Connect with us
Wednesday,05-November-2025

ممبئی پریس خصوصی خبر

‘انوپما’ اداکار روپالی گنگولی نے PETA انڈیا میں شمولیت اختیار کی جس میں مغربی بنگال کے وزیراعلیٰ کو نکس ہارس ڈرون کیریجز کا مطالبہ کیا گیا

Published

on

کولکتہ – کولکتہ میں سیاحوں کو بھاری گاڑیوں میں لے جانے پر مجبور گھوڑوں کی ہلاکتوں کی بڑھتی ہوئی تعداد اور خوفناک تکلیف سے پریشان، پیپل فار دی ایتھیکل ٹریٹمنٹ آف اینیملز (پی ای ٹی اے) انڈیا کے حامی اور انوپما کی اداکار روپالی گنگولی نے مغربی بنگال کے وزیر اعلیٰ کو ایک خط بھیجا ممتا بنرجی کولکتہ میں خوبصورت، ونٹیج طرز کی موٹرائزڈ ای کیریجز کے استعمال میں تبدیلی کر کے ممبئی کی مثال کی پیروی کریں گی۔

گنگولی بتاتے ہیں کہ حالیہ مہینوں میں، کولکتہ کی سڑکوں پر کم از کم آٹھ گھوڑے مر چکے ہیں – انہیں کیریج انڈسٹری نے موت کے گھاٹ اتارا تھا۔ پیٹا انڈیا اور CAPE فاؤنڈیشن کی تحقیقات نے دستاویز کیا ہے کہ کولکتہ میں درجنوں گھوڑوں کو ریڑھی ڈھونے پر مجبور کیا گیا ہے جو خون کی کمی، غذائیت کا شکار اور طویل عرصے سے بھوکے پائے گئے ہیں۔ ہڈیوں کے ٹوٹنے سمیت شدید چوٹوں میں مبتلا؛ اور شہر میں غلیظ، خستہ حال اور غیر قانونی طور پر قابض جگہوں پر اپنے فضلے کے درمیان رہنے پر مجبور ہیں۔

گنگولی لکھتے ہیں، ’’گاڑی کی سواری کے لیے گھوڑوں کا استعمال عوام کے لیے خطرہ اور ٹریفک کے لیے بھی خطرہ ہے۔‘‘ "گھوڑے اور انسان دونوں شدید زخمی ہوئے ہیں۔ خوفناک طور پر، وہ گھوڑے جو تکلیف دہ، سنگین چوٹیں برداشت کرتے ہیں، اکثر چھوڑ دیے جاتے ہیں۔

پچھلے سال، کولکتہ کے گھوڑوں کی حالت کا جائزہ لینے والے 150 سے زیادہ جانوروں کے ڈاکٹروں نے بنرجی کو ایک اپیل بھیجی، جس میں وہ گھوڑوں سے چلنے والی گاڑیوں پر پابندی لگانے کی درخواست کی۔ اور پیٹا انڈیا کی شکایات کے بعد، ہندوستان کے انیمل ویلفیئر بورڈ نے کولکتہ پولیس اور ڈائریکٹوریٹ آف اینیمل ہسبنڈری اینڈ ویٹرنری سروسز کو ہدایت کی کہ وہ گھوڑوں کے ساتھ ہونے والے ظلم کی تحقیقات کریں اور اس بات کو یقینی بنائیں کہ جانوروں کو ضروری طبی دیکھ بھال فراہم کی جائے، تجارت سے ہٹا دیا جائے، اور ضرورت کے مطابق دوبارہ آباد کیا گیا، یہ نوٹ کرتے ہوئے کہ جانوروں پر ظلم کرنا جانوروں پر ظلم کی روک تھام (PCA) ایکٹ، 1960 کے سیکشن 3 کی خلاف ورزی ہے، اور PCA ایکٹ کی دفعہ 11(1) اور ہندوستانی کی دفعہ 289 کے تحت قابل سزا جرم ہے۔ پینل کوڈ، 1860۔

