Connect with us
Wednesday,03-September-2025
تازہ خبریں

سیاست

مسلمانوں سے مودی کی اپیل اور ان کے خصوصی وزیرکی یہ تصویریں، کیا آدھے انتخابات کے بعد بی جے پی نے اپنی انتخابی حکمت عملی بدل لی ہے؟

Published

on

yamni

نئی دہلی : لوک سبھا انتخابات کے تیسرے مرحلے کے تحت منگل کو 93 سیٹوں پر ووٹنگ ہوئی۔ انتخابات کے سات مراحل ہیں اور اگر اس نقطہ نظر سے دیکھا جائے تو تقریباً نصف انتخابات گزر چکے ہیں۔ انتخابات کے تیسرے مرحلے سے عین قبل پی ایم مودی کا مسلمانوں کو لے کر بڑا بیان آیا ہے۔ ان کی طرف سے خود شناسی کا مطالبہ کیا گیا۔ اس کے علاوہ ایک انتخابی ریلی میں انہوں نے اپوزیشن اتحاد بھارت کو نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ مسلم کمیونٹی بھی یہ سمجھتی ہے کہ انہیں پیادہ بنا دیا گیا ہے۔ پی ایم مودی کے اس بیان کا مطلب دو مرحلوں کے بعد نکالا جا رہا ہے۔ بی جے پی لیڈروں نے داؤدی بوہرہ برادری کے نمائندوں سے ملاقات کی۔ پسماندہ مسلمانوں کو بھی اپنے حصار میں لانے کی کوشش کی گئی۔

لوک سبھا انتخابات کے درمیان، مرکزی وزیر کرن رجیجو اور کئی دوسرے لیڈروں نے حال ہی میں داؤدی بوہرہ برادری کے نمائندوں سے ملاقات کی۔ یہ اجلاس انتخابات کے لیے پارٹی کے خصوصی آؤٹ ریچ پروگرام کے ایک حصے کے طور پر منعقد ہوا۔ اس میٹنگ میں ممبئی شمالی وسطی سے بی جے پی امیدوار اجول نکم، ممبئی جنوبی سے شیوسینا کی امیدوار یامنی جادھو موجود تھے۔ اس موقع پر یوپی کے سابق ڈپٹی سی ایم دنیش شرما بھی موجود تھے۔ اس سے پہلے بی جے پی لیڈروں کو مشورہ دیا گیا تھا کہ وہ پسماندہ مسلمانوں کے درمیان جائیں اور مرکز کی اسکیموں کے بارے میں بتائیں۔ بی جے پی کے کئی لیڈر پسماندہ کانفرنسوں میں بھی گئے۔

حال ہی میں انتخابات کے درمیان نریندر مودی نے پہلی بار مسلم کمیونٹی سے براہ راست خطاب کیا۔ انہوں نے انتخابی سیاست کے بارے میں خود کا جائزہ لینے کا مشورہ دیا اور مسلم کمیونٹی سے بھی کہا کہ وہ آنے والی نسلوں کے مستقبل کا خیال رکھیں۔ ٹائمز ناؤ کو دیے گئے انٹرویو میں پی ایم نریندر مودی نے مسلم ووٹ بینک کے بارے میں ایک بڑی بات کہی۔ سماجی صورتحال کے بارے میں بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ میں پہلی بار مسلم کمیونٹی سے کہ رہا ہوں کہ وہ اپنا جائزہ لیں۔ اگر آپ یہ سوچتے رہیں گے کہ کس کو اقتدار میں رکھا جائے گا اور کس کو ہٹایا جائے گا تو آپ اپنے بچوں کا مستقبل ہی خراب کریں گے۔

انہوں نے کہا کہ میں نے پہلے کبھی ان موضوعات پر بات نہیں کی۔ میں مسلم کمیونٹی اور ان کے پڑھے لکھے لوگوں سے کہتا ہوں کہ وہ اپنا جائزہ لیں۔ سوچئے، ملک اتنی ترقی کر رہا ہے۔ اگر آپ کے معاشرے میں کمی محسوس ہوتی ہے تو اس کی وجہ کیا ہے؟ مسلم مخالف ہونے کے الزام پر پی ایم مودی نے وضاحت کی۔ انہوں نے کہا کہ ہم نہ اسلام کے خلاف ہیں اور نہ ہی مسلمانوں کے خلاف ہیں۔ یہ ہمارا کام ہرگز نہیں ہے۔ کانگریس کے دور میں سرکاری انتظامات کا فائدہ آپ کو کیوں نہیں ملا؟

