Connect with us
Saturday,27-September-2025
تازہ خبریں

سیاست

وارانسی لوک سبھا سیٹ پر نریندر مودی ابتدائی رجحانات میں پیچھے رہ گئے تھے۔ چوتھے راؤنڈ میں آگے نکل گئے۔

Published

on

Modi

وارانسی : اترپردیش کی وارانسی لوک سبھا سیٹ سے بڑی خبر سامنے آرہی ہے۔ ووٹوں کی گنتی کے تین دور کے بعد بھی پی ایم مودی پیچھے رہے۔ بی جے پی کے سب سے بڑے چہرے کے کسی بھی دور میں پیچھے رہنے کی خبروں نے ہلچل مچا دی ہے۔ لوک سبھا انتخابات 2019 میں بی جے پی یوپی میں 62 سیٹیں جیتنے میں کامیاب رہی۔ لیکن، فی الحال بی جے پی ریاست میں بڑے پیمانے پر پیچھے دکھائی دے رہی ہے۔ تاہم پی ایم نریندر مودی چوتھے راؤنڈ میں آگے بڑھ گئے۔ انہوں نے چوتھے دور کی گنتی کے بعد 436 ووٹوں کی برتری حاصل کی۔ جیسے ہی شہری علاقوں کے ای وی ایم کھلے، پی ایم مودی کی برتری نظر آنے لگی۔

وزیر اعظم نریندر مودی وارانسی لوک سبھا سیٹ سے بڑی برتری حاصل کرتے دکھائی دے رہے ہیں۔ پی ایم مودی اب تک 1,06,247 ووٹ حاصل کرنے میں کامیاب ہوئے ہیں۔ وہیں کانگریس کے اجے رائے 74,473 ووٹ حاصل کرنے میں کامیاب رہے ہیں۔ اس طرح پی ایم مودی 31,774 ووٹوں کے فرق سے آگے ہیں۔ وہیں بی ایس پی کے اطہر جمال لاری 7458 ووٹ لے کر تیسرے نمبر پر ہیں۔

وزیر اعظم نریندر مودی نے وارانسی لوک سبھا سیٹ پر بڑی برتری حاصل کرنا شروع کر دی ہے۔ بی جے پی کے ٹکٹ پر پی ایم مودی 13,638 ووٹوں سے آگے ہیں۔ پی ایم مودی 58,037 ووٹ حاصل کرنے میں کامیاب رہے ہیں۔ وہیں کانگریس کے اجے رائے 44,399 ووٹ حاصل کرنے میں کامیاب رہے ہیں۔ وہیں بی ایس پی کے اطہر جمال لاری 4848 ووٹوں کے ساتھ تیسرے نمبر پر ہیں۔

شہری علاقوں میں ای وی ایم کھولنے کے بعد پی ایم نریندر مودی نے تیزی سے برتری حاصل کی۔ پی ایم مودی 48,085 ووٹ حاصل کرنے میں کامیاب رہے۔ وہیں کانگریس کے اجے رائے 39,019 ووٹوں کے ساتھ دوسرے نمبر پر ہیں۔ وہیں بی ایس پی کے اطہر جمال لاری 3810 ووٹوں کے ساتھ تیسرے نمبر پر ہیں۔

پی ایم نریندر مودی کو اب 619 ووٹوں کی برتری حاصل ہے۔ ووٹوں کی گنتی کے پانچ مرحلوں کے بعد پی ایم مودی کو 36,424 ووٹ ملے۔ وہیں کانگریس کے اجے رائے نے 35,805 ووٹ حاصل کیے ہیں۔ اس طرح بی جے پی اور کانگریس کے درمیان سخت مقابلہ ہوتا دکھائی دے رہا ہے۔ بی ایس پی کے اطہر جمال لاری 3679 ووٹوں کے ساتھ تیسرے نمبر پر ہیں۔

پی ایم نریندر مودی ووٹوں کے چوتھے دور کے ساتھ آگے بڑھ گئے ہیں۔ ووٹوں کی گنتی کے چوتھے دور میں پی ایم نریندر مودی 28,719 ووٹ حاصل کرنے میں کامیاب رہے۔ وہیں کانگریس کے اجے رائے 28,283 ووٹوں کے ساتھ دوسرے نمبر پر ہیں۔ اس طرح پی ایم مودی 436 ووٹوں سے آگے ہیں۔ بی ایس پی کے اطہر جمال لاری 3400 ووٹوں کے ساتھ تیسرے نمبر پر ہیں۔

