Connect with us
Saturday,20-September-2025
تازہ خبریں

سیاست

تھانے میں ادھو ٹھاکرے کے قافلے پر حملے کا معاملہ، گھر میں گھس کر جان سے مارنے کی دھمکی، وزیر اعلیٰ شندے نے بھی اس معاملے پر ردعمل ظاہر کیا۔

Published

on

Uddhav-Thackeray-Car-Attack

ممبئی : مہاراشٹر کے سابق وزیر اعلی اور شیو سینا (یو بی ٹی) کے سربراہ ادھو ٹھاکرے کے قافلے پر تھانے میں حملے کے بعد ریاست کی سیاست گرم ہو گئی ہے۔ ہفتہ کو تھانے میں کچھ لوگوں نے گائے کے گوبر سے حملہ کیا۔ قافلے پر چوڑیاں اور ٹماٹر پھینکے گئے۔ پولیس نے سابق وزیراعلیٰ کے قافلے پر حملے کے الزام میں مہاراشٹر نو نرمان سینا کے 44 کارکنوں کے خلاف مقدمہ درج کیا ہے تاہم اس کے بعد بھی ایم این ایس کی جانب سے دھمکیاں موصول ہوئی ہیں۔ ایم این ایس نے کہا ہے کہ یہ راج ٹھاکرے کے خلاف شیوسینکوں کے حملے کا جواب ہے۔ اگر کوئی ایم این ایس سربراہ راج ٹھاکرے کے خلاف جائے گا تو وہ اس کے گھر میں گھس کر اسے مار دیں گے۔ سابق وزیر اعلی ادھو ٹھاکرے پر گائے کے گوبر اور چوڑیاں پھینکے جانے پر مہاراشٹر کے وزیر اعلی ایکناتھ شندے کا ردعمل بھی سامنے آیا ہے۔ وزیر اعلیٰ شندے نے کہا ہے کہ یہ صرف کارروائی کا ردعمل تھا۔

ادھو کے قافلے پر اس حملے کو لے کر سیاست تیز ہو گئی ہے۔ شیوسینا (یو بی ٹی) کے ترجمان آنند دوبے نے کہا کہ اب سمجھ میں آیا ہے کہ راج ٹھاکرے اور ان کی پارٹی کو سپاری کیوں کہا جاتا ہے۔ تھانے میں ادھو ٹھاکرے کے قافلے پر جس طرح سے حملہ ہوا، اس سے حکومت پر بھی سوال اٹھتے ہیں کہ وہ مہاراشٹر کے سابق وزیر اعلیٰ کو سیکورٹی کیوں فراہم نہیں کر سکی؟ شیوسینا (یو بی ٹی) نے مہاراشٹر کے وزیر داخلہ دیویندر فڑنویس سے استعفیٰ کا مطالبہ کیا ہے۔ پارٹی نے کہا کہ ریاست میں لاء اینڈ آرڈر تباہ ہو گیا ہے۔ اگر اس طرح کے حملے سی ایم ایکناتھ شندے کے آبائی ضلع میں ہوتے ہیں تو صاف ہے کہ اس کے لیے ٹھیکہ لیا گیا ہے۔ ایکناتھ شندے کی حکومت پوری طرح ناکام ہو چکی ہے۔ دیویندر فڑنویس کو استعفیٰ دینا چاہئے۔ UBT پر شیوسینا کے حملے پر MNS نے جوابی حملہ کیا ہے۔ تھانے پالگھر ضلع کے صدر اویناش جادھو نے کہا کہ کچھ شیوسینکوں نے راج ٹھاکرے کی گاڑی کے سامنے احتجاج کرنے کی کوشش کی تھی۔ ان پر سپاری پھینکی گئی۔ تھانے پولیس نے MNS کے 44 کارکنوں کے خلاف مقدمہ درج کیا ہے۔ تھانے کے ضلع صدر اویناش جادھو اہم ملزم ہیں۔

