سیاست
لوک سبھا الیکشن کا نتیجہ : وہ 9 چہرے، پورا ملک ان کی جیت اور ہار پر نظر رکھے ہوئے ہے، عوام کچھ وقت میں فیصلہ کرے گی۔
نئی دہلی : انتظار ختم، دل کی دھڑکنیں تیز اور انتخابات کے نتائج جاننے کے لیے بے تاب۔ لوک سبھا انتخابات کے لیے ووٹوں کی گنتی کے لیے بنائے گئے گنتی مرکز کے باہر بھی ایسا ہی ماحول ہے۔ صبح 8 بجے کے قریب نتائج آنا شروع ہو گئے اور خیال کیا جا رہا ہے کہ دوپہر ایک بجے تک تصویر پوری طرح واضح ہو جائے گی۔ لوک سبھا انتخابات کی ہلچل کے درمیان کچھ چہرے ایسے تھے جن کی سیٹوں پر سب کی نظریں جمی ہوئی تھیں۔ آئیے آپ کو ان 9 امیدواروں کے بارے میں بتاتے ہیں، جن کے انتخابی نتائج کا پورا ملک انتظار کر رہا ہے۔
بی جے پی نے تلنگانہ کی حیدرآباد لوک سبھا سیٹ سے اے آئی ایم آئی ایم لیڈر اسد الدین اویسی کے مقابلے مادھوی لتا کو ٹکٹ دیا ہے۔ حیدرآباد سیٹ اس الیکشن میں سب سے بڑی ہاٹ سیٹ مانی جارہی ہے۔ مادھوی لتا انتخابی مہم کے دوران ایک مذہبی مقام کے اوپر اپنے اشارے کی وجہ سے تنازعات میں رہی ہیں۔ اس معاملے میں ان کے خلاف ایف آئی آر بھی درج کی گئی تھی۔ مادھوی لتا، جو ہندوتوا کے بارے میں بہت آواز اٹھاتی ہیں، حیدرآباد کے ورینچی اسپتال کی چیئرپرسن ہیں۔ مادھوی پہلی بار بی جے پی کے ٹکٹ پر الیکشن لڑ رہی ہیں۔
مادھوی لتا کے بعد اگر کسی امیدوار پر سب سے زیادہ نظریں ہیں تو وہ کنگنا رناوت ہیں۔ بالی ووڈ کی کوئین کہلانے والی کنگنا رناوت کو بی جے پی نے ہماچل پردیش کی منڈی لوک سبھا سیٹ سے میدان میں اتارا ہے۔ یہاں ان کا مقابلہ کانگریس کے سینئر لیڈر اور سابق سی ایم ویربھدر سنگھ کے بیٹے وکرمادتیہ سنگھ سے ہے۔ فلموں سے زیادہ اپنے بیانات کی وجہ سے خبروں میں رہنے والی کنگنا رناوت پہلی بار الیکشن لڑ رہی ہیں۔ وزیر اعظم نریندر مودی اور یوپی کے وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ نے بھی کنگنا کے لیے ملاقاتیں کی تھیں۔
کانگریس نے ملک کی راجدھانی دہلی کی شمال مشرقی سیٹ سے کنہیا کمار کو ٹکٹ دیا ہے۔ یہاں، عام آدمی پارٹی اور کانگریس سات لوک سبھا سیٹوں کے لیے اتحاد میں الیکشن لڑ رہی ہیں۔ اس کے ساتھ ہی منوج تیواری بی جے پی کے ٹکٹ پر تیسری بار شمال مشرقی دہلی سے الیکشن لڑ رہے ہیں۔ کنہیا کمار اس سے قبل 2019 کے لوک سبھا انتخابات میں بہار کی بیگوسرائے سیٹ سے مرکزی وزیر گری راج سنگھ کے خلاف سی پی آئی کے ٹکٹ پر لڑ چکے ہیں۔ شمال مشرقی دہلی سیٹ پر انتخابی مہم کے دوران کنہیا کمار پر بھی حملہ ہوا تھا۔
سمبت پاترا اوڈیشہ کی پوری لوک سبھا سیٹ سے بی جے پی کے ٹکٹ پر دوسری بار الیکشن لڑ رہے ہیں۔ یہاں ان کا مقابلہ بی جے ڈی کے اروپ پٹنائک سے ہے۔ انتخابی مہم کے دوران سمبت پاترا اس وقت تنازعات میں گھر گئے جب انہوں نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ بھگوان جگن ناتھ بھی وزیر اعظم نریندر مودی کے بھکت ہیں۔ تاہم بعد میں سمبت پاترا نے اپنے بیان پر معافی مانگی اور کفارہ کے طور پر تین دن کا روزہ رکھا۔ آپ کو بتاتے چلیں کہ 2019 میں بھی سمبت پاترا نے پوری سے الیکشن لڑا تھا، لیکن انہیں شکست کا سامنا کرنا پڑا تھا۔
