Connect with us
Thursday,31-July-2025
تازہ خبریں

سیاست

نونیت رانا کے ’15 سیکنڈ کی نرمی’ کے بیان پر اسد الدین اویسی نے یہ کہہ کر معاملہ بھڑکا دیا کہ ‘چھوٹے کو آزاد چھوڑ دو’۔

Published

on

Owiasi-&-Navneet-Rana

حیدرآباد : لوک سبھا انتخابات کے چوتھے مرحلے کی ووٹنگ پیر کو ہونے والی ہے۔ اس دوران فریقین کے درمیان لفظی جنگ بھی تیز ہوگئی۔ تازہ ترین معاملہ حیدرآباد کا ہے۔ یہاں انتخابی مہم کے لیے آئے بی جے پی رکن پارلیمنٹ نونیت رانا کے ’15 سیکنڈ کی نرمی’ کے بیان نے سیاست کو گرما دیا ہے۔ اسد الدین اویسی نے یہ کہہ کر معاملہ گرم کر دیا ہے کہ ‘مجھے چھوٹوں کو آزاد چھوڑ دینا چاہیے’۔ وہیں نونیت رانا نے اسد الدین اویسی کے چھوٹے بھائی اکبر الدین کو چھوٹا کہہ کر پکارا، جس پر اویسی برہم ہوگئے۔ اویسی نے نونیت رانا پر زبردست جوابی حملہ کیا۔ جب بدھ کے روز حیدرآباد میں نونیت رانا نے اکبر الدین اویسی کے 15 منٹ کے جواب میں ‘ہمیں’ 15 سیکنڈ دینے کی بات کی تو اسد الدین نے یہ کہتے ہوئے تازہ حملہ کیا کہ ‘چھوٹے کو آزاد چھوڑ دیا جائے تو وہ کسی کی نہیں سنتا، کیا وہ؟ اسے کھلا چھوڑ دو۔

اکبر الدین اویسی نے کہا کہ میں ملک کو دیکھ کر خاموش ہوں۔ اگر دماغ کھو گیا تو پھر مکمل طور پر کھو جائے گا۔ آپ یہ سمجھیں۔ آپ کو کیا لگتا ہے کہ آپ جو چاہیں کہتے رہیں گے؟ میری بھی زبان ہے۔ آپ سے بات کی جا رہی ہے۔

اویسی نے کہا، ‘میں اللہ کا ہوں۔ کب تک یہ زبان استعمال کرو گے؟ وہ پیاری ایم پی صاحبہ، جو مہاراشٹر سے آئی ہیں، چھوٹے موٹے کام کر رہی ہیں۔ ارے، میں نے چھوٹے (اکبر الدین اویسی) کو روک رکھا ہے۔ میں نے بہت کچھ روک رکھا ہے۔ جس دن میں نے چھوٹے سے کہا کہ میں آرام کرتا ہوں، تم اپنا خیال رکھنا پھر تم اپنا خیال رکھنا۔ آپ نہیں جانتے کہ چھوٹا کیا ہے۔

اے آئی ایم آئی ایم چیف نے کہا کہ یہ میری چھوٹی توپ ہے، سالار کا بیٹا ہے۔ بڑی مشکل سے سمجھانا پڑتا ہے۔ وہ کسی کے باپ کی نہیں سنتا۔ اس کی وضاحت کرنے والے اسد الدین اویسی ہیں۔ کیا میں آپ کو کل سے بیٹنگ شروع کرنے کو کہوں؟ کیا میں تمہیں بتاؤں؟’

اویسی نے مزید کہا کہ ابھی وہ سنگلز، ٹائمنگ، 1،2،3 کر رہے ہیں۔ وہ ٹی ٹوئنٹی شروع کرے گا تو آپ کا ٹی ٹوئنٹی کیسا رہے گا پھر دیکھیں۔ 15 سیکنڈ بولیں، کیا میں مرغی ہوں؟ 15 سیکنڈ کیا ہے…؟ بتاؤ کہاں آؤں؟ اپنے والد سے پوچھو اور بتاؤ، اپنے دہلی کے والد سے پوچھو اور ان سے کہو کہ میں نے تمہارے گھر آنا ہے یا نہیں، مجھے تمہارے دفتر آنا ہے، میں کہاں آؤں؟

’15 سیکنڈ میں کر لیں گے، کیا یہ ملک ہے؟ کیا کوئی قانون نہیں ہے؟ کیا پولیس نہیں ہے؟ کوئی بھی آ رہا ہے اور بول رہا ہے اور چلا جا رہا ہے۔ 40 سال سے حیدرآباد کے لوگ آپ کو شکست دے رہے ہیں، مجلس جیت رہی ہے اور آپ ہنس رہے ہیں۔ مدھیہ پردیش ہار گیا، چھتیس گڑھ ہار گیا، آپ کے لوگ اپوزیشن سے مل کر الزام ہم پر ڈالتے ہیں۔

