Connect with us
Wednesday,09-April-2025
تازہ خبریں

مہاراشٹر

ناگپور 7 گھنٹے میں اور ناسک سے شرڈی 5 گھنٹے میں، سمریدھی مہامرگ کو اگست میں ممبئی سے جوڑ دیا جائے گا۔

Published

on

Samruddhi Mahamarg

ممبئی : طویل انتظار کے بعد، ریاست کی سب سے ہائی ٹیک ہائی وے آخر کار اگست-ستمبر 2024 تک ممبئی سے منسلک ہو جائے گی۔ سمردھی مہامرگ کو ممبئی سے جوڑنے کے لیے چوتھے مرحلے کا کام آخری مراحل میں ہے۔ اس کے تحت اگت پوری اور تھانے کے درمیان 76 کلومیٹر طویل ہائی وے کی تعمیر کا کام جاری ہے۔ اس کے تحت 16 پل اور 4 سرنگیں تعمیر کی جا رہی ہیں۔ ایم ایس آر ڈی سی کے ایک سینئر اہلکار کے مطابق، سمردھی مہامرگ پر آخری مرحلے کا کام 95 فیصد سے زیادہ مکمل ہو چکا ہے۔ اس ہائی وے کو اگت پوری سے تھانے تک لانا بہت مشکل کام ہے لیکن انجینئرنگ کی مدد سے تمام چیلنجوں پر قابو پا لیا گیا ہے۔ 76 کلومیٹر اس راستے پر 16 پل اور 4 سرنگیں بنائی جانی ہیں۔ ان میں سے 15 پلوں اور 4 سرنگوں کی تعمیر مکمل ہو چکی ہے۔

کھرڈی کے قریب ایک پل کا کام جاری ہے۔ یہ پل تقریباً 82 میٹر یعنی 27 منزلہ عمارت جتنا اونچا ہے۔ یہ ہائی وے پل بھی 97 فیصد مکمل ہو چکا ہے۔ اگست کے آخر تک اس راستے کو گاڑیوں کے لیے کھولنے کا منصوبہ ہے۔

مہاراشٹر اسٹیٹ روڈ ڈیولپمنٹ کارپوریشن (ایم ایس آر ڈی سی) نے اگت پوری اور ممبئی کے درمیان پہاڑوں کے ذریعے ایک سرنگ بنانے کا کام شروع کیا ہے، جو کہ تکمیل کے قریب ہے۔ تاہم دو پہاڑوں کے درمیان ایک اونچا پل بنانے میں کافی وقت لگا ہے۔ ممبئی اور ناگپور کے درمیان 701 کلومیٹر۔ یہ راستہ مکمل ہونے کے بعد طویل شاہراہ مکمل ہو جائے گی۔ اس شاہراہ پر اب تک 625 کلومیٹر۔ راستہ گاڑیوں کے لیے کھول دیا گیا ہے۔

11 دسمبر 2022 کو سمردھی مہامرگ پر ناگپور سے شرڈی کے درمیان 520 کلومیٹر۔ شاہراہ کھول دی گئی۔ دوسرے مرحلے کے تحت شرڈی اور بھرویر کے درمیان 80 کلومیٹر۔ اور تیسرے مرحلے میں بھرویر اور اگت پوری کے درمیان 25 کلومیٹر۔ راستہ گاڑیوں کے لیے بھی کھول دیا گیا۔

اس ہائی وے کے کھلنے سے ممبئی سے ناگپور کا سفر صرف 7 سے 8 گھنٹے میں مکمل ہو جائے گا۔ ممبئی اور ناگپور کے درمیان سفر کرنے والے مسافروں کے ساتھ ساتھ ممبئی سے ناسک اور شرڈی جانے والوں کے لیے بھی یہ سہولت ہوگی۔ فی الحال لوگوں کو ممبئی سے شرڈی پہنچنے میں تقریباً 7 سے 8 گھنٹے لگتے ہیں۔ سمردھی مہامرگ کی تعمیر سے یہ سفر تقریباً 5 گھنٹے میں مکمل ہو جائے گا۔ سمردھی مہامرگ کو ممبئی کے قریب لانے کے لیے بھیونڈی اور تھانے کے درمیان نیشنل ہائی وے کی سڑک کو بھی چوڑا کیا جا رہا ہے۔

