Connect with us
Sunday,14-December-2025
تازہ خبریں

(جنرل (عام

کورونا ایک بار پھر دہلی، یوپی، راجستھان، میں پھیل رہا ہے! جانیں اس بار کتنا خطرہ ہے

Published

on

corona-india

نئی دہلی : دارالحکومت دہلی سمیت شمالی ہندوستان کی کچھ ریاستوں میں کورونا وائرس ایک بار پھر پھیلتا دیکھا جا رہا ہے۔ کورونا کے بڑھتے ہوئے کیسز نے لوگوں کی تناؤ میں اضافہ کر دیا ہے۔ چہارشنبہ کے روز دہلی میں کووڈ 19 کے کل 63 نئے معاملے سامنے آئے۔ گزشتہ سال مئی کے بعد یہ پہلا موقع ہے جب دہلی میں راجدھانی میں کووڈ کے اتنے زیادہ معاملے سامنے آئے ہیں۔ وہیں، راجستھان میں بھی کووڈ کے معاملے بڑھ رہے ہیں۔ راجستھان کے وزیر اعلی ٰ بھجن لال شرما میں بھی کورونا وائرس کی تشخیص ہوئی ہے۔ ماہرین فکرمند ہیں کہ اس بار شمالی ہندوستان کی ریاستوں میں کووڈ کے معاملے بڑھ رہے ہیں، جبکہ جنوبی ریاستوں میں کیسز میں کمی آئی ہے۔

اطلاعات کے مطابق راجدھانی میں گزشتہ 15 دنوں میں کووڈ 19 کے کل 459 معاملے سامنے آئے ہیں۔ قابل ذکر ہے کہ گزشتہ 15 دنوں میں 191 اور اس سے پہلے صرف 73 کیسز سامنے آئے تھے۔ یعنی پچھلے ڈیڑھ مہینے سے دہلی میں کورونا کے معاملوں میں لگاتار اضافہ ہو رہا ہے۔ دہلی کے علاوہ راجستھان میں بھی کووڈ کی وجہ سے کشیدگی بڑھ رہی ہے۔ راجستھان میں گزشتہ 15 دنوں میں 226 معاملے سامنے آئے ہیں۔ جبکہ پہلے 15 دنوں میں 96 اور اس سے پہلے یہ تعداد صرف 27 تھی۔

دہلی اور راجستھان کے علاوہ دیگر ریاستوں میں بھی کیسز میں اضافہ ہوا ہے۔ یوپی میں ۲۰ جنوری سے ۴ فروری کے درمیان کووڈ کے صرف ۱۲ معاملے درج کیے گئے تھے۔ لیکن اگلے ۱۵ دنوں میں، کووڈ کے معاملے تین گنا بڑھ گئے۔ 4 فروری سے 19 فروری کے درمیان یہ تعداد بڑھ کر 36 ہوگئی۔ وہیں، پچھلے 15 دنوں یعنی 19 فروری سے 5 مارچ کے درمیان، یہ معاملے بڑھ کر 164 ہو گئے۔ بہار کا بھی یہی حال ہے۔ بہار میں گزشتہ 15 دنوں کے مقابلے اس بار کورونا کیسز کی تعداد 14 سے بڑھ کر 103 ہوگئی ہے۔

ماہرین دہلی، راجستھان سمیت شمالی ہندوستان کی ریاستوں میں بڑھتے ہوئے کورونا کیسز پر بھی تشویش کا اظہار کر رہے ہیں۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ ملک میں کووڈ کیسز کی تعداد زیادہ ہوسکتی ہے لیکن کم ٹیسٹنگ کی وجہ سے زیادہ کیسز رپورٹ نہیں ہو رہے ہیں۔ فی الحال کووڈ کی صورتحال قابو میں ہے، لیکن اگر جانچ میں اضافہ ہوا تو ایک بڑا بحران پیدا ہوسکتا ہے۔