شیوسینا (یو بی ٹی) کے ایم پی سنجے راوت نے کہا کہ ادھو ٹھاکرے کے قافلے پر حملہ کرنے والے ‘احمد شاہ ابدالی’ کے لوگ تھے۔ احمد شاہ ابدالی دہلی سے سپاری دے کر مزے کر رہا ہے۔ ابدالی نے کئی بڑے لیڈروں کو ٹھیکے دیے ہیں۔ ان کا اشارہ امیت شاہ کی طرف تھا۔ راوت نے کہا، دو مہینے انتظار کریں، ہم آپ کو کارروائی کا ردعمل دکھائیں گے۔ مہاراشٹر کے وزیر اعلی اور شیوسینا کے سربراہ ایکناتھ شندے نے کہا ہے کہ تھانے میں شیو سینا (یو بی ٹی) کے سربراہ ادھو ٹھاکرے کے قافلے کو نشانہ بنانا کارروائی کا ردعمل ہے۔ شنڈے نے پوچھا یہ کس نے شروع کیا؟ شیوسینا (یو بی ٹی) کے کارکنوں نے اورنگ آباد میں راج ٹھاکرے کے قافلے کو نشانہ بنایا تھا۔ انہوں نے کہا کہ جن لوگوں نے شیوسینا کے بانی بال ٹھاکرے اور شیوسینا لیڈر آنند دیگے کے نظریات کو ترک کیا ہے انہیں ایسے حالات کا سامنا کرنا پڑے گا۔ جمعہ کو شیو سینا (یو بی ٹی) کے حامیوں نے بیڈ شہر میں ادھو کے کزن راج ٹھاکرے کے قافلے پر سپاری پھینکی۔

سیاست

سرکاری پیسہ کسی کے باپ کا نہیں مسلمانوں کو نمک حرام کہنے پر ابوعاصم برہم، بی جے پی لیڈران کی نفرت انگیزی، بہار اور سیکولرعوام کو غور کرنے کی ضرورت

Published

on

asim

‎ممبئی مہاراشٹر سماجوادی پارٹی لیڈر اور رکن اسمبلی ابوعاصم اعظمی نے بی جے پی لیڈر اور رکن پارلیمان و مرکزی وزیر گری راج سنگھ کے مسلمانوں کو نمک حرام اور غدار کہنے پر سخت الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے سیکولر عوام اور مسلمانوں سے اپیل کی ہے کہ وہ بہار الیکشن میں بی جے پی کو سبق سکھائیں. انہوں نے کہا کہ جس طرح سے بی جے پی سرکار میں مسلمانوں کے خلاف نفرت عام ہو گئی ہے, فرقہ پرستی عروج پر ہے اور حالات اس قدر خراب ہے کہ بی جے پی کے لیڈران مسلمانوں کے خلاف نفرت کی بیج بو رہے ہیں اور وزیرا عظم نریندر مودی اس پر خاموش ہے, لب کشائی تک نہیں کرتے۔

‎مسلمانوں کو غدار کہنے والے گری راج سنگھ کو سمجھنا چاہیے کہ سرکاری پیسہ کسی کے باپ کا نہیں ہے۔ میں بہار اور آندھرا پردیش کے مسلمانوں کو بتانا چاہتا ہوں کہ نتیش کمار اور چندرا بابو نائیڈو ایک ایسی حکومت کی حمایت کر رہے ہیں جس کے وزراء مسلمانوں کے بارے میں ایسے نفرتی نظریہ رکھتے ہیں. اعظمی نے کہا کہ مسلمانوں کو بی جے پی سرکار کو ذلیل و رسوا کرنے کا موقع تلاش کرتی ہے اور مسلسل اس کے نفرتی لیڈران مسلمانوں کے خلاف زہر افشانی کرتے ہیں. مہاراشٹر اور ممبئی میں نتیش رانے بھی مسلمانوں کے خلاف زہر افشانی کرتے ہیں۔ ایسے میں ان وزرا کی زبان بندی ضروری ہے ایسے وزرا اور لیڈران کے سبب ہی فرقہ پرستی عروج پر ہے. مسلمانوں نمک حرام کہنے کے ساتھ گری راج سنگھ نے کہا کہ سرکاری اسکیمات کا فائدہ مسلمان اٹھاتے ہیں اور ووٹ بھی نہیں دیتے وہ نمک حرام اور غدار ہے. اس پر اعظمی نے کہا کہ سرکار ہر چیز پر ٹیکس وصول کر کے پیسہ جمع کرتی ہے, اس لئے سرکاری پیسہ کسی کے باپ کا نہیں ہے یہ وزیر موصوف کو ذہن نشین رکھنا چاہئے۔