تیسرے راؤنڈ میں اجے رائے 1628 ووٹوں سے آگے ہیں۔ ووٹوں کی گنتی کے مسلسل تیسرے دور میں اجے رائے 1628 ووٹوں سے آگے ہیں۔ پی ایم مودی مسلسل پیچھے ہوتے نظر آ رہے ہیں۔ تاہم دونوں امیدواروں کے ووٹوں کا فرق مسلسل کم ہو رہا ہے۔ اجے رائے جو پہلے راؤنڈ میں 6223 ووٹوں سے آگے تھے، اس فرق کو بڑھانے میں کامیاب نہیں ہو سکے۔ ووٹوں کی گنتی کے تیسرے دور کے بعد اجے رائے کو 21,552 ووٹ ملے ہیں۔ اس کے ساتھ ہی اب تک پی ایم مودی 19,924 ووٹ حاصل کرنے میں کامیاب ہو چکے ہیں۔

ووٹوں کی گنتی کے دوسرے دور کے بعد بھی پی ایم نریندر مودی پیچھے ہیں۔ ووٹوں کی گنتی کے دوسرے دور میں بھی پی ایم مودی پیچھے ہیں۔ ووٹوں کی گنتی کے دوسرے دور کے بعد اجے رائے کو 4089 ووٹوں کی برتری حاصل ہے۔ اجے رائے کو 18,629 ووٹ ملے۔ وہیں پی ایم نریندر مودی 14,540 ووٹوں کے ساتھ دوسرے نمبر پر ہیں۔

ووٹوں کی گنتی کے پہلے مرحلے کے بعد وزیر اعظم نریندر مودی 6223 ووٹوں سے پیچھے ہیں۔ یہاں سماج وادی پارٹی اور کانگریس کے مشترکہ امیدوار کے طور پر میدان میں اترنے والے کانگریس کے ریاستی صدر اجے رائے نے برتری حاصل کی ہے۔ ووٹوں کی گنتی کے پہلے دور کے بعد اجے رائے 11,480 ووٹوں کے ساتھ آگے دکھائی دے رہے ہیں۔ وہیں نریندر مودی کو 5257 ووٹ ملے ہیں۔

سیاست

بریلی میں مسلم علما کا ایک منصوبہ بند دھرنا… ‘میں محمد سے پیار کرتا ہوں’ کے نعروں پر احتجاج کے بعد سخت سیکورٹی کے درمیان واپس آ گیا

Published

on

police2

بریلی، 27 ستمبر : اتر پردیش میں مسلم علما کی طرف سے ایک منصوبہ بند دھرنا کل نماز جمعہ کے بعد تشدد کی شکل اختیار کر گیا، لیکن ہفتہ کو شہر میں زیادہ پرامن ماحول دیکھنے میں آیا۔ بدامنی کے بعد، معمول کی بحالی کے لیے شہری اور حفاظتی اقدامات میں اضافہ کر دیا گیا ہے۔ یہ احتجاج پیغمبر اسلام کے خلاف مبینہ توہین آمیز کلمات کے جواب میں منعقد کیا گیا تھا۔ جمعہ کی نماز کے بعد، ایک بڑا ہجوم جمع ہو گیا، جس میں بہت سے پوسٹر اٹھائے ہوئے تھے جن پر لکھا تھا “میں محمد سے محبت کرتا ہوں”۔

کشیدگی اس وقت بڑھ گئی جب مظاہرین نے مبینہ طور پر پولیس پر پتھراؤ شروع کر دیا۔ جواب میں قانون نافذ کرنے والے اہلکاروں نے بھیڑ کو منتشر کرنے اور امن بحال کرنے کے لیے لاٹھی چارج کیا۔ اطلاعات کے مطابق اسلامیہ گراؤنڈ کے قریب ایک ہزار سے زائد مظاہرین جمع ہوئے، گاڑیوں کو نقصان پہنچایا اور پولیس لائنز پر حملہ کیا۔ تصادم کے نتیجے میں کم از کم 10 پولیس اہلکار زخمی ہوئے اور تقریباً 50 شرکاء کو حراست میں لے لیا گیا۔

