سیاست
کشمیر کے بارہمولہ میں بنایا گیا 40 سال کا ووٹنگ ریکارڈ، آرٹیکل 370 ہٹاتے ہی دہشت گردی کے گڑھ میں جمہوریت لہرانے لگی
 
												نئی دہلی : آئین کے آرٹیکل 370 کے خاتمے کے بعد کشمیر میں کیا تبدیلی آئی ہے؟ بارہمولہ کے عوام نے پیر کو ووٹنگ کے دن ایسے سوالات کرنے والوں کو کرارا جواب دیا ہے۔ بارہمولہ، جو 1990 کی دہائی سے ‘دہشت کا گڑھ’ رہا ہے، میں 58.62 فیصد ووٹنگ ہوئی۔ یہ پچھلے 40 سالوں کا ریکارڈ ہے۔ اس لیے یہ کہا جا سکتا ہے کہ آرٹیکل 370 کو ہٹانے کے اثرات سے متعلق سوال کا ایک اور جواب مل گیا ہے – دہشت گردی کے گڑھ میں اب جمہوریت کی لہر ہے۔ جموں و کشمیر کے بارہمولہ پارلیمانی حلقہ میں پیر کو لوک سبھا انتخابات کے پانچویں مرحلے میں ووٹنگ ہوئی۔ الیکشن کمیشن کے مطابق وہاں 58.62 فیصد ووٹنگ ہوئی۔ ووٹنگ فیصد اور ووٹرز کی تعداد دونوں لحاظ سے یہ 1984 کے بعد سب سے بڑی تعداد ہے۔ 1984 کے لوک سبھا انتخابات میں بارہمولہ میں سب سے زیادہ ٹرن آؤٹ 61.1 فیصد تھا۔ یہ خطہ 1989 سے شورش کی لپیٹ میں تھا، جب ٹرن آؤٹ 5.5 فیصد کی اب تک کی کم ترین سطح پر پہنچ گیا۔ شمالی کشمیر 1990 کی دہائی کے اوائل میں دہشت گردوں کا گڑھ تھا۔
لیکن جب آرٹیکل 370 ہٹایا گیا تو اس بار سرگرم دہشت گردوں کے خاندانوں نے بھی جمہوریت کے تہوار میں جوش و خروش سے حصہ لیا۔ لشکر طیبہ کے ایک سرگرم دہشت گرد کے بھائی کا کہنا تھا کہ ‘ووٹ دینا میرا حق ہے، اس لیے میں نے ووٹ ڈالا’ دوسری جانب انتخابات کے لیے نوجوانوں میں حیرت انگیز جوش و خروش تھا۔ پورے جموں و کشمیر کے ساتھ ساتھ بارہمولہ کے نوجوان ووٹنگ کے بارے میں کس حد تک واقف تھے، اس کا اندازہ اس بات سے لگایا جا سکتا ہے کہ نوجوان کرکٹ کا میدان چھوڑ کر پولنگ بوتھ تک گئے۔
مقامی کھلاڑیوں کا ایک گروپ اپنا کرکٹ میچ درمیان میں چھوڑ کر سوپور کے علاقے سلو میں ایک پولنگ بوتھ پر پہنچا، جو بارہمولہ پارلیمانی حلقہ کا حصہ ہے۔ نوجوان کرکٹرز کی اس ٹیم نے کہا کہ انہیں سماجی ذمہ داری کا احساس ہے اور وہ ریاست میں تبدیلی کے لیے ووٹ دینے آئے ہیں۔ ایک نوجوان کرکٹر نے کہا، ‘ہم ووٹ ڈالنے آئے ہیں۔ نوجوان، نئی نسل ایک قسم کا انقلاب چاہتے ہیں، ہم جو کچھ ہو رہا ہے اس میں تبدیلی چاہتے ہیں۔ خیال رہے کہ سوپور میں، جسے کبھی ‘چھوٹا پاکستان’ کہا جاتا تھا، گزشتہ چند دہائیوں میں ووٹنگ کا فیصد بہت کم ہوا کرتا تھا۔
پہلی بار ووٹ دینے والے ایک اور معذین منظور نے کہا کہ ترقی کے لیے ووٹ دینا ضروری ہے۔ انہوں نے کہا، ‘گزشتہ 70 سالوں میں اتنی بہتری نہیں آئی ہے۔ اس لیے میں نے پہلی بار تبدیلی لانے کے لیے ووٹ دیا۔ ایک اور دلچسپ بات یہ تھی کہ اڑی اسمبلی حلقہ کے نوشہرہ علاقے میں ایک دولہے نے شادی سے پہلے اپنا ووٹ ڈالا۔
