Connect with us
Sunday,28-September-2025
تازہ خبریں

سیاست

سیاسی جماعتیں بنا کر کالے دھن کا کاروبار! تاجروں نے سردار پٹیل کا نام بھی نہیں چھوڑا، یہ کہانی آپ کو حیران کر دے گی۔

Published

on

Sardar-Vallabhbhai-Hawala-Business

ممبئی : پیسہ اور سیاست ایک دوسرے کی تکمیل کرتے ہیں۔ ممبئی سے لوک سبھا کے امیدوار سردار ولبھ بھائی پٹیل پارٹی سے ہیں۔ یہ ایک رجسٹرڈ غیر تسلیم شدہ سیاسی جماعت ہے۔ دو سال قبل محکمہ انکم ٹیکس نے 200 دیگر پارٹیوں کے ساتھ اس پارٹی کی جانچ کی تھی۔ ان جماعتوں پر الزام تھا کہ وہ بینکنگ چینلز کے ذریعے اپنے صارفین سے چندہ اکٹھا کرکے ٹیکس چوری کرتے ہیں اور کمیشن کی کٹوتی کے بعد انہیں نقد رقم میں واپس کرتے ہیں۔ ایس وی پی پی کی کوئی براہ راست سرگرمیاں نہیں تھیں لیکن اس نے 55.5 کروڑ روپے کے عطیات حاصل کیے تھے جب 2022 میں ٹیکس حکام نے اس پر چھاپہ مارا تھا، اس سال الیکشن کمیشن کو جمع کرائے گئے آمدنی کے اخراجات کے بیان کے مطابق۔

ٹائمز آف انڈیا نے بوریولی ہاؤسنگ سوسائٹی میں 60 سالہ کملیش ویاس نامی امیدوار کے گھر کا دورہ کیا۔ وہ گھر پر نہیں تھے اور ان کی بیوی کو بھی معلوم نہیں تھا کہ وہ ممبئی شمالی حلقہ سے انتخاب لڑ رہے ہیں۔ معاشرے میں رہنے والے دوسرے لوگوں کو بھی اس بارے میں کچھ معلوم نہیں تھا۔ فون پر کملیش نے کہا کہ ان کے پاس فی الحال پارٹی کے انکم ٹیکس کے معاملے پر بات کرنے کا وقت نہیں ہے۔ اس نے بعد میں بات کرنے کو کہا لیکن اس نے واپس کال نہیں کی۔ ایس وی پی پی کے بانی نے کہا کہ ووٹ شیئر بڑھانے کے لیے انتخابی بانڈز قبول کیے گئے تھے۔

کملیش ویاس کے علاوہ 38 سالہ مہیش ساونت ممبئی جنوبی وسطی سے سردار ولبھ بھائی پٹیل پارٹی کے امیدوار ہیں۔ 45 سالہ بھوانی چودھری ممبئی نارتھ ایسٹ سے امیدوار ہیں۔ ایس وی پی پی بوریولی ایسٹ میں ایک چاول میں دیوار میں سوراخ والے فوٹو کاپی سنٹر سے چلتا ہے۔

پارٹی کے بانی دشرتھ پاریکھ نے کہا کہ تمام سیاسی جماعتیں چندہ کی ‘غلطی’ میں ملوث ہیں۔ انہوں نے کہا، ’’گجرات میں ہمارے چار کونسلر تھے اور ہم عوامی نمائندگی ایکٹ 1951 کے تحت ضروریات کو پورا کرنے کے لیے اپنا ووٹ شیئر بڑھانے کی کوشش کر رہے ہیں۔‘‘ اس طرح وہ الیکٹورل بانڈز کے ذریعے چندہ قبول کر رہے تھے۔

دشرتھ نے کہا کہ انکم ٹیکس کے کیس ابھی بھی زیر التوا ہیں اور انہوں نے مزید تبصرہ کرنے سے انکار کردیا۔ پاریکھ نے کہا، “ہم نے پارٹی کے کام پر بہت پیسہ خرچ کیا کیونکہ سفر، جھنڈے خریدنے اور دیگر انتخابی سرگرمیوں کے لیے پیسے کی ضرورت ہوتی ہے۔” پارٹی نے الیکشن کمیشن کو بتایا کہ اس نے 2022 میں حاصل ہونے والے 55.5 کروڑ روپے مختلف سرگرمیوں پر خرچ کیے، جن میں 10 کروڑ روپے تعلیم، 15 کروڑ روپے خوراک، 16 کروڑ روپے سرما کے کپڑوں اور 11 کروڑ روپے غریبوں کو ریلیف فراہم کرنے پر خرچ کیے گئے۔ ہیں.