اس کے ساتھ ہی مودی نے یوپی میں انتخابی تقریر میں کہا کہ مسلم کمیونٹی بھی سمجھتی ہے کہ کانگریس اور ہندوستان کے اتحاد نے انہیں پیادہ بنا دیا ہے۔ وزیر اعظم نے کہا کہ بغیر کسی تعصب کے ہونے والی ترقی کو دیکھ کر مسلم کمیونٹی بھی بی جے پی کے ساتھ آ رہی ہے۔ انہوں نے عوام سے یہ بھی کہا کہ عوام ہی ان کا خاندان اور وارث ہے۔

جرم

ممبئی مراٹھا مورچہ غیر قانونی مجمع اور راستہ روکو پر ۹ ایف آئی آر درج

Published

on

FIR

‎ممبئی : ممبئی مراٹھا مورچہ کے دوران ہنگامہ آرائی اور غیر قانونی مجمع جمع کرنا مراٹھا مظاہرین کو مہنگا پڑا ہے. پولس نے ان کے خلاف کیس درج کئے ہیں۔ ممبئی آزاد میدان مراٹھا مورچہ میں غیر قانونی طریقے سے راستہ روکو اور مجمع جمع کرنے کا کیس ممبئی کے مختلف پولس اسٹیشنوں میں درج کیا گیا ہے۔ مراٹھا مورچہ کے خلاف ممبئی متعدد پولس اسٹیشنوں میں کل 9 ایف آئی آر درج کی گئی ہیں۔ جس میں مرین ڈرائیو ۲ ، آزاد میدان پولس اسٹیشن میں ۳، ایم آر اے مارگ پولا اسٹیشن میں ایک، جے جے، ڈونگری اور قلابہ پولس اسٹیشنوں میں ایف آئی آر درج کی گئی ہے. اس میں جنوبی ممبئی زون ون کے تحت ۶ مقدمات درج کئے گئے ہیں. ڈی سی پی پروین منڈے نے اس کی تصدیق کی ہے. اس میں بیشتر مقدمات غیر قانونی مجمع جمع کرنے کا درج کیا گیا ہے, جس میں راستہ روکو بھی شامل ہے۔

Continue Reading

ممبئی پریس خصوصی خبر

عید میلاد النبی کی عام تعطیل ۸ ستمبر کو دی جائے، رکن اسمبلی ابو عاصم اعظمی کا وزیر اعلی دیویندر فڑنویس سے مطالبہ

Published

on

Asim Azmi

ممبئی مہاراشٹر کے وزیر اعلی دیویندر فڑنویس کو ایک مکتوب ارسال کر کے سماجوادی پارٹی ریاستی صدر اور رکن اسمبلی ابوعاصم اعظمی نے سرکار سے مطالبہ کیا ہے کہ عید میلاد النبی صلی اللہ علیہ وسلم کی عام تعطیل کو ۵ ستمبر کے بجائے ۸ ستمبر کی جائے کیونکہ مسلمانوں نے ہندو مسلم اتحاد اور بھائی چارگی کا ثبوت دیتے ہوئے جلوس محمدی ۸ ستمبر کو مہاراشٹر بھر میں نکالنے کا فیصلہ لیا ہے, اس لئے اسی مناسبت سے تعطیل کو ۸ ستمبر میں منتقل کیا جائے اور طے شدہ ۵ ستمبر کی عام تعطیل کو ۸ ستمبر کو دی جائے بروز پیر عید میلاد النبی صلی اللہ علیہ وسلم کا جلوس نکالنے کا مسلمانوں نے فیصلہ لیا ہے, ایسے میں عام تعطیل اسی روز دی جائے, یہ مطالبہ اعظمی نے اپنے مکتوب میں کیا ہے اور وزیر اعلی سے درخواست کی ہے کہ وہ جلد از جلد اس معاملہ میں نوٹیفیکشن جاری کرے تاکہ ۸ ستمبر کو عام تعطیل ہو۔

Continue Reading

سیاست

مراٹھا ریزرویشن جی آر جاری، او بی سی اور مراٹھا برادری میں تنازع

Published

on

Maratha Protest..