اگرچہ بارہمولہ میں 22 امیدوار میدان میں ہیں، لیکن مقابلہ بنیادی طور پر تین امیدواروں کے درمیان ہے۔ یہ ہیں نیشنل کانفرنس کے سابق وزیر اعلیٰ اور نائب صدر عمر عبداللہ، پیپلز کانفرنس کے سجاد لون اور عوامی اتحاد پارٹی کے شیخ رشید احمد جنہیں انجینئر رشید کے نام سے جانا جاتا ہے۔ پیر کی صبح سے یہاں ووٹنگ کا عمل تیزی سے جاری ہے۔ جموں و کشمیر کے چیف الیکٹورل آفیسر پانڈورنگ کونڈابراو نے کہا کہ تشدد کا کوئی واقعہ پیش نہیں آیا اور بارہمولہ کے لوگوں نے تاریخ رقم کی ہے۔
اس حلقے میں 2,103 پولنگ سٹیشنز تھے، تمام کی سی سی ٹی وی کیمروں سے نگرانی کی گئی تاکہ ووٹنگ کو پرامن طریقے سے یقینی بنایا جا سکے۔ الیکشن کمیشن کے ووٹر ٹرن آؤٹ ایپ کے مطابق، ہندواڑہ اسمبلی حلقہ، جو سجاد لون کا آبائی ضلع ہے، میں سب سے زیادہ 72 فیصد ٹرن آؤٹ دیکھا گیا، جب کہ سوپور اسمبلی حلقہ میں سب سے کم ٹرن آؤٹ 40.1 فیصد رہا۔ الیکشن کمیشن نے مختلف کیٹیگریز کے 187 خصوصی پولنگ سٹیشن قائم کیے تھے جن میں خاص طور پر مختلف ریلیف کیمپوں میں مقیم کشمیری تارکین وطن ووٹروں کے لیے ووٹ ڈالے جا رہے تھے۔
سری نگر میں چوتھے مرحلے میں 38.5 فیصد ووٹنگ ہوئی جو 1996 کے بعد سب سے زیادہ تھی۔ بڑی تعداد میں اپنے حق کا استعمال کرنے پر جموں اور کشمیر کے ووٹروں کا شکریہ ادا کرتے ہوئے، چیف الیکشن کمشنر راجیو کمار نے ہمارے ساتھی اخبار ٹائمز آف انڈیا (TOI) کو بتایا، ‘جموں اور کشمیر میں بڑی تعداد میں لوگ جمہوری حکمرانی کے لیے ووٹ دے رہے ہیں۔ اعتماد کا اظہار کرتے ہوئے اور پینل کو جلد از جلد وہاں اسمبلی انتخابات کرانے کی ترغیب دی جاتی ہے۔
سیاست
مسلمان وندے ماترم نہیں گائیں گے… مہاراشٹر کے اسکولوں میں قومی ترانے کو لے کر تنازعہ، ابو اعظمی کے بیان پر بی جے پی نے سخت ردعمل کا کیا اظہار۔

ممبئی : دیویندر فڈنویس حکومت نے مہاراشٹر کے تمام اسکولوں کو 31 اکتوبر سے 7 نومبر تک قومی گیت "وندے ماترم” کا مکمل ورژن گانے کی ہدایت کی ہے۔ محکمہ اسکول ایجوکیشن نے 27 اکتوبر کو اس سلسلے میں ایک سرکلر جاری کیا۔ تاہم محکمہ تعلیم کے اس حکم نے مہاراشٹر میں سیاسی تنازعہ کو جنم دیا ہے۔ سماج وادی پارٹی (ایس پی) لیڈر ابو اعظمی نے اس اقدام کی مخالفت کرتے ہوئے کہا کہ وندے ماترم گانے کو لازمی نہیں بنایا جانا چاہئے کیونکہ ہر ایک کے عقائد مختلف ہیں۔ تاہم، حکمراں بی جے پی نے سخت ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اگر ایم ایل اے قومی گیت کا احترام نہیں کرتے ہیں تو انہیں پاکستان چلے جانا چاہیے۔ محکمہ تعلیم کے حکم نامے میں کہا گیا ہے کہ بنکم چندر چٹرجی کی تحریر کردہ وندے ماترم 31 اکتوبر کو 150 سال مکمل کر رہی ہے۔ فی الحال، قومی گیت کے پہلے دو بند ریاست بھر کے اسکولوں میں گائے جاتے ہیں۔ تاہم، اس کی 150 ویں سالگرہ کے موقع پر، وندے ماترم کا مکمل ورژن 31 اکتوبر سے 7 نومبر تک تمام میڈیم کے اسکولوں میں گانا چاہیے۔
