Connect with us
Monday,03-November-2025

مہاراشٹر

لوک سبھا انتخابات 2024 : ممبئی پولیس نے ووٹنگ کے دن شہرمیں سخت سیکورٹی کا منصوبہ بنایا، ہزاروں پولیس سڑکوں پرہوں گی

Published

on

Police-Force

ممبئی پولیس نے 20 مئی کو لوک سبھا انتخابات 2024 کے ووٹنگ والے دن کے لیے شہر میں سخت حفاظتی انتظامات کی منصوبہ بندی کی ہے۔ پولیس نے ہفتے کے روز کہا کہ حفاظتی اقدامات کے تحت شہر میں ہزاروں پولیس اہلکار تعینات کیے جائیں گے۔ ممبئی پولیس نے کہا کہ پولس کے سینئر افسران بھی ووٹنگ کے دن ممبئی میں سیکورٹی کا جائزہ لینے اور نگرانی کے لیے موجود رہیں گے۔

پولیس نے کہا، "ممبئی میں پولیس سیکورٹی کے ڈیپوٹیشن کے حصے کے طور پر، پانچ ایڈیشنل کمشنر آف پولیس، 25 زونل ڈپٹی کمشنر آف پولیس، 77 اسسٹنٹ کمشنر آف پولیس شہر میں انتخابی ڈیوٹی کے لیے موجود ہوں گے۔” اور بتایا کہ سینئر پولیس حکام کے علاوہ، پولیس نے 2475 پولیس اہلکاروں اور 22,100 پولیس کانسٹیبلوں کے ڈیپوٹیشن کا بھی منصوبہ بنایا ہے۔ ایک اہلکار نے کہا، "ووٹنگ کے دن فسادات کنٹرول پولیس (آر سی پی) کی تین کمپنیاں بھی ممبئی میں تعینات رہیں گی۔ 36 سینٹرل سیکورٹی فورسز (سی اے پی ایف اور ایس اے پی) کو بھی شہر میں تعینات کیا جائے گا۔”
اس کے علاوہ 6200 ہوم گارڈز، 120 پولیس اہلکار اور 5,360 پولیس اہلکار حفاظتی اقدامات کے لیے سڑکوں پر موجود رہیں گے۔

دریں اثنا، ممبئی پولیس نے شہر کے کچھ حصوں میں الیکشن کمیشن کے آلات کو اسٹیشن کرنے کے لیے اسٹرانگ رومز کا بھی منصوبہ بنایا ہے اور اسٹرانگ رومز کے ارد گرد پابندیاں جاری کر دی ہیں۔ الیکٹرانک ووٹنگ مشینوں (ای وی ایم) سمیت انتخابی سازوسامان کی بغیر کسی رکاوٹ کے نقل و حرکت کو یقینی بنانے کے لیے ممبئی کے باندرہ کھار محلے میں بھی تیاریاں کی گئی ہیں۔ اس نازک لمحے میں موثر ٹریفک مینجمنٹ کو یقینی بنانے کے لیے حکام نے عارضی ٹریفک قوانین اور کنٹرول کے اقدامات جاری کیے ہیں۔

19 مئی 2024 کو صبح 06:00 بجے شروع ہو کر 21 مئی 2024 کو صبح 24:00 بجے تک باندرہ-کھار کے آس پاس کی منتخب سڑکوں کو ہر قسم کی گاڑیوں کے لیے "نو پارکنگ” زون کے طور پر درجہ بندی کیا جائے گا۔

"لوک سبھا الیکشن-2024 کے لیے پولنگ 20/05/2024 کو ہوگی۔ انتخابی سامان اور سازوسامان بشمول ای وی ایم کی نقل و حمل کے لیے بڑی تعداد میں گاڑیوں کا استعمال کیا جا رہا ہے۔ ممبئی پولیس نے کہا,انہیں اسٹرانگ روم (R.V. ٹیکنیکل اسکول،) سے منتقل کیا جائے گا۔ 18 ویں روڈ، کھار ویسٹ) باندرہ اور کھار میں مختلف انتخابی پولنگ مراکز تک ٹریفک کو منظم کرنے کے لیے ضروری ہے کہ ٹریفک کے ضابطے اور کنٹرول 19/05/2024 کو 06:00 بجے سے نافذ العمل ہوں گے۔ 21/05/2024 سے 24:00 بجے تک،”

