناہون ضلع کے عینا پہاڑا میں اس وقت پیش آیا جب پوکھرا سے کھٹمنڈو جا رہی ایک بس مرسیانگڈی ندی میں گر گئی۔ اس حادثے میں کل 27 سیاح ہلاک ہوئے، جن میں زیادہ تر ہندوستانی تھے۔ مہاراشٹر کے وزیر اعلیٰ ایکناتھ شندے نے حادثے پر گہرے رنج و غم کا اظہار کیا ہے اور مرنے والوں کے اہل خانہ سے تعزیت کا اظہار کیا ہے۔ انہوں نے مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ اور دیگر سینئر مرکزی عہدیداروں سے بات کی اور لاشوں کی وطن واپسی میں تیزی لانے کی درخواست کی۔ وزیر اعلی کے دفتر کے مطابق، امت شاہ نے وزیر اعلی شندے کو مرکزی حکومت کی طرف سے ہر ممکن مدد کا یقین دلایا ہے۔

اس واقعہ پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ شندے نے کہا کہ نیپال میں ہندوستانی یاتریوں کو لے جانے والی بس کے حادثے کی خبر انتہائی افسوسناک ہے۔ اس بس میں مہاراشٹر کے جلگاؤں کے یاتری بھی سوار تھے۔ بدقسمتی سے کچھ عقیدت مند اپنی جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھے ہیں جبکہ دیگر شدید زخمی ہوئے ہیں۔ ریاستی حکومت نیپال ایمبیسی اور اتر پردیش حکومت کے ساتھ مل کر اس بات کو یقینی بنا رہی ہے کہ زخمیوں کو فوری طبی امداد ملے۔ ہلاک شدگان کی لاشوں کو مہاراشٹرا واپس لانے کی کوششیں بھی جاری ہیں۔ ریاستی حکومت متاثرین اور ان کے اہل خانہ سے اظہار تعزیت کرتی ہے اور اس مشکل وقت میں ان کے ساتھ کھڑی ہے۔

وزیر اعلیٰ کے دفتر نے کہا کہ وزیر اعلیٰ نیپال میں جاری امدادی کاموں کے بارے میں معلومات حاصل کرنے کے لیے ریاستی ریلیف اور بحالی کے محکمے کے افسران اور مرکزی حکام سے مسلسل رابطے میں ہیں۔ حکام کے مطابق لاشوں کی شناخت کا عمل جاری ہے۔ ہفتہ کو فضائیہ کا ایک خصوصی طیارہ میتوں کو لے کر ناسک پہنچے گا، جس کے بعد انہیں ان کے اہل خانہ کے حوالے کیا جائے گا۔

مرکزی حکومت کو لکھے ایک خط میں مہاراشٹرا کے ڈیزاسٹر مینجمنٹ کے ڈائریکٹر لاہو مالی نے کہا کہ لاشوں اور زخمی مسافروں کو 24 اگست کی شام کو گورکھپور لایا جائے گا، لیکن انہیں کمرشل ہوائی جہاز سے مہاراشٹرا واپس لانا ممکن نہیں ہے، اس لیے فضائیہ کے طیاروں کا بندوبست کیا جائے۔ خط میں کہا گیا ہے کہ ریاستی حکومت ہلاک ہونے والوں کو گورکھپور سے ناسک لانے کے لیے پرواز کا خرچ برداشت کرے گی۔

نیپال کی مسلح پولیس فورس (اے پی ایف) کے نائب ترجمان شیلیندر تھاپا نے کھٹمنڈو میں بتایا کہ 16 افراد کی موقع پر ہی موت ہوگئی، جب کہ 11 نے علاج کے دوران زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے دم توڑ دیا۔ اتر پردیش کے گورکھپور سے یہ بس پوکھرا سے کھٹمنڈو جا رہی تھی کہ تناہون ضلع کے عینا پہاڑا کے مقام پر ہائی وے پر الٹ گئی۔ بس میں ڈرائیور اور دو معاونین سمیت 43 افراد سوار تھے۔ تھاپا نے بتایا کہ 16 لوگ زخمی ہوئے، جنہیں ہوائی جہاز سے کھٹمنڈو لے جایا گیا اور تریبھون یونیورسٹی ٹیچنگ ہسپتال میں داخل کرایا گیا۔ یہ مسافر 104 ہندوستانی زائرین کے اس گروپ کا حصہ تھے جو نیپال کے 10 روزہ دورے کے لیے دو دن قبل مہاراشٹر سے تین بسوں میں نیپال پہنچے تھے۔

مہاراشٹر کے نائب وزیر اعلی دیویندر فڑنویس نے ‘X’ پر ایک پوسٹ میں مسافروں کی موت پر غم کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہا کہ جلگاؤں کے ضلع مجسٹریٹ اتر پردیش کے مہاراج گنج کے ضلع مجسٹریٹ سے رابطے میں ہیں تاکہ ہلاکتوں کو واپس لایا جا سکے۔ مہاراشٹر کے ریلیف اور بحالی کے وزیر انیل پاٹل نے کہا کہ ریاستی حکومت اتر پردیش کے ریلیف کمشنر اور کھٹمنڈو میں ہندوستانی سفارت خانے کے ساتھ رابطے میں ہے تاکہ اپنی جانیں گنوانے والوں اور حادثے میں بچ جانے والوں کو واپس لایا جا سکے۔