“مجھے محمد سے پیار ہے” کا نعرہ پہلی بار 4 ستمبر کو کانپور میں ایک جلوس کے دوران نمودار ہوا، جس نے متعدد ریاستوں میں احتجاج کو جنم دیا۔ بریلی میں، عالم دین مولانا توقیر رضا نے اسلامیہ گراؤنڈ میں دھرنے کی کال دی تھی، جس سے حکام کو گڑبڑ کو روکنے کے لیے جمعہ سے پہلے فلیگ مارچ کرنے پر مجبور کیا گیا تھا۔ جمعہ کے تشدد کے برعکس بریلی میں آج کا ماحول کافی حد تک پرسکون رہا۔ میونسپل کارپوریشن نے سڑکوں سے ملبہ ہٹانے کے لیے صفائی مہم شروع کر دی ہے۔

احتجاج کے دوران ضائع کر دیے گئے اشیا، جیسے سینڈل اور دیگر سامان جو بدقماش عناصر نے پیچھے چھوڑ دیا تھا، کو اکٹھا کر کے ہٹا دیا گیا۔ سیکورٹی وجوہات کی بناء پر مولانا توقیر کی رہائش گاہ کی طرف جانے والے راستوں پر پولیس اہلکار تعینات ہیں، نگرانی سخت اور نقل و حرکت پر نظر رکھی گئی ہے۔

بریلی میں بڑھتی ہوئی کشیدگی عوامی مقامات پر مذہبی اظہار پر وسیع تر کشیدگی کی عکاسی کرتی ہے۔ ہنگامہ کے درمیان اے آئی ایم آئی ایم کے سربراہ اسدالدین اویسی نے آزادی اظہار کو دبانے پر سوال اٹھاتے ہوئے پوچھا، ”لوگوں کو پیغمبر اسلام سے محبت کا اظہار کرنے سے کیوں روکا جا رہا ہے؟” انہوں نے اس نعرے کا دفاع کیا کہ “صرف اظہار رائے کی آزادی ہے۔”

حکام نے پہلے ہی ضلع کو دفعہ 163 کے تحت لگا کر ممکنہ بدامنی کے لیے تیار کیا تھا، جو سرکاری اجازت کے بغیر احتجاج پر پابندی لگاتا ہے۔ اس کے باوجود، احتجاج آگے بڑھا، چند گھنٹوں میں ہی غیر مستحکم ہو گیا۔ بریلی کے عہدیداروں کو اب فرقہ وارانہ ہم آہنگی کو برقرار رکھنے اور امن عامہ کو برقرار رکھنے کے ساتھ اظہار رائے کے حقوق میں توازن پیدا کرنے کے دوہرے چیلنج کا سامنا ہے۔ تناؤ زیادہ ہونے اور جذبات کے خام ہونے کے ساتھ، آنے والے دنوں میں مزید بیانات یا جوابی احتجاج ہو سکتے ہیں۔

Continue Reading

ممبئی پریس خصوصی خبر

مالیگاؤں سے مقامی ایم ایل اے اور ایڈوکیٹ مومن مجیب اوقاف کی جائیدادوں کے تحفظ کے مسائل کے لیے متحرک، بیرسٹر اسد الدین اویسی کے ساتھ قیادت کی بات چیت۔

