Connect with us
Tuesday,29-July-2025
تازہ خبریں

مہاراشٹر

ویترنا، تانسا، بھتسا، مودک ساگر، وہار اور تلسی خالی, ممبئی کو پانی فراہم کرنے والی جھیلوں میں صرف 10% پانی موجود ہے۔

Published

on

Lakes

ممبئی : گرمی اور نمی کے درمیان، ممبئی والوں کے لیے یہ تشویشناک بات ہے کہ ممبئی کو پانی فراہم کرنے والی جھیلوں میں پانی کا 10 فیصد سے بھی کم ذخیرہ رہ گیا ہے۔ اس سال جھیلوں میں پانی کا ذخیرہ گزشتہ تین سالوں کے مقابلے میں سب سے کم ہے۔ تاہم، جھیلوں میں پانی کا ذخیرہ کم ہونے کے باوجود، بی ایم سی کمشنر بھوشن گگرانی نے ممبئی والوں کو یقین دلایا ہے کہ ممبئی میں پانی کی کمی نہیں ہوگی۔ آپ کو بتاتے چلیں کہ ممبئی کو اپر ویترنا، تانسا، بھاتسا، مودک ساگر، درمیانی ویترنا، وہار اور تلسی جھیل سے پانی کی سپلائی ملتی ہے۔ 23 مئی تک ان سات جھیلوں میں 148743 ایم ایل ڈی پانی باقی ہے جو جھیلوں کی کل گنجائش کا صرف 10.28 فیصد ہے۔ یہ گزشتہ تین میں جھیلوں میں پانی کا سب سے کم ذخیرہ ہے۔ اس کے مقابلے میں سال 2023 میں اس عرصے کے دوران جھیلوں میں 231499 ایم ایل ڈی تھا یعنی جھیلوں کی کل گنجائش کا 15.99 فیصد۔ سال 2022 میں جھیلوں میں پانی کا ذخیرہ 298560 ایم ایل ڈی یعنی 20.63 فیصد تھا۔ آپ کو بتاتے ہیں کہ بی ایم سی ان جھیلوں سے ممبئی کو روزانہ 3850 ایم ایل ڈی پانی فراہم کرتی ہے۔

ممبئی کو پانی فراہم کرنے والی جھیلوں میں کم ذخیرہ کے پیش نظر ریاستی حکومت نے اپنے ریزرو کوٹے سے اضافی پانی بی ایم سی کو دینے کا فیصلہ کیا ہے، تاکہ ممبئی کو جولائی کے آخر تک پانی کی پریشانی کا سامنا نہ کرنا پڑے۔ لیکن اگر وقت پر اچھی بارش نہیں ہوتی ہے، تو بی ایم سی کو ممبئی والوں کو پانی کی فراہمی میں سنگین چیلنج کا سامنا کرنا پڑے گا۔ کمشنر گگرانی نے حال ہی میں پانی کے مسئلہ پر عہدیداروں کے ساتھ میٹنگ کی تھی۔

میٹنگ میں کمشنر نے جھیلوں میں پانی کے ذخیرے کے بارے میں جانکاری لی اور ریاستی حکومت سے پانی حاصل کرنے کے بعد کی صورتحال کے بارے میں پلان کا بھی جائزہ لیا۔ بی ایم سی کے ایک اہلکار نے بتایا کہ فی الحال پانی کی کٹوتی پر کوئی بحث نہیں ہے۔

جھیلوں میں پانی کا کل ذخیرہ :
اپر ویترنا : 1696 ایم ایل ڈی – 0.75%
مودک ساگر : 23802 ایم ایل ڈی – 18.46%
تانسا : 42345 ایم ایل ڈی – 29.19%
وسطی ویترنا : 21372 ایم ایل ڈی – 11.04%
بھٹسا : 50412 ایم ایل ڈی – 7.03%
وہار : 6634 ایم ایل ڈی – 23.95%
تلسی : 2482 ایم ایل ڈی – 30.85٪