اتر پردیش کی قیصر گنج سیٹ کا شمار گرم سیٹوں میں ہوتا ہے۔ یہاں سے بی جے پی نے ریسلنگ ایسوسی ایشن کے سابق صدر اور خواتین پہلوانوں کے تنازعات میں گھرے برج بھوشن شرن سنگھ کے بیٹے کرن بھوشن سنگھ کو ٹکٹ دیا ہے۔ ان کا مقابلہ ایس پی امیدوار بھگت رام مشرا سے ہے۔ برج بھوشن شرن سنگھ نے حال ہی میں اپنے بیان میں کہا تھا کہ اب انہوں نے اپنی سیاسی وراثت اپنے بیٹے کو سونپ دی ہے۔ لیکن، سیاسی حلقوں میں یہ چرچا ہے کہ خواتین پہلوانوں سے جھگڑے کی وجہ سے بی جے پی نے برج بھوشن کا ٹکٹ منسوخ کر دیا ہے۔
مرکزی وزیر اور بی جے پی کی فائر برانڈ لیڈر کے طور پر جانی جانے والی اسمرتی ایرانی دوسری بار امیٹھی لوک سبھا سیٹ سے الیکشن لڑ رہی ہیں۔ سمرتی ایرانی نے 2019 کے لوک سبھا انتخابات میں کانگریس لیڈر راہل گاندھی کو شکست دی تھی۔ حالانکہ اس بار کانگریس نے کے ایل شرما کو امیٹھی سے ٹکٹ دیا ہے۔ بی جے پی لیڈر مسلسل کہہ رہے ہیں کہ راہل گاندھی نے ہار کے ڈر سے امیٹھی سیٹ چھوڑ دی ہے۔ ایسے میں سب کی نظریں امیٹھی لوک سبھا سیٹ کے انتخابی نتائج پر لگی ہوئی ہیں۔
رامانند ساگر کے مشہور مذہبی سیریل رامائن میں رام کا کردار ادا کرکے ہر گھر میں مشہور ہونے والے اداکار ارون گوول بی جے پی کے ٹکٹ پر یوپی کی میرٹھ سیٹ سے الیکشن لڑ رہے ہیں۔ یہاں ان کا مقابلہ اپوزیشن اتحاد انڈیا کی امیدوار اور سابق میئر سنیتا ورما سے ہے۔ سنیتا ورما سابق ایم ایل اے یوگیش ورما کی بیوی ہیں۔
وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ مسلسل تیسری بار اتر پردیش کی لکھنؤ لوک سبھا سیٹ سے الیکشن لڑ رہے ہیں۔ 2014 کے انتخابات میں راجناتھ سنگھ نے ریٹا بہوگنا جوشی کو شکست دی تھی، جو اس وقت کانگریس کے ٹکٹ پر لڑی تھیں، اور اداکار شتروگھن سنہا کی بیوی پونم سنہا، جنہوں نے 2019 میں ایس پی کے ٹکٹ پر الیکشن لڑا تھا۔ اس بار راجناتھ سنگھ کا مقابلہ ایس پی امیدوار رویداس مہروترا سے ہے۔
مرکزی روڈ ٹرانسپورٹ اور ہائی ویز وزیر نتن گڈکری اپنی روایتی سیٹ ناگپور سے الیکشن لڑ رہے ہیں۔ یہاں ان کا مقابلہ کانگریس لیڈر وکاس ٹھاکرے سے ہے۔ نتن گڈکری 2014 اور 2019 میں بھی اس سیٹ سے الیکشن جیت چکے ہیں۔ ناگپور کو ایک گرم نشست بھی سمجھا جاتا ہے کیونکہ یہاں راشٹریہ سویم سیوک سنگھ کا ہیڈکوارٹر واقع ہے۔ کانگریس نے بھی ناگپور سے ہی اپنی لوک سبھا انتخابی مہم ‘ہیں نارایڈ ہم’ شروع کی تھی۔ ایسے میں سب کی نظریں ناگپور لوک سبھا سیٹ پر لگی ہوئی ہیں۔
ممبئی پریس خصوصی خبر
گھاٹکوپر سڑک توسیعی منصوبہ میں حائل ڈھانچوں کا انہدام

