Connect with us
Saturday,19-April-2025
تازہ خبریں

مہاراشٹر

نیپال میں سڑک حادثے میں 24 ہندوستانیوں کی موت کے بعد شندے نے ان کی واپسی کے لیے خصوصی پرواز کا انتظام کیا۔

Published

on

Shinde-CM

ممبئی / جلگاؤں : نیپال میں ایک خوفناک سڑک حادثے میں اپنی جان گنوانے والے 24 سیاحوں کی لاشیں لانے کے لیے ہندوستانی فضائیہ کا ایک خصوصی طیارہ ناسک بھیجا گیا ہے۔ یہ تمام سیاح مہاراشٹر کے جلگاؤں ضلع کے رہنے والے تھے۔ یہ حادثہ بدھ کو تناہون ضلع کے عینا پہاڑا میں اس وقت پیش آیا جب پوکھرا سے کھٹمنڈو جا رہی ایک بس مرسیانگڈی ندی میں گر گئی۔ اس حادثے میں کل 27 سیاح ہلاک ہوئے، جن میں زیادہ تر ہندوستانی تھے۔ مہاراشٹر کے وزیر اعلیٰ ایکناتھ شندے نے حادثے پر گہرے رنج و غم کا اظہار کیا ہے اور مرنے والوں کے اہل خانہ سے تعزیت کا اظہار کیا ہے۔ انہوں نے مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ اور دیگر سینئر مرکزی عہدیداروں سے بات کی اور لاشوں کی وطن واپسی میں تیزی لانے کی درخواست کی۔ وزیر اعلی کے دفتر کے مطابق، امت شاہ نے وزیر اعلی شندے کو مرکزی حکومت کی طرف سے ہر ممکن مدد کا یقین دلایا ہے۔

اس واقعہ پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ شندے نے کہا کہ نیپال میں ہندوستانی یاتریوں کو لے جانے والی بس کے حادثے کی خبر انتہائی افسوسناک ہے۔ اس بس میں مہاراشٹر کے جلگاؤں کے یاتری بھی سوار تھے۔ بدقسمتی سے کچھ عقیدت مند اپنی جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھے ہیں جبکہ دیگر شدید زخمی ہوئے ہیں۔ ریاستی حکومت نیپال ایمبیسی اور اتر پردیش حکومت کے ساتھ مل کر اس بات کو یقینی بنا رہی ہے کہ زخمیوں کو فوری طبی امداد ملے۔ ہلاک شدگان کی لاشوں کو مہاراشٹرا واپس لانے کی کوششیں بھی جاری ہیں۔ ریاستی حکومت متاثرین اور ان کے اہل خانہ سے اظہار تعزیت کرتی ہے اور اس مشکل وقت میں ان کے ساتھ کھڑی ہے۔

وزیر اعلیٰ کے دفتر نے کہا کہ وزیر اعلیٰ نیپال میں جاری امدادی کاموں کے بارے میں معلومات حاصل کرنے کے لیے ریاستی ریلیف اور بحالی کے محکمے کے افسران اور مرکزی حکام سے مسلسل رابطے میں ہیں۔ حکام کے مطابق لاشوں کی شناخت کا عمل جاری ہے۔ ہفتہ کو فضائیہ کا ایک خصوصی طیارہ میتوں کو لے کر ناسک پہنچے گا، جس کے بعد انہیں ان کے اہل خانہ کے حوالے کیا جائے گا۔

مرکزی حکومت کو لکھے ایک خط میں مہاراشٹرا کے ڈیزاسٹر مینجمنٹ کے ڈائریکٹر لاہو مالی نے کہا کہ لاشوں اور زخمی مسافروں کو 24 اگست کی شام کو گورکھپور لایا جائے گا، لیکن انہیں کمرشل ہوائی جہاز سے مہاراشٹرا واپس لانا ممکن نہیں ہے، اس لیے فضائیہ کے طیاروں کا بندوبست کیا جائے۔ خط میں کہا گیا ہے کہ ریاستی حکومت ہلاک ہونے والوں کو گورکھپور سے ناسک لانے کے لیے پرواز کا خرچ برداشت کرے گی۔

