سیاست
ٹی راجہ نے پوری تقریر اشتعال انگیز کی تھی، ہائی کورٹ کی شرائط کو توڑا… اے آئی ایم آئی ایم کے وارث پٹھان نے لگائے الزام ۔

احمد آباد : ممبئی سے متصل میرا روڈ کے علاقے میں بی جے پی ایم ایل اے ٹی راجہ سنگھ کی ہندو ریلی پر اب مہاراشٹر کی سیاست گرم ہے۔ اے آئی ایم آئی ایم کے سابق ایم ایل اے وارث پٹھان اور اورنگ آباد کے ایم پی امتیاز جلیل نے ٹی راجہ سنگھ کی تقریر کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔ وارث پٹھان نے بی جے پی ایم ایل اے ٹی راجہ سنگھ کی تقریباً چار منٹ کی تقریر کا ویڈیو سوشل میڈیا پلیٹ فارم پر پوسٹ کیا ہے اور ریاستی حکومت، ڈی جی پی اور ممبئی پولیس سے کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔ وارث پٹھان کا یہ ٹویٹ ایسے وقت میں آیا ہے، جب میرا بھائیندر وسائی ویرار پولیس پہلے ہی ٹی راجہ سنگھ کی تقریر کی تحقیقات کر رہی ہے۔ وارث پٹھان نے لکھا ہے کہ ممبئی ہائی کورٹ نے انہیں کچھ شرائط پر اجلاس منعقد کرنے کی اجازت دی تھی لیکن انہوں نے تمام شرائط کی خلاف ورزی کی ہے۔ ہم مہاراشٹر کے وزیر اعلیٰ، ڈی جی پی اور ممبئی پولیس سے مطالبہ کرتے ہیں کہ کارروائی کی جائے۔ جب بمبئی ہائی کورٹ نے ٹی راجہ سنگھ کی ریلی کو اجازت دی تھی تو عدالت نے انہیں اشتعال انگیز تقاریر نہ کرنے کی ہدایت دی تھی۔ عدالت کی ہدایت پر راجہ سنگھ کی تقریر کی ویڈیو گرافی بھی کرائی گئی ہے۔ مجھے کوئی طاقت نہیں روک سکتی… ٹی راجہ سنگھ میرا روڈ پر پہنچ کر گرج پڑے، ہندو قوم کے لیے کھلا عہد کیا، دیکھیں…
ٹی راجہ سنگھ کی تقریر پوسٹ کرتے ہوئے وارث پٹھان نے لکھا ہے کہ میں حکومت اور پولیس سے اس ویڈیو کا نوٹس لینے کا مطالبہ کرتا ہوں۔ یہ مکمل طور پر زہریلی اشتعال انگیز تقریر ہے۔ اور ازخود نوٹس لیں اور ان کے خلاف ایف آئی آر درج کریں۔ وارث پٹھان نے کہا ہے کہ پولیس ٹی راجہ سنگھ کو اپنی تحویل میں لے۔ وارث پٹھان نے مزید لکھا کہ ہم ہائی کورٹ سے بھی اجازت لے کر آئیں گے۔ وارث پٹھان نے ویڈیو شیئر کی ہے۔ اس میں ٹی راجہ سنگھ بابری مسجد کا ذکر کرتے ہوئے کہہ رہے ہیں کہ ہندو مندروں کو آزاد کرانے کے لیے ہم آنے والی نسلوں کو کارسیوا سکھاتے رہیں گے۔ اس ویڈیو میں راجہ سنگھ نے یوپی کے وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ کے بیان کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ جب متھرا میں کار سیوا منعقد ہوگی تو وہاں گولیاں نہیں بلکہ پھول ہوں گے۔ ٹی راجہ سنگھ نے اپنے ویڈیو کے اس حصے میں کہا ہے کہ وہ کاشی اور متھرا کے لیے مہابھارت کی جنگ لڑنے کے لیے تیار ہیں۔