انکم ٹیکس ذرائع کے مطابق ایسی زیادہ تر پارٹیاں مبینہ طور پر حوالا آپریٹرز کے ساتھ ملی بھگت سے بنتی ہیں، خاص طور پر ٹیکس چوری کے لیے۔ وہ حوالا آپریٹرز کے صارفین سے بطور عطیہ رقم وصول کرتے ہیں اور پھر ان کا کمیشن کاٹ کر متعلقہ صارف کو نقد رقم واپس کر دیتے ہیں۔ پارٹی رہنماؤں کو کل رقم کا 0.01% کمیشن کے طور پر ملتا ہے۔ حوالا آپریٹر ان جماعتوں کے کھاتوں کا انتظام کرتا ہے اور کسٹمر سے الگ سے اپنی فیس وصول کرتا ہے۔ گاہک عوامی نمائندگی ایکٹ کے تحت عطیہ کردہ رقم پر 100% تک ٹیکس کٹوتی سے لطف اندوز ہوتے ہیں۔

سیاست

بریلی میں مسلم علما کا ایک منصوبہ بند دھرنا… ‘میں محمد سے پیار کرتا ہوں’ کے نعروں پر احتجاج کے بعد سخت سیکورٹی کے درمیان واپس آ گیا

Published

on

police2

بریلی، 27 ستمبر : اتر پردیش میں مسلم علما کی طرف سے ایک منصوبہ بند دھرنا کل نماز جمعہ کے بعد تشدد کی شکل اختیار کر گیا، لیکن ہفتہ کو شہر میں زیادہ پرامن ماحول دیکھنے میں آیا۔ بدامنی کے بعد، معمول کی بحالی کے لیے شہری اور حفاظتی اقدامات میں اضافہ کر دیا گیا ہے۔ یہ احتجاج پیغمبر اسلام کے خلاف مبینہ توہین آمیز کلمات کے جواب میں منعقد کیا گیا تھا۔ جمعہ کی نماز کے بعد، ایک بڑا ہجوم جمع ہو گیا، جس میں بہت سے پوسٹر اٹھائے ہوئے تھے جن پر لکھا تھا “میں محمد سے محبت کرتا ہوں”۔

کشیدگی اس وقت بڑھ گئی جب مظاہرین نے مبینہ طور پر پولیس پر پتھراؤ شروع کر دیا۔ جواب میں قانون نافذ کرنے والے اہلکاروں نے بھیڑ کو منتشر کرنے اور امن بحال کرنے کے لیے لاٹھی چارج کیا۔ اطلاعات کے مطابق اسلامیہ گراؤنڈ کے قریب ایک ہزار سے زائد مظاہرین جمع ہوئے، گاڑیوں کو نقصان پہنچایا اور پولیس لائنز پر حملہ کیا۔ تصادم کے نتیجے میں کم از کم 10 پولیس اہلکار زخمی ہوئے اور تقریباً 50 شرکاء کو حراست میں لے لیا گیا۔

“مجھے محمد سے پیار ہے” کا نعرہ پہلی بار 4 ستمبر کو کانپور میں ایک جلوس کے دوران نمودار ہوا، جس نے متعدد ریاستوں میں احتجاج کو جنم دیا۔ بریلی میں، عالم دین مولانا توقیر رضا نے اسلامیہ گراؤنڈ میں دھرنے کی کال دی تھی، جس سے حکام کو گڑبڑ کو روکنے کے لیے جمعہ سے پہلے فلیگ مارچ کرنے پر مجبور کیا گیا تھا۔ جمعہ کے تشدد کے برعکس بریلی میں آج کا ماحول کافی حد تک پرسکون رہا۔ میونسپل کارپوریشن نے سڑکوں سے ملبہ ہٹانے کے لیے صفائی مہم شروع کر دی ہے۔