ممبئی کو سات جھیلوں سے روزانہ 3850 ایم ایل ڈی پانی فراہم کیا جاتا ہے۔ جھیلوں میں پانی کا موجودہ ذخیرہ 148743 ایم ایل ڈی ہے۔ اس کے مطابق ممبئی کو 38 دن یعنی 30 جون تک پانی فراہم کرنے کے لیے جھیلوں میں پانی کا ذخیرہ موجود ہے۔ بی ایم سی کے اہلکار نے بتایا کہ بڑھتی ہوئی گرمی کی وجہ سے پانی کی بڑی مقدار بخارات بن کر نکل جاتی ہے۔ جس کی وجہ سے جھیلوں میں پانی تیزی سے کم ہونے لگتا ہے۔ اگر ہم گزشتہ چند سالوں کے پیٹرن پر نظر ڈالیں تو جون میں اچھی بارش نہیں ہوئی۔ بی ایم سی کو ہر سال ریاستی حکومت کے ریزرو کوٹے سے پانی ملتا ہے، لیکن اس سال جھیلوں میں رہ جانے والے کم اسٹاک نے بی ایم سی کے لیے مشکلات بڑھا دی ہیں۔ ہر سال کی طرح اس سال بھی جب جھیلوں میں 50 فیصد پانی کا ذخیرہ رہ گیا ہے، انتظامیہ نے ریاستی حکومت سے بھاتسا اور اپر ویترنا تالابوں کے ریزرو کوٹے سے پانی فراہم کرنے کا مطالبہ کیا، جسے حکومت نے قبول کرلیا۔ بی ایم سی کو بھاتسا کے ریزرو کوٹے سے 137 ایم ایل ڈی پانی اور ویترنا سے 92.5 ایم ایل ڈی پانی ملے گا۔ بی ایم سی نے فروری سے ممبئی میں 10 فیصد پانی کی کٹوتی کا فیصلہ واپس لے لیا تھا جب حکومت نے اسے ریزرو کوٹے سے پانی فراہم کرنے کی اجازت دی تھی۔

ممبئی والوں کو ہر سال گرمیوں میں پانی کی قلت کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ بی ایم سی ہر سال کہتی ہے کہ اگلے سال یہ مسئلہ حل ہو جائے گا، لیکن جھیلوں کے پانی کی سطح کم ہونے کے بعد اسے حکومت کے ریزرو کوٹے سے پانی لینا پڑتا ہے۔ بی ایم سی کا ماننا ہے کہ 3850 ایم ایل ڈی پانی میں سے صرف 3000 ایم ایل ڈی پانی روزانہ ممبئی والوں تک پہنچتا ہے۔ کیونکہ روزانہ 800 ایم ایل ڈی سے زیادہ پانی لیکیج یا چوری کی وجہ سے لوگوں تک نہیں پہنچ پاتا۔ لیکن بی ایم سی پانی کے اس ضیاع کو روکنے میں ناکام ہے۔ اس کی وجہ پانی کا رساؤ، پائپ لائن کا پھٹ جانا اور پائپ لائن میں بعض مقامات پر غیر قانونی نل جوڑ بنا کر چوری کرنا ہے۔ جب تک بی ایم سی اس جگہ کی نشاندہی کرتی ہے، بہت سا پانی ضائع ہو جاتا ہے۔ ایسے میں ممبئی کے کسی نہ کسی حصے میں لوگوں کو روزانہ پانی کی کمی کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔

ممبئی پریس خصوصی خبر

مولانا ساجد رشیدی بی جے پی کے دلال، ڈمپل یادو کے خلاف تبصرہ اعظمی برہم

Published

on

ممبئی مہاراشٹر سماجوادی پارٹی لیڈراور رکن اسمبلی ابوعاصم نے رکن پارلیمان ڈمپل یادو پر مولانا ساجد رشیدی کے متنازع تبصرہ کی مذمت کی اور کہا کہ مولانا موصوف بی جے پی کے دلال ہے اور اسی نہج پر ٹیلیویژن چینلوں پر بی جے پی کی حمایت بھی کرتے ہیں اکثر بحث میں وہ متنازع بیانات دیتے ہیں, مسجد میں ہر ایک کو جانے کی اجازت ہے۔ انہوں نے کہا کہ پارلیمنٹ کی مسجد میں ڈمپل یادو کو مدعو کیا گیا تھا لیکن مولانا ساجد نے انتہائی تضحیک آمیز تبصرہ کیا ہے۔ مسلمان کبھی بھی کسی خاتون کے خلاف اس قسم کا تبصرہ نہیں کرتا وہ خواتین کو احترام کرتے ہیں, لیکن جو تبصرہ مولانا ساجد نے کیا ہے وہ اسلامی تعلیمات کے منافی ہے۔ انہوں نے کہا کہ مسجد میں ڈمپل یادو کی حاضری پر تبصرہ کرنے کا مولانا موصوف کو تبصرہ کا کوئی حق نہیں ہے, مولانا کو اپنے بیان پر شرمندہ ہونا چاہیے۔ انہیں شرم آنی چاہیے کہ انہوں نے ایک قابل احترام خاتون کے لئے تضحیک آمیز بیان جاری کیا ہے, اس کے خلاف سخت کارروائی کا مطالبہ بھی اعظمی نے کیا ہے۔

Continue Reading

سیاست

مہایوتی سرکار کے متنازع وزرا کی کابینہ میٹنگ، ریاستی وزیر اعلی دیویندر فڑنویس وزرا کے متنازع بیانات سے ناراض

Published

on

D.-Fadnavis

ممبئی : ممبئی مہاراشٹر مہایوتی سرکار میں متنازع وزرا کے خلاف ریاستی وزیر اعلی ایکشن موڈ میں آگئے ہیں۔ کابینہ میٹنگ میں ان متنازع وزرا کی کلاس بھی لی گئی جو تنازع کا شکار پائے گئے تھے۔ وزیر اعلی نے ان وزرا کو تنبیہ بھی کی ہے۔ حال ہی میں وزیر سنجے شرساٹ کا پیسوں سے بھرا بیگ کے ساتھ ویڈیو وائرل ہوا تھا, اسی کے ساتھ وزیر زراعت مانک رائو کوکاٹے کا ایوان اسمبلی میں جنگلی رمی کھیلتے ہوئے ویڈیو وائرل ہونے کے بعد ان کے استعفی کا مطالبہ شروع ہوگیا تھا۔ اپوزیشن نے اب بھی متنازع وزرا کے استعفی کے مطالبہ کے ساتھ گورنر کو ایک میمورنڈم بھی شیوسینا یو بی ٹی نے دیا تھا۔ ان تمام وزرا کی وزیراعلی کو تبیہ کرنے کے ساتھ آئندہ تنازع سے دور رہنے کی صلاح بھی دی ہے, ساتھ ہی وارننگ دی ہے کہ آئندہ غلطی برداشت نہیں کی جائے گی۔ وزارت زراعت سمیت دیگر محکمہ سے متعلق کابینہ کی میٹنگ میں اہم فیصلے کئے گئے۔ کابینہ کی میٹنگ میں وزیر اعلی نے کہا کہ متنازع بیان اور تبصرہ ناقابل برداشت ہے, اس سے سرکار کی شبیہ خراب ہوتی ہے۔ ریاستی وزیر اعلی دیویندر فڑنویس اپنے وزرا سے ناراض تھے اس لئے اس کابینہ کی میٹنگ میں باضابطہ طور پر متنازع وزرا کی کلاس لینے کے ساتھ انہیں سمجھایا گیا کہ وہ متنازع بیان دینے سے گریز کرے۔ دوسری طرف اپوزیشن نے متنازع وزرا کے خلاف سرکار کو گھیرنا شروع کر دیا ہے۔

مہاراشٹر ایم ایل اے ہوسٹل میں شندے سینا کے رکن اسمبلی سنجے گائیکواڑ نے ملازم کو تشدد کا نشانہ بنایا تھا اس کے ساتھ ہی مانک رائو کوکاٹے کی ایوان میں جنگلی رمی کھیلتے ہوئے ویڈیو وائرل اور پھر سنجے شرساٹ کی متنازع ویڈیو کے بعد مہایوتی سرکار کے خلاف اپوزیشن حملہ آور تھی بتایا جاتا ہے کہ جلد ہی کابینہ میں بھی رد وبدل اور تبدیلی ممکن ہے, لیکن اس متعلق اب تک کوئی بھی حتمی فیصلہ نہیں لیا گیا ہے۔ اس مہایوتی سرکار میں نائب وزرا اعلی شندے اور اجیت پوار بھی شامل ہے, اس میں شندے اور اجیت پوار کے وزرا کی تبدیلی سے متعلق ایکناتھ شندے اور اجیت پوار فیصلہ لے سکتے ہیں جبکہ متنازع وزرا کی کرسی خطرہ میں ہے۔