نیپال کی مسلح پولیس فورس (اے پی ایف) کے نائب ترجمان شیلیندر تھاپا نے کھٹمنڈو میں بتایا کہ 16 افراد کی موقع پر ہی موت ہوگئی، جب کہ 11 نے علاج کے دوران زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے دم توڑ دیا۔ اتر پردیش کے گورکھپور سے یہ بس پوکھرا سے کھٹمنڈو جا رہی تھی کہ تناہون ضلع کے عینا پہاڑا کے مقام پر ہائی وے پر الٹ گئی۔ بس میں ڈرائیور اور دو معاونین سمیت 43 افراد سوار تھے۔ تھاپا نے بتایا کہ 16 لوگ زخمی ہوئے، جنہیں ہوائی جہاز سے کھٹمنڈو لے جایا گیا اور تریبھون یونیورسٹی ٹیچنگ ہسپتال میں داخل کرایا گیا۔ یہ مسافر 104 ہندوستانی زائرین کے اس گروپ کا حصہ تھے جو نیپال کے 10 روزہ دورے کے لیے دو دن قبل مہاراشٹر سے تین بسوں میں نیپال پہنچے تھے۔

مہاراشٹر کے نائب وزیر اعلی دیویندر فڑنویس نے ‘X’ پر ایک پوسٹ میں مسافروں کی موت پر غم کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہا کہ جلگاؤں کے ضلع مجسٹریٹ اتر پردیش کے مہاراج گنج کے ضلع مجسٹریٹ سے رابطے میں ہیں تاکہ ہلاکتوں کو واپس لایا جا سکے۔ مہاراشٹر کے ریلیف اور بحالی کے وزیر انیل پاٹل نے کہا کہ ریاستی حکومت اتر پردیش کے ریلیف کمشنر اور کھٹمنڈو میں ہندوستانی سفارت خانے کے ساتھ رابطے میں ہے تاکہ اپنی جانیں گنوانے والوں اور حادثے میں بچ جانے والوں کو واپس لایا جا سکے۔

سینئر نیشنلسٹ کانگریس پارٹی- شرد چندر پوار (این سی پی-ایس پی) لیڈر ایکناتھ کھڈسے نے کہا کہ یہ یاتری چار دن پہلے جلگاؤں کے ورنگاؤں سے ایودھیا گئے تھے۔ جلگاؤں ضلع کے رہائشی کھڈسے نے کہا کہ اس نے متاثرین اور زندہ بچ جانے والوں کے اہل خانہ سے ملاقات کی۔ انہوں نے کہا کہ ان کی بہو، مرکزی وزیر دفاع کھڈسے، کھٹمنڈو جائیں گی اور انہوں نے متاثرین اور زندہ بچ جانے والوں کی واپسی کی نگرانی کے لیے وزیر اعظم کے دفتر سے اجازت حاصل کی تھی۔

جلگاؤں کے 16 لوگوں کی شناخت مہاراشٹر حکومت نے مبینہ طور پر جلگاؤں کے 16 لوگوں کی شناخت کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ رامجیت عرف منا، سرلا رانے (42)، بھارتی جاوڑے (62)، تلشیرام تاوڑے (62)، سرلا تاوڑے (62)، سندیپ سرودے (45)، پلوی سرودے (43)، انوپ سرودے (22)، گنیش۔ بھرمبے (40)، نیلیما دھانڈے (57)، پنکج بھنگڈے (45)، پری بھرمبے (8 سال)، انیتا پاٹل، وجیا جھاوڑے (50)، روہنی جھاوڑے (51) اور پرکاش کوڈی کی موت ہو گئی۔

جرم

بھیونڈی میں مولانا پر 17 سالہ نوجوان کے قتل کا الزام، ساڑھے 4 سال بعد قتل کا انکشاف، مولانا گرفتار

Published

on

Arrest

ممبئی/تھانے : ممبئی سے متصل تھانے کے بھیونڈی سے ایک چونکا دینے والا واقعہ سامنے آیا ہے۔ اس واقعے نے بالی ووڈ فلم دریشیام کی کہانی لوگوں کے ذہنوں میں تازہ کر دی ہے۔ ساڑھے 4 سال بعد پولیس نے 17 سالہ لڑکے کے قتل میں ملوث مولانا کو گرفتار کرلیا۔ اس معاملے میں پولیس نے جو انکشافات کیے ہیں۔ وہ روح کانپنے والا ہے۔ معلوم ہوا ہے کہ نابالغ کو قتل کر کے اس کی لاش کو دکان میں دفن کر دیا گیا تھا۔ پولیس کے مطابق شعیب نامی نوجوان 20 نومبر 2020 کو بھیونڈی کے نوی بستی علاقے سے لاپتہ ہو گیا تھا۔ اس کے بعد اہل خانہ نے پولیس اسٹیشن میں بیٹے کی گمشدگی کی رپورٹ درج کرائی تھی۔ یہ معاملہ کئی سالوں تک سرد خانے میں پڑا رہا۔ سال 2023 میں ایک مقامی شخص نے پولیس کو اطلاع دی کہ شعیب کے قتل میں مولانا کا کردار مشکوک ہے۔ اس کے بعد پولیس نے دوبارہ اہل خانہ سے رابطہ کیا اور مولانا کو پوچھ گچھ کے لیے بلایا لیکن چالاک مولانا انہیں چکمہ دے کر فرار ہو گئے اور ریاست چھوڑ کر روپوش ہو گئے۔