مراٹھا ریزرویشن کی منظوری اور جی آر جاری کئے جانے بعد چھگن بھجبل اپنی ہی سرکار سے ناراض ہے, جبکہ منوج جارنگے پاٹل پرعزم ہے اور انہوں نے دعویٰ کیا ہے کہ ہر مراٹھا کو ریزرویشن ملے گا اور اس میں بدگمانی سے بچیں۔ ممبئی آزاد میدان میں مراٹھوں کے احتجاجی مظاہرہ کامیابی سے ہمکنار ہونے کے بعد مراٹھا تحریک کے سربراہ منوج جرانگے پاٹل نے کہا کہ مراٹھوں نے مراٹھا ریزرویشن کے لیے اپنی جان کی پرواہ نہ کرتے ہوئے تحریک کو تقویت بخشی ۷۰۔۷۵ سال سے مراٹھا ریزرویشن سے متعلق کوئی فیصلہ نہیں لیا گیا اب تمام مراٹھوں کو ریزرویشن کی فراہمی ہوگی. بدگمانی اور گمراہ کن پروپیگنڈہ پر اعتماد نہ کرے, صبرو تحمل سے کام لیں اور دانشورانہ دہانت کا ثبوت دے, لوگوں کی باتیں سن کر اس پر اعتماد نہ کرے, تمام مراٹھوں کو ریزرویشن فراہم ہوگا. سرکار نے حیدرآباد گزٹ نافذ کرنے کے بعد یہ ممکن ہوا ہے اور اس کو یقینی بنانے کا وعدہ سرکار نے کیا ہے. اس گزٹ کے نفاد سے مراٹھا برادری بھی او بی سی میں شامل ہوگی. اس لئے افواہ پر توجہ نہ دے, مراٹھا مورچہ ختم ہونے کے بعد منوج جارنگے پاٹل نے پریس کانفرنس میں وضاحت کی ہے کہ حیدر آباد گزٹ پر عمل آوری سے مراٹھا سماج کو او بی سی میں شمولیت ملے گی۔ انہوں نے کہا کہ مراٹھا ریزرویشن فراہمی پر کئی لوگوں کے پیٹ میں مڑوڑ پیدا ہوئی ہے, وہ ہمارے اتحاد کو پارہ پارہ کرنے کی سازش کر رہے ہیں, اس لئے گمراہ کن پروپیگنڈہ پر بھروسہ نہ کرے۔

مراٹھا ریزرویشن جی آر جاری بھجبل ناراض
حکومت نے مراٹھا برادری کے ریزرویشن کو لے کر جی آر جاری کیا ہے۔ منوج جارنگے پاٹل نے بالآخر پانچ دن کے بعد کل اپنی بھوک ہڑتال واپس لے لی۔ حکومت نے ان کے آٹھ میں سے چھ مطالبات تسلیم کر لیے۔ تاہم اب او بی سی برادری جارحانہ موقف اختیار کرتی نظر آرہی ہے۔ وہ او بی سی سے مراٹھا سماج کو دیئے گئے ریزرویشن پر برہمی کا اظہار کررہے ہیں۔ او بی سی برادری کے لیڈر چھگن بھجبل اس سے ناراض ہیں۔ انہوں نے واضح کیا کہ وہ جی آر کے حوالے سے وکلاء سے صلاح ومشورہ کر رہے ہیں۔ اس پس منظر میں وزیر چھگن بھجبل آج کی کابینہ کی میٹنگ سے غیر حاضر تھے۔

مراٹھا طبقہ کو او بی سی سے ریزرویشن ملنے سے او بی سی میں ناراضگی ہے۔ یہی نہیں بلکہ بتایا جا رہا ہے کہ حکومت کی جانب سے مراٹھا ریزرویشن کو لے کر جی آر جاری کیے جانے کے بعد چھگن بھجبل ناراض ہیں اور انہوں نے کابینہ کی میٹنگ سے دور رہنے کا فیصلہ کیا ہے۔ منوج جارنگے پاٹل نے زور دے کر کہا کہ مراٹھواڑہ میں ہر مراٹھا او بی سی ہے۔ اب او بی سی کا کہنا ہے کہ او بی سی کے ریزرویشن پر حملہ کیا جائے گا۔ مراٹھا اور کنبی سماج مساوی ہے جس کے بعد او بی سی اور مراٹھا برادری میں ریزرویشن کو لے کر تنازع ہے اور حالات کشیدہ ہو گئے ہیں, جس کے سبب اب او بی سی اور مراٹھا برادری آمنے سامنے آگئی ہے۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com