بامبے ہائی کورٹ سے اجازت ملنے کے بعد ٹی راجہ سنگھ 25 جنوری کو میرا روڈ پہنچے اور پھر وہاں ہندو ریلی نکالی۔ اس ریلی میں ان کے ساتھ مقامی ایم ایل اے گیتا جین بھی موجود تھیں۔ ریلی میں اپنے خطاب کے دوران ٹی راجہ سنگھ نے لوگوں کو ہندو قوم کے لیے لڑنے اور لو جہاد اور تبدیلی مذہب کو روکنے کا حلف بھی دلایا۔ اے آئی ایم آئی ایم لیڈر اور ایم پی امتیاز جلیل نے بھی ٹی راجہ سنگھ کی تقریر پوسٹ کی ہے اور کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔ جلیل نے طنزیہ لہجے میں لکھا ہے کہ اس نفرت پھیلانے والے کو محبت، اتحاد اور بھائی چارے پر بولنے کا ایک اور موقع دینے کے لیے بمبئی ہائی کورٹ کا شکریہ۔ جب عدلیہ اور پولیس کا خوف ختم ہو جائے تو ایسا ہی ہوتا ہے۔ بندہ خوب جانتا ہے – ایک اور کیس کا کیا ہوگا – حکومت ہماری ہے.! کیا ایکشن لیا جائے گا؟
میرا بھیندر سے آزاد امیدوار کے طور پر جیتنے کے بعد شیو سینا کے بعد بی جے پی میں شامل ہونے والی گیتا جین نے میرا روڈ ہندو ریلی کے لیے اظہار تشکر کیا ہے۔ انہوں نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم X پر لکھا ہے کہ ہندو روادار ہیں، بزدل نہیں۔ دبنگ ایم ایل اے ہندو شیر ٹی راجہ سنگھ جی کی نمایاں موجودگی میں میرا روڈ (تھانے، مہاراشٹر) میں ساکل ہندو سماج کی طرف سے منعقد کی گئی بڑی ریلی کو کامیاب بنانے کے لیے ہر کوئی سب کا شکریہ ادا کرتا ہے۔ انہوں نے پولیس انتظامیہ اور رام بھکتوں کا تہہ دل سے شکریہ ادا کیا ہے۔
سیاست
بی جے پی کے سابق کونسلر ہریش کینی مہاراشٹر کانگریس میں شامل، دیویندر فڈنویس کو جھٹکا… پنویل میونسپل کارپوریشن انتخابات میں کیا ہوگا؟

ممبئی / پنویل : مہاراشٹر کے بلدیاتی انتخابات سے قبل بی جے پی کو بڑا جھٹکا لگا ہے۔ بی جے پی چھوڑنے والے سابق کونسلر ہریش کینی مہاراشٹر کانگریس صدر کی موجودگی میں کانگریس میں شامل ہو گئے۔ انہیں مہا وکاس اگھاڑی (ایم وی اے) کے اندر کئی پارٹیوں سے پیشکشیں موصول ہوئی تھیں، جس سے وہ کس پارٹی میں شامل ہوں گے اس بارے میں کافی بحث چھڑ گئی تھی۔ کینی نے آخر کار کانگریس پارٹی میں شامل ہو کر سب کو حیران کر دیا ہے۔ پنویل پنچایت سمیتی کے سابق صدر اور شیکپ (شیٹکاری کامگار پکشا) کے ٹکٹ پر 2019 کے اسمبلی انتخابات لڑنے والے ہریش کینی نے چار کونسلروں کے ساتھ بی جے پی میں شمولیت اختیار کی تھی۔ ایم ایل اے پرشانت ٹھاکر کی قیادت سے غیر مطمئن ہریش کینی نے حال ہی میں بی جے پی کی بنیادی رکنیت سے استعفیٰ دے دیا تھا۔ توقع تھی کہ چار کونسلرز کینی میں شامل ہوں گے۔ تاہم، سابق کونسلر ببن مکدم کے جانے کی قیاس آرائیوں کے درمیان، ان کی اہلیہ پریا مکدم کو خواتین کی ضلع صدر کا عہدہ دیا گیا، جب کہ سابق کونسلر پاپا پٹیل نے ذاتی وجوہات کی بنا پر بی جے پی میں رہنے کا فیصلہ کیا۔