ایم ایس آر ڈی سی نے بارش کے بعد ریاست کی سب سے طویل شاہراہ کی توسیع کا کام شروع کرنے کی تیاری کر لی ہے۔ سمردھی مہامرگ کو ریاست کی آخری حد تک بڑھانے کے لیے چند دن پہلے مالی بولیاں کھولی گئی تھیں۔ کئی کمپنیوں نے ناگپور سے گونڈیا اور گڈچرولی تک ہائی وے کو توسیع دینے کے لیے مالیاتی بولی پاس کر لی ہے۔ ٹینڈر الاٹ کرنے کا عمل آئندہ چند روز میں مکمل کر لیا جائے گا۔

سیاست

ایم این ایس مراٹھی زبان کے معاملے پر دوبارہ سرگرم ہو گئی، شمالی ہندوستانیوں کو مہاراشٹر میں رہنے کی اجازت دینے پر نظر ثانی کرنے کا انتباہ۔

Published

on

Sandeep Deshpande

ممبئی : مہاراشٹر نونرمان سینا (ایم این ایس) نے ایک بار پھر مراٹھی زبان کے معاملے پر اپنا موقف گرم کیا ہے۔ منگل کو ایک شخص نے سپریم کورٹ میں درخواست دائر کر کے پارٹی کی رجسٹریشن منسوخ کرنے کا مطالبہ کیا۔ راج ٹھاکرے کی پارٹی اس معاملے پر ناراض ہوگئی اور اس نے ایک بار پھر شمالی ہندوستانیوں کو خبردار کیا ہے۔ ایم این ایس لیڈر نے کہا کہ پارٹی کو غور کرنا پڑے گا کہ آیا شمالی ہندوستانیوں کو ریاست میں رہنے کی اجازت دی جائے یا نہیں۔ پارٹی کے ترجمان اور ممبئی یونٹ کے صدر سندیپ دیشپانڈے نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم پر ایک پوسٹ میں بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) پر علاقائی جماعتوں کو ختم کرنے کی کوشش کرنے کا الزام لگایا۔ حال ہی میں دیویندر فڑنویس کی مداخلت سے زبان کا تنازعہ حل ہوا تھا۔

سنیل شکلا، ممبئی میں مقیم نارتھ انڈین ڈیولپمنٹ آرمی کے کارکن نے کہا کہ پارٹی نے حال ہی میں بینکوں اور دیگر اداروں میں مراٹھی زبان کے استعمال کو نافذ کرنے کے لیے ایک تحریک کی قیادت کی تھی۔ اس کے لیے سپریم کورٹ میں ایم این ایس کے رجسٹریشن کو منسوخ کرنے کی درخواست دائر کی گئی ہے۔ سنیل شکلا نے کہا کہ ایم این ایس نہ صرف شمالی ہند کے مخالف ہے بلکہ ہندو مخالف بھی ہے کیونکہ ایم این ایس کے کارکنوں نے جن بینک اہلکاروں پر حملہ کیا وہ ہندو تھے۔

اس پیش رفت کے بعد، دیش پانڈے نے ایک پوسٹ میں لکھا، ‘ایک عجیب بھیا (شمالی ہندوستانی) نے سیاسی جماعت کے طور پر ایم این ایس کے رجسٹریشن کو منسوخ کرنے کے لیے عدالت میں درخواست کی ہے۔ اگر شمالی ہندوستانی مراٹھی مانوس کی پارٹی کو تباہ کرنے کی کوشش کر رہے ہیں تو (ہمیں) سوچنے کی ضرورت ہے کہ کیا انہیں ممبئی اور مہاراشٹر میں رہنے دیا جائے؟ دیش پانڈے نے کہا کہ یہ بی جے پی کی علاقائی پارٹیوں کو تباہ کرنے کی کوشش ہے۔ یہ کام وہ اپنے حواریوں کے ذریعے کر رہے ہیں۔ ہم ان سے ڈرنے والے نہیں ہیں۔ دریں اثنا، شیو سینا کے رہنما سنجے نروپم نے کہا کہ ایم این ایس یا کسی دوسری پارٹی میں کچھ غلط نہیں ہے کہ مہاراشٹر میں لوگوں سے مراٹھی زبان استعمال کریں۔ تاہم انہوں نے صحافیوں کو بتایا کہ بے گناہ بینک اہلکاروں پر حملہ کرنا غلط ہے۔ انہوں نے پارٹی کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا۔