باندرہ اور کھر میں پارکنگ زون نہیں ہیں : 18ویں کھار (ڈبلیو) روڈ : 18ویں روڈ ہر قسم کی گاڑیوں کے لیے دھوندھر مارگ جنکشن سے ایس ایس سہانی اسکول تک "نو پارکنگ” ہوگی۔
17ویں روڈ، کھار (ڈبلیو) : 17ویں روڈ دھوندھر مارگ جنکشن سے آر کے تک "نو پارکنگ” ہوگی۔ ہر قسم کی گاڑیوں کے لیے مشن روڈ۔

ممبئی پریس خصوصی خبر

مہاراشٹر میں نئے ڈی جی پی کی تلاش : سات سینئر آئی پی ایس افسران کی فہرست یو پی ایس سی کو ارسال

Published

on

بائے قمر انصاری | ممبئی پریس نیوز

ممبئی — مہاراشٹر پولیس کے سربراہ کے عہدے پر جلد بڑی تبدیلی ہونے والی ہے، کیونکہ موجودہ ڈائریکٹر جنرل آف پولیس (ڈی جی پی) رشمی شکلا 31 دسمبر کو ریٹائر ہو رہی ہیں۔ اسی سلسلے میں ریاستی محکمہ داخلہ نے سات سینئر آئی پی ایس افسران کے ناموں کی فہرست تیار کر کے اسے یونین پبلک سروس کمیشن (یو پی ایس سی) کو بھیج دیا ہے۔ یو پی ایس سی ان میں سے تین ناموں کو منتخب کرے گا، اور پھر انہی میں سے ایک کو ریاستی حکومت نیا ڈی جی پی مقرر کرے گی۔

محکمہ کے ذرائع کے مطابق جن افسران کے نام اس فہرست میں شامل ہیں، وہ یہ ہیں:
سادانند ڈیٹ — ڈائریکٹر جنرل، نیشنل انویسٹی گیشن ایجنسی (این آئی اے)
سن جے ورما — ڈی جی پی (لیگل و ٹیکنیکل)
رتیش کمار — کمانڈنٹ جنرل، ہوم گارڈز
سنجیو کمار سنگھل — ڈی جی پی (اینٹی کرپشن بیورو)
ارچنا تیاگی — ڈائریکٹر جنرل، اسٹیٹ پولیس ہاؤسنگ اینڈ ویلفیئر کارپوریشن
سنجیو کمار — ڈائریکٹر، سول ڈیفنس
پراشانت بورڈے — ڈائریکٹر جنرل، گورنمنٹ ریلوے پولیس

ان افسران میں سادانند ڈیٹ کو سب سے مضبوط دعوے دار سمجھا جا رہا ہے۔ ان کی ریٹائرمنٹ کی تاریخ دسمبر 2026 ہے، اس لیے اگر وہ مقرر کیے جاتے ہیں تو انہیں دو سال سے زائد مدت تک خدمت کا موقع مل سکتا ہے۔ 26/11 ممبئی دہشت گرد حملوں کے دوران ان کی بہادری اور دہشت گردوں کے مقابلے میں ان کی جرات مندی کو آج بھی زبردست احترام کے ساتھ یاد کیا جاتا ہے۔

تاہم، فی الحال وہ این آئی اے کے سربراہ ہیں، اس لیے ان کی تقرری کے لیے مرکزی حکومت سے باقاعدہ منظوری لینا ضروری ہوگا۔ ابھی تک ریاستی حکومت کی جانب سے مرکز کو ایسا کوئی باضابطہ مطالبہ نہیں کیا گیا، جو تقرری کے عمل پر اثر انداز ہو سکتا ہے۔