اس صورتحال میں سابق کارپوریٹر شیتل کینی نے سابق کارپوریٹر جے شری مہاترے کے شوہر رویکانت مہاترے کے ساتھ کانگریس میں شمولیت اختیار کی۔ وارڈ 1، 2، اور 3 میں کینی کا ایک بڑا حمایتی مرکز ہے۔ اسی وارڈ کے ووٹروں نے 2024 کے اسمبلی انتخابات میں پرشانت ٹھاکر کو مسترد کر دیا۔ یہ ہریش کینی اور ان کے حامیوں کے لیے بڑا دھچکا تھا۔ پنویل میونسپل کارپوریشن انتخابات سے قبل کینی کے استعفیٰ کو بی جے پی کے لیے بڑا جھٹکا سمجھا جا رہا ہے۔ ہریش کینی کے کانگریس میں شامل ہونے سے شیکاپ کے لیے مشکلات پیدا ہوگئی ہیں۔ جس وارڈ میں شیکاپ کا غلبہ ہے، اتحادی کانگریس کو امیدواری کا مضبوط دعویدار ملا ہے۔ کینی کے بی جے پی چھوڑنے کی افواہیں شروع ہونے کے بعد سے شیکاپ دھڑے میں بے چینی تھی۔ ابتدائی طور پر، کینی نے شیو سینا میں شامل ہونے پر غور کیا تھا، جس نے شیکاپ لیڈروں بشمول بی جے پی کی طرف سے خوشی کا اظہار کیا۔
دوسری طرف بہار میں ’ووٹر رائٹس یاترا‘ کے بعد لوک سبھا میں اپوزیشن لیڈر راہل گاندھی نے حال ہی میں براہ راست گجرات کا سفر کیا۔ موقع تھا کانگریس کے پریانادھم ورکرز ٹریننگ کیمپ کا۔ راہول گاندھی نے واضح کیا کہ وہ وزیر اعظم نریندر مودی اور وزیر داخلہ امیت شاہ کی موجودگی میں لوک سبھا میں کیے گئے اس عہد کو نہیں بھولیں گے کہ “کانگریس 2027 کے اسمبلی انتخابات میں بی جے پی کو شکست دے گی۔”
جرم
ڈومبیولی اور کلیان دیہی علاقوں میں جعلی دستاویزات کا استعمال… تعمیر کی گئی 65 غیر قانونی عمارتیں، معاملہ بامبے ہائی کورٹ پہنچا، منہدم کرنے کا حکم

ممبئی : مہاراشٹر کے نائب وزیر اعلی ایکناتھ شندے نے کلیان-ڈومبیولی میں 65 غیر مجاز عمارتوں کے رہائشیوں کو دھوکہ دینے میں ملوث بلڈروں اور ان کے ساتھیوں کے خلاف سخت کارروائی کا حکم دیا ہے۔ انہوں نے کلیان-ڈومبیوالی میونسپل کارپوریشن (کے ڈی ایم سی) کو اقتصادی جرائم ونگ (ای او ڈبلیو) کے پاس شکایت درج کرنے اور ذمہ داروں کے خلاف مقدمہ درج کرنے کی ہدایت دی ہے۔ بامبے ہائی کورٹ نے ان 65 عمارتوں کو، جو کہ جعلی ریرا سرٹیفکیٹ کا استعمال کرتے ہوئے تعمیر کی گئی تھیں، کو غیر قانونی قرار دیا ہے۔ اس فیصلے کے بعد ہزاروں خاندانوں کو بے دخلی کے خطرے کا سامنا ہے۔