Continue Reading

ممبئی پریس خصوصی خبر

ممبئی کرلا وی بی نگر میں آئی لو محمد کا بینر نکالنے پر تنازع و کشیدگی، مہاراشٹر میں آئی لو محمد کے بینر اور سراپا احتجاج

Published

on

I Love Mohammad

ممبئی : اترپردیش یوپی کے کانپور میں آئی لو محمد صلی اللہ علیہ وسلم کی لکھنے پر ایف آئی آر درج ہونے کے بعد دنیا سمیت ملک بھر میں جمعہ کو پرامن احتجاج کے بعد مہاراشٹر اور ممبئی آئی لو محمد کے بینر آویزاں کیا گیا جس کے بعد گزشتہ شب کرلا وی بی نگر پولس نے بی ایم سی کے ساتھ آئی لو محمد کے بینر نکالنے کا فرمان جاری کیا تھا, جس کے بعد مسلم نوجوانوں نے اس کے خلاف احتجاج کیا اور نوجوانوں نے کہا کہ وہ اس معاملہ میں کیس لینے کو تیار ہے, لیکن بینر نہیں نکالیں گے. آئی لو محمد تحریک نے مہاراشٹر اور ممبئی میں شدت اختیار کر لی ہے. اس معاملہ میں کرلا وی بی نگر کے سنئیر انسپکٹر پوپٹ آہواڑ نے اس کی تصدیق کی اور کہا کہ حالات پرامن ہے اور کچھ بدگمانی ہوئی تھی جس کا ازالہ کر لیا گیا ہے. فی الوقت ممبئی اور مہاراشٹر میں پولس نے بینر نکالنے کی کارروائی کو عارضی طور پر روک دیا ہے. اس کی تصدیق پولس کے اعلیٰ افسر نے کی ہے. اسی طرح بھیونڈی اے سی پی آفس کے پاس گزشتہ شب ساڑھے آٹھ بجے آئی لو محمد کا بینر نامعلوم افراد نے لگایا ہے. ممبئی اور مہاراشٹر میں اب آئی لو محمد کے بینر کی آڑ میں فرقہ پرست عناصر ماحول خراب کرنے کی کوشش کر رہے ہیں. اس سے الرٹ رہنے کی ضرورت پر اعلی پولس افسر نے زور دیا ہے. مہاراشٹر اور ممبئی میں جمعہ کو آئی لو محمد تحریک نے شدت اختیار کر لی ہے. ایسے میں فرقہ پرست عناصر اس مسئلہ پر ماحول خراب کرنے کی سازش کر رہے ہیں. ممبئی اور مہاراشٹر میں کانپور میں مسلم نوجوانوں پر آئی لو محمد لکھنے پر ایف آئی آر درج کرنے پر سراپا احتجاج کیا گیا. ممبئی میں آئی لو محمد کی تختیاں لے کر مسلمانوں نے احتجاج کیا سڑکیں آئی لو محمد کے نام سے گونج اٹھیں۔ ممبئی پولس نے اس تنازع کے بعد اب حالات پر نظر رکھنا شروع کر دی ہے, اس کے ساتھ ہی سوشل میڈیا پر بھی نگرانی جاری ہے۔

Continue Reading

سیاست

مہاراشٹر میں مکھیا منتری ماجھی لڑکی بہن یوجنا کے استفادہ کنندگان کے لیے ای کے وائی سی کو لازمی قرار دیا ہے، تقریباً دو ماہ کا وقت دیا گیا۔