مئی میں، معزز کلکتہ ہائی کورٹ نے مغربی بنگال کی ریاستی حکومت کو ہدایت دی کہ گھوڑوں کے مالکان کی بحالی اور انہیں سیاحوں کو وکٹوریہ گاڑیوں میں لے جانے کے لیے متبادل ذریعہ معاش فراہم کرنے کے لیے ایک تجویز پیش کرے تاکہ "ممبئی میں گھوڑوں سے کھینچی ہوئی گاڑیوں کی فراہمی کی جائے۔ اس کی فزیبلٹی پر غور اور جائزہ لیا جا سکتا ہے۔ ممبئی میں، خوبصورت ہیریٹیج طرز کی ای کیریجز نے گھوڑوں سے چلنے والی گاڑیوں کی جگہ لے لی ہے۔

پیٹا انڈیا – جس کا نصب العین پڑھتا ہے، جزوی طور پر، کہ "جانور تفریح ​​کے لیے استعمال کرنے کے لیے ہمارے نہیں ہیں” – نسل پرستی کی مخالفت کرتا ہے، جو کہ انسانی بالادستی کا عالمی نظریہ ہے۔

ممبئی پریس خصوصی خبر

ممبئی اے ٹی ایس کی بے جا ہراسائی کیخلاف ابوعاصم اعظمی کی اے ٹی ایس چیف سے ملاقات، بے قصوروں کو ہراساں نہ کرنے کی یقین دہانی

Published

on

Abu-Asim-&-ATS

‎مہاراشٹر : ممبئی میں اے ٹی ایس کی کارروائی کے بعد مشتبہ افراد سے رابطہ رکھنے پر بے قصوروں کو ہراساں کیے جانے پر ابوعاصم اعظمی نے اے ٹی ایس سربراہ نول بجاج سے ملاقات کر کے مطالبہ کیا ہے کہ پونہ اے ٹی ایس یونٹ بے قصوروں کو ہراساں کرنا بند کرے. اے ٹی ایس گرفتار ملزمان کے موبائل فون پر رابطہ رکھنے والوں کو ہی اب ہراساں شروع کر دیا ہے, جس میں بچوں اور خواتین کو بھی ہراساں کرنے کی شکایت موصول ہوئی ہے, اس سے پونہ اور ریاست کے دیگر گوشوں میں بے چینی و اضطراب پایا جا رہا ہے۔مہاراشٹر کے مختلف اضلاع سمیت ریاست اور پونہ میں اے ٹی ایس کی چھاپہ مار کارروائی کے خلاف سماجوادی پارٹی لیڈر اور رکن اسمبلی ابو عاصم اعظمی نے کل جماعتی نمائندہ وفد کے ہمراہ مہاراشٹر اے ٹی ایس سربراہ نول بجاج سے ملاقات کر کے یہ واضح کیا ہے کہ کسی کو بھی اے ٹی ایس کی کارروائی پر اعتراض نہیں ہے, لیکن جس طرح سے کچھ ایسے مسلم کارکنان کو گرفتار کیا گیا جو اپنے حق کے لیے آواز بلند کر رہے تھے اور سماج میں ناانصافی کے خلاف متحرک و فعال تھے. ابوعاصم اعظمی نے اے ٹی ایس سربراہ کو ایک میمورنڈم بھی دیا ہے.

‎میمورنڈم میں اے ٹی ایس چیف نول بجاج کو کارروائی کی نوعیت سے متعلق باخبر کیا گیا ہے اعظمی نے بتایا کہ کسی بھی ملزم کے خلاف کارروائی کرنے پر اعتراض نہیں ہے، لیکن حالیہ دنوں میں کئی مسلم سماجی کارکن جو اپنے آئینی حقوق کا استعمال کر رہے ہیں، ناانصافی کے خلاف آواز اٹھا رہے ہیں اور سماج متحرک و فعال ہے انہیں پونے اے ٹی ایس کے ذریعے ہراساں کیا جا رہا ہے۔

‎ملزمان کے موبائل فون پر استعمال ہونے والے نمبروں سے رابطہ رکھنے والوں اور ان کے اہل خانہ کو گھنٹوں تھانوں میں زیر حراست رکھا جارہا ہے۔ خواتین اور بچوں کو بھی تفتیش کے نام پر ہراساں کیا جا رہا ہے اور کئی لوگوں پر جھوٹے الزامات لگائے جا رہے ہیں۔