راجدھانی دہلی میں ایک سال کے بعد کووڈ کے اتنے سارے معاملے سامنے آئے ہیں۔ پچھلے سال مئی میں بھی ایسی ہی صورتحال تھی، جب روزانہ کووڈ کے ۵۰ سے زیادہ معاملے سامنے آ رہے تھے۔ اس سال دسمبر اور جنوری میں بھی کورونا کیسز میں اضافہ ہوا لیکن یومیہ کیسز 50 سے بھی کم تھے۔ لیکن اس سال یہ تعداد مسلسل بڑھ رہی ہے۔ پچھلے برسوں میں، یہ دیکھا گیا ہے کہ جنوبی ہندوستان کی ریاستوں میں کووڈ کے زیادہ معاملے بڑھ رہے ہیں، لیکن اس بار شمالی ہندوستان میں کیسز میں اضافہ ہوا ہے جبکہ جنوب میں کیسز میں کمی آئی ہے۔ واضح رہے کہ سال 2020 میں ہندوستان میں پہلی بار کورونا نے ہولی کے بعد ہی اپنی تباہی دکھانا شروع کر دی تھی۔

(جنرل (عام

ایس بی آئی قرضوں اور فکسڈ ڈپازٹس پر سود کی شرحوں کو کم کرتا ہے، جو اگلے ہفتے سے لاگو ہوگا۔

Published

on

نئی دہلی : ملک کے سب سے بڑے پبلک سیکٹر بینک اسٹیٹ بینک آف انڈیا (ایس بی آئی) نے قرضوں اور فکسڈ ڈپازٹس (ایف ڈی) پر سود کی شرح کم کردی ہے۔ نئی قیمتوں کا اطلاق پیر سے ہوگا۔ ایس بی آئی کا یہ فیصلہ ریزرو بینک آف انڈیا (آر بی آئی) نے اس مہینے کے شروع میں ریپو ریٹ کو 5.50 فیصد سے 5.25 فیصد تک 25 بیسس پوائنٹس کی کمی کے بعد کیا ہے۔ ایس بی آئی نے مارجن لاگت آف فنڈز بیسڈ لینڈنگ ریٹ (ایم سی ایل آر) میں 5 بیس پوائنٹس یا 0.05 فیصد کمی کی ہے۔ یہ وہ شرح ہے جس پر بینک قرض کی شرح سود کا تعین کرتے ہیں۔ یہ کمی تمام قسم کے قرضوں پر سود کی شرح کو متاثر کرتی ہے۔ ایس بی آئی نے راتوں رات اور ایک ماہ کے ایم سی ایل آر کی شرح کو 7.90 فیصد سے کم کر کے 7.85 فیصد کر دیا ہے۔ تین ماہ کے ایم سی ایل آر کو 8.30 فیصد سے کم کر کے 8.25 فیصد کر دیا گیا ہے۔ چھ ماہ کے ایم سی ایل آر کو 8.65 فیصد سے کم کر کے 8.60 فیصد کر دیا گیا ہے۔ بینک نے ایک اور دو سال کے لیے ایم سی ایل آر کو بھی 8.75 فیصد سے کم کر کے 8.70 فیصد کر دیا ہے۔ تین سال کے لیے ایم سی ایل آر کو 8.85 فیصد سے کم کر کے 8.80 فیصد کر دیا گیا ہے۔ بینک نے فکسڈ ڈپازٹ پر سود کی شرح بھی کم کر دی ہے۔