یو پی ایس سی کی جانب سے شارٹ لسٹ ہونے والے تین افسران کے نام حکومت کو بھیجے جائیں گے، جس کے بعد ریاستی حکومت نیا ڈی جی پی مقرر کرے گی۔ امکان ظاہر کیا جا رہا ہے کہ 31 دسمبر سے قبل یا اسی کے فوری بعد نئے سربراہ کی تقرری کا اعلان ہو جائے گا، تاکہ ذمہ داریوں کی منتقلی بغیر کسی رکاوٹ کے مکمل ہو سکے۔

ڈی جی پی رشمی شکلا اپنی مدت ملازمت مکمل کر کے 31 دسمبر کو رخصت ہوں گی۔ ان کے دور میں محکمہ پولیس نے کئی اہم چیلنجز کا سامنا کیا اور انھوں نے اپنی ذمہ داریاں کامیابی سے نبھائیں۔

ممبئی پریس نیوز بائے قمر انصاری مہاراشٹر پولیس کے نئے سربراہ سے متعلق اہم پیش رفت سے آپ کو مسلسل آگاہ کرتا رہے گا۔

بائے قمر انصاری
ممبئی پریس نیوز

Continue Reading

ممبئی پریس خصوصی خبر

امیر سنی دعوت اسلامی مولانا محمد شاکر نوری سال 2026ء کے پانچ سو بااثر ترین مسلمانوں میں اس بار بھی شامل

Published

on

maulana

ممبئی ۱نومبر : تعلیم و تربیت، سماجی ا ور فاہی خدمات نیز دینی و مذہبی قیادت کے میدان میں نمایاں کردار ادا کرنے والے مولانا محمد شاکر نوری، امیر سنی دعوتِ اسلامی، جن کے زیرِ انتظام آزاد میدان ممبئی میں منعقد ہونے والا سالانہ اجتماع دنیا کے بڑے سنی اجتماعات میں سے ایک ہے، کو دنیا کے 500 بااثر ترین مسلمانوں کی فہرست میں شامل کیا گیا ہے۔ یہ فہرست ان شخصیات پر مشتمل ہوتی ہے جو مسلم دنیا میں مثبت تبدیلی، قیادت، اثر و رسوخ اور خدمت کے جذبے سے نمایاں کردار ادا کر رہی ہیں۔ یہ فہرست رائل اسلامک اسٹریٹجک اسٹڈیز سنٹر عمان (اردن) کے تحت مرتب کی جاتی ہے اور اسے پرنس الولید بن طلال سنٹر فار مسلم-کرسچن انڈر اسٹینڈنگ، جارج ٹاؤن یونیورسٹی (امریکہ) کے اشتراک سے ہر سال شائع کیا جاتا ہے۔ جمعہ کو جاری کیے گئے ایک بیان میں سنی دعوتِ اسلامی نے کہا کہ مولانا نوری کی تعلیمی وسماجی خدمات، فلاحی کاموں کے فروغ میں انتھک کوششوں نے انہیں عالمی سطح پر یہ اعزاز دلایا ہے۔