سینئر نیشنلسٹ کانگریس پارٹی- شرد چندر پوار (این سی پی-ایس پی) لیڈر ایکناتھ کھڈسے نے کہا کہ یہ یاتری چار دن پہلے جلگاؤں کے ورنگاؤں سے ایودھیا گئے تھے۔ جلگاؤں ضلع کے رہائشی کھڈسے نے کہا کہ اس نے متاثرین اور زندہ بچ جانے والوں کے اہل خانہ سے ملاقات کی۔ انہوں نے کہا کہ ان کی بہو، مرکزی وزیر دفاع کھڈسے، کھٹمنڈو جائیں گی اور انہوں نے متاثرین اور زندہ بچ جانے والوں کی واپسی کی نگرانی کے لیے وزیر اعظم کے دفتر سے اجازت حاصل کی تھی۔

جلگاؤں کے 16 لوگوں کی شناخت مہاراشٹر حکومت نے مبینہ طور پر جلگاؤں کے 16 لوگوں کی شناخت کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ رامجیت عرف منا، سرلا رانے (42)، بھارتی جاوڑے (62)، تلشیرام تاوڑے (62)، سرلا تاوڑے (62)، سندیپ سرودے (45)، پلوی سرودے (43)، انوپ سرودے (22)، گنیش۔ بھرمبے (40)، نیلیما دھانڈے (57)، پنکج بھنگڈے (45)، پری بھرمبے (8 سال)، انیتا پاٹل، وجیا جھاوڑے (50)، روہنی جھاوڑے (51) اور پرکاش کوڈی کی موت ہو گئی۔

جرم

مہاراشٹر کے جالنا میں کشیدگی… اسلم قریشی نامی شخص نے گائے کے ذبیحہ کا ویڈیو بنا کر پوسٹ کیا، ہندو تنظیمیں سڑکوں پر زبردست احتجاجی مظاہرے کیئے۔

Published

on

Aslam-Qureshi

جالنا : مہاراشٹر کے جالنا شہر میں کشیدگی بڑھ گئی ہے۔ علاقے میں یہ کشیدگی ایک ویڈیو وائرل ہونے کے بعد ہوئی۔ ویڈیو میں اسلم قریشی نامی شخص گائے کو ذبح کرتے ہوئے نظر آ رہا ہے۔ ویڈیو منظر عام پر آنے کے بعد دو برادریوں میں کشیدگی بڑھ گئی۔ انتظامیہ نے کسی بھی ناخوشگوار واقعے سے بچنے کے لیے فوری کارروائی کی۔ جالنا کے ایس پی اجے کمار بنسل نے بتایا کہ صدر بازار تھانے میں تین ملزمان کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم ایسی حرکتوں کو برداشت نہیں کریں گے جو کمیونٹیز کے درمیان دراڑ پیدا کریں اور امن و امان کے مسائل پیدا کریں۔ پولیس ذرائع کا کہنا ہے کہ اسلم قریشی کے خاندان کا سیاسی جماعتوں سے تعلق ہے۔ وہ قتل سمیت کئی مجرمانہ مقدمات میں بھی ملزم ہے۔

واقعہ کے خلاف ہندو تنظیموں نے احتجاج کیا۔ انہوں نے انتظامیہ اور پولیس کو احتجاج کو تیز کرنے کا انتباہ دیا۔ تنازعہ بڑھنے سے پہلے جالنا میونسپل کارپوریشن نے شہر کے چمڑا بازار علاقے میں واقع تین مذبح خانوں کو منہدم کر دیا۔ کارروائی منگل کی صبح آٹھ بجے شروع ہوئی اور شام تک جاری رہی۔ مذبح خانوں کو بلڈوز کرتے ہوئے پولیس کی بھاری نفری تعینات تھی۔ پولیس کا کہنا ہے کہ مسمار کیے گئے مذبح خانے خستہ حالت میں تھے۔ یہ مذبح خانے جالنا میونسپل کارپوریشن کے تھے لیکن اسلم قریشی اور دیگر قصاب ان کا غیر قانونی استعمال کر رہے تھے۔ یہ جھگڑا پیر کو شروع ہوا۔ اسلم قریشی کی ایک ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئی۔ اس ویڈیو میں وہ ایک گائے کو ذبح کرتے ہوئے نظر آئے۔ یہ ویڈیو اسلم قریشی نے خود بنائی ہے۔ کہا جا رہا ہے کہ ویڈیو میں گائے کو ذبح کرتے وقت وہ ہندو مذہب کے بارے میں بھی نازیبا الفاظ استعمال کر رہے ہیں۔ انہوں نے یہ ویڈیو خود بنائی اور سوشل میڈیا پر پوسٹ کردی۔ تاہم بعد میں اس نے اسے ہٹا دیا۔