ایس بی آئی کی نئی شرحوں کے مطابق، ₹3 کروڑ سے کم کے دو سے تین سال کے فکسڈ ڈپازٹس پر افراد کے لیے سود کی شرح اب 6.40 فیصد ہو جائے گی، جو پہلے 6.45 فیصد تھی۔ اسی مدت کے لیے بزرگ شہریوں کے لیے شرح سود اب 6.90 فیصد رہے گی، جو پہلے 6.95 فیصد تھی۔ بینک نے اپنے خصوصی 444 دن کے فکسڈ ڈپازٹ امرت ورشا پر بھی شرح سود کو 6.60 فیصد سے کم کر کے 6.45 فیصد کر دیا ہے۔ ایس بی آئی کے مطابق، عام افراد کو اب 7-45 دنوں میں میچور ہونے والی ایف ڈیز پر 3.05 فیصد کی شرح سود ملے گی۔ 46-179 دنوں میں میچور ہونے والی ایف ڈیز پر 4.90 فیصد، 180-210 دنوں میں میچور ہونے والی ایف ڈیز پر 5.65 فیصد، اور 211 دنوں سے ایک سال سے کم عرصے میں میچور ہونے والی ایف ڈیز پر 5.90 فیصد۔ ایک سال سے دو سال سے کم مدت میں میچور ہونے والی ایف ڈی کی شرح سود 6.25 فیصد ہوگی۔ تین سے پانچ سال سے کم عرصے میں میچور ہونے والی ایف ڈی کے لیے سود کی شرح 6.3 فیصد ہوگی۔ پانچ سے 10 سال میں میچور ہونے والی ایف ڈی کے لیے شرح سود 6.05 فیصد ہوگی۔ اس کے علاوہ، بینک بزرگ شہریوں کے لیے 0.50 فیصد کی اضافی شرح سود کی پیشکش کر رہا ہے۔

Continue Reading

ممبئی پریس خصوصی خبر

مہاراشٹر میں بنگلہ دیشی کی آڑ میں بنگالیوں کی ہراسائی بند ہو، اسمبلی اجلاس میں ابوعاصم کا پر زور مطالبہ، شر پسندی کرنے والوں پر کارروائی ہو

Published

on

ممبئی : مہاراشٹر سماجوادی پارٹی لیڈر اور رکن اسمبلی ابوعاصم اعظمی نے ناگپور سرمائی اجلاس میں بنگلہ دیشیوں اور روہنگیا کے دراندازی کے نام پر مغربی بنگال کے باشندوں کو ممبئی اور مہاراشٹر میں ہراسائی پر پابندی عائد کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ غیر قانونی بنگلہ دیشی کے آڑ میں بنگالی زبان بولنے والوں کو پولس ہراساں کررہی ہے اس سے قبل بھی مغربی بنگال میں باہری اور دیگر ریاستوں کے باشندوں کے خلاف مہم جاری تھی جس کے سبب اس ریاست کو کافی نقصان ہوا ہے ممبئی میں مغربی بنگال کے باشندے گھریلو ملازمہ سمیت دیگر شعبہ میں مزدوری کرتے ہیں لیکن پولس کی کارروائی سے ان میں بھی خوف وہراس ہے انہوں نے کہا کہ کئی افراد کے آدھار کارڈ پین کارڈ اور دیگر دستاویزات بھی ہے اس کے باوجود انہیں ہراساں کیا جاتا ہے۔ ممبئی کے کئی مسلم اکثریتی علاقوں میں بنگلہ دیشی کے نام پر لوگوں کو ہراساں کیا جارہا ہے سر نیم دیکھ کر کارروائی کی جارہی ہے اور ان علاقوں کو نشانہ بنایا جارہا ہے جو مسلم اکثریتی علاقے ہیں ۔ اعظمی نے کہا کہ سلوڑ میں ماہ اکتوبر جانور کے بیوپاری کو تشدد کا نشانہ بنایا گیا ہے جو لوگ گائے بیل فروخت کرتے ہیں ان پر پابندی عائد کی جانی چاہئے جو لوگ اور فرقہ پرست بیل اور گائے کے نام پر گاڑیوں کو لوٹتے ہیں اور تشدد کا نشانہ بناتے ہیں ان پر کارروائی ہونی چاہئے۔ یہ سراسر غلط ہے ممنوعہ جانور سرکلر جاری ہونے کے بعد فروخت کرنے والا جرم کا شریک ہے اس پر بھی کارروائی ہونی چاہئے۔ اعظمی نے ایوان میں بتایا کہ پونہ میں ایک شرابی نے شیواجی مہاراج کی شان میں گستاخی کی تھی جس کے بعد اس کے خلاف اشتعال انگیزی ویڈیو وائرل کرکے بھیڑ کو جمع کیا گیا ایک ہزار سے پندرہ سو کا مجمع جمع ہو گیا اور ۸۰ سے ۸۵ کو گرفتار کیا گیا چار ایف آئی آر درج کیا گیا ایسے میں نفرتی ایجنڈہ پھیلانے والوں پر کارروائی ضروری ہے جبکہ پولس نے بروقت کارروائی کرتے ہوئے شرابی کا جیل بھیج دیا تھا لیکن اس کےباوجود ماحول خراب کیا گیا اعظمی نے ایوان کو بتایا کہ مالیگاؤں میں ایک ۴ سالہ بچی کے ساتھ جنسی استحصال پر سخت کارروائی کرتے ہوئے خاطی کو پھانسی دی جائے اور اس کیس کا فیصلہ فاسٹ ٹریک کورٹ کرے۔