‎اعظمی نے نول بجاج سے درخواست کی کہ تفتیشی عمل کے دوران پونے اے ٹی ایس یونٹ کو واضح ہدایات جاری کرے کہ وہ اس کیس میں ملوث افراد کے ساتھ منصفانہ سلوک کریں، تاکہ وہ پولیس اور اے ٹی ایس کی بھی مدد کرسکے۔

‎نول بجاج نے ایک مثبت یقین دہانی کرائی کہ وہ اس بات کو یقینی بنائیں گے کہ کسی بھی بے قصور کے ساتھ ناانصافی نہ ہو، اور خواتین اور بچوں کے بیانات ان کے گھروں پر ہی درج کئے جائیں گے۔

Continue Reading

سیاست

کسی کے باپ کا ہندوستان نہیں ہے ، رکن اسمبلی ابوعاصم اعظمی نتیش رانے پر چراغ پا

Published

on

ممبئی مہاراشٹر سماجوادی پارٹی لیڈر اور رکن اسمبلی ابوعاصم اعظمی نے نتیش رانے کے بیان پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کرارا جواب دیا ہے اور کہا ہے کہ کسی کے باپ کا ہندوستان نہیں ہے انہوں نے کہا کہ مسلسل نتیش رانے اشتعال انگیز ی کا مظاہرہ کرتے ہیں ان کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کی جاتی کئی کیس بھی درج ہے اس کے باوجود کوئی کارروائی نہیں ہوتی ۔ شرجیل امام ، عمر خالد قید و بند میں ہے لیکن یہ آزاد ہے۔ انہوں نے تو کوئی اشتعال انگیزی کا مظاہرہ نہیں کیا تھا سپریم کورٹ نے ہیٹ اسپیچ پر سخت کارروائی کی ہدایت دی ہے لیکن سرکار ایسے عناصر پر کارروائی کیوں نہیں کرتی جو نفرت پھیلاتے ہیں ۔

Continue Reading

(جنرل (عام

ممبئی روہت آریہ انکاؤنٹر پر تفتیش میں نیا خلاصہ… مراٹھی فنکاروں سے روہت نے ویڈیو طلب کیے تھے ۸۰ بچوں کا انتخاب کیا تھا