احتجاج کے دوران ضائع کر دیے گئے اشیا، جیسے سینڈل اور دیگر سامان جو بدقماش عناصر نے پیچھے چھوڑ دیا تھا، کو اکٹھا کر کے ہٹا دیا گیا۔ سیکورٹی وجوہات کی بناء پر مولانا توقیر کی رہائش گاہ کی طرف جانے والے راستوں پر پولیس اہلکار تعینات ہیں، نگرانی سخت اور نقل و حرکت پر نظر رکھی گئی ہے۔

بریلی میں بڑھتی ہوئی کشیدگی عوامی مقامات پر مذہبی اظہار پر وسیع تر کشیدگی کی عکاسی کرتی ہے۔ ہنگامہ کے درمیان اے آئی ایم آئی ایم کے سربراہ اسدالدین اویسی نے آزادی اظہار کو دبانے پر سوال اٹھاتے ہوئے پوچھا، ”لوگوں کو پیغمبر اسلام سے محبت کا اظہار کرنے سے کیوں روکا جا رہا ہے؟” انہوں نے اس نعرے کا دفاع کیا کہ “صرف اظہار رائے کی آزادی ہے۔”

حکام نے پہلے ہی ضلع کو دفعہ 163 کے تحت لگا کر ممکنہ بدامنی کے لیے تیار کیا تھا، جو سرکاری اجازت کے بغیر احتجاج پر پابندی لگاتا ہے۔ اس کے باوجود، احتجاج آگے بڑھا، چند گھنٹوں میں ہی غیر مستحکم ہو گیا۔ بریلی کے عہدیداروں کو اب فرقہ وارانہ ہم آہنگی کو برقرار رکھنے اور امن عامہ کو برقرار رکھنے کے ساتھ اظہار رائے کے حقوق میں توازن پیدا کرنے کے دوہرے چیلنج کا سامنا ہے۔ تناؤ زیادہ ہونے اور جذبات کے خام ہونے کے ساتھ، آنے والے دنوں میں مزید بیانات یا جوابی احتجاج ہو سکتے ہیں۔

Continue Reading

ممبئی پریس خصوصی خبر

مالیگاؤں سے مقامی ایم ایل اے اور ایڈوکیٹ مومن مجیب اوقاف کی جائیدادوں کے تحفظ کے مسائل کے لیے متحرک، بیرسٹر اسد الدین اویسی کے ساتھ قیادت کی بات چیت۔