Published

on

Mufti-Ismail-&-Awesi

مالیگاؤں : مالیگاؤں شہر دینی شناخت کیساتھ ایک تحریکی شہر ہے, جہاں ایک طرف مقامی رکن اسمبلی مفتی اسمٰعیل قاسمی اوقاف کی جائیداد املاک کے تحفظ و بقاء اسکے درپیش مسائل کے سدّباب کیلئے سنجیدہ ہیں, ساتھ ہی سماجی خادم ایڈوکیٹ مومن مجیب اوقاف ڈیولپمنٹ فاؤنڈیشن و مقامی آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ کے رکن کی حیثیت سے یکسوئی کے ساتھ کام کررہے ہیں. یاد رہے کہ گزشتہ پندرہ دنوں میں مفتی اسمٰعیل قاسمی ایم ایل اے، ایڈوکیٹ مومن مجیب نے ریاستی اقلیتی امور کے وزیر مانک راؤ کوکاٹے سے دو بار ملاقات کیے اور انھیں اوقاف کی جائیداد کے تحفظ اسکے مسائل کے حل کے لیے مطالباتی لیٹر دیے. آج 23 ستمبر میں تیسری بار ایڈوکیٹ مومن مجیب نے وزیر مانک راؤ کوکاٹے سے ملاقات کی، اس سلسلے میں ممبئی سے خالد سکندر نے نمائندے کو بتایا کہ وزیر تعلیم دادا بھسے سے ملاقات کرتے ہوئے ایڈوکیٹ مومن مجیب نے رئیل پاورلوم اونرس ایسوسی ایشن کے لیٹر معرفت “مہاراشٹر میں پاور لومز کو ختم کرنے کے لیے بجلی کے ٹیرف میں اضافہ” کے عنوان سے مکتوب دیا. انھوں نے مہاراشٹر کے ڈی سینٹر لائزڈ پاور لوم مراکز جیسے مالیگاؤں، بھیونڈی، اچل کرنجی، شولا پور، دھولیہ، ایولہ وغیرہ پر ٹرمپ ٹیرف ٹریجڈی کے مہلک اثرات کا نوٹس لیں۔ اس کے علاوہ ایل ٹی پاورلوم صارفین کے مقابلے دیگر تمام ریاستوں سے نسبتاً زیادہ ہونے کے باوجود بجلی کے نرخوں میں مسلسل اضافہ، اگرچہ سب سے زیادہ روزگار پیدا کرنے والی ایم ایس ایم ای انڈسٹری ہونے کے باوجود اگست کے مہینے کا بجلی کا بل 50 پیسے سے 90 پیسے فی یونٹ ٹیرف میں اضافے کی نشاندہی کرتا ہے، موجودہ کساد بازاری میں بڑھتی ہوئی لاگت اور مہنگائی کی وجہ سے غیرمعمولی بحران پیدا ہو رہا ہے۔ اس کے بعد مستقل بندش کے لیے۔ لہذا براہ کرم ڈیمیج کنٹرول کے فوری اقدامات کا بندوبست کریں جیسے کہ ایف اے سی، الیکٹرسٹی ڈیوٹی، وہیلنگ چارجز، ایم ڈی شوٹ پنلٹی، ٹیکس پر ٹیکس، ٹی او ڈی وغیرہ سے مستقل طور پر مستثنیٰ ہونے کے علاوہ منسٹر دادا بھوسے ایکسپرٹ کمیٹی کی بقیہ سفارشات کو منظور کرنے کے ساتھ ساتھ اس معاملے کو وزیر اعلیٰ دیویندر فڑنویس کے ساتھ اٹھائیں گے۔ ایڈوکیٹ مومن مجیب کی گفتگو و لیٹر کے بعد منسٹر دادا بھسے نے اسی کیساتھ اپنا کورنگ لیٹر لگایا جس میں اس بات کا ذکر ہے. بجلی شرح کا اضافہ منسوخ کرنے اور بجلی شرح پہلے کی طرح سبسڈی دینے کیلئے میٹنگ منعقد کرنا وغیرہ مذکورہ مضمون کے مطابق الیکٹرسٹی ریگولیٹری کمیشن نے 28 مارچ 2025 کو مختلف کیٹیگریز میں بجلی کے نرخوں میں 5 فیصد سے 15 فیصد تک کمی کا فیصلہ کیا تھا, تاہم 02 اپریل 2025 کو اس فیصلے پر روک لگا دی گئی۔ ایک بار پھر 25 جون، 2025 کو ایک نیا حکم پاس کیا گیا تھا. ڈیمانڈ چارجز، انرجی چارجز، لے جانے کی صلاحیت، دن کے وقت (ٹی او ڈی) کی شرح میں تبدیلی، کے وی اے ایچ پر مبنی بلنگ، پاور فیکٹر انسینٹیو سبسڈی کو کم کر دیا گیا۔ ساتھ ہی وہیلنگ چارجز بڑھانے اور ایف اے سی پر سبسڈی کم کرنے کے بھی احکامات جاری کیے گئے ہیں۔ اس حکم نامے کے مطابق بجلی کے یہ بڑھے ہوئے نرخ یکم جولائی 2025 سے نافذ العمل ہیں۔ کچھ دن پہلے، پاور لوم انڈسٹری کی مدد کے لیے، جو مشکل میں تھی، ہماری حکومت نے 27 ایچ پی سے کم اور اس سے زیادہ بجلی کے صارفین کو بالترتیب 1 اور 75 پیسے فی یونٹ اضافی سبسڈی دی ہے۔ یکم جولائی 2025 سے بجلی کے بل کمیشن کے نئے حکم نامے کے مطابق تقسیم کیے گئے ہیں، بجلی کے اس بڑھے ہوئے بل کی وجہ سے پاور لوم انڈسٹری تباہ ہوئے بغیر نہیں رہے گی۔ تاہم عاجزانہ گزارش ہے کہ ہم مندرجہ بالا موضوع کے مطابق ایک میٹنگ کا اہتمام کریں اور مشکل میں گھری پاور لوم انڈسٹری کو راحت فراہم کریں۔ وہیں وفد کی شکل میں وزراء سے ملاقات پر ایڈوکیٹ مومن مجیب نے اوقاف کی جائیداد املاک پر جو آمدنی کا ٹیکس سال 2023 کے مطابق دو فیصد ہے پانچ فیصد وصول کیا جارہا ہے ساتھ ہی فی سال ایک ہزار روپے جرمانہ عائد کیا جارہا ہے, یہ غلط ہے اسکی نشاندہی کی اسے دو فیصد ہی وصول کیا جائے. دیرینہ مطالبہ پھر سے رکھا اس بات کی خواہش ظاہر کی کہ مہاراشٹر حکومت اس جانب غورو خوض کرے کیونکہ یہ معاملہ خالص ریاستی سطح کا ہے. انھیں اختیار ہے وہیں وزیر سنجے ساہو کاڑے کی آفس میں بھی وزٹ کی گئی ہے, فی الحال مفتی اسمٰعیل قاسمی ایم ایل اے کے توسط سے گزشتہ دنوں بھی ان وزراء سے ملاقات کرکے اس بات کا مطالبہ کیا…

