Connect with us
Saturday,14-June-2025
تازہ خبریں

سیاست

سابق جج روہنٹن نریمن نے آرٹیکل 370 پر سپریم کورٹ کے فیصلے پر تنقید کرتے ہوئے اسے وفاقیت کے لیے خطرہ قرار دیا۔

Published

on

جموں و کشمیر کو خصوصی درجہ دینے والے آئین کے آرٹیکل 370 کو منسوخ کرنے کے سپریم کورٹ کے حالیہ فیصلے پر تنقید کرتے ہوئے سپریم کورٹ کے سابق جج روہنٹن نریمن نے کہا کہ یہ بہت پریشان کن ہے اور وفاقیت کو بڑے پیمانے پر متاثر کرتا ہے۔ سابق جج نے کہا کہ ریاست کو یونین ٹیریٹری میں تبدیل کرنے سے متعلق فیصلہ لینے سے انکار کرتے ہوئے عدالت عظمیٰ نے مرکزی حکومت کو آرٹیکل 356 کو نظرانداز کرنے کی اجازت دی تھی جس میں کہا گیا ہے کہ ریاست میں صدر راج صرف ایک سال کے لیے ممکن ہے۔ جسٹس نریمن نے کہا: “آرٹیکل 356 آئینی تحلیل سے متعلق ہے جب مرکز چارج سنبھالتا ہے۔ کسی بھی حالت میں اسے ایک سال سے زیادہ نہیں بڑھانا چاہیے، جب تک کہ کوئی قومی ایمرجنسی نہ ہو یا الیکشن کمیشن کو یہ کہنا پڑے کہ انتخابات ممکن نہیں ہیں۔ اس کو روکنے کے لیے مرکزی حکومت نے ریاست کو مرکز کے زیر انتظام علاقے میں تبدیل کرنے کا ایک انوکھا طریقہ نکالا۔

انہوں نے کہا، “تو آپ آرٹیکل 356 کو کس طرح روک سکتے ہیں؟ آپ ریاست کو یونین ٹیریٹری بنانے کے اس آسان طریقے سے اس کو روک سکتے ہیں، جہاں آپ کا براہ راست مرکزی کنٹرول ہے اور وقت (حد) کے بارے میں کوئی مسئلہ نہیں ہے۔” معاملے پر فیصلہ کرنے سے انکار کرتے ہوئے آگے بڑھنا۔ انہوں نے کہا، “آپ نے اس غیر آئینی عمل کو غیر معینہ مدت تک جاری رہنے دیا ہے اور آپ نے آرٹیکل 356(5) کی خلاف ورزی کی ہے۔ یہ سب بہت پریشان کن چیزیں ہیں۔” سپریم کورٹ نے دلیل دی کہ سالیسٹر جنرل تشار مہتا کی اس یقین دہانی کی وجہ سے اس نے مسئلہ پر فیصلہ نہیں کیا ہے کہ جموں و کشمیر کو جلد ہی ریاست کا درجہ بحال کر دیا جائے گا۔ جسٹس نریمن نے کہا کہ ایس جی کے پاس جانشینی حکومت یا مقننہ کو پابند کرنے کا اختیار نہیں ہے۔ جموں و کشمیر کو دوبارہ مرکز کے زیر انتظام علاقے میں تبدیل کرنے کے لیے ایک قانون کی ضرورت ہوگی۔