Continue Reading

ممبئی پریس خصوصی خبر

وانکھیڈے کا کاشف خان اور راکھی ساونت پر ہتک عزت کا مقدمہ واپس

Published

on

Rakhi-&-Sameer

ممبئی : این سی بی کے سابق زونل ڈائریکٹر ایڈیشنل کمشنر آئی آر ایس نے فلم اداکار راکھی ساونت اور ان کے وکیل کاشف علی خان کے خلاف داخل ہتک عزت کا مقدمہ واپس لے لیا ہے۔ سمیر وانکھیڈے نے راکھی ساونت اور ان کے وکیل کاشف علی خان دیشمکھ کے خلاف ہتک عزت کا مقدمہ داخل کر نے کے ساتھ اس سے 11.55 لاکھ کا ہرجانہ بھی طلب کیا تھا، ذاتی نوعیت کی بنیاد پر وانکھیڈے نے یہ کیس واپس لیا ہے۔ شکایت واپسی پر کاشف علی خان نے کہا کہ ہماری ثالثی ہوچکی ہے، آپسی اختلاف کے بجائے ہمارے پوشیدہ دشمنوں کے خلاف ہم لڑائی لڑے اس کی ایک مثال یہ ہے کہ میں سمیر وانکھیڈے کی بہن یاسمین وانکھیڈے کے کیس کی پیروی کی ہے، اور سابق وزیر نواب ملک کے خلاف ہتک عزت کا مقدمہ بھی داخل کیا ہے۔

سمیروانکھنڈے نے کورڈیلیا کروز کیس میں شاہ رخ خان کے فرزند آرین خان کو گرفتار کیا تھا اور اس کیس میں گرفتار منمون دھمیچا کے وکیل کاشف علی خان نے سمیر وانکھیڈے کے خلاف اپنے انسٹا گرام اور سوشل میڈیا ذرائع پر قابل اعتراض اور نازیبا تبصرہ کئے تھے جس کے بعد وانکھیڈے نے ان پر ہتک عزت کا کیس داخل کیا تھا،اور اسی پوسٹ کو راکھی ساونت نے بھی اپنے انسٹا گرام پر شیئر کیا تھا۔چونکہ راکھی ساونت کے کئی معاملہ کی پیروی کاشف علی خان ہی کر رہے ہیں اس لئے وانکھیڈے نے دونوں کے خلاف مقدمہ داخل کیا تھا، لیکن اب وانکھیڈے نے ذاتی وجوہات کی بنیاد پر یہ کیس واپس لے لیا ہے۔ کیس واپسی کیلئے عدالت نے فریقین کو حاضر رہنے کا حکم دیا تھا۔ وہیں وانکھیڈے نے کہا کہ کاشف علی سے ان کی ثالثی ہوگئی ہے اور اس افہام و تفہیم کے بعد وانکھیڈے نے کیس واپس لے لیا ہے۔

Continue Reading

ممبئی پریس خصوصی خبر

شرابی ڈرائیوروں کے خلاف پولس کارروائی، سات مقدمہ درج

Published

on

traffic-police

ممبئی : ممبئی ٹریفک پولیس نے شراب پی کر ڈرائیورنگ کرنے والوں کے خلاف کارروائی میں شدت پیدا کر دی ہے۔ اس کے ساتھ ہی ٹریفک قوانین کی خلاف ورزی کرنے والوں پر بھی کارروائی کی ہے۔ ممبئی ٹریفک پولیس نے شراب نوشی کر کے ڈرائیونگ کرنے والوں پر دفعہ 125 کے تحت مقدمہ درج کیا ہے۔ 8 اپریل کو شراب پی کر ڈرائیونگ کرنے والوں پر بھارتیہ نیائے سہتا بی این ایس 2023 دفعہ 125 کے تحت 7 مقدمہ درج کیا گیا، ساتھ ہی ان ڈرائیوروں کے لائسنس بھی منسوخ کئے گئے ہیں۔ اس معاملہ میں ٹریفک پولیس نے ساگر پربھاکر 27 سالہ تھانہ، دلیپ سبھاش یادو 28 سالہ مجگاؤں، راکیش شیواجی راٹھوڑ 22 کف پریڈ ممبئی، رحیم شیخ 30 بیلا پور نئی ممبئی، سرجیت سنگھ 26 ساکی ناکہ، پرکاش یشونت 39 کاجو پاڑہ بوریولی، اجئے کمار رام شنکر سنگھ 40 جوگیشوری ساکن پر شراب پی کر ڈرائیونگ کرنے کا کیس درج کیا ہے۔ ٹریفک پولیس نے ڈرائیونگ کے دوران شراب پی کر اپنی اور دوسروں کی جان خطرہ میں ڈالنے والے ان ڈرائیوروں کے خلاف کارروائی میں شدت پیدا کر کے اس پر قدغن لگانے کی سعی کی ہے۔ ٹریفک پولیس نے بتایا کہ ٹریفک کے اصول وضوابط کی خلاف ورزی کرنے والوں پر کارروائی کے عمل میں تیزی لائی گئی ہے، اور اسی مناسبت سے کارروائی بھی کی جارہی ہے۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com