Continue Reading

جرم

ممبئی کے وانکھیڑے اسٹیڈیم میں بی سی سی آئی کے تجارتی سامان کی دکان سے جرسیاں چوری، میرین ڈرائیو پولیس نے سیکیورٹی مینیجر کے خلاف ایف آئی آر درج کی

Published

on

Wankhede-Stadium

ممبئی : وانکھیڑے اسٹیڈیم میں بی سی سی آئی کے سرکاری تجارتی سامان کی دکان سے 6.52 لاکھ روپے مالیت کی 261 آئی پی ایل جرسیاں چوری ہوگئیں۔ ممبئی کی میرین ڈرائیو پولیس نے اس معاملے میں ایک کیس درج کیا ہے۔ ایف آئی آر سیکیورٹی مینیجر فرخ اسلم خان (46) کے خلاف درج کی گئی ہے۔ ان کے خلاف تعزیرات ہند (آئی پی سی) کی دفعہ 306 کے تحت کارروائی کی گئی ہے۔ پولیس نے کہا کہ بی سی سی آئی کے ملازم ہیمانگ بھرت کمار امین (44) نے اسلم کے خلاف شکایت درج کرائی تھی۔ امین نے الزام لگایا کہ فرخ غیر مجاز طور پر اسٹور میں داخل ہوئے اور دہلی کیپٹلز، ممبئی انڈینز، رائل چیلنجرز بنگلور، کولکتہ نائٹ رائیڈرز، پنجاب کنگز اور چنئی سپر کنگز جیسی آئی پی ایل ٹیموں کی آفیشل جرسیاں چرا لیں۔ چوری ہونے والی 261 جرسیوں کی کل قیمت 6,52,500 روپے بتائی جاتی ہے۔

میرین ڈرائیو پولیس کا کہنا ہے کہ امین کی شکایت کی بنیاد پر فوری طور پر تفتیش شروع کردی گئی۔ پولیس سی سی ٹی وی فوٹیج اور دیگر شواہد کی مدد سے واقعے کی تہہ تک پہنچنے کی کوشش کر رہی ہے۔ مسروقہ سامان کی بازیابی کے لیے بھی کوششیں جاری ہیں۔ حکام نے بتایا کہ فاروق کے خلاف چوری کا الزام سنگین ہے اور تحقیقات کے دوران تمام پہلوؤں کو مدنظر رکھا جا رہا ہے۔ اس واقعہ کے بعد وانکھیڑے اسٹیڈیم جیسے باوقار مقام پر حفاظتی انتظامات پر سوال اٹھنے لگے ہیں۔ بی سی سی آئی کا تجارتی سامان کی دکان دوسری منزل پر واقع ہے اور شائقین میں بہت مقبول ہے۔ ساتھ ہی پولیس نے فرخ اسلم خان کو مرکزی ملزم بنایا ہے۔

وانکھیڑے اسٹیڈیم ممبئی میں واقع ایک تاریخی کرکٹ اسٹیڈیم ہے۔ 1974 میں قائم کیا گیا، یہ بورڈ آف کنٹرول فار کرکٹ ان انڈیا (بی سی سی آئی) کا ہیڈکوارٹر اور ممبئی انڈینز کا ہوم گراؤنڈ ہے۔ میرین ڈرائیو کے قریب واقع اس اسٹیڈیم میں 33,000 تماشائیوں کی گنجائش ہے۔ یہ 2011 کرکٹ ورلڈ کپ فائنل سمیت کئی یادگار میچوں کا گواہ ہے، جس میں بھارت نے سری لنکا کو شکست دی تھی۔ جدید سہولیات سے آراستہ یہ اسٹیڈیم آئی پی ایل اور بین الاقوامی میچوں کی میزبانی کرتا ہے۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com