ایس پی ایم ایل اے اعظمی نے کہا کہ وندے ماترم گانے کو لازمی قرار دینا درست نہیں ہے کیونکہ ہر ایک کے مذہبی عقائد مختلف ہوتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اسلام ماں کی عزت کو بہت اہمیت دیتا ہے لیکن اس کے آگے سجدہ کرنے کی اجازت نہیں دیتا۔ بی جے پی کا نام لیے بغیر اسے نشانہ بناتے ہوئے اعظمی نے کہا، "آپ کچھ نہیں کرتے، آپ نے کوئی ترقی نہیں کی۔ آپ صرف ہندو مسلم سیاست کرتے ہیں اور الیکشن جیتتے ہیں… جب شیر خون کا مزہ چکھتا ہے، وہ اسے ڈھونڈتا رہتا ہے۔ اسی لیے وہ ایسے مسائل پر تحقیق کرتے رہتے ہیں جن سے مسلمانوں کو غصہ آتا ہے۔”
اس پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے مہاراشٹر کے بی جے پی میڈیا کے سربراہ نوناتھ بان نے کہا، "اگر ابو اعظمی کو وندے ماترم سے الرجی ہے تو وہ پاکستان یا اپنی پسند کے کسی اور ملک چلے جائیں۔ اگر وہ یہاں رہنا چاہتے ہیں تو انہیں وندے ماترم کا احترام کرنا ہوگا اور پڑھنا ہوگا۔” سرکلر میں، اسکول ڈپارٹمنٹ نے تھانے میں واقع راج ماتا جیجا بائی ٹرسٹ کی رادھا بھیڈے کی طرف سے 18 فروری کو اسکولی تعلیم کے وزیر مملکت پنکج بھوئیر کو لکھا گیا ایک خط بھی منسلک کیا، جس میں مطالبہ کیا گیا تھا کہ 31 اکتوبر سے 7 نومبر تک اسکولوں میں وندے ماترم کا مکمل ورژن گایا جائے۔
دریں اثناء ایس پی ایم ایل اے رئیس شیخ نے وزیر اعلیٰ دیویندر فڑنویس، اسکولی تعلیم کے وزیر دادا بھوسے اور ریاستی وزیر تعلیم پنکجا بھویر کو لکھے ایک خط میں کہا، "میں محکمہ تعلیم کی جانب سے اسکولوں میں ‘وندے ماترم’ کو لازمی گانے کی سخت مخالفت کرتا ہوں۔ حکومت کو فوری طور پر اس فیصلے کو واپس لینا چاہیے۔ شیخ نے کہا کہ ‘جن گنا من’، جو رابندر ناتھ ٹیگور نے بنایا تھا، قومی ترانہ ہے۔ انہوں نے مزید کہا، "وندے ماترم گانے پر مجبور کرنا شہریوں کے آئینی حقوق کی خلاف ورزی ہے۔ مہاراشٹر جیسی ترقی پسند ریاست کے لیے یہ اچھی حکمرانی نہیں ہے کہ جب کوئی تنظیم وزیر کو خط بھیجتی ہے تو محکمہ تعلیم فوری طور پر اسکولوں پر اس طرح کی لازمی شرط عائد کرے۔” شیخ نے کہا کہ تعلیمی نظام بری حالت میں ہے اور حکومت کو تعلیمی معیار کو بہتر بنانے پر توجہ دینی چاہیے۔
(جنرل (عام
مانخورد و شیواجی نگر میں جرائم پر قابو پانے کے لئے نئے پولس اسٹیشن قائم ہو، ابوعاصم اعظمی کا دیویندر فڑنویس سے مطالبہ، مکتوب ارسال

