سیاست
‘کانگریس نے ایس سی/ایس ٹی کا کوٹہ کم کرکے مسلمانوں کو ریزرویشن دینے کی کوشش کی’ ریزرویشن کے معاملے پر پی ایم مودی نے حملہ بولا

جے پور/ ٹونک : منگل کو وزیر اعظم مودی نے بی جے پی امیدوار سکھبیر سنگھ جونپوریا کی حمایت میں راجستھان کے ٹونک-سوائی مادھوپور لوک سبھا حلقہ میں ایک جلسہ عام سے خطاب کیا۔ اس دوران انہوں نے ریزرویشن کے معاملے پر کانگریس کو خوب گھیر لیا۔ اس دوران وزیر اعظم نریندر مودی نے کہا کہ کانگریس نے 2004 میں ایس سی/ایس ٹی ریزرویشن کو کم کرکے آندھرا پردیش میں مسلمانوں کو ریزرویشن دینے کی کوشش کی تھی، جب کہ ایسا کرتے ہوئے انہیں آئین کی پروا بھی نہیں تھی۔
اس کے بعد پی ایم مودی نے اپنی بات کو مزید آگے بڑھاتے ہوئے کہا، ‘سچ یہ ہے کہ جب کانگریس اور ہندوستانی اتحاد (انڈیا الائنس) اقتدار میں تھا، یہ لوگ ووٹ بینک کی سیاست کے لیے دلتوں یا پسماندہ طبقات کے ریزرویشن کو توڑتے تھے۔ ان کی مخصوص کمیونٹی کو الگ ریزرویشن دینا۔ جبکہ آئین اس کے مکمل خلاف ہے۔ اس دوران پی ایم مودی مسلمانوں کی طرف اشارہ کر رہے تھے۔ پی ایم مودی نے کہا، ‘ریزرویشن کا جو حق بابا صاحب امبیڈکر نے دلتوں، پسماندہ طبقات اور قبائلیوں کو دیا تھا، کانگریس اور ہندوستانی اتحاد اسے مذہب کی بنیاد پر مسلمانوں کو دینا چاہتا تھا۔’ پی ایم مودی نے کہا، ‘بابا صاحب امبیڈکر نے دلتوں، پسماندہ طبقات اور قبائلیوں کو جو ریزرویشن حقوق دیے تھے، کانگریس اور ہندوستانی اتحاد مسلمانوں کو مذہب کی بنیاد پر دینا چاہتے تھے۔’
ریزرویشن کے معاملے پر اپنی بات کو آگے بڑھاتے ہوئے وزیر اعظم مودی نے کہا کہ ‘کانگریس پارٹی کی سوچ ہمیشہ خوش کرنے کی رہی ہے۔ یہ ووٹ بینک ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ جیسے ہی کانگریس نے 2004 میں مرکز میں حکومت بنائی، سب سے پہلے کاموں میں سے ایک یہ تھا کہ آندھرا پردیش میں ایس سی/ایس ٹی ریزرویشن کو کم کیا جائے اور مسلمانوں کو ریزرویشن دینے کی کوشش کی جائے۔ یہ ایک پائلٹ پروجیکٹ تھا، جسے کانگریس پورے ملک میں آزمانا چاہتی تھی۔ 2004 اور 2010 کے درمیان، کانگریس نے آندھرا پردیش میں مسلم ریزرویشن کو نافذ کرنے کی چار بار کوشش کی، لیکن قانونی رکاوٹوں اور سپریم کورٹ کی بیداری کی وجہ سے، وہ اپنے مضبوط منصوبوں کو پورا نہیں کر سکے۔ پی ایم مودی نے کہا کہ ‘2011 میں کانگریس نے اس ملک میں اسے نافذ کرنے کی کوشش کی، انہوں نے سیاست اور ووٹ بینک کی خاطر ایس سی/ایس ٹی اور او بی سی کو دیئے گئے حقوق چھین کر دوسروں کو دینے کا کھیل کھیلا۔ کانگریس نے یہ جانتے ہوئے بھی بہت ساری کوششیں کیں کہ یہ سب آئین کی بنیادی روح کے خلاف ہیں۔ لیکن کانگریس کو آئین یا بابا صاحب امبیڈکر کی کوئی پرواہ نہیں تھی۔
