سیاست
اندرونی کہانی: یونین گورنمنٹ کے اہم لوگوں کے آئی فون ہیک کرنے کا حکم کس نے دیا؟
مرکزی حکومت کے اہم لوگوں کے آئی فون ہیک کرنے کا حکم کس نے دیا؟ یہ یقین کرنا مشکل ہے کہ حکومت پیگاسس تنازعہ کے بعد فون کو ہیک کرنے میں کافی بے وقوف رہی ہوگی، خاص طور پر اس حقیقت کو دیکھتے ہوئے کہ ایپل کا اپنا اندرونی خطرہ انٹیلی جنس یونٹ اس کے بارے میں سب سے پہلے جانتا ہوگا۔ یہ سچ ہے کہ ایپل نے خود یہ کہہ کر اپنی وارننگ کو کمزور کر دیا ہے کہ یہ "غلط الارم” ہو سکتا ہے۔ جس تیزی کے ساتھ مودی حکومت نے تحقیقات پر رضامندی ظاہر کی اور ایپل کو تحقیقات میں شامل ہونے کی دعوت دی اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ حکومت نے اپنا ہوم ورک کر لیا ہے۔ کسی بھی صورت میں، تحقیقات کا نتیجہ جاننا دلچسپ ہوگا۔ کیا اپوزیشن کے منہ پر انڈا ہوگا؟
ممبئی کرائم برانچ کے اقتصادی جرائم ونگ (ای او ڈبلیو) نے باڈی بیگ کیس میں بی ایم سی میں ایڈیشنل میونسپل کمشنر (پروجیکٹس) پی ویلراسو کے خلاف ایف آئی آر درج کی ہے۔ پھر بھی ریاستی حکومت نے انہیں نکالنا ضروری نہیں سمجھا۔ اس کے بجائے، وہ شہری ادارے کی طرف سے دیے گئے کروڑوں روپے کے معاہدوں کو جاری رکھے ہوئے ہے۔ منتخب کارپوریٹروں کی غیر موجودگی میں، بابوؤں کو ہندوستان کے امیر ترین شہری ادارے میں کھلا ہاتھ مل رہا ہے۔ ویلارسو کو ایک سال میں ہٹا دیا گیا جب وہ کلیانڈومبیوالی میونسپل کارپوریشن کے سربراہ تھے۔ تاہم، اس نے خود کو بی ایم سی میں قائم کر لیا ہے۔ تو اسے کون بچا رہا ہے؟ ذرائع کے مطابق، یہ معلوم ہوا ہے کہ شیو سینا (شندے) اور بی جے پی کے دو رہنما ای او ڈبلیو کی طرف سے درج کیے گئے مقدمے میں اسے قانونی کارروائی سے بچا رہے ہیں۔ ویلاراسو نے خود کو بے قصور قرار دیا اور کہا کہ وہ کسی بھی تحقیقات کے لیے تیار ہیں۔
اگرچہ اٹارنی جنرل آر وینکٹرامانی نے حال ہی میں سپریم کورٹ کو بتایا تھا کہ شہریوں کو آئین کے آرٹیکل 19(1)(a) کے تحت سیاسی جماعتوں کو ملنے والے عطیات کے بارے میں معلومات حاصل کرنے کا حق نہیں ہے، لیکن اب بہت سی کمپنیاں انتخابی بانڈز خریدنے کی بات کر رہی ہیں۔ اسٹیٹ بینک آف انڈیا میں بنایا جا رہا ہے، جو اکیلے ان بانڈز کی خریداری کے لیے کسی بھی رقم کی نقد رقم وصول کرنے کا مجاز ہے۔ کالے دھن کو سفید میں تبدیل کرنے کا یہ یقینی طریقہ ہے۔ اب مسئلہ یہ ہے کہ ممکنہ عطیہ دہندگان کو خدشہ ہے کہ اگر سپریم کورٹ کا فیصلہ متعدد عرضیوں کے جواب میں مرکز کے خلاف جاتا ہے تو ