Connect with us
Friday,13-June-2025
تازہ خبریں

(جنرل (عام

ووٹر ٹرن آؤٹ میں فرق پر ہنگامہ برپا، الیکشن کمیشن نے سارا حساب بتا دیا۔

Published

on

Votes-Cast

نئی دہلی : لوک سبھا انتخابات کے لیے ووٹنگ کے دن ڈالے گئے ووٹوں کی تعداد اور اس کے جاری کردہ حتمی اعداد و شمار میں فرق کو لے کر ہنگامہ ہے۔ جس کے بارے میں الیکشن کمیشن کے حکام نے بدھ کو کہا کہ ووٹنگ میں ‘تبدیلی’ کا کوئی بھی حساب ووٹنگ کے اگلے دن اپ ڈیٹ کیے گئے نمبروں اور کچھ دنوں بعد جاری ہونے والے حتمی اعداد وشمار کے درمیان فرق کی بنیاد پر کیا جانا چاہیے۔ اس کے ساتھ انہوں نے کہا کہ اپ ڈیٹ شدہ نمبر اور ووٹنگ کے اگلے دن آخری نمبر میں فرق صرف چند لاکھ کا ہے۔ دراصل، کانگریس نے ووٹنگ میں 1.07 کروڑ کے اضافے پر تشویش ظاہر کی ہے۔ انہوں نے پولنگ کے دن الیکشن کمیشن کی ایپ پر دکھائے گئے نمبروں اور پولنگ کے حتمی اعداد و شمار کے درمیان فرق کی نشاندہی کی ہے۔

کانگریس کی تشویش پر، انتخابی عہدیداروں نے سپریم کورٹ میں زیر التوا کیس کا حوالہ دیتے ہوئے ریکارڈ پر تبصرہ کرنے سے انکار کردیا۔ تاہم، انہوں نے نوٹ کیا کہ پولنگ ڈے کے نمبروں کو اگلے دن رپورٹ کیے گئے نمبروں سے الگ تھلگ دیکھنا غلط تھا۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ دور دراز کے پولنگ اسٹیشنوں سے ووٹنگ کی تفصیلات عام طور پر پولنگ کے دن دستیاب نہیں ہوتی ہیں۔ اگر اگلے دن تک تمام پولنگ سٹیشنوں سے ووٹوں کی تفصیلات آجائیں تو اسے اگلے دن اپ لوڈ کر دیا جاتا ہے۔ جس کی وجہ سے تعداد میں کچھ فرق نظر آرہا ہے۔

تازہ ترین ووٹنگ کے اعداد و شمار میں الیکشن کمیشن کی طرف سے جاری کردہ ‘حتمی’ اعداد و شمار کے مقابلے مطلق تعداد اور فیصد میں کوئی خاص فرق نہیں دکھایا گیا۔ مثال کے طور پر، پہلے مرحلے کے دوران، ووٹنگ کے دن (19 اپریل) کو کل ووٹنگ کا فیصد 63.5 فیصد تھا، لیکن جب اگلا دن آیا، تو کل ووٹنگ کا فیصد اگلے دن بڑھ کر 66.1 فیصد ہو گیا۔ تاہم حتمی ووٹنگ فیصد میں کوئی تبدیلی نہیں ہوئی۔ پہلے تین مرحلوں میں دیکھے گئے رجحانات میں بھی کچھ ایسا ہی نظر آیا۔ تاہم، چوتھے مرحلے میں ووٹنگ کا حتمی فیصد 68.9 فیصد کے پچھلے اعداد و شمار سے معمولی طور پر بڑھ کر 69.2 فیصد ہو گیا۔ اپ ڈیٹ شدہ ڈیٹا میں اس مرحلے کے دوران سب سے زیادہ اضافہ دیکھا گیا۔ ذرائع کے مطابق اس کی وجہ دن کے آخر میں زیادہ ٹرن آؤٹ تھا جس کی وجہ سے کئی مراکز پر ووٹنگ کی مدت بڑھانا پڑی۔

