Connect with us
Sunday,14-September-2025
تازہ خبریں

(جنرل (عام

ووٹر ٹرن آؤٹ میں فرق پر ہنگامہ برپا، الیکشن کمیشن نے سارا حساب بتا دیا۔

Published

on

Votes-Cast

نئی دہلی : لوک سبھا انتخابات کے لیے ووٹنگ کے دن ڈالے گئے ووٹوں کی تعداد اور اس کے جاری کردہ حتمی اعداد و شمار میں فرق کو لے کر ہنگامہ ہے۔ جس کے بارے میں الیکشن کمیشن کے حکام نے بدھ کو کہا کہ ووٹنگ میں ‘تبدیلی’ کا کوئی بھی حساب ووٹنگ کے اگلے دن اپ ڈیٹ کیے گئے نمبروں اور کچھ دنوں بعد جاری ہونے والے حتمی اعداد وشمار کے درمیان فرق کی بنیاد پر کیا جانا چاہیے۔ اس کے ساتھ انہوں نے کہا کہ اپ ڈیٹ شدہ نمبر اور ووٹنگ کے اگلے دن آخری نمبر میں فرق صرف چند لاکھ کا ہے۔ دراصل، کانگریس نے ووٹنگ میں 1.07 کروڑ کے اضافے پر تشویش ظاہر کی ہے۔ انہوں نے پولنگ کے دن الیکشن کمیشن کی ایپ پر دکھائے گئے نمبروں اور پولنگ کے حتمی اعداد و شمار کے درمیان فرق کی نشاندہی کی ہے۔

کانگریس کی تشویش پر، انتخابی عہدیداروں نے سپریم کورٹ میں زیر التوا کیس کا حوالہ دیتے ہوئے ریکارڈ پر تبصرہ کرنے سے انکار کردیا۔ تاہم، انہوں نے نوٹ کیا کہ پولنگ ڈے کے نمبروں کو اگلے دن رپورٹ کیے گئے نمبروں سے الگ تھلگ دیکھنا غلط تھا۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ دور دراز کے پولنگ اسٹیشنوں سے ووٹنگ کی تفصیلات عام طور پر پولنگ کے دن دستیاب نہیں ہوتی ہیں۔ اگر اگلے دن تک تمام پولنگ سٹیشنوں سے ووٹوں کی تفصیلات آجائیں تو اسے اگلے دن اپ لوڈ کر دیا جاتا ہے۔ جس کی وجہ سے تعداد میں کچھ فرق نظر آرہا ہے۔

تازہ ترین ووٹنگ کے اعداد و شمار میں الیکشن کمیشن کی طرف سے جاری کردہ ‘حتمی’ اعداد و شمار کے مقابلے مطلق تعداد اور فیصد میں کوئی خاص فرق نہیں دکھایا گیا۔ مثال کے طور پر، پہلے مرحلے کے دوران، ووٹنگ کے دن (19 اپریل) کو کل ووٹنگ کا فیصد 63.5 فیصد تھا، لیکن جب اگلا دن آیا، تو کل ووٹنگ کا فیصد اگلے دن بڑھ کر 66.1 فیصد ہو گیا۔ تاہم حتمی ووٹنگ فیصد میں کوئی تبدیلی نہیں ہوئی۔ پہلے تین مرحلوں میں دیکھے گئے رجحانات میں بھی کچھ ایسا ہی نظر آیا۔ تاہم، چوتھے مرحلے میں ووٹنگ کا حتمی فیصد 68.9 فیصد کے پچھلے اعداد و شمار سے معمولی طور پر بڑھ کر 69.2 فیصد ہو گیا۔ اپ ڈیٹ شدہ ڈیٹا میں اس مرحلے کے دوران سب سے زیادہ اضافہ دیکھا گیا۔ ذرائع کے مطابق اس کی وجہ دن کے آخر میں زیادہ ٹرن آؤٹ تھا جس کی وجہ سے کئی مراکز پر ووٹنگ کی مدت بڑھانا پڑی۔