اس سے پہلے وزیر اعظم مودی نے راجستھان کے بانسواڑہ میں بھی ریزرویشن کے معاملے پر کانگریس کو گھیرنے کی کوشش کی۔ بانسواڑہ کی ریلی میں انہوں نے کہا تھا کہ اگر کانگریس اقتدار میں آتی ہے تو وہ ملک کی دولت کو “دراندازوں” اور “جن کے زیادہ بچے ہیں” میں تقسیم کر سکتی ہے۔ یہاں، سابق وزیر اعظم منموہن سنگھ کا حوالہ دیتے ہوئے، انہوں نے کہا کہ ‘پہلے، جب وہ (کانگریس) اقتدار میں تھے، انہوں نے کہا تھا کہ ملک کی جائیداد پر اقلیتوں کا پہلا حق ہے۔ اس کا مطلب یہ ہے کہ وہ اس جائیداد کو ان لوگوں میں تقسیم کریں گے جن کے زیادہ بچے ہیں۔ یعنی ملکی دولت دراندازوں میں تقسیم ہو جائے گی۔
ٹونک کے اونیارا علاقے میں منعقدہ ایک ریلی میں پی ایم مودی نے کہا، ‘کانگریس پارٹی نے بابا صاحب امبیڈکر کے آئین کے ساتھ کھلواڑ کیا ہے۔ جب آئین بنایا گیا تو مذہب کی بنیاد پر ریزرویشن دینے کی مخالفت کی گئی، تاکہ ایس سی، ایس ٹی اور او بی سی ذاتوں کو تحفظ مل سکے۔ لیکن منموہن سنگھ نے اپنی تقریر میں کہا تھا کہ ملک کے وسائل پر پہلا حق مسلمانوں کا ہے۔ یہ کوئی الگ تھلگ بیان نہیں تھا۔ کانگریس کی سوچ ہمیشہ تسکین اور ووٹ بینک کی سیاست کی رہی ہے۔ تسکین کے معاملے کو آگے بڑھاتے ہوئے، ٹونک میں پی ایم مودی نے کہا کہ کانگریس کی حکومت والی ریاستوں میں ہنومان چالیسہ پڑھنا بھی گناہ بن گیا ہے۔
اس دوران انہوں نے کرناٹک میں ایک دکاندار کی پٹائی کا معاملہ اٹھایا۔ مودی نے کہا کہ ‘صرف اس لیے کہ وہ اپنی چھوٹی سی دکان میں بیٹھے ہنومان چالیسہ سن رہے تھے’، اس لیے انھیں مارا پیٹا گیا۔ انہوں نے کہا کہ راجستھان کو بھی اسی طرح کا نقصان ہوا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس بار پہلی بار رام نومی کے موقع پر راجستھان میں شوبھا یاترا نکالی گئی جس میں ‘رام رام’ کہا گیا ہے کیونکہ اب کانگریس کی حکومت ختم ہو چکی ہے۔ راجستھان جیسی ریاست میں جہاں لوگ رام-رام کا نعرہ لگاتے ہیں، کانگریس نے رام نومی کے جلوسوں پر پابندی لگا دی تھی۔
بین الاقوامی خبریں
اسرائیل کی نیتن یاہو حکومت کا بڑا فیصلہ… موساد کے تمام جاسوسوں کو اسلام کا مطالعہ کرنا ہوگا، عربی سیکھنا لازمی ہے

تل ابیب : اسرائیل کی بنجمن نیتن یاہو کی قیادت والی حکومت نے خفیہ ایجنسی موساد کے حوالے سے بڑا فیصلہ کرلیا ہے۔ اسرائیل ڈیفنس فورسز (آئی ڈی ایف) نے تمام انٹیلی جنس فوجیوں اور افسران کے لیے عربی زبان سیکھنا اور اسلام کا مطالعہ کرنا لازمی قرار دیا ہے۔ اسرائیل نے یہ فیصلہ عربی بولنے والے گروپوں جیسے حماس، حوثی، حزب اللہ کے خلاف اپنی انٹیلی جنس کارروائیوں کو تیز کرنے کے لیے کیا ہے۔ اس کے لیے خصوصی پروگرام شروع کیا گیا ہے۔ اسرائیلی ویب سائٹ یروشلم پوسٹ کے مطابق اسرائیلی حکومت کے اس فیصلے کی وجہ کچھ انٹیلی جنس کی ناکامیاں ہیں۔ آئی ڈی ایف انٹیلی جنس ڈائریکٹوریٹ نے عربی زبان اور اسلامی ثقافتی مطالعات کے پروگراموں کو بہتر بنانے کے لیے اقدامات کیے ہیں، خاص طور پر اکتوبر 2023 کے ارد گرد انٹیلی جنس کی ناکامیوں کے بعد۔
اسرائیلی انٹیلی جنس آپریٹو کے لیے یہ اقدام ‘امان’ کے سربراہ جنرل شلومی بائنڈر کی قیادت میں وسیع تر تبدیلیوں کا حصہ ہے۔ یہ تمام انٹیلی جنس آپریٹرز کے لیے عربی زبان اور اسلامی علوم کی تربیت کو لازمی قرار دیتا ہے۔ ‘امان’ اسرائیلی ملٹری انٹیلی جنس ڈائریکٹوریٹ کا عبرانی مخفف ہے۔ بائنڈر کے اقدام کا مقصد اس بات کو یقینی بنانا ہے کہ انٹیلی جنس افسران اور کمانڈر عربی زبان میں روانی رکھتے ہوں اور اسلامی ثقافت کی گہری سمجھ رکھتے ہوں۔ اس کے تحت آئندہ سال کے آخر تک تمام ملازمین کو اسلام کی تعلیم دی جائے گی اور پچاس فیصد ملازمین کو عربی زبان کی تربیت دی جائے گی۔