“سالیسٹر جنرل کو جانشین حکومت کو پابند کرنے کا کوئی اختیار نہیں ہے۔ ہم اگلے سال مئی سے جانشین حکومت بنانے جا رہے ہیں۔ دوسری بات اور اس سے بھی اہم بات یہ ہے کہ انہیں (سالیسٹر جنرل) مقننہ کو پابند کرنے کا کوئی اختیار نہیں ہے۔ اور یہ ایک قانون سازی کا عمل ہونے والا ہے،” انہوں نے زور دیا۔ عدالت عظمیٰ نے اس سوال پر کوئی فیصلہ نہیں کیا اور کہا کہ “ہم ہندوستان کے سالیسٹر جنرل کی اس یقین دہانی کو قبول کرتے ہیں کہ جلد ہی ریاست کا درجہ دیا جائے گا اور انتخابات کرائے جائیں گے”۔ جسٹس نریمن نے پھر نشاندہی کی کہ ایس جی مہتا (جو پہلے ایڈیشنل سالیسٹر جنرل تھے) نے سپریم کورٹ کو یقین دلایا تھا کہ حکومت انفارمیشن ٹیکنالوجی ایکٹ (آئی ٹی ایکٹ) کی دفعہ 66A کا غلط استعمال نہیں کرے گی۔ جسٹس نریمن اس وقت بنچ میں شامل تھے جو اس دفعات کی قانونی حیثیت کا جائزہ لے رہے تھے۔

وہ 30ویں بنساری شیٹھ انڈومنٹ لیکچر میں “ہندوستان کا آئین: چیکس اینڈ بیلنس” کے موضوع پر تقریر کر رہے تھے۔ سابق جج نے نشاندہی کی کہ حالیہ دنوں میں تین اور پریشان کن واقعات ہوئے ہیں – بی بی سی پر انکم ٹیکس کا چھاپہ، الیکشن کمشنروں کی تقرری پر قانون اور کیرالہ کے گورنر کے اقدامات۔ بی بی سی کے چھاپے کے بارے میں، انہوں نے کہا، “سال کے آغاز میں، آپ کے پاس بی بی سی کی ایک دستاویزی فلم تھی – درحقیقت آپ کے پاس دو دستاویزی فلمیں تھیں، جو ہمارے موجودہ وزیر اعظم، (اس وقت) گجرات کے وزیر اعلیٰ کے بارے میں بتا رہی تھیں۔ ان پر فوراً پابندی لگا دی گئی۔ بی بی سی کو ٹیکس کے چھاپوں سے ہراساں کیا گیا۔ یہ اس سال کے شروع میں پیش آنے والا پہلا، مشکل، مشکوک واقعہ تھا۔

الیکشن کمشنروں کی تقرری سے متعلق مجوزہ قانون پر جسٹس نریمن نے کہا کہ اس سے آزادانہ اور منصفانہ انتخابات ایک خیالی تصور بن جائیں گے۔ یہ بل راجیہ سبھا میں پیش کیا گیا تھا، جو ابھی تک قانون نہیں بن سکا، پھر یہ لوک سبھا میں جائے گا اور کچھ عرصے میں قانون بن جائے گا۔ “…چیف جسٹس کی جگہ وزیر اعظم کی طرف سے مقرر کیا گیا وزیر ہوتا ہے۔ یہ دوسری سب سے زیادہ پریشان کن بات ہے کیونکہ اگر آپ چیف الیکشن کمشنر اور دیگر الیکشن کمشنرز کو اسی طرح تعینات کرنے جا رہے ہیں تو پھر آزادانہ اور منصفانہ انتخابات ایک تصور ہی رہ جائیں گے۔ جسٹس نریمن نے کہا۔ انہوں نے کہا کہ اسے ایک صوابدیدی قانون کے طور پر مسترد کیا جانا چاہئے کیونکہ یہ الیکشن کمیشن کے کام کرنے کی آزادی کو بری طرح متاثر کرتا ہے۔ جہاں تک کیرالہ کے گورنر کی طرف سے ریاستی مقننہ کی طرف سے منظور کردہ آٹھ بلوں کو صدر جمہوریہ کو بھیجنے کا تعلق ہے، جسٹس نریمن نے کہا کہ اس سے ریاست کی قانون سازی کی سرگرمیاں ٹھپ ہو جائیں گی۔ سابق جج نے کہا، ’’تیسری پریشان کن حقیقت جو ہمیں اس سال ملی وہ ہے کیرالہ کے گورنر 23 ماہ کی مدت کے لیے بل پر بیٹھے رہے۔‘‘ انہوں نے آخر میں کہا کہ وہ اس دن کا انتظار کر رہے ہیں جب سپریم کورٹ فیصلہ دے گی کہ گورنر اور صدر کے عہدے صرف آزاد افراد سے پر ہوں گے۔