بیان میں کہا گیا کہ مولانا شاکر نوری جو بھارت کی سب سے بڑی سنی تنظیموں میں سے ایک کی قیادت کر رہے ہیں، نے تعلیم، خواتین کی خود مختاری، نوجوانوں کی رہنمائی اور منشیات کے خلاف مہمات کے ذریعے ہزاروں زندگیوں پر اثر ڈالا ہے۔ یہ اعزاز صرف مولانا نوری کی خدمات کا اعتراف نہیں بلکہ عالمی سطح پر بھارتی مسلمانوں کی مثبت اور تعمیری شناخت کی بھی عکاسی کرتا ہے۔ سنی دعوتِ اسلامی ایک غیر سیاسی مذہبی تنظیم ہے جس کا مرکز ممبئی میں ہے۔ یہ تنظیم ہر سال دسمبر کے آس پاس تین روزہ عظیم الشان اجتماع منعقد کرتی ہے جس میں دینی بیانات، عصری موضوعات پر تقاریر اور طلبہ کے لیے تعلیمی رہنمائی شامل ہوتی ہے۔ اس اجتماع میں سالانہ تقریباً تین لاکھ افراد شریک ہوتے ہیں۔ تنظیم کے تحت تقریباً 50 تعلیمی ادارے قائم ہیں جن میں 7000 سے زائد طلبہ زیرِ تعلیم ہیں۔مولانا نوری نے 40 سے زیادہ کتابیں تصنیف کی ہیں جو مختلف زبانوں میں شائع ہوچکی ہیں۔ انہوں نے متعدد فلاحی منصوبے شروع کیے ہیں جن میں تعلیم کے ذریعے مسلم نوجوانوں اور خواتین کو بااختیار بنانا، غریبوں کو خوراک و لباس کی فراہمی، کمزور طبقے کی رہنمائی، نوجوانوں کی اصلاح اور منشیات و نشہ آور اشیا کے خلاف مہمات شامل ہیں۔ اس مسرت کے موقع پر علما ومبلغین اور متعلقین کی جانب سے مبارک بادیاں پیش کی جارہی ہیں اور حضرت امیر سنی دعوت اسلامی کی صحت وعافیت اور ان کے لیے طول عمر کی دعائیں کر رہے ہیں۔

Continue Reading

ممبئی پریس خصوصی خبر

ووٹ چوری پہلے ڈبل ووٹرس کی خاطر تواضع کرے، ایم این ایس کی عوام سے سبق سکھانے کی اپیل، ٹھاکرے کنبہ کی بھی نام حذف کرنے کی سازش رچی گئی تھی

Published

on

ممبئی مہاراشٹر میں ووٹ چوری کے موضوع پر آج اپوزیشن نے حکمراں محاذ بر سراقتدار جماعتوں کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے الیکشن کمیشن پر کئی سنگین الزامات عائد کئے ہیں یہ مورچہ مرین لائنس سے پیدل مارچ کی شکل میں نکالا گیا جس میں اپوزیشن کے اعلیٰ قائدین شردپوار ، ادھوٹھاکرے ، راج ٹھاکرے ، بالا صاحب تھورات سمیت دیگر سربراہان نے حصہ لیا ۔ سچ کا مورچہ میں آزاد میدان پر جم غفیر سے خطاب کرتے ہوئے ادھو ٹھاکرے نے سرکار کو ہدف تنقید بنایا ۔ ٹھاکرے نے اپنی تقریر میں الزام لگایا کہ بوگس ووٹرس عام ہے اس کے ساتھ انہوں نے یہ بھی الزام لگایا کہ ووٹر لسٹوں میں بڑی گڑبڑ ہے۔ بہت سے لوگوں کے نام دو جگہ ہیں۔ ٹھاکرے نے دعویٰ کیا کہ کچھ ووٹروں کے پتے درست نہیں ہیں، جب کہ کچھ ووٹروں کے نام درست نہیں ہیں۔ یہ کہتے ہوئے ٹھاکرے نے اپنے ساتھ پیش آنے والے واقعہ کے بارے میں بھی جانکاری دی۔ ادھو ٹھاکرے نے دعویٰ کیا کہ ووٹر لسٹ سے میرا اور ٹھاکرے خاندان کا نام ہٹانے کی سازش رچی گئی۔ دو دن پہلے الیکشن کمیشن کے اہلکار ماتوشری آئے تھے۔ میں نے انہیں بلایا اور بتایا کہ وہ کیا معلومات چاہتے ہیں۔ میں نے کہا تم بتاؤ کیا چاہتے ہو؟ ان کا کہنا تھا کہ ٹیلی فون نمبر جعلی ہے۔ میں نے انیل پرب ، انیل دیسائی سے پوچھا۔ ہم میں سے کسی نے الیکشن کمیشن کو درخواست نہیں دی۔ درخواست کل 23 تاریخ کو میرے نام سے کی گئی تھی۔ یہ درخواست سکشم نامی ایپ کے ذریعے کی گئی تھی۔یہی ووٹرس لسٹوں میں فرضی واڑہ کی نظیر ہے ۔