Published

on

‎ممبئی آر اے اسٹو ڈیو میں ہونے والے یرغمالی ڈرامے سے ممبئی لرز اٹھا۔ پوائی میں اسٹو ڈیو میں روہت آریہ نے چھوٹے بچوں کو واجب الادا رقم کے لیے یرغمال بنا لیا تھا۔ پولیس نے انہیں کامیابی سے بچایا، لیکن روہت آریہ انکاؤنٹر میں ہلاک ہو گیا ۔ اس معاملے میں کئی مراٹھی فنکاروں سے پوچھ گچھ کی جائے گی، اور انسانی حقوق کمیشن نے بھی اس کا نوٹس لیا ہے۔ یرغمالی کیس میں روزانہ نئے نئے انکشافات سامنے آرہے ہیں۔ روہت آریہ انکاؤنٹران ‘فنکاروں’ کے بارے میں بھی تحقیقات جاری ہیں جنہوں نے روہت آریہ سے ملاقات کی تھی ۔ گزشتہ ہفتے، جمعرات، 30 اکتوبر کو، دوپہر کو ممبئی میں ایک بڑی ہلچل مچ گئی تھی۔ ممبئی آر اے میں کچھ چھوٹے بچوں اور بزرگ شہریوں کو یرغمال بنایا گیا تھا۔ محکمہ تعلیم کے لیے کیے گئے کام کے بعد واجبات کی ادائیگی کو لے کر روہت آریہ نامی شخص نے کچھ بچوں کو آڈیشن کے لیے بلایا تھا اور اس نے کچھ بچوں کو یرغمال بناتے ہوئے کئی مطالبات کیے تھے۔ اس کے بعد پولیس واش روم میں داخل ہوئی اور 17 بچوں سمیت کل 19 لوگوں کو بچایا۔ اور انکاؤنٹر کے دوران روہت آریہ کو گولی مار کر ہلاک کر دیا گیا۔
‎یرغمالی کے اس ڈرامے نے نہ صرف ممبئی بلکہ پورے مہاراشٹر کو ہلا کر رکھ دیا ہے اور اس معاملے میں روزانہ نئے نئے انکشافات ہو رہے ہیں۔ انکاؤنٹر میں ہلاک روہت آریہ کی پوسٹ مارٹم رپورٹ بھی حال ہی میں سامنے آئی ہے۔پوسٹ مارٹم رپورٹ میں اس کی تصدیق ہوئی کہ گولی لگنے سے روہت آریہ کی موت ہو گئی۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ گولی کی نوعیت کے پیش نظر ان کے بچنے کا کوئی امکان نہیں تھا۔
‎اسی دوران اس معاملے میں ایک اورانکشاف ہوا ہے۔ پوائی میں آر اے اسٹوڈیو، جہاں اس یرغمالی ڈرامہ روہت آریہ نے کچھ آڈیشنز کروائے، وہاں مراٹھی دنیا کے کچھ مشہور اداکاروں نے دورہ کیا۔ اس اسٹوڈیو میں سینئر اداکار گریش اوک، اداکارہ ارمیلا کوٹھارے، منل کپور، سوپنل جوشی، تیجا پردھان، انکش جوشی جیسے کئی اداکارشامل اسٹو ڈیو میں حاضر ہوئے تھے ۔اب اس معاملہ میں ان اداکاروں سے بھی باز پرس ہو گی جو روہت کے رابطے میں تھے یا پھر شوٹنگ میں حصہ لینے والے تھے انسانی حقوق کمیشن نے روہت آریہ انکاؤنٹر کیس کا سنجیدگی سے نوٹس لیا ہے اور تحقیقات کے لیے ایک کمیٹی مقرر کی گئی ہے۔ اس معاملے میں آر اے اسٹوڈیو میں جا کر روہت آریہ سے ملاقات کرنے والے فنکاروں سے بھی پوچھ گچھ کی جائے گی۔ بتایا گیا ہے کہ روہت آریہ کے ساتھ رابطے میں رہنے والے ہر فرد کے بیانات قلمبند کیے جائیں گے۔ موصولہ اطلاعات کے مطابق روہت نے اسٹوڈیو میں بچوں کو یرغمال بنانے کے منصوبے کو عملی جامہ پہنانے سے پہلے کافی تیاری کی تھی۔ انہوں نے شارٹ فلم کے لیے سینکڑوں چائلڈ آرٹسٹوں کی ویڈیوز مانگی اور ان میں سے 80 کا انتخاب کیا۔ اس کے بعد انہوں نے 35، 20 اور آخر میں 17 چائلڈ آرٹسٹوں کے لیے چار روزہ ورکشاپ کا انعقاد کیا۔ موصولہ اطلاعات کے مطابق ان چار دنوں کے دوران فنکار منال کپور، سوپنل جوشی، تیجا شری پردھان، انکش جوشی اسٹوڈیو میں آمد کی تھی اور واپس گئے اس لئے اب ان تمام فنکاروں سے پوچھ گچھ کی جائے گی۔ رچیتا جادھو سے بھی رابطہ کیا گیا۔ بتایا گیا ہے کہ اسی را اسٹوڈیو میں اداکارہ رچیتا جادھو کو بھی مدعو کیا گیا تھا۔ روہت نے ڈرامہ کیا کہ وہ ایک فلم کرنا چاہتے ہیں اور اس کے لیے ایک آڈیشن رکھا گیا۔ اسی سازش کے تحت اس نے اداکارہ رچیتا جادھو سے بھی رابطہ کیا تھا۔ اس نے اسے بلایا، میں ایک فلم کر رہا ہوں، اس نے پوچھا کہ کیا تم اس میں کام کرو گی۔ جب وہ راضی ہوئی تو اس نے اسے اسٹوڈیو بلایا، اور انہوں نے ملاقات کا نظم بھی کیا کا تھا ۔ تاہم، اسی وقت، روچیتا کے گھر پر طبی ایمرجنسی کی وجہ سے، انہوں نے بتایا کہ وہ اسٹوڈیو نہیں آسکتی۔ اس لیے روہت اور روچیتا کی ملاقات نہیں ہوئی۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com