بہت سے رہائشیوں کا الزام ہے کہ ڈویلپرز نے مناسب اجازت کے بغیر فلیٹ بیچ کر ان سے دھوکہ کیا۔ عدالتی ہدایات کے بعد، نائب وزیر اعلیٰ شندے کی صدارت میں سہیادری گیسٹ ہاؤس میں ایک میٹنگ ہوئی، جس میں متاثرہ رہائشیوں کے لیے ممکنہ امدادی اقدامات پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ ایکناتھ شندے نے غلطی کرنے والے ڈویلپرز کے خلاف کارروائی کو یقینی بناتے ہوئے رہائشیوں کو راحت فراہم کرنے کے لیے قانونی حل تلاش کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔ انہوں نے میونسپل کارپوریشن کو آگاہی مہم چلانے، ڈسپلے بورڈز اور مجاز عمارتوں کی تازہ ترین فہرست اپنی آفیشل ویب سائٹ پر شائع کرنے کی ہدایت بھی کی تاکہ مستقبل میں دھوکہ دہی سے بچا جا سکے اور شہریوں کو تحفظ فراہم کیا جا سکے۔
یہ عمارتیں جعلی دستاویزات پر تعمیر کی گئیں۔ وہ سرکاری زمین پر بنائے گئے تھے۔ ان پراجیکٹس کی تفصیلات مہا ریرا پورٹل پر بھی اپ لوڈ کی گئی تھیں، جس سے خریداروں کو یہ یقین دلایا گیا کہ عمارتیں جائز ہیں۔ زیادہ تر خریدار متوسط طبقے کے گھرانے تھے جنہوں نے 1بی ایچ کے اور 2بی ایچ کے فلیٹس خریدنے کے لیے بینکوں سے قرض لیا جس کی قیمت ₹15 لاکھ اور ₹40 لاکھ کے درمیان تھی۔ 2022 میں، معمار سندیپ پاٹل نے بمبئی ہائی کورٹ میں ایک عرضی داخل کی، جس کے بعد ایس آئی ٹی کی تحقیقات کا حکم دیا گیا۔ ہائی کورٹ کی ہدایت کے بعد، کم از کم 15 لوگوں کو گرفتار کیا گیا، جن میں کچھ بلڈرز اور وہ لوگ جنہوں نے مبینہ طور پر جعلی دستاویزات تیار کی تھیں۔ کے ڈی ایم سی نے کچھ خالی عمارتوں کو گرا دیا، لیکن خاندانوں کو بے گھر ہونے سے روکنے کے لیے قبضہ شدہ عمارتوں کے خلاف کارروائی روک دی۔
2024 میں، ایک اور غیر قانونی عمارت کے مکینوں نے ایک اور درخواست دائر کی، جس میں بتایا گیا کہ ان کے ساتھ کس طرح دھوکہ کیا گیا تھا۔ تاہم، 19 نومبر 2024 کو، بمبئی ہائی کورٹ نے رہائشیوں کے خلاف فیصلہ سناتے ہوئے عمارتوں کو غیر قانونی قرار دیتے ہوئے ان کو گرانے کا حکم دیا۔ بڑھتے ہوئے مظاہروں کے درمیان، ڈومبیولی کے بی جے پی ایم ایل اے، رویندر چوان نے مداخلت کی، جس کے بعد فروری میں چیف منسٹر دیویندر فڑنویس نے یقین دہانی کرائی کہ ریاستی حکومت حقیقی گھریلو خریداروں کے ساتھ کھڑی ہے۔ پچھلے ہفتے، کے ڈی ایم سی نے سمرتھ کمپلیکس کو منہدم کرنے کا نوٹس جاری کیا۔ انہدام کی کارروائی شروع کی گئی لیکن عوامی مخالفت کی وجہ سے روک دی گئی۔ شیو سینا (یو بی ٹی) کلیان ضلع کے سربراہ دپیش مہاترے بھی احتجاج میں شامل ہوئے۔
سیاست
سرکاری پیسہ کسی کے باپ کا نہیں مسلمانوں کو نمک حرام کہنے پر ابوعاصم برہم، بی جے پی لیڈران کی نفرت انگیزی، بہار اور سیکولرعوام کو غور کرنے کی ضرورت