پولیس تقریباً ڈیڑھ سال کے وقفے کے بعد مولانا غلام ربانی کو گرفتار کرنے میں کامیاب ہوئی ہے۔ ربانی نے نابالغ کو اس لیے قتل کیا کہ اس نے ایک نابالغ کے ساتھ زیادتی کی تھی۔ نوجوان نے مولانا کو ایسا کرتے دیکھا تھا۔ پولیس کا کہنا ہے کہ مولانا نے نابالغ کو اس لیے قتل کیا کیونکہ اسے ڈر تھا کہ اس کی گھناؤنی حرکت لوگوں کے سامنے آ جائے۔ چنانچہ اس نے شعیب کو اپنی دکان پر بلایا اور پھر اسے بے دردی سے قتل کر کے لاش کو دفن کر دیا۔

مولانا کو گرفتار کرنے کے ساتھ ہی پولیس نے دکان سے نابالغ لڑکے کا کنکال بھی برآمد کر لیا ہے۔ ان کو تحقیقات کے لیے فرانزک لیب بھیج دیا گیا ہے۔ پولیس کا دعویٰ ہے کہ مولانا نے دوران تفتیش اپنے جرم کا اعتراف کر لیا ہے۔ پولس اس ہولناک واقعہ میں مضبوط چارج شیٹ داخل کرنے کی تیاری کر رہی ہے تاکہ کوئی دوبارہ ایسی حرکت کرنے کی جرات نہ کر سکے۔ اس معاملے میں نابالغ کو قتل کرنے کے بعد مولانا نے اس کے اہل خانہ سے بھی رابطہ قائم رکھا۔ وہ مجھے نماز پڑھاتے رہے۔ اس نے خصوصی دعاؤں کے لیے پیسے بھی لیے۔ وہ گھر والوں کے سامنے بے گناہ ہونے کا ڈرامہ کرتا رہا۔

Continue Reading

سیاست

کیا ایکناتھ شندے پھر ہیں ناراض؟ ممبئی میں راج ٹھاکرے کے ساتھ ڈنر اور پھر امراوتی میں سی ایم کے ساتھ پروگرام میں کی شرکت، دورے کے بعد پہنچے اپنے گاؤں۔

Published

on

Shinde..3

ممبئی/ستارا : مہاراشٹر کے نائب وزیر اعلیٰ ایکناتھ شندے ایک بار پھر تین دن کے لیے ستارہ میں اپنے گاؤں پہنچے ہیں۔ شندے بدھ کو اپنی بیوی کے ساتھ ممبئی سے نکلے تھے۔ شندے اپنے گاؤں ایسے وقت پہنچے ہیں جب یہ کہا جا رہا ہے کہ دیویندر فڑنویس کی قیادت میں عظیم اتحاد میں سب کچھ ٹھیک نہیں ہے۔ ایکناتھ شندے نے اپنے دورے کے دوران مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ سے الگ سے ملاقات کی تھی۔ شیوسینا لیڈروں کا کہنا ہے کہ محکمہ خزانہ پارٹی کے وزراء کے محکموں کی فائلوں کو روکے ہوئے ہے۔ اس سے شندے ناراض ہیں۔

نائب وزیر اعلیٰ ایکناتھ شندے ستارہ ضلع کے درس گاؤں کے رہنے والے ہیں۔ تاہم ستارہ میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے شندے نے سابق وزیر اعلیٰ ادھو ٹھاکرے کو شدید نشانہ بنایا۔ انہوں نے ناسک کے جلسے میں شیوسینا کے سربراہ بال ٹھاکرے کی آواز کو دوبارہ پیش کرنے کے لیے اے آئی کا استعمال کرنے پر یو بی ٹی پر تنقید کی تھی۔ ادھو کا نام لیے بغیر شندے نے کہا کہ کچھ لوگوں نے نہ صرف ہندوتوا چھوڑ دیا ہے بلکہ شرم بھی آئی ہے۔ انہوں نے اپنے موبائل فون پر بالا صاحب ٹھاکرے کی کچھ ویڈیوز دکھائیں اور کہا کہ شیوسینا سربراہ ان کے بارے میں کیا سوچتے ہیں۔