آئی ڈی ایف ذرائع کا کہنا ہے کہ اس کا مقصد 100 فیصد انٹیلی جنس سپاہیوں کو تربیت دینا ہے، جن میں یونٹ 8200 کے سائبر ماہرین بھی شامل ہیں، اسلامی علوم میں اور 50 فیصد کو عربی سیکھنا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ اسرائیلی انٹیلی جنس اہلکاروں کو حوثیوں کے رابطوں کو سمجھنے میں مسلسل دشواری کا سامنا ہے۔ ایسے میں اسرائیلی انٹیلی جنس محکمہ حوثیوں کی مہم کو سمجھنے میں کئی بار ناکام رہا ہے۔ یہ پروگرام حوثیوں کے خلاف پیدا ہونے والے اس مسئلے کو حل کرنے کے لیے لایا گیا ہے۔ اس کا مقصد زبان کے تجزیہ کاروں کو ڈومین کی مخصوص باریکیوں سے آشنا کرنا ہے۔ امان کے ایک سینئر اہلکار نے کہا کہ ہم آج تک ثقافت، زبان اور اسلام کے شعبوں میں مضبوط نہیں ہو سکے۔ ہمیں اس میں بہتری لانے کی ضرورت ہے، جس پر کام ہو رہا ہے۔
بین الاقوامی خبریں
پیوٹن اور زیلنسکی کی ملاقات ممکن… یوکرین میں جنگ بندی پر روس کا بڑا بیان، بتا دیا معاملہ کن شرائط پر حل ہو گا

ماسکو : روس کے صدر ولادی میر پیوٹن اور یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلینسکی ملاقات کر سکتے ہیں۔ روس نے عندیہ دیا ہے کہ یہ یوکرین اور روس کے درمیان جامع امن معاہدے کا آخری مرحلہ ہوگا۔ کریملن کے ترجمان دمتری پیسکوف کی جانب سے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ دونوں رہنماؤں کے درمیان ملاقات ممکن ہے لیکن مذاکرات کاروں کی جانب سے ٹھوس بنیاد تیار کیے بغیر یہ ممکن نہیں ہو گا۔ انہوں نے کہا کہ پوٹن-زیلینسکی سربراہی ملاقات امن معاہدے کے آخری مرحلے کے طور پر ہی ہو سکتی ہے۔ یوکرین نے اس ہفتے کے شروع میں امن مذاکرات کے مختصر دور کے بعد اگست کے آخر تک دونوں صدور کے درمیان ملاقات کی تجویز پیش کی تھی۔ اس کے بعد روس کی طرف سے یہ بیان سامنے آیا ہے۔ روس کی طرف سے واضح کیا گیا ہے کہ پیوٹن اور زیلنسکی اسی وقت ملاقات کر سکتے ہیں جب دونوں ممالک کے درمیان جنگ روکنے کے لیے کوئی حتمی معاہدہ طے پا جائے۔
دمتری پیسکوف نے اگست میں ہونے والی ملاقات کی فزیبلٹی کے بارے میں شکوک کا اظہار کرتے ہوئے کہا: “ایسا پیچیدہ طریقہ کار ایک ماہ میں مکمل کرنا ممکن نہیں لگتا۔” یہ امکان نہیں ہے کہ یہ 30 دن ہو گا۔ ماسکو اور کیف اب بھی اپنے مذاکراتی موقف میں ایک دوسرے سے متصادم ہیں۔ راتوں رات دونوں کو اکٹھا کرنا ناممکن لگتا ہے۔ “اس کے لیے ایک انتہائی پیچیدہ سفارتی کوشش کی ضرورت ہوگی۔” روس اور یوکرین کے درمیان ترکی کے شہر استنبول میں جنگ بندی کے مذاکرات ہوئے ہیں۔ مذاکرات کا تیسرا دور بے نتیجہ ختم ہونے کے فوراً بعد روس اور یوکرین نے ایک دوسرے پر ڈرون حملوں کا سلسلہ شروع کر دیا۔ یوکرین نے کہا ہے کہ روسی حملے میں تین افراد ہلاک ہوئے۔ دوسری جانب روس میں یوکرین کے ڈرون حملے میں 2 افراد ہلاک اور 11 زخمی ہوگئے۔ دونوں فریقوں کا جارحانہ رویہ امن مذاکرات میں رکاوٹیں پیدا کر رہا ہے۔