Published

on

Meri Ladli Behan

ممبئی : مہاراشٹر حکومت نے مکھیا منتری ماجھی لاڈکی بہن یوجنا کے تمام استفادہ کنندگان کے لیے آپ کے صارف کو الیکٹرانک جانیں (ای-کے وائی سی) کی تصدیق کو لازمی قرار دیا ہے اور انہیں اس عمل کو مکمل کرنے کے لیے دو ماہ کی ڈیڈ لائن دی ہے۔ اس کے بعد ہزاروں استفادہ کنندگان نے ای کے وائی سی کرنا شروع کر دیا ہے۔ اس دوران خبر آئی ہے کہ ای-کے وائی سی کے لیے کئی جعلی ویب سائٹس نے کام کرنا شروع کر دیا ہے۔ ایسی صورت حال میں، اگر آپ لاڈلی بہن یوجنا کے لیے ای-کے وائی سی کر رہے ہیں، تو ہوشیار رہیں۔ جعلی ویب سائٹس آپ کے اکاؤنٹ کو خالی کر سکتی ہیں۔ عہدیداروں نے کہا کہ ای وائی سی کے لئے صرف حکومت کی سرکاری ویب سائٹ https://ladakibahin.maharashtra.gov.in/ekyc پر جا کر ای-کے وائی سی کریں۔ حکام نے کہا کہ گوگل پر کے وائی سی کے لیے بہت سی جعلی ویب سائٹس سے ہوشیار رہیں۔

جب آپ گوگل پر مہاراشٹرا لڈکی بہن یوجنا کے وائی سی ویب سائٹ کو تلاش کریں گے، تو آپ کو https://hubcomut.in/ ملے گا۔ اسی طرح کی کئی دوسری جعلی ویب سائٹیں ہیں۔ اگر کوئی غلطی سے ان ویب سائٹس پر کے وائی سی کرتا ہے، تو اس کے اکاؤنٹ کی تمام تفصیلات کسی اور کو منتقل کر دی جائیں گی۔ اس سے ان کے اکاؤنٹ سے رقم نکل سکتی ہے اور وہ سائبر فراڈ کا شکار ہو سکتے ہیں۔ جولائی 2024 میں شروع کی گئی، لاڈکی بہن یوجنا 21 سے 65 سال کی عمر کی خواتین کو ₹ 1,500 کی ماہانہ مالی امداد فراہم کرتی ہے جن کی سالانہ گھریلو آمدنی ₹ 2.5 لاکھ سے زیادہ نہیں ہے۔ نئی ضرورت کا اعلان کرتے ہوئے، خواتین اور بچوں کی ترقی کی وزیر ادیتی تٹکرے نے کہا کہ ای-کے وائی سی کی سہولت اب سرکاری پورٹل، ladakibahin.maharashtra.gov.in پر دستیاب ہے۔ انہوں نے مستفید ہونے والوں پر زور دیا کہ وہ تصدیق کے عمل کو مقررہ وقت کے اندر مکمل کریں، اسے آسان، آسان اور شفافیت کے لیے ضروری قرار دیا۔

تاٹکرے کے مطابق، ڈیجیٹل تصدیق نہ صرف اس بات کو یقینی بنائے گی کہ فوائد اہل خواتین تک پہنچتے رہیں بلکہ مستقبل میں دیگر سرکاری اسکیموں تک رسائی کو آسان بنانے میں بھی مدد ملے گی۔ حکومتی حکم نامے میں مزید کہا گیا ہے کہ خواتین کو اپنے بینک کھاتوں میں براہ راست مالی امداد حاصل کرنے کے لیے دو ماہ کے اندر اپنا آدھار پر مبنی تصدیق مکمل کرنا ہوگی۔ ایسا کرنے میں ناکامی کے نتیجے میں فوائد کی معطلی ہوگی۔ وزیر نے وضاحت کی کہ تصدیق ہر سال ہونی چاہیے۔ یہ فیصلہ حکومت کو تقریباً 26.34 لاکھ نااہل استفادہ کنندگان کے پائے جانے کے بعد لیا گیا۔ ان نااہل مستفیدین میں وہ مرد بھی شامل تھے جو لاڈلی بہن یوجنا کے تحت فوائد حاصل کر رہے تھے۔ فی الحال اس پروگرام کے تحت تقریباً 2.25 کروڑ خواتین رجسٹرڈ ہیں۔ تصدیق کے عمل کو سخت کرتے ہوئے، ریاستی حکومت کا مقصد لیکیج کو روکنا ہے اور اس بات کو یقینی بنانا ہے کہ عوامی فنڈز صرف ان لوگوں تک پہنچیں جو واقعی اہل ہیں۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com