(جنرل (عام

مالیگاؤں دھماکہ کیس میں عدالت نے سبھی ساتوں ملزمین کو بری کر دیا، عدالت کے فیصلے پر اسد الدین اویسی برہم، پی ایم مودی پر بھی نشانہ سادھا

Published

on

asaduddin-owaisi

حیدرآباد/ممبئی : اے آئی ایم آئی ایم کے سربراہ اسدالدین اویسی نے مہاراشٹر کے بہت چرچے مالیگاؤں دھماکہ کیس میں سابق بی جے پی ایم پی پرگیہ ٹھاکر اور کرنل پروہت سمیت سبھی ساتوں ملزمین کے بری ہونے پر مایوسی کا اظہار کیا ہے۔ حیدرآباد کے ایم پی اویسی نے این آئی اے عدالت کے فیصلے پر پانچ سال کا وقت مانگا ہے۔ ستمبر 2008 میں مالیگاؤں میں ایک زور دار دھماکہ ہوا۔ اس میں چھ افراد مارے گئے۔ یہی نہیں 100 افراد زخمی بھی ہوئے۔ رمضان کے مہینے میں ہونے والے اس دھماکے کی ابتدائی جانچ پولس اور اے ٹی ایس نے کی تھی، تاہم بعد میں اس کی جانچ این آئی اے کو سونپ دی گئی۔ این آئی اے عدالت نے 17 سال بعد جمعرات کو اپنا فیصلہ سنایا۔

اویسی نے پانچ بڑے سوال پوچھے :

  1. مالیگاؤں دھماکہ کیس کا فیصلہ مایوس کن ہے۔ دھماکے میں 6 نمازی شہید اور 100 کے قریب زخمی ہوئے۔ اسے اس کے مذہب کی وجہ سے نشانہ بنایا گیا۔ جان بوجھ کر ناقص تفتیش/استغاثہ بری ہونے کا ذمہ دار ہے۔
  2. دھماکے کے 17 سال بعد عدالت نے تمام ملزمان کو عدم ثبوت کی بنا پر بری کر دیا۔ کیا مودی اور فڑنویس کی حکومتیں اس فیصلے کے خلاف اپیل کریں گی، جس طرح انہوں نے ممبئی ٹرین دھماکوں کے ملزمین کی بریت پر روک مانگی تھی؟ کیا مہاراشٹر میں سیکولر سیاسی جماعتیں احتساب کا مطالبہ کریں گی؟ ان 6 لوگوں کو کس نے مارا؟
  3. یاد کریں کہ 2016 میں اس کیس میں اس وقت کے پراسیکیوٹر روہنی سالیان نے عوامی طور پر کہا تھا کہ این آئی اے نے ان سے کہا تھا کہ وہ ملزم کے ساتھ نرمی برتیں۔ یاد رہے کہ 2017 میں این آئی اے نے سادھوی پرگیہ کو بری کرنے کی کوشش کی تھی۔ وہی شخص 2019 میں بی جے پی کے رکن پارلیمنٹ بنے۔
  4. کرکرے نے مالیگاؤں کی سازش کو بے نقاب کیا اور بدقسمتی سے 26/11 کے حملوں میں پاکستانی دہشت گردوں کے ہاتھوں مارا گیا۔ بی جے پی کے رکن پارلیمنٹ نے کھلے عام کہا کہ اس نے کرکرے پر لعنت بھیجی تھی اور ان کی موت اسی لعنت کا نتیجہ ہے۔
  5. کیا این آئی اے/اے ٹی ایس حکام کو ان کی ناقص تفتیش کے لیے جوابدہ ٹھہرایا جائے گا؟ میرے خیال میں ہمیں اس کا جواب معلوم ہے۔ یہ مودی سرکار ہے جو دہشت گردی کے خلاف سخت ہے۔ دنیا یاد رکھے گی کہ اس نے دہشت گردی کا ملزم رکن اسمبلی بنایا۔

دھماکہ ہوا، کس نے کیا؟
این آئی اے عدالت نے 2008 کے مالیگاؤں بم دھماکہ کیس میں فیصلہ سنایا۔ استغاثہ نے ثابت کیا کہ مالیگاؤں میں دھماکہ ہوا تھا، لیکن یہ ثابت نہیں کر سکا کہ اس موٹر سائیکل میں بم رکھا گیا تھا۔ عدالت نے نتیجہ اخذ کیا کہ زخمیوں کی تعداد 101 نہیں بلکہ 95 تھی اور کچھ میڈیکل سرٹیفکیٹس کے ساتھ چھیڑ چھاڑ کی گئی تھی۔

Continue Reading

جرم

منشیات فروشوں کے خلاف پولس کا ایکشن، پوائی میں رنگ کے گودام کی آڑ میں منشیات ایم ڈی کی فیکٹری چلانے کا پردہ فاش ابتک ۸ گرفتار