Published

on

Mufti-Ismail-&-Awesi

مالیگاؤں : مالیگاؤں شہر دینی شناخت کیساتھ ایک تحریکی شہر ہے, جہاں ایک طرف مقامی رکن اسمبلی مفتی اسمٰعیل قاسمی اوقاف کی جائیداد املاک کے تحفظ و بقاء اسکے درپیش مسائل کے سدّباب کیلئے سنجیدہ ہیں, ساتھ ہی سماجی خادم ایڈوکیٹ مومن مجیب اوقاف ڈیولپمنٹ فاؤنڈیشن و مقامی آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ کے رکن کی حیثیت سے یکسوئی کے ساتھ کام کررہے ہیں. یاد رہے کہ گزشتہ پندرہ دنوں میں مفتی اسمٰعیل قاسمی ایم ایل اے، ایڈوکیٹ مومن مجیب نے ریاستی اقلیتی امور کے وزیر مانک راؤ کوکاٹے سے دو بار ملاقات کیے اور انھیں اوقاف کی جائیداد کے تحفظ اسکے مسائل کے حل کے لیے مطالباتی لیٹر دیے. آج 23 ستمبر میں تیسری بار ایڈوکیٹ مومن مجیب نے وزیر مانک راؤ کوکاٹے سے ملاقات کی، اس سلسلے میں ممبئی سے خالد سکندر نے نمائندے کو بتایا کہ وزیر تعلیم دادا بھسے سے ملاقات کرتے ہوئے ایڈوکیٹ مومن مجیب نے رئیل پاورلوم اونرس ایسوسی ایشن کے لیٹر معرفت “مہاراشٹر میں پاور لومز کو ختم کرنے کے لیے بجلی کے ٹیرف میں اضافہ” کے عنوان سے مکتوب دیا. انھوں نے مہاراشٹر کے ڈی سینٹر لائزڈ پاور لوم مراکز جیسے مالیگاؤں، بھیونڈی، اچل کرنجی، شولا پور، دھولیہ، ایولہ وغیرہ پر ٹرمپ ٹیرف ٹریجڈی کے مہلک اثرات کا نوٹس لیں۔ اس کے علاوہ ایل ٹی پاورلوم صارفین کے مقابلے دیگر تمام ریاستوں سے نسبتاً زیادہ ہونے کے باوجود بجلی کے نرخوں میں مسلسل اضافہ، اگرچہ سب سے زیادہ روزگار پیدا کرنے والی ایم ایس ایم ای انڈسٹری ہونے کے باوجود اگست کے مہینے کا بجلی کا بل 50 پیسے سے 90 پیسے فی یونٹ ٹیرف میں اضافے کی نشاندہی کرتا ہے، موجودہ کساد بازاری میں بڑھتی ہوئی لاگت اور مہنگائی کی وجہ سے غیرمعمولی بحران پیدا ہو رہا ہے۔ اس کے بعد مستقل بندش کے لیے۔ لہذا براہ کرم ڈیمیج کنٹرول کے فوری اقدامات کا بندوبست کریں جیسے کہ ایف اے سی، الیکٹرسٹی ڈیوٹی، وہیلنگ چارجز، ایم ڈی شوٹ پنلٹی، ٹیکس پر ٹیکس، ٹی او ڈی وغیرہ سے مستقل طور پر مستثنیٰ ہونے کے علاوہ منسٹر دادا بھوسے ایکسپرٹ کمیٹی کی بقیہ سفارشات کو منظور کرنے کے ساتھ ساتھ اس معاملے کو وزیر اعلیٰ دیویندر فڑنویس کے ساتھ اٹھائیں گے۔ ایڈوکیٹ مومن مجیب کی گفتگو و لیٹر کے بعد منسٹر دادا بھسے نے اسی کیساتھ اپنا کورنگ لیٹر لگایا جس میں اس بات کا ذکر ہے. بجلی شرح کا اضافہ منسوخ کرنے اور بجلی شرح پہلے کی طرح سبسڈی دینے کیلئے میٹنگ منعقد کرنا وغیرہ مذکورہ مضمون کے مطابق الیکٹرسٹی ریگولیٹری کمیشن نے 28 مارچ 2025 کو مختلف کیٹیگریز میں بجلی کے نرخوں میں 5 فیصد سے 15 فیصد تک کمی کا فیصلہ کیا تھا, تاہم 02 اپریل 2025 کو اس فیصلے پر روک لگا دی گئی۔ ایک بار پھر 25 جون، 2025 کو ایک نیا حکم پاس کیا گیا تھا. ڈیمانڈ چارجز، انرجی چارجز، لے جانے کی صلاحیت، دن کے وقت (ٹی او ڈی) کی شرح میں تبدیلی، کے وی اے ایچ پر مبنی بلنگ، پاور فیکٹر انسینٹیو سبسڈی کو کم کر دیا گیا۔ ساتھ ہی وہیلنگ چارجز بڑھانے اور ایف اے سی پر سبسڈی کم کرنے کے بھی احکامات جاری کیے گئے ہیں۔ اس حکم نامے کے مطابق بجلی کے یہ بڑھے ہوئے نرخ یکم جولائی 2025 سے نافذ العمل ہیں۔ کچھ دن پہلے، پاور لوم انڈسٹری کی مدد کے لیے، جو مشکل میں تھی، ہماری حکومت نے 27 ایچ پی سے کم اور اس سے زیادہ بجلی کے صارفین کو بالترتیب 1 اور 75 پیسے فی یونٹ اضافی سبسڈی دی ہے۔ یکم جولائی 2025 سے بجلی کے بل کمیشن کے نئے حکم نامے کے مطابق تقسیم کیے گئے ہیں، بجلی کے اس بڑھے ہوئے بل کی وجہ سے پاور لوم انڈسٹری تباہ ہوئے بغیر نہیں رہے گی۔ تاہم عاجزانہ گزارش ہے کہ ہم مندرجہ بالا موضوع کے مطابق ایک میٹنگ کا اہتمام کریں اور مشکل میں گھری پاور لوم انڈسٹری کو راحت فراہم کریں۔ وہیں وفد کی شکل میں وزراء سے ملاقات پر ایڈوکیٹ مومن مجیب نے اوقاف کی جائیداد املاک پر جو آمدنی کا ٹیکس سال 2023 کے مطابق دو فیصد ہے پانچ فیصد وصول کیا جارہا ہے ساتھ ہی فی سال ایک ہزار روپے جرمانہ عائد کیا جارہا ہے, یہ غلط ہے اسکی نشاندہی کی اسے دو فیصد ہی وصول کیا جائے. دیرینہ مطالبہ پھر سے رکھا اس بات کی خواہش ظاہر کی کہ مہاراشٹر حکومت اس جانب غورو خوض کرے کیونکہ یہ معاملہ خالص ریاستی سطح کا ہے. انھیں اختیار ہے وہیں وزیر سنجے ساہو کاڑے کی آفس میں بھی وزٹ کی گئی ہے, فی الحال مفتی اسمٰعیل قاسمی ایم ایل اے کے توسط سے گزشتہ دنوں بھی ان وزراء سے ملاقات کرکے اس بات کا مطالبہ کیا…