وزیر اعلی کے طور پر بھی شندے اپنے گاؤں کا دورہ کرتے رہے ہیں۔ ان کی ناراضگی کے درمیان آخری دو دوروں پر غور کیا گیا۔ ایک دورے کے دوران وہ بیمار ہو گئے اور گاؤں میں صحت یاب ہو گئے۔ شندے نے اپنے گاؤں میں سیب، آم، سپوتا، جیک فروٹ جیسے بہت سے مختلف قسم کے درخت لگائے ہیں۔ اگلے کچھ دنوں تک وہ یہاں کھیتی باڑی میں گزارے گا۔ شندے نے حال ہی میں ایم این ایس سربراہ راج ٹھاکرے سے بھی ملاقات کی تھی۔ اس سے یہ قیاس آرائیاں شروع ہو گئی ہیں کہ آیا وہ ممبئی-تھانے اور ایم این ایس کے زیر اثر علاقوں میں راج ٹھاکرے کے ساتھ ہاتھ ملانا چاہتے ہیں، دونوں لیڈروں کی ملاقات کو ایک گیٹ ٹوگیدر بتایا جا رہا ہے۔

Continue Reading

جرم

میرابھائندرتقریبا 32 کروڑ کی منشیات ضبطی، ایک ہندوستانی خاتون سمیت دو نائیجرائی گرفتار، سوشل میڈیا پر گروپ تیار کر کے ڈرگس فروخت کیا کرتے تھے

Published

on

drug peddler

ممبئی : میرا بھائیندر پولیس نے ایک ہندوستان خاتون سمیت دو غیر ملکی ڈرگس منشیات فروشوں کو گرفتار کرنے کا دعوی کیا ہے۔ میرا بھائیندر کرائم برانچ کو اطلاع ملی تھی کہ کاشی میرا میں شبینہ شیخ کے مکان پر منشیات کا ذخیرہ ہے اور وہ منشیات فروشی میں بھی ملوث ہے، اس پر پولیس نے چھاپہ مار کر 11 کلو 830 گرام وزن کی کوکین برآمد کی ہے۔ اس کے خلاف نوگھر پولیس میں این ڈی پی ایس کے تحت معاملہ درج کر لیا گیا، گرفتار ملزمہ نے پولیس کو تفتیش میں بتایا کہ وہ یہ منشیات غیر ملکی شہری انڈے نامی شخص سے خریدا کرتی تھی اور انڈری میرا روڈ میں ہی مقیم ہے اسے بھی گرفتار کیا گیا اور اس کے قبضے سے بھی منشیات ضبط کی گئی اور نائیجرائی نوٹ 1000 برآمد کی گئی اور 100 امریکن ڈالر کی 14 نوٹ بھی ملی ہے۔ اس معاملہ میں تفتیش کے بعد دو نائیجرنائی اور ایک ہندوستانی خاتون کو گرفتار کیا گیا ہے، ان کے قبضے سے دو کروڑ تیس لاکھ روپے کی منشیات ضبط کی گئی ہے۔ اس کے علاوہ 100 امریکن ڈالر کی 14 نوٹ چار موبائل فون اس کے علاوہ 22 کروڑ تیس لاکھ روپے کی منشیات ضبطی کا بھی دعوی کیا ہے, یہ کارروائی میرا بھائیندر پولیس کمشنر مدھو کر پانڈے ایڈیشنل کمشنر دتاترے شندے، اویناش امبورے سمیت کرائم برانچ کی ٹیم نے انجام دی ہے۔ کرائم برانچ نے بتایا کہ یہ کوکین یہ نائیجرائی پیٹ میں چھپا کر یہاں لایا کرتے تھے۔ یہ کوکین ساؤتھ امریکہ میں تیار کیا جاتا ہے، یہ کوکین ہوائی جہازکے معرفت انسانی جسم میں چھپا کر لایا جاتا ہے۔ پہلے یہ ممبئی ائیر پورٹ پر پہنچایا جاتا ہے اور پھر ممبئی میں سڑکوں کے راستے سے متعدد علاقوں میں فروخت کیا جاتا ہے۔ سوشل میڈیا پر متعدد گروپ تیار کرکے ملزمین ڈرگس فروخت کیا کرتے ہیں۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com