ممبئی میونسپل کارپوریشن کے ‘این’ ڈویژن آفس نے آج گھاٹکوپر میں جھنجھن والا کالج سے اندھیری-گھاٹکوپر لنک روڈ (اے جی ایل آر ) کے توسیع کرنے سے متاثر 24 ڈھانچے کو ہٹا دیا۔ اس کے علاوہ اس لنک روڈ پر نئے فلائی اوور کی تعمیر سے متاثر ہونے والے 35 ڈھانچوں کو ہٹانے کی کارروائی جاری ہے۔ میونسپل کارپوریشن کمشنر اور ایڈمنسٹریٹربھوشن گگرانی کی ہدایات کے مطابق یہ کارروائی میونسپل کمشنر (سٹی) ڈاکٹر اشونی جوشی کی رہنمائی میں ڈپٹی کمشنر (زون-6) کی نگرانی میں کی گئی۔ سنتوش کمار دھونڈے، اور اسسٹنٹ کمشنر (این ڈویژن) ڈاکٹر گجانن بیلے کی قیادت میں سے انجام دیا گیا ۔ میونسپل کارپوریشن نے جھنجھن والا کالج اور اندھیری گھاٹکوپر لنک روڈ کے درمیان 15.25 میٹر وسیع ترقیاتی سڑک کی تعمیر کا کام شروع کیا ہے، جو گھاٹ کوپر (مغربی) کے ریلوے اسٹیشن کے متوازی ہے۔ اس توسیعی کام میں سڑک کے ساتھ کچھ تعمیرات کی وجہ سے رکاوٹ پیدا ہوئی۔ اس سڑک کی تعمیر سے متاثر ہونے والی 24 تعمیرات کو آج بے دخل کر دیا گیا۔ اس کے علاوہ، مہاراشٹر ریلوے انفراسٹرکچر ڈیولپمنٹ کارپوریشن (ایم آر ڈی سی ) کے ذریعہ اسی علاقے میں ایک نئے ریلوے فلائی اوور کی تعمیر جاری ہے۔ اس فلائی اوور کی تعمیر کے دوران متاثر ہ 35 تعمیرات کو خالی کرانے کی کارروائی بھی جاری ہے۔ ان دونوں پراجیکٹس کے کام میں رکاوٹ ڈالنے والے املاک کے مالکان کو مناسب نوٹس اور معاوضہ دینے کے بعد بے دخلی کی کارروائی کی گئی ہے۔
بزنس
لاڈکی بہین یوجنا : لاڈکی بہین یوجنا کے لیے ای کے وائی سی ضروری ہے، آخری تاریخ قریب، تھانے ضلع نے کیا بڑا اپ ڈیٹ ؟

تھانے : مہاراشٹر حکومت کی مشہور لاڈکی بہین یوجنا کے حوالے سے ممبئی سے متصل تھانے ضلع میں ایک اہم تازہ کاری سامنے آئی ہے۔ 25 جولائی تک، ریاستی حکومت کی طرف سے شروع کی گئی ‘ماجھی لڑکی بہن یوجنا’ کے لیے تھانے ضلع سے 14 لاکھ 65 ہزار 876 درخواستیں جمع کی گئیں۔ ان میں سے 14 لاکھ 41 ہزار 798 درخواستیں اہل پائی گئی ہیں۔ جبکہ 24 ہزار 78 درخواستیں نااہل پائی گئی ہیں۔ یہ اطلاع تھانے ضلع انتظامیہ نے دی ہے۔ نیز، انتظامیہ نے استفادہ کنندگان سے اپیل کی ہے کہ وہ 18 نومبر تک ای-کے وائی سی عمل کو مکمل کریں۔
ریاستی حکومت اہل خواتین کے کھاتوں میں ہر ماہ ₹1,500 کی سبسڈی جمع کر رہی ہے۔ اس اسکیم کے تحت فوائد حاصل کرنا جاری رکھنے کے لیے، ای-کے وائی سی کا عمل 18 نومبر تک مکمل ہونا چاہیے۔ ای-کے وائی سی کے تحت فائدہ اٹھانے والوں کے آدھار اور بینک اکاؤنٹ کی معلومات کی تصدیق کی جائے گی۔ اس عمل کو مکمل کرنے میں ناکامی کے نتیجے میں لاڈکی بھین یوجنا کی اگلی قسط عارضی طور پر معطل ہو سکتی ہے۔