Published

on

MD-Factory

ممبئی ساکی ناکہ منشیات مخالف دستہ نے پوائی ہیرا نندانی رنگ کے گودام کی آڑ میں منشیات کے کاروبار کو بے نقاب کر کے ۴۴ کروڑ کی منشیات ایم ڈی ضبط کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔ اس معاملہ میں اب تک پولس نے ۸ ملزمین کو گرفتار کیا ہے۔ ۲۴ جولائی کو ساکی ناکہ پولس اسٹیشن کی حدود میں منشیات فروشی کے لئے تین منشیات فروش آنے والے تھے۔ اس اطلاع پر پولس نے جال بچھا کر انہیں گرفتار کیا اور وسئی پالگھر سے ۴ کلو ۵۳ گرام وزن ایم ڈی ضبط کی منشیات اور اس کا سازو سامان کل ۸ کروڑ کا مالیت ضبط کیا گیا۔ میسور کرناٹک میں اسی بنیاد پر پولس نے ایم ڈی فیکٹری بے نقاب کیا۔ پالگھر میں بھی پولس نے چھاپہ مار کر چار کلو ایم ڈی ضبط کی تفتیش کے دوران ۲۶ جولائی کرناٹک میسور سے ایک کو گرفتار کیا گیا اس دوران ملزمین سے تفتیش کے بعد ۳۰ جولائی کو مفرور ملزمین کی تلاش شروع کی گئی, اور ہیرا نندانی پوائی میں چھاپہ مار کارروائی گی گئی, یہاں رنگ کے گودام کی آڑ میں منشیات کی فیکٹری چلائی جا رہی تھی, اس گودام سے پولس نے ۴۴ کروڑ کی منشیات ضبط کی ہے۔ یہ کارروائی ممبئی پولس کمشنر کی ایما پر ڈی سی پی دتہ نلاوڑے نے انجام دی ہے۔

Continue Reading

سیاست

ممبئی لوکل ٹرین-مالیگاؤں دھماکے میں جھوٹے ثبوت کس نے بنائے، اویسی کی پارٹی لیڈر امتیاز جلیل نے عدالت سے کیا بڑا مطالبہ

Published

on

Imtiyaz-Jaleel

ممبئی : 17 سال بعد این آئی اے عدالت نے مہاراشٹر کے مالیگاؤں بم دھماکہ کیس میں اپنا فیصلہ سناتے ہوئے تمام ساتوں ملزمین کو بری کر دیا۔ این آئی اے کورٹ کے جسٹس اے کے لاہوتی نے بھگوا دہشت گردی کے نظریہ کو مسترد کر دیا۔ انہوں نے اپنے فیصلے میں تبصرہ کیا ہے کہ دہشت گردی کا کوئی رنگ نہیں ہوتا۔ ستمبر 2008 کے اس معاملے میں پرگیہ ٹھاکر اور کرنل پروہت سمیت سات افراد ملزم تھے۔ اورنگ آباد (اب چھترپتی سمبھاج نگر) کے سابق ایم پی امتیاز جلیل نے مالیگاؤں دھماکہ کیس کے فیصلے پر اپنا ردعمل دیا ہے۔ جلیل نے سوال کیا ہے کہ مالیگاؤں کیس اور ٹرین دھماکہ کیس میں جھوٹے ثبوت کس نے بنائے؟ ان افسران کے خلاف کیا کارروائی ہوگی؟ عدالت ان کے خلاف بھی کارروائی کو یقینی بنائے۔

امتیاز جلیل اے آئی ایم آئی ایم کے لیڈر ہیں۔ وہ 2019 کے انتخابات میں اورنگ آباد سے جیت کر ایم پی منتخب ہوئے تھے، تاہم جلیل 2024 کے لوک سبھا انتخابات میں ہار گئے۔ مالیگاؤں دھماکوں سے پہلے، بمبئی ہائی کورٹ نے 2006 کے ممبئی لوکل ٹرین دھماکوں میں اپنا فیصلہ سناتے ہوئے تمام 12 ملزمان کو بری کر دیا تھا، حالانکہ مہاراشٹر حکومت نے اس وقت سپریم کورٹ میں اس فیصلے کو چیلنج کیا تھا۔ سپریم کورٹ نے ممبئی ہائی کورٹ کے فیصلے پر روک لگا دی تھی۔ مالیگاؤں بلاسٹ کے فیصلے پر امتیاز جلیل نے جھوٹے ثبوت گھڑنے والے افسران کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔

مالیگاؤں دھماکہ کیس میں بری ہونے کے بعد سادھوی پرگیہ سنگھ نے عدالت میں کہا کہ میں شروع سے یہی کہتی رہی ہوں۔ مجھے بلایا گیا اور میں اے ٹی ایس کے پاس گیا کیونکہ میں قانون کا احترام کرتا ہوں۔ مجھے 13 دن تک غیر قانونی طور پر حراست میں رکھا گیا اور تشدد کا نشانہ بنایا گیا۔ میں سنیاسی کی طرح زندگی گزار رہا تھا اور مجھے دہشت گرد قرار دیا گیا تھا۔ ان الزامات نے میری زندگی برباد کر دی۔ یہ کیس 17 سال سے چل رہا ہے اور میں لڑتا رہا ہوں۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com