انتخابی عہدیداروں نے 2019 کے اعداد و شمار کا حوالہ دیتے ہوئے اعلیٰ سطح پر نظرثانی کے دعووں کی تردید کی۔ انہوں نے کہا کہ 2019 میں تمام مراحل میں پولنگ کے دن شام کی پریس کانفرنس میں جاری کردہ نمبروں اور الیکشن کمیشن کی طرف سے جاری کردہ حتمی نمبروں کے درمیان فرق 1.5 فیصد سے 3.4 فیصد کے درمیان تھا۔ الیکشن کمیشن کے ذرائع نے بتایا کہ بوتھ پر پولنگ مکمل ہونے کے بعد پولنگ پارٹیاں فارم 17 سی کے ساتھ متعلقہ ریٹرننگ آفیسر کے پاس آتی ہیں۔ اس فارم میں ووٹوں کی صحیح تعداد درست لکھی گئی ہے۔ اہلکار نے مزید کہا کہ ہر پولنگ اسٹیشن پر کل ٹرن آؤٹ میں کسی تبدیلی یا اضافے کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا کیونکہ تفصیلات فارم 17C میں درج ہیں اور پولنگ ایجنٹس کو اس فارم کی دستخط شدہ کاپیاں موصول ہوتی ہیں۔

جرم

بین الاقوامی ڈرگ سنڈیکیٹ کنگ پن کی جائیدادیں منجمد

Published

on

NCB

‎ممبئی سیفیما اور این ڈی پی ایس ایکٹ کے تحت مجاز اتھارٹی اور ایڈمنسٹریٹر کے دفتر نے میں این سی بی ممبئی کی طرف سے جاری کردہ اٹیچمنٹ قرقی کے حکم کی تصدیق کی ہے۔ نمبر 06/2025، ایک بین الاقوامی اسمگلر کی ۱۰ کروڑ سے زائد مالیت کی منقولہ اور غیر منقولہ جائیدادوں کے بارے میں جو کوکین، دیگر منشیات کی اسمگلنگ اور بیرون ملک سے کام اسمگلنگ میں ملوث پایا گیا تھا۔ ضبط کی گئی منقولہ جائیدادوں میں 15 بینک اکاؤنٹس، ضبط شدہ نقدی اور 05 غیر منقولہ جائیدادیں مہاراشٹر میں واقع ہیں۔

‎یہ معاملہ ۳۱ جنوری کو این سی بی-ممبئی کے ذریعہ 11.540 کلو گرام کوکین، 4.9 کلو گرام گانجہ اور 5.5 کلو گرام بھنگ ضبط کرنے سے متعلق ہے جس کے نتیجے میں کنگپین سمیت کل نو افراد کو گرفتار کیا گیا۔ کوکین تھائی لینڈ میں مقیم کنگ پن کی طرف سے ممبئی بھیجی جا رہی تھی جسے اس کے بعد اندرون ملک منتقل کیا جاتا تھا، وصول کیا جاتا تھا، تقسیم کیا جاتا تھا اور غیر ملکی مقامات پر بھی اسمگل کیا جاتا تھا۔ تفتیش کے دوران، اس بین الاقوامی ڈرگ سنڈیکیٹ کو چلانے والے سرغنہ کو ملائیشیا سے حوالگی کر کے گرفتار کر لیا گیا۔ منشیات اسمگلنگ میں ملوث دیگر ساتھیوں کو بھی گرفتار کیا گیا ہے جیسے کہ غیر قانونی حوالا آپریٹر، ٹرانسپورٹر، ڈسٹری بیوٹر، پیڈلر اور دیگر اہم ساتھیوں کو بھی گرفتار کیا گیا ہے۔

‎یہ کیس منشیات کی اسمگلنگ کے نیٹ ورکس کی مؤثر طریقے سے شناخت کرنے اور منشیات کی اسمگلنگ سے حاصل ہونے والی رقم کے ذریعے حاصل کردہ اثاثوں کو منجمد کر کے ان کے ماحولیاتی نظام میں خلل ڈالنے کے این سی بی کے عزم کی مثال دیتا ہے۔

Continue Reading

ممبئی پریس خصوصی خبر

مانخورد شیواجی نگر اسمبلی حلقہ کے محکمہ محصولات سے متعلق مسائل سے ضلع کلکٹرکو مکتوب : ابو عاصم اعظمی