بین الاقوامی خبریں

اسرائیل کے وزیر دفاع نے ایران کو خبردار کیا، ‘تہران جل جائے گا’… مزید میزائل فائر کیے گئے تو تباہی ہوگی۔

Published

on

Iran-Israel-Army

دبئی : اسرائیلی وزیر دفاع اسرائیل کاٹز نے ہفتے کے روز ایران کو خبردار کیا ہے کہ اگر اس نے میزائل فائر کرنا جاری رکھا تو “تہران تباہ ہو جائے گا”۔ ان کے یہ تبصرے اس وقت سامنے آئے ہیں جب جمعہ کی صبح اسرائیل کی جانب سے ایرانی جوہری تنصیبات پر حملے کے بعد ایران نے ہفتے کی رات اسرائیل پر جوابی حملے شروع کیے تھے۔ وزیر دفاع نے یہ بیانات آئی ڈی ایف کے چیف آف اسٹاف ایال ضمیر، موساد کے ڈائریکٹر ڈیوڈ بارنیا اور دیگر اسرائیلی فوجی قیادت کے ساتھ صورتحال کا جائزہ لینے کے بعد کہے۔ کاٹز نے صورت حال کا جائزہ لیتے ہوئے کہا کہ “ایرانی ڈکٹیٹر ایران کے شہریوں کو اپنی ڈھال کے طور پر استعمال کر رہا ہے اور ایسے حالات پیدا کر رہا ہے جس میں وہ خاص طور پر تہران کے باشندوں کو اسرائیلی شہریوں پر مجرمانہ حملے کی بھاری قیمت چکانی پڑے گی۔” وزیر دفاع نے کہا، “اگر (علی) خامنہ ای نے اسرائیل کے داخلی محاذ پر میزائل داغنا جاری رکھا تو تہران تباہ ہو جائے گا۔”

اسرائیل نے اب تک اپنے حملوں کو ایرانی جوہری اور فوجی تنصیبات تک محدود رکھا ہے اور ان سے وابستہ اہم اہلکاروں کو نشانہ بنایا ہے۔ آئی ڈی ایف نے کہا کہ ایران نے کل رات سے متعدد حملوں میں اسرائیل پر 200 بیلسٹک میزائل داغے ہیں۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ زیادہ تر میزائلوں کو فضائی دفاعی نظام نے تباہ کیا۔ فوج نے کہا کہ کچھ میزائل فضائی دفاعی نظام میں گھس گئے اور تل ابیب، رامات گان اور وسطی اسرائیل میں رشون لیزیون کے رہائشی علاقوں سمیت دیگر مقامات پر جانی و مالی نقصان پہنچایا۔ کہا جا رہا ہے کہ ایرانی میزائل حملوں میں تین اسرائیلی ہلاک اور 70 کے قریب زخمی ہو گئے۔ آئی ڈی ایف نے کہا کہ فضائیہ کے اڈوں سمیت اس کے تمام اڈے معمول کے مطابق کام کر رہے ہیں اور متاثر نہیں ہوئے ہیں۔

دریں اثنا، ضمیر اور اسرائیلی فضائیہ کے سربراہ تومر بار نے کہا کہ “تہران پر حملہ کرنے کا راستہ صاف ہو گیا ہے”۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ اسرائیلی لڑاکا طیارے اب ایرانی دارالحکومت تہران پر براہ راست حملے کر سکتے ہیں۔ اسرائیلی فوج نے کہا کہ “منصوبوں کے مطابق، فضائیہ کے لڑاکا طیارے تہران میں اہداف پر حملے شروع کر دیں گے۔” یہ بیان اسرائیلی فوج کی جانب سے گزشتہ رات اس دعوے کے بعد سامنے آیا ہے کہ اس کے لڑاکا طیاروں نے تہران میں فضائی دفاعی نظام پر حملہ کیا ہے۔