Continue Reading

جرم

ہتھیاروں کی خریداری یوپی اور ممبئی سے دو گرفتار، ممبئی کے ملاڈ سے ملزم کی گرفتاری کے بعد اسلحہ جات کی برآمد

Published

on

mumbai-police

ممبئی : ملاڈ پولیس اسٹیشن کی حدود میں غیر قانونی ہتھیاروں کے خلاف بین الریاستی ملزمین کو گرفتار کرنے کا دعوی ممبئی پولیس نے کیا ہے پولیس کو اطلاع ملی تھی کہ دیگر ریاستوں سے ممبئی میں ہتھیار لے کر ایک شخص آنے والا ہے اس اطلاع پر پولیس نے جال بچھا کر ملاڈ میں مشتبہ شخص کی تلاشی لی تو اس کے پاس سے دیسی پستول اور ایک کار آمد کارتوس برآمد ہوا ملزم یہاںچنچولی بندر کے پاس مشتبہ حالت میں گشت کر رہا تھا. ملزم سے تلاشی کے بعد اس کا نام دریافت کیا گیا تو اس نے اپنا نام دھیرج سریندر اپادھیائے 35 سال بتایا اور بوریولی کا ساکن ہے اس کے خلاف پولیس نے آرمس ایکٹ کے تحت کیس درج کیا ہے یہ ملزم غیر قانونی طریقے سے بلا لائسنس کی پستول لے کر گشت کررہا تھا ۔ دھیرج اپادھیائے جرائم پیشہ ہے اس کے خلاف کستوربا ، دہیسر ، سمتا نگر ، این ایچ بی کالونی کستوربا پولیس اسٹیشنوں میں جرائم درج ہیں ملزم سے باز پرس کی گئی تو اس نے بتایا کہ یاتری ہوٹل کے قریب چنچولی پاٹھک کے پاس اس نے مزید ایک دیسی پستول چھپائی ہے اس کی اطلاع پر پولیس نے یہاں سے ایک دیسی کٹہ بھی برآمد کر لیا ہے ملزم سے باز پرس کی گئی تو اس نے بتایا کہ اس نے اتر پردیش کےرویندر پانڈے عرف رگھویندر سے یہ ہتھیار خریدا تھا اس کے بعد پولیس کی ٹیم اتر پردیش گئی گورکھپور سے رویندر عرف رگھویندر کو گرفتار کیا گیا ہے جب اس کا محاصرہ کیا گیا تو اس کی یوپی رجسٹرڈ نمبر کار سے ایک دیسی پستول دو خالی میگزین اور دس کارآمد کارتوس برآمد ہوئی ملزم کو ٹرانزٹ ریمانڈ پر ممبئی لایا گیا ہے ملزمین کے قبضے سے پانچ دیسی کٹہ ، ایک دیسی پستول میگزین دو خالی میگزین ۹ کارآمد کارتوس ،۱۲ بئیر رائفل کی ۱۰ کارآمدکارتوس ایک ماروتی چار پہیہ ضبط کی گئی ہے یہ کارروائی ممبئی پولیس کمشنر دیوین بھارتی کی ایما پر ڈی سی پی سندیپ جادھو کی رہنمائی میں انجام دی گئی ہے ۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com