روس اور یوکرین کے درمیان فروری 2022 سے لڑائی جاری ہے، اس لڑائی میں اب تک دونوں طرف سے جان و مال کا بہت زیادہ نقصان ہو چکا ہے۔ دونوں فریقوں کے درمیان گزشتہ ماہ ترکی میں بات چیت ہوئی تھی۔ اس دوران دونوں فریقین نے فوجیوں کی لاشوں کے تبادلے پر اتفاق کیا لیکن جنگ بندی پر کوئی معاہدہ نہ ہوسکا۔ اس جنگ کو روکنے کے لیے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی کوششیں بھی ناکام ہو چکی ہیں۔
سیاست
چہنگور بابا کیس تبدیلی مذہب معاملہ : ابوعاصم اعظمی اور جتیندر آہواڑ اب کہاں گئے، نتیش رانے

ممبئی مہاراشٹر کے ماہی گیری اور بندرگاہ وزیر نتیش رانے نے ایک مرتبہ پھر چہنگور بابا کی گرفتاری اور تبدیلی پر تبصرہ کرتے ہوئے لوجہاد پر رکن اسمبلی ابوعاصم اعظمی اور جتیندر آہواڑ کو ہدف تنقید بنایا اور کہا کہ اب ابوعاصم اعظمی اور جتیندر آہواڑ کہاں ہے, جو ایوان میں کہتے ہیں کہ لوجہاد نہیں ہے چہنگور بابا کون ہے, کیا وہ ان کے جمائی یعنی داماد ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایسے بابا اور تبدیلی مذہب کے ریکیٹ پر سخت کارروائی کی جانی چاہیے تاکہ ہندو لڑکیوں کے جانب کوئی آنکھ اٹھانے کی ہمت نہ کرے۔ اس کے بعد نتیش رانے کی ہندی مراٹھی تنازع پر ایم این ایس اور شیوسینا پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ان میں اگر ہمت ہے تو اردو لکھنا پڑھنا بند کرے, تب ان کا خیرمقدم اور استقبال ہوگا۔ انہو ں نے کہا کہ ہندوؤں کو تقسیم کرنے کی کوشش جاری ہے, اس لئے ہندوؤں کو متحد رہنا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ زبان اور تہذیب کے نام پر ہندوؤں کی تقسیم ناقابل برداشت ہے, ہندوؤں کو متحد رہنا چاہئے۔ نتیش رانے نے مراٹھی ہندی تنازع میں اردو سے نفرت کا اظہار کرتے ہوئے اس زبان کو روک کر دکھانے کا چلینج ایم این ایس کو کیا ہے۔
-
سیاست9 months ago
اجیت پوار کو بڑا جھٹکا دے سکتے ہیں شرد پوار، انتخابی نشان گھڑی کے استعمال پر پابندی کا مطالبہ، سپریم کورٹ میں 24 اکتوبر کو سماعت
-
ممبئی پریس خصوصی خبر6 years ago
محمدیہ ینگ بوائزہائی اسکول وجونیئرکالج آف سائنس دھولیہ کے پرنسپل پر5000 روپئے کا جرمانہ عائد
-
سیاست5 years ago
ابوعاصم اعظمی کے بیٹے فرحان بھی ادھو ٹھاکرے کے ساتھ جائیں گے ایودھیا، کہا وہ بنائیں گے مندر اور ہم بابری مسجد
-
جرم5 years ago
مالیگاؤں میں زہریلے سدرشن نیوز چینل کے خلاف ایف آئی آر درج
-
جرم5 years ago
شرجیل امام کی حمایت میں نعرے بازی، اُروشی چوڑاوالا پر بغاوت کا مقدمہ درج
-
خصوصی5 years ago
ریاست میں اسکولیں دیوالی کے بعد شروع ہوں گے:وزیر تعلیم ورشا گائیکواڑ
-
جرم5 years ago
بھیونڈی کے مسلم نوجوان کے ناجائز تعلقات کی بھینٹ چڑھنے سے بچ گئی کلمب گاؤں کی بیٹی
-
قومی خبریں6 years ago
عبدالسمیع کوان کی اعلی قومی وبین الاقوامی صحافتی خدمات کے پیش نظر پی ایچ ڈی کی ڈگری سے نوازا