Continue Reading

ممبئی پریس خصوصی خبر

ممبئی : گوونڈی میں موٹر سائیکل اور ڈمپر تصادم میں چار نوجوانوں کی موت، سڑک جام، ڈرائیور گرفتار، پولس الرٹ

Published

on

Accident

‎ممبئی کے گوونڈی کے شیواجی نگر علاقے میں ایک المناک حادثہ پیش آیا، جہاں ایک ڈمپر نے چار افراد کو کچل دیا۔ یہ واقعہ ہفتہ کی شام گھاٹ کوپر مانخوردروڈ پر شیواجی نگر سگنل پر پیش آیا۔ اطلاعات کے مطابق تین نوجوانوں کی موقع پر ہی موت ہو گئی، جب کہ ایک شخص شدید زخمی ہوا اور اس وقت قریبی ہسپتال میں داخلہ کے بعد اس کی بھی موت واقع ہو گئی

‎حادثے کے بعد مشتعل ہجوم و عوام کی بڑی بھیڑ نے جائے وقوعہ پر موجود پولیس کا محاصرہ کیا جس کے سبب علاقہ میں کشیدگی لیکن امن برقرار ہے پولس نے نظم و نسق کےلئے سیکورٹی میں اضافہ کر دیا ہے اور حالات قابو میں ہے اس حادثہ کے بعد عوام مشتعل ہوگئے اور ان کا غصہ ابل پڑا عوام نے گھاٹ کوپرمانخورد لنک روڈ کو بلاک کر دیا جس سے دونوں طرف شدید ٹریفک جام ہو گیا۔اب حالات پرامن ہے اور پولس نے نظم و نسق کی برقراری کا دعوی کیا ہےاس معاملہ میں پولس نے ڈرائیو ر کو گرفتار کرنے کا دعوی کیا ہے پولس کے مطابق

دیونار پولیس اسٹیشن کی حدود میں لوٹس جنکشن پر ایک المناک سڑک حادثہ پیش آیا۔ ایک ڈمپر نے ایک دو پہیہ گاڑی کو ٹکر مار دی جس پر چار افراد سوار تھے جس کے نتیجے میں چاروں افراد کی موقع پر ہی موت ہو گئی۔ مبینہ طور پر متاثرین ساکی ناکہ سے دیونار جا رہے تھے۔ ‎ڈمپر کے ڈرائیور کو حراست میں لے لیا گیا ہے، مزید تفتیش جاری ہے۔

Continue Reading

ممبئی پریس خصوصی خبر

تاجر کا ناگالینڈ میں اغوا ڈیڑھ کروڑ کا تاوان ۳ گرفتار، ممبئی کرائم برانچ کی کارروائی، تاجر کی صحیح سلامت بازیابی

Published

on

arrested

ممبئی وکرولی پولس و ممبئی کرائم برانچ نے جبراً ہفتہ وصولی کے الزام میں تین افراد کو گرفتار کرنے کا دعوی کیا ہے۔ ایک تاجر کو ناگالینڈ لے جاکر اغوا کرنے کے بعد اس سے ڈیڑھ کروڑ روپے تاوان طلب کیا تھا۔ تاجر تھانہ بدلاپور کا ساکن ہے اور اس کا زمین پلاٹنگ کا کاروبار ہے، اسی لئے ان تینوں نے تاجر کا اغوا کر کے تاوان اور ڈیڑھ کروڑ روپے کا ہفتہ طلب کیا تھا، بصورت دیگر جان سے مارنے کی دھمکی دی تھی۔ اس معاملہ کی متوازی تفتیش کرائم برانچ کے سپرد کی گئی اور ممبئی کرائم برانچ کی ایک ناگالینڈ گئی اور وہاں سے مغویہ تاجر کی بازیابی کی اور اس میں ملوث تینوں ملزمین کو گرفتار کرلیا۔ یہ کارروائی ممبئی پولس کمشنر دیوین بھارتی، جوائنٹ پولس کمشنر کرائم لکمی گوتم، ڈی سی پی راج تلک روشن و دیگر اعلی افسران کی سربراہی میں انجام دی گئی۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com