انتخابی عہدیداروں نے 2019 کے اعداد و شمار کا حوالہ دیتے ہوئے اعلیٰ سطح پر نظرثانی کے دعووں کی تردید کی۔ انہوں نے کہا کہ 2019 میں تمام مراحل میں پولنگ کے دن شام کی پریس کانفرنس میں جاری کردہ نمبروں اور الیکشن کمیشن کی طرف سے جاری کردہ حتمی نمبروں کے درمیان فرق 1.5 فیصد سے 3.4 فیصد کے درمیان تھا۔ الیکشن کمیشن کے ذرائع نے بتایا کہ بوتھ پر پولنگ مکمل ہونے کے بعد پولنگ پارٹیاں فارم 17 سی کے ساتھ متعلقہ ریٹرننگ آفیسر کے پاس آتی ہیں۔ اس فارم میں ووٹوں کی صحیح تعداد درست لکھی گئی ہے۔ اہلکار نے مزید کہا کہ ہر پولنگ اسٹیشن پر کل ٹرن آؤٹ میں کسی تبدیلی یا اضافے کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا کیونکہ تفصیلات فارم 17C میں درج ہیں اور پولنگ ایجنٹس کو اس فارم کی دستخط شدہ کاپیاں موصول ہوتی ہیں۔

(جنرل (عام

احمد آباد طیارہ حادثے پر پی ایم مودی اور امیت شاہ کا آیا بیان، جانیں ایئر انڈیا طیارہ حادثے پر کیا کہا؟

Published

on

Modi-&-Amit-Shah

نئی دہلی : احمد آباد میں طیارہ حادثہ پیش آیا ہے۔ اس حادثے میں کئی لوگ جان سے ہاتھ دھو بیٹھے ہیں۔ اس افسوسناک واقعے سے پورا ملک صدمے میں ہے۔ پی ایم نریندر مودی اور وزیر داخلہ امت شاہ نے اس پر افسوس کا اظہار کیا ہے۔ حکومت متاثرین کی مدد کے لیے کوشاں ہے۔ احمد آباد میں طیارے کے حادثے پر ہر کوئی غمزدہ ہے۔ پی ایم مودی نے کہا کہ انہیں اس واقعہ سے شدید صدمہ پہنچا ہے۔ انہوں نے ٹویٹ کیا، “ہم احمد آباد میں ہونے والے سانحے سے صدمے اور غمزدہ ہیں۔ یہ الفاظ سے باہر افسوسناک ہے۔ غم کی اس گھڑی میں میری تعزیت ان تمام متاثرہ افراد کے ساتھ ہے۔ میں ان وزراء اور حکام کے ساتھ رابطے میں ہوں جو متاثرہ افراد کی مدد کے لیے کام کر رہے ہیں۔” اس کا مطلب ہے کہ پی ایم مودی نے کہا کہ یہ واقعہ بہت افسوسناک ہے اور حکومت لوگوں کی مدد کر رہی ہے۔

وزیر داخلہ امت شاہ نے بھی اس حادثے پر افسوس کا اظہار کیا ہے۔ انہوں نے ٹویٹ کیا، “احمد آباد میں ہوائی جہاز کے المناک حادثے سے گہرا دکھ ہوا ہے۔ ڈیزاسٹر ریسپانس فورس کو فوری طور پر جائے حادثہ پر روانہ کر دیا گیا ہے۔ صورتحال کا جائزہ لینے کے لیے گجرات کے وزیر اعلی بھوپیندر پٹیل، وزیر داخلہ ہرش سنگھوی اور احمد آباد پولیس کمشنر سے بات کی ہے۔” اس کا مطلب یہ ہے کہ امت شاہ نے کہا کہ ڈیزاسٹر رسپانس فورس کو فوری طور پر موقع پر بھیج دیا گیا ہے۔ انہوں نے گجرات کے وزیراعلیٰ اور دیگر حکام سے بھی بات کی ہے۔ مشکل کی اس گھڑی میں حکومت عوام کے ساتھ ہے۔ امیت شاہ نے کہا کہ وہ صورتحال پر نظر رکھے ہوئے ہیں۔ وہ اس بات کو یقینی بنا رہے ہیں کہ متاثرین کو ہر ممکن مدد ملے۔ یہ انتہائی افسوسناک واقعہ ہے۔ اس واقعہ کی وجہ سے کئی لوگوں کے گھرانے اجڑ گئے ہیں۔ دکھ کی اس گھڑی میں پورا ملک ان کے ساتھ ہے۔ حکومت ہر ممکن مدد فراہم کرنے کو تیار ہے۔ ابھی تک یہ معلوم نہیں ہوسکا کہ یہ حادثہ کیسے ہوا۔ تفتیش جاری ہے۔ جلد ہی پتہ چل جائے گا کہ حادثہ کیا تھا۔ لیکن اس وقت، سب کی دعائیں متاثرین اور ان کے اہل خانہ کے ساتھ ہیں۔