ممبئی : ممبئی مہاراشٹر سماجواری پارٹی لیڈر اور رکن اسمبلی ابوعاصم اعظمی نے وزیر اعلیٰ دیویندر فڑنویس سے مطالبہ کیا ہے کہ شیواجی نگر علاقہ میں نئے پولس اسٹیشن کا قیام عمل میں لایا جائے۔ وزیر اعلیٰ کو مکتوب ارسال کر کے اعظمی نے بتایا کہ شیواجی نگر مانخورد اسمبلی علاقہ میں بڑھتی ہوئی آبادی، جرائم اور پولیس کی ناکافی افرادی قوت کی وجہ سے امن و امان برقرار رکھنے میں شدید مشکلات پیدا ہو رہی ہیں۔ یہاں کرایہ داروں کی تعداد خاصی ہے۔ جس کی وجہ سے علاقے میں چوری، لڑائی جھگڑے، تنازعات، غیر قانونی کاروبار اور دیگر جرائم کی وارداتوں میں مسلسل اضافہ ہورہا ہے۔ ایم ایل اے فنڈز سے کئی جگہوں پر پولیس چوکیوں کی تعمیر کے باوجود افرادی قوت کی کمی کی وجہ سے وہ ابھی تک بند ہیں۔ یہ براہ راست ملزموں کے خلاف کم نگرانی کا نتیجہ ہے۔ موجودہ پولیس اسٹیشن اتنے وسیع وعریض اور حساس علاقے کے لیے ناکافی ہیں۔ دستیاب پولیس افسران اور کانسٹیبلز کو بڑھتے ہوئے جرائم پر قابو پانا انتہائی مشکل ہو رہا ہے۔ اسی مناسبت سے اس نازک صورتحال کو فوری طور پر قابو میں لانے اور شہریوں میں تحفظ کا احساس پیدا کرنے کے لئے نئے پولس اسٹیشن کا قیام ضروری ہے مانخورد حلقہ میں جرائم کی شرح کو مدنظر ایک نئے پولیس اسٹیشن کی تعمیر کے لیے فوری طور پر منظوری دی جانی چاہیے اس کے ساتھ افرادی قوت میں اضافہ بھی لازمی ہے اگر ان مطالبات پر عمل آوری ہوئی تو جس جرائم پر قابو پانے بھی مدد ملے گی۔
(جنرل (عام
ورسووا – بھئیندر سے اترن – ویرار : کس طرح نئی ساحلی سڑکیں رابطے کو فروغ دیں گی اور ممبئی کے سفر کو تبدیل کریں گی

ممبئی میٹروپولیٹن ریجن (ایم ایم آر) ساحلی بنیادی ڈھانچے کو بڑے پیمانے پر آگے بڑھنے کا مشاہدہ کر رہا ہے، جس میں سڑکوں اور سمندری رابطے کے کئی بڑے منصوبے چل رہے ہیں۔ میرین ڈرائیو سے ورلی تک ممبئی کوسٹل روڈ (جنوبی) کی کامیابی کے بعد، جس نے بھیڑ کو کم کیا اور سفر کے وقت میں نمایاں کمی کی، حکام اب شہر کے شمالی اور سیٹلائٹ علاقوں میں اسی طرح کے رابطے بڑھا رہے ہیں۔ ورسوا-بھائیندر کوسٹل روڈ مغربی ممبئی میں سب سے زیادہ متوقع بنیادی ڈھانچے کے منصوبوں میں سے ایک ہے۔ یہ سڑک اندھیری کے ورسووا کو بھیندر سے جوڑے گی، جس سے مغربی مضافاتی علاقوں اور میرا-بھائیندر کے درمیان سفر کے وقت میں کافی حد تک کمی آئے گی۔ یہ پروجیکٹ نہ صرف ویسٹرن ایکسپریس ہائی وے کو کم کرے گا بلکہ روزانہ مسافروں کے لیے ایک خوبصورت ساحلی راستہ بھی فراہم کرے گا۔ مجوزہ اتن-ویرار سی لنک ساحلی راہداری کو مزید شمال میں توسیع دے گا، جو اترن کو ویرار سے جوڑے گا۔ اس پروجیکٹ کا مقصد تیزی سے ترقی پذیر وسائی – ویرار کے علاقے کو ممبئی کے ٹرانسپورٹ گرڈ سے جوڑنا، رہائشیوں کے لیے رسائی کو بہتر بنانا اور علاقے میں جائیداد اور تجارتی ترقی کو بڑھانا ہے۔ ایک بار آپریشنل ہوجانے کے بعد، یہ موجودہ زمینی راستوں کے لیے ایک تیز، ہموار متبادل پیش کرے گا۔ باندرا-ورلی سی لنک کی توسیع، یہ سٹریٹ — جسے ویر ساورکر کے نام سے منسوب کیا گیا ہے — باندرہ کو ورسووا سے جوڑے گا۔ نیا لنک ویسٹرن ایکسپریس ہائی وے پر ٹریفک کو کم کرے گا اور شہر کے مغربی مضافاتی علاقوں کے لیے ایک متوازی ساحلی راستے کے طور پر کام کرے گا۔ توقع ہے کہ یہ پروجیکٹ بغیر کسی رکاوٹ کے ورسووا-بھائیندر روٹ کے ساتھ مربوط ہو جائے گا، جو ایک مسلسل ساحلی راہداری بنائے گا۔ ایم ایم آر کے مشرقی حصے میں، تھانے، کھارگھر اور الوے کو جوڑنے کے لیے نئے ساحلی کوریڈور بنائے جا رہے ہیں۔ تھانے کوسٹل روڈ ممبئی اور نوی ممبئی جانے والے رہائشیوں کے لیے ایک متبادل راستہ فراہم کرے گا۔ کھارگھر کوسٹل روڈ شہر کے اندر نقل و حرکت کو بہتر بنائے گی اور آنے والی میٹرو لائنوں سے جڑے گی۔ نئی ممبئی بین الاقوامی ہوائی اڈے کے قریب واقع الوے کوسٹل روڈ، نئے ہوائی اڈے اور ابھرتے ہوئے کاروباری اضلاع سے مستقبل کی ٹریفک کو سنبھالنے میں کلیدی کردار ادا کرے گی۔
- 
																	   سیاست1 سال ago سیاست1 سال agoاجیت پوار کو بڑا جھٹکا دے سکتے ہیں شرد پوار، انتخابی نشان گھڑی کے استعمال پر پابندی کا مطالبہ، سپریم کورٹ میں 24 اکتوبر کو سماعت 
- 
																	   سیاست6 سال ago سیاست6 سال agoابوعاصم اعظمی کے بیٹے فرحان بھی ادھو ٹھاکرے کے ساتھ جائیں گے ایودھیا، کہا وہ بنائیں گے مندر اور ہم بابری مسجد 
- 
																	   ممبئی پریس خصوصی خبر6 سال ago ممبئی پریس خصوصی خبر6 سال agoمحمدیہ ینگ بوائزہائی اسکول وجونیئرکالج آف سائنس دھولیہ کے پرنسپل پر5000 روپئے کا جرمانہ عائد 
- 
																	   جرم5 سال ago جرم5 سال agoمالیگاؤں میں زہریلے سدرشن نیوز چینل کے خلاف ایف آئی آر درج 
- 
																	   جرم6 سال ago جرم6 سال agoشرجیل امام کی حمایت میں نعرے بازی، اُروشی چوڑاوالا پر بغاوت کا مقدمہ درج 
- 
																	   خصوصی5 سال ago خصوصی5 سال agoریاست میں اسکولیں دیوالی کے بعد شروع ہوں گے:وزیر تعلیم ورشا گائیکواڑ 
- 
																	   جرم5 سال ago جرم5 سال agoبھیونڈی کے مسلم نوجوان کے ناجائز تعلقات کی بھینٹ چڑھنے سے بچ گئی کلمب گاؤں کی بیٹی 
- 
																	   قومی خبریں6 سال ago قومی خبریں6 سال agoعبدالسمیع کوان کی اعلی قومی وبین الاقوامی صحافتی خدمات کے پیش نظر پی ایچ ڈی کی ڈگری سے نوازا 

 
								 
											 
											 
											 
											