ویڈیو دیکھنے کے بعد ہندو تنظیم برہم ہوگئی۔ پولیس میں شکایت درج کرائی گئی۔ ہندو تنظیمیں جالنا میونسپل کارپوریشن کے باہر جمع ہوئیں اور دھرنا بھی دیا۔ ان کا مطالبہ تھا کہ جالنہ میں چل رہے تمام غیر قانونی مذبح خانوں کو فوری طور پر بند کیا جائے۔ احتجاج اس وقت مزید بڑھ گیا جب ایک مظاہرین نے میونسپل کمشنر سنتوش کھانڈیکر پر چپل پھینک دی۔ ایس پی کو یادداشت پیش کی گئی۔ مذبح خانوں کو مسمار کرنے اور ملزمان کی گرفتاری کا مطالبہ کیا گیا۔ پیر کی رات ولی مام درگاہ کے علاقے میں دو گروپ آمنے سامنے آگئے۔ دونوں برادریوں کے درمیان پتھراؤ ہوا۔ پولیس کی ٹیموں نے موقع پر پہنچ کر صورتحال پر قابو پالیا۔ ایس پی نے تشدد میں ملوث ملزمان کے خلاف ایف آئی آر درج کرنے کا حکم دیا۔ سابق ایم ایل اے کیلاش گورنتیال نے بھی اس معاملے پر سخت ردعمل ظاہر کیا ہے۔ انہوں نے خبردار کیا کہ اگر گنیشوتسو سے پہلے ملزم کو گرفتار نہیں کیا گیا اور کارروائی نہیں کی گئی تو حالات قابو سے باہر ہو جائیں گے۔

Continue Reading

جرم

ممبئی مراٹھا مورچہ غیر قانونی مجمع اور راستہ روکو پر ۹ ایف آئی آر درج

Published

on

FIR

‎ممبئی : ممبئی مراٹھا مورچہ کے دوران ہنگامہ آرائی اور غیر قانونی مجمع جمع کرنا مراٹھا مظاہرین کو مہنگا پڑا ہے. پولس نے ان کے خلاف کیس درج کئے ہیں۔ ممبئی آزاد میدان مراٹھا مورچہ میں غیر قانونی طریقے سے راستہ روکو اور مجمع جمع کرنے کا کیس ممبئی کے مختلف پولس اسٹیشنوں میں درج کیا گیا ہے۔ مراٹھا مورچہ کے خلاف ممبئی متعدد پولس اسٹیشنوں میں کل 9 ایف آئی آر درج کی گئی ہیں۔ جس میں مرین ڈرائیو ۲ ، آزاد میدان پولس اسٹیشن میں ۳، ایم آر اے مارگ پولا اسٹیشن میں ایک، جے جے، ڈونگری اور قلابہ پولس اسٹیشنوں میں ایف آئی آر درج کی گئی ہے. اس میں جنوبی ممبئی زون ون کے تحت ۶ مقدمات درج کئے گئے ہیں. ڈی سی پی پروین منڈے نے اس کی تصدیق کی ہے. اس میں بیشتر مقدمات غیر قانونی مجمع جمع کرنے کا درج کیا گیا ہے, جس میں راستہ روکو بھی شامل ہے۔

Continue Reading

ممبئی پریس خصوصی خبر

عید میلاد النبی کی عام تعطیل ۸ ستمبر کو دی جائے، رکن اسمبلی ابو عاصم اعظمی کا وزیر اعلی دیویندر فڑنویس سے مطالبہ

Published

on

Asim Azmi

ممبئی مہاراشٹر کے وزیر اعلی دیویندر فڑنویس کو ایک مکتوب ارسال کر کے سماجوادی پارٹی ریاستی صدر اور رکن اسمبلی ابوعاصم اعظمی نے سرکار سے مطالبہ کیا ہے کہ عید میلاد النبی صلی اللہ علیہ وسلم کی عام تعطیل کو ۵ ستمبر کے بجائے ۸ ستمبر کی جائے کیونکہ مسلمانوں نے ہندو مسلم اتحاد اور بھائی چارگی کا ثبوت دیتے ہوئے جلوس محمدی ۸ ستمبر کو مہاراشٹر بھر میں نکالنے کا فیصلہ لیا ہے, اس لئے اسی مناسبت سے تعطیل کو ۸ ستمبر میں منتقل کیا جائے اور طے شدہ ۵ ستمبر کی عام تعطیل کو ۸ ستمبر کو دی جائے بروز پیر عید میلاد النبی صلی اللہ علیہ وسلم کا جلوس نکالنے کا مسلمانوں نے فیصلہ لیا ہے, ایسے میں عام تعطیل اسی روز دی جائے, یہ مطالبہ اعظمی نے اپنے مکتوب میں کیا ہے اور وزیر اعلی سے درخواست کی ہے کہ وہ جلد از جلد اس معاملہ میں نوٹیفیکشن جاری کرے تاکہ ۸ ستمبر کو عام تعطیل ہو۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com