استفادہ کنندگان کو متعلقہ آنگن واڑی مرکز، گرام پنچایت، خواتین اور بچوں کی ترقی کے دفتر، یا قریب ترین کامن سروس سینٹر (سی ایس سی) کا دورہ کرکے اس عمل کو مکمل کرنا چاہیے۔ سنجے باگل، ڈسٹرکٹ پروگرام آفیسر، خواتین اور بچوں کی بہبود کے محکمے نے کہا کہ جن مستفیدین نے مقررہ وقت کے اندر اپنا ای-کے وائی سی مکمل نہیں کیا ہے، ان کے کھاتوں سے سبسڈی کی رقم عارضی طور پر روکی جا سکتی ہے۔ تھانے ضلع میں 915,696 خواتین نے اسکیم کے تحت آن لائن درخواستیں جمع کرائی ہیں۔ ان میں سے 902,611 درخواستیں اہل پائی گئی ہیں۔ مزید برآں، خصوصی طور پر تیار کردہ ‘ناری شکتی دوت’ ایپ کے ذریعے 550,180 درخواستیں موصول ہوئی ہیں۔ ان میں سے 539,187 اہل اور 10,993 نااہل پائے گئے ہیں۔
لڑکی بھین اسکیم گزشتہ سال جولائی میں مہاراشٹر میں شروع کی گئی تھی۔ 28 جون 2024 کو ریاستی کابینہ سے منظوری کے بعد جولائی میں خواتین کے کھاتوں میں قسطیں جمع ہونا شروع ہو گئیں۔ اکتوبر 2024 تک ریاست بھر میں لڑکی بھین اسکیم کے درخواست دہندگان کی تعداد 25.6 ملین تک پہنچ گئی تھی۔ اگرچہ اس اسکیم کو اکتوبر-نومبر کے اسمبلی انتخابات کے دوران عارضی طور پر روک دیا گیا تھا، لیکن یہ مہایوتی حکومت کے لیے گیم چینجر ثابت ہوئی۔
(جنرل (عام
تھانہ ایم پی سے مہاراشٹر ڈرگس ریکیٹ بے نقاب، ۴ گرفتار

ممبئی تھانہ کرائم نرانچ نے مدھیہ پردیش ایم سی سے مہاراشٹر میں ڈرگس منشیات سپلائر گروہ کو بے نقاب کرنے کا دعوی کیاہے اور اس میں ملوث چار ملزمین کو ایم پی سے گرفتار کیا ہے ۔ ان چاروں پر مہاراشٹر میں منشیات فروشی کا ریکیٹ چلانے کا الزام ہے ۔ ۳ نومبر کو نوپاڑہ سے عمران عرف ببو خان ۳۸ سالہ ، وقاص عبدالرب خان ۳۰ سالہ ، تقدین رفیق خان۳۰ ، کملیش اجئے چوان ۲۳ سالہ مدھیہ پردیش سے منشیات فراہم کر کے اسے مہاراشٹر میں فروخت کیا کرتے تھے اس کی اطلاع پولس کو ملی جس کے بعد پولس نے ان چاروں کو گرفتار کر کے ان کے قبضے سے ایک کلو سے زائد ایم ڈی جس کی کل مالیت ۲ کروڑ سے زائد بتائی جاتی ہے ضبط کی ہے اس کی اطلاع یہاں تھانہ ڈی سی پی کرائم برانچ امر سنگھ جادھو نے دی ہے انہوں نے کہا کہ ایک بڑے منشیات فروش کے ریکیٹ کو بے نقاب کیا گیا ہے اس میں مزید گرفتاریوں کا بھی امکان روشن ہے ۔
-
سیاست1 سال agoاجیت پوار کو بڑا جھٹکا دے سکتے ہیں شرد پوار، انتخابی نشان گھڑی کے استعمال پر پابندی کا مطالبہ، سپریم کورٹ میں 24 اکتوبر کو سماعت
-
سیاست6 سال agoابوعاصم اعظمی کے بیٹے فرحان بھی ادھو ٹھاکرے کے ساتھ جائیں گے ایودھیا، کہا وہ بنائیں گے مندر اور ہم بابری مسجد
-
ممبئی پریس خصوصی خبر6 سال agoمحمدیہ ینگ بوائزہائی اسکول وجونیئرکالج آف سائنس دھولیہ کے پرنسپل پر5000 روپئے کا جرمانہ عائد
-
جرم5 سال agoمالیگاؤں میں زہریلے سدرشن نیوز چینل کے خلاف ایف آئی آر درج
-
جرم6 سال agoشرجیل امام کی حمایت میں نعرے بازی، اُروشی چوڑاوالا پر بغاوت کا مقدمہ درج
-
خصوصی5 سال agoریاست میں اسکولیں دیوالی کے بعد شروع ہوں گے:وزیر تعلیم ورشا گائیکواڑ
-
جرم5 سال agoبھیونڈی کے مسلم نوجوان کے ناجائز تعلقات کی بھینٹ چڑھنے سے بچ گئی کلمب گاؤں کی بیٹی
-
قومی خبریں6 سال agoعبدالسمیع کوان کی اعلی قومی وبین الاقوامی صحافتی خدمات کے پیش نظر پی ایچ ڈی کی ڈگری سے نوازا