ممبئی ایک طرف کانگریس صدر راہل گاندھی ووٹ چوری کے موضوع پر جارحانہ رخ اختیار کرچکے ہیں تو دوسری طرف مہاوکاس اگھاڑی شیوسینا ۔ ایم این ایس اور این سی پی کانگریس نے سچ مارچ یعنی ستیہ مارچ نکال کر اپنی ناراضگی کا اظہار کیا ۔ریاست میں بلدیاتی انتخابات کے پس منظر میں ووٹ دھاندلی و چوری کا معاملہ اب سامنے آیا ہے۔ مہاوکاس اگھاڑی نے آج ‘ستیہ مارچ’ نکال کر الیکشن کمیشن کو چیلنج کیا ہے۔ کہا جاتا ہے کہ ایم این ایس صدر راج ٹھاکرے نے مہاوکاس اگھاڑی کے ساتھ مل کر اس مارچ میں حصہ لے کر اپوزیشن کے محاذ کو مضبوط کیا ہے۔ راج ٹھاکرے نے اس مارچ میں حصہ لیتے ہوئے ووٹ دھاندلی کے معاملے پر سخت تبصرہ کیا ہے۔ ایم این ایس کے صدر راج ٹھاکرے نے اس مارچ سے خطاب کرتےہوئے ایک زوردار تقریر کی۔ انہوں نے اپنی تقریر میں ووٹ دھاندلی و چوری اور ڈبل ووٹرز کا معاملہ اٹھایا اور الیکشن کمیشن پر سخت تنقید کی۔ راج ٹھاکرے نے اس بار جولائی تک ممبئی کے لوک سبھا حلقہ کے دوہرے ووٹروں کی فہرست پڑھ کر سنائی۔ راج ٹھاکرے نے کہا کہ اب وہ کہیں گے کہ ثبوت کہاں ہے۔ راج ٹھاکرے نے سنگین الزام لگایا کہ ممبئی میں چار ہزار تھانہ کے ووٹرس نے اپنے ووٹ کا استعمال کیا ہے ۔ راج ٹھاکرے نے مزید کہا کہ ایک ایم ایل اے کا بیٹا انہیں بتاتا ہے۔ میں باہر سے 20 ہزار ووٹ لے کر آیا ہوں۔ کسی کی سمجھ میں نہیں آتا کہ کیا ہے۔ کچھ بھی ہو رہا ہے۔ نوی ممبئی میں کمشنر کے بنگلے پر ووٹروں کا اندراج کیا گیا۔ کسی نے قابل رسائی بیت الخلا میں ووٹرز کا اندراج کیا۔ اگر میں کسی کو کہیں بھی بیٹھا ہوا دیکھوں تو کیا مجھے رجسٹر کرنا چاہیے؟یہ سلسلہ پورے ملک میں جاری ہے۔ یہ بات ووٹروں کو بھی سمجھ آتی ہے۔گزشتہ روز میں نے ووٹنگ مشین کی بات کی تھی۔ یہ ایک سادہ سا معاملہ ہے۔ 232 ایم ایل اے منتخب ہونے کے بعد مہاراشٹر میں سوگ ماتم کا سماں ہے لوگ خاموش ہے ووٹر پریشان ہے وہ تخیل میں غرق ہے کہ میں نے منتخب ہونے والوں کو کیسے منتخب کیا؟ الیکشن کمیشن کے ذریعے سازش شروع کر دی گئی۔ الیکشن کیسے لڑیں۔ راج ٹھاکرے نے الزام لگایا کہ میچ پہلے سے ہی فکس ہے۔ راج ٹھاکرے نے اس موقع پر کہا کہ اگر کل الیکشن ہوں تو میں آپ کو بتاتا ہوں، جب الیکشن ہوں تو گھر گھر جائیں ووٹ لسٹ پر کام کریں۔ چہرے پہچانے جائیں۔ اس کے بعد اگر ڈبل ووٹرس اور فرضی ووٹر نظر آئے تو ان کی خاطر تواضع کرنے کے بعد انہیں پولس کے حوالے کرے ۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com