Continue Reading

ممبئی پریس خصوصی خبر

مہاراشٹر مذہبی منافرت اور توہین رسالت کے خلاف ایوان میں ابوعاصم اعظمی نے بل پیش کیا، مکوکا اور یو اے پی اے کا اطلاق بھی مسودہ بل میں شامل

Published

on

ممبئی : ناگپور مہاراشٹر قانون ساز اسمبلی میں سماجوادی پارٹی لیڈر او ر رکن اسمبلی ابوعاصم اعظمی نے مہاراشٹر توہین رسالت اور مذہبی منافرت پھیلانے والوں کے خلاف ایوان اسمبلی میں پرائیوٹ بل پیش کیا اس بل میں نفرتی عناصر کےخلاف کارروائی کا مطالبہ کرتے ہوئے مذہبی منافرت پھیلانے والوں پر مکوکا اور یو اے پی اے کے تحت کاررواائی ہو اس کے علاوہ دس سال کی سز ا ہو اور دو لاکھ روپے کی ضمانت میسر ہو تاکہ فرقہ پرستوں کو ضمانت میسر نہ ہو اور اس قسم کی مذہبی منافرت پھیلانے کے معاملات میں قدغن لگے انہوں نے ایوان کو بتایا کہ ملک میں توہین رسالت کے معاملات میں اضافہ ہوا ہے اور ایسے میں ملک میں کشیدگی قائم ہوتی ہے نظم و نسق کی برقراری کےلیے ایسے عناصر کے خلاف کارروائی کی جائے یہ تبھی ممکن ہو گا جب ایسے فرقہ پرستوں پر کارروائی ہو گی جو آزادی اظہار رائے کی آڑ میں نفرتی ایجنڈہ کو فروغ دیتے ہیں انہیں نے کہا کہ سپر یم کورٹ نے بھی نفرتی عناصر اور شرپسندوں پر سخت کارروائی کا حکم جاری کیا تھا اور اشتعال انگیز اور ہیٹ اسپیچ پر پابندی عائد کی ہے ایسے میں مہاراشٹر میں مذہبی منافرت پھیلانے اور اہم اشخاص کے خلاف زہر افشانی کرنے والوں پر کارروائی کےلیے اس بل کو منظور کیا ایوان میں باقاعدہ طور پر اس بل کو پیش کر دیا گیا ہے ۔ اس بل کے مسودہ میں فرقہ پرستوں کے خلاف ایسے جرم میں دس سال کی زائد سزا کی دفعہ کے تحت مقدمہ درج کرنے ساتھ مکوکا یو اے پی اے کے تحت کیس درج کرنے کی تجویز بھی شامل کی گئی ہے تاکہ ایسے عناصر کی ضمانت میسر نہ ہو ۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com