Published

on

Abu-Asim-Azmi

‎ممبئی : آج وزیر چندر شیکھر باونکولے کی صدارت میں محکمہ محصولات کی ایک میٹنگ طلب کی گئی جس میں مانخورد شیواجی نگر سے متعلق اہم مسائل کو کمیٹی میں پیش کیا گیا اور ممبئی کے مضافاتی ضلع کلکٹر سوربھ کٹیار کو خط کے ذریعے مطلع کیا گیا۔ اس موضوع پر مزید بات کرتے ہوئے ابو عاصم اعظمی نے کہا کہ گوونڈی حلقہ کے شنکرا کالونی اور نارائن گرو اسکول کے پیچھے سرکاری پلاٹ پر لینڈ مافیا کا قبضہ ہٹایا جائے، انا بھاؤ ساٹھے نگر (جی ایم روڈ) پر واقع سرکاری پلاٹ پر قائم غیر قانونی کچی آبادیوں کے خلاف کارروائی کی جائے، آر ایس ڈی ایس سنکلپ وساہت کی غیر قانونی فروخت اور قبضے کو ہٹایا جائے، زمینوں کی منتقلی کو ختم کیا جائے۔ غیر قانونی طریقے سے اضافی قطعہ اراضی پر کاروبار جاری ہے, اس کے خلاف کارروائی ہونی چاہیے، جی. ایم۔ لنک روڈ ٹی جنکشن پر مینگرووز کاٹ کر غیر قانونی بستیاں بنائی گئی ہیں, فوری طور پر ہٹانے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔ اس کے ساتھ ہی ضلع مجسٹریٹ کو خط دے کر سرکاری زمینوں پر غیر قانونی تعمیرات اور دیگر مسائل سے آگاہ کیا۔ اس پر ضلع مجسٹریٹ نے جلد از جلد کارروائی کرنے کا یقین دلایا۔

Continue Reading

ممبئی پریس خصوصی خبر

نیپال جیسے حالات ہندوستان میں پیدا ہونے کا خدشہ : ابوعاصم اعظمی

Published

on

Abu Asim Azmi

ممبئی نیپال میں تشدد اور شورش کے بعد مہاراشٹر سماجوادی پارٹی لیڈر اور رکن اسمبلی ابوعاصم اعظمی نے ہندوستان کے حالات پر بھی تشویش کا اظہار کیا اور کہا کہ نیپال جیسے حالات ہندوستان میں پیدا نہ ہو اس لئے وزیر اعظم نریندر مودی کو سر جوڑ کر بیٹھنے اور اپوزیشن کو ساتھ لے کر چلنے کی ضرورت ہے, چونکہ سرکاریں کرپٹ اور بدعنوان ہو چکی ہے اس لئے نیپال میں عوام نے سڑکوں پر احتجاج اور پرتشدد جھڑپیں ہوئی ہیں. انہوں نے کہا کہ ہندوستان میں کرپشن اور بدعنوانی عروج پر ہے, امیروں کو بڑے بڑے ٹھیکے دئیے جارہے ہیں. سبزی فروخت کرنے سے لے کر ہر چیز اڈانی اور ریلائنس کو دی جارہی ہے تو ایسے میں غریب کہاں جائیں گے. انہوں نے کہا کہ گاندھی جی کو ماننے والا کبھی کرپشن اور بدعنوانی برداشت نہیں کرے گا. انہوں نے کہا کہ گاندھی جی نے جس طرح انگریزوں کو بھگایا اسی طرح بدعنوانی کے خلاف عوام متحد ہو جائیں گے. اعظمی نے کہا کہ نیپال میں جو حالات پیدا ہوئے ہیں اس کے اثرات ہندوستان پر بھی ہوئے ہیں کیونکہ ہندوستان کے پڑوسی ملک بنگلہ دیش، سری لنکا اور اب نیپال میں تشدد اور شورش عام ہے ایسے میں ہندوستان کو بھی اس پر نظر رکھنے کی ضرورت ہے۔ اعظمی نے نیپال کے حالات پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ جب سرکار بدعنوانی نااہل اور بے حس ہو گی اس طرح کے حالات پیدا ہوتے ہیں نیپال میں بھی یہی ہوا ہے اس لئے ہمیں بھی الرٹ رہنے کی ضرورت ہے۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com