Continue Reading

جرم

ہتھیاروں کی خریداری یوپی اور ممبئی سے دو گرفتار، ممبئی کے ملاڈ سے ملزم کی گرفتاری کے بعد اسلحہ جات کی برآمد

Published

on

mumbai-police

ممبئی : ملاڈ پولیس اسٹیشن کی حدود میں غیر قانونی ہتھیاروں کے خلاف بین الریاستی ملزمین کو گرفتار کرنے کا دعوی ممبئی پولیس نے کیا ہے پولیس کو اطلاع ملی تھی کہ دیگر ریاستوں سے ممبئی میں ہتھیار لے کر ایک شخص آنے والا ہے اس اطلاع پر پولیس نے جال بچھا کر ملاڈ میں مشتبہ شخص کی تلاشی لی تو اس کے پاس سے دیسی پستول اور ایک کار آمد کارتوس برآمد ہوا ملزم یہاںچنچولی بندر کے پاس مشتبہ حالت میں گشت کر رہا تھا. ملزم سے تلاشی کے بعد اس کا نام دریافت کیا گیا تو اس نے اپنا نام دھیرج سریندر اپادھیائے 35 سال بتایا اور بوریولی کا ساکن ہے اس کے خلاف پولیس نے آرمس ایکٹ کے تحت کیس درج کیا ہے یہ ملزم غیر قانونی طریقے سے بلا لائسنس کی پستول لے کر گشت کررہا تھا ۔ دھیرج اپادھیائے جرائم پیشہ ہے اس کے خلاف کستوربا ، دہیسر ، سمتا نگر ، این ایچ بی کالونی کستوربا پولیس اسٹیشنوں میں جرائم درج ہیں ملزم سے باز پرس کی گئی تو اس نے بتایا کہ یاتری ہوٹل کے قریب چنچولی پاٹھک کے پاس اس نے مزید ایک دیسی پستول چھپائی ہے اس کی اطلاع پر پولیس نے یہاں سے ایک دیسی کٹہ بھی برآمد کر لیا ہے ملزم سے باز پرس کی گئی تو اس نے بتایا کہ اس نے اتر پردیش کےرویندر پانڈے عرف رگھویندر سے یہ ہتھیار خریدا تھا اس کے بعد پولیس کی ٹیم اتر پردیش گئی گورکھپور سے رویندر عرف رگھویندر کو گرفتار کیا گیا ہے جب اس کا محاصرہ کیا گیا تو اس کی یوپی رجسٹرڈ نمبر کار سے ایک دیسی پستول دو خالی میگزین اور دس کارآمد کارتوس برآمد ہوئی ملزم کو ٹرانزٹ ریمانڈ پر ممبئی لایا گیا ہے ملزمین کے قبضے سے پانچ دیسی کٹہ ، ایک دیسی پستول میگزین دو خالی میگزین ۹ کارآمد کارتوس ،۱۲ بئیر رائفل کی ۱۰ کارآمدکارتوس ایک ماروتی چار پہیہ ضبط کی گئی ہے یہ کارروائی ممبئی پولیس کمشنر دیوین بھارتی کی ایما پر ڈی سی پی سندیپ جادھو کی رہنمائی میں انجام دی گئی ہے ۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com