ممبئی مہاراشٹر سماجوادی پارٹی لیڈر اور رکن اسمبلی ابوعاصم اعظمی نے بی جے پی لیڈر اور رکن پارلیمان و مرکزی وزیر گری راج سنگھ کے مسلمانوں کو نمک حرام اور غدار کہنے پر سخت الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے سیکولر عوام اور مسلمانوں سے اپیل کی ہے کہ وہ بہار الیکشن میں بی جے پی کو سبق سکھائیں. انہوں نے کہا کہ جس طرح سے بی جے پی سرکار میں مسلمانوں کے خلاف نفرت عام ہو گئی ہے, فرقہ پرستی عروج پر ہے اور حالات اس قدر خراب ہے کہ بی جے پی کے لیڈران مسلمانوں کے خلاف نفرت کی بیج بو رہے ہیں اور وزیرا عظم نریندر مودی اس پر خاموش ہے, لب کشائی تک نہیں کرتے۔
مسلمانوں کو غدار کہنے والے گری راج سنگھ کو سمجھنا چاہیے کہ سرکاری پیسہ کسی کے باپ کا نہیں ہے۔ میں بہار اور آندھرا پردیش کے مسلمانوں کو بتانا چاہتا ہوں کہ نتیش کمار اور چندرا بابو نائیڈو ایک ایسی حکومت کی حمایت کر رہے ہیں جس کے وزراء مسلمانوں کے بارے میں ایسے نفرتی نظریہ رکھتے ہیں. اعظمی نے کہا کہ مسلمانوں کو بی جے پی سرکار کو ذلیل و رسوا کرنے کا موقع تلاش کرتی ہے اور مسلسل اس کے نفرتی لیڈران مسلمانوں کے خلاف زہر افشانی کرتے ہیں. مہاراشٹر اور ممبئی میں نتیش رانے بھی مسلمانوں کے خلاف زہر افشانی کرتے ہیں۔ ایسے میں ان وزرا کی زبان بندی ضروری ہے ایسے وزرا اور لیڈران کے سبب ہی فرقہ پرستی عروج پر ہے. مسلمانوں نمک حرام کہنے کے ساتھ گری راج سنگھ نے کہا کہ سرکاری اسکیمات کا فائدہ مسلمان اٹھاتے ہیں اور ووٹ بھی نہیں دیتے وہ نمک حرام اور غدار ہے. اس پر اعظمی نے کہا کہ سرکار ہر چیز پر ٹیکس وصول کر کے پیسہ جمع کرتی ہے, اس لئے سرکاری پیسہ کسی کے باپ کا نہیں ہے یہ وزیر موصوف کو ذہن نشین رکھنا چاہئے۔
-
سیاست11 months ago
اجیت پوار کو بڑا جھٹکا دے سکتے ہیں شرد پوار، انتخابی نشان گھڑی کے استعمال پر پابندی کا مطالبہ، سپریم کورٹ میں 24 اکتوبر کو سماعت
-
ممبئی پریس خصوصی خبر6 years ago
محمدیہ ینگ بوائزہائی اسکول وجونیئرکالج آف سائنس دھولیہ کے پرنسپل پر5000 روپئے کا جرمانہ عائد
-
سیاست6 years ago
ابوعاصم اعظمی کے بیٹے فرحان بھی ادھو ٹھاکرے کے ساتھ جائیں گے ایودھیا، کہا وہ بنائیں گے مندر اور ہم بابری مسجد
-
جرم5 years ago
مالیگاؤں میں زہریلے سدرشن نیوز چینل کے خلاف ایف آئی آر درج
-
جرم6 years ago
شرجیل امام کی حمایت میں نعرے بازی، اُروشی چوڑاوالا پر بغاوت کا مقدمہ درج
-
خصوصی5 years ago
ریاست میں اسکولیں دیوالی کے بعد شروع ہوں گے:وزیر تعلیم ورشا گائیکواڑ
-
جرم5 years ago
بھیونڈی کے مسلم نوجوان کے ناجائز تعلقات کی بھینٹ چڑھنے سے بچ گئی کلمب گاؤں کی بیٹی
-
قومی خبریں6 years ago
عبدالسمیع کوان کی اعلی قومی وبین الاقوامی صحافتی خدمات کے پیش نظر پی ایچ ڈی کی ڈگری سے نوازا