Continue Reading

جرم

آتشیں اسلحہ جات کے ساتھ ڈومبیولی سے ایک گرفتار

Published

on

arrested

ممبئی انسداد دہشت گردی دستہ اے ٹی ایس نے ہتھیار فروخت کرنے کی غرض سے آنے والے ایک مشتبہ شخص کو 4 دیسی پستول اور 35 کارآمد کارتوس 7.5 لاکھ روپے قیمت کا اسباب ضبط کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔ اے ٹی ایس کو اطلاع ملی تھی کہ ممبئی سے متصلہ ڈومبیولی میں مہاتما گاندھی روڈ پر ایک 35 سالہ شخص ہتھیار فروخت کرنے کی غرض سے آنے والا ہے, اس پر اے ٹی ایس ٹیم نے جال بچھا کر اس کی تلاشی لی تو اس کے قبضے سے 3 دیسی پستول 35 کارآمد کارتوس برآمد کیا۔ اس کے خلاف اے ٹی ایس کالا چوکی میں ملزم کے خلاف آرمس ایکٹ سمیت دیگر دفعہ میں مقدمہ درج کیا گیا ہے۔ ملزم نے اس سے قبل جس شخص کو آتشیں ہتھیار فروخت کیا تھا ٹیکنیکل تفتیش سے اسے بھی ایک آتشیں اسلحہ کے ساتھ گرفتار کیا گیا, اب تک پولس نے 4 آتشیں اسلحہ 35 کارآمد کارتوس 2 میگرین جس کی قیمت 7.5 لاکھ بتائی جاتی ہے, مزید تفتیش جاری ہے۔

Continue Reading

جرم

مہاراشٹر کے احمد نگر کے ایک گاؤں میں درگاہ پر قبضہ جمانے کے بعد مسلمانوں کا کیا جا رہا ہے سماجی بائیکاٹ؟

Published

on

boycotted

ممبئی : مہاراشٹر کے احمد نگر کے گوھا علاقہ میں ایک قدیم رمضان علی شاہ بابا کی قدیم درگاہ پر قبضہ کر کے وہاں مورتی نصب کرنے کے بعد اب یہاں کے مسلمانوں کا سوشل بائیکاٹ کیا جارہا ہے۔ گاؤں کے اگر کسی غیر مسلم نے گاؤں کے مسلمانوں سے خرید و فروخت، لین دین کیا تو یہاں کے غیر مسلم شر پسند عناصر اس پر جرمانہ عائد کرتے ہیں۔ اس طرح کا غیر جہوری و غیر اخلاقی ماحول مہاراشٹر میں بی بی جے پی سرکار کی ناک کے نیچے گذستہ 2023 سے چل رہا ہے, اور حکومت خاموش تماشائی بنی ہوئی ہے۔

اسطرح کا اظہار خیال ممبئی کے اسلام جمخانہ میں ‘ہم بھارت کے لوگ’ نامی تنظیم کے زیر اہتمام مولانا سید معین الدین اشرف عرف معین میاں کی قیادت میں منعقدہ میٹنگ میں تشار گاندھی نے پیش کیا۔ اس وقت یہاں سابق وزیر مہاراشٹر و کانگریس لیڈر عارف نسیم خان، ایم آئی ایم کے سابق ایم ایل اے وارث پٹھان، نظام الدین راعین، سماجی کارکن فروز میٹھی بور والا، جاوید جنیجا، سعید نوری و دیگر سماجی سیاسی و ملی شخصات موجود تھے۔ جہاں یہ طئے پایا کہ جلد ہی ایک وفد اس مسئلہ پر مہاراشٹر کے وزیر اعلیٰ و دونوں نائب وزیر اعلیٰ کے علاوہ سبھی سیاسی جماعتوں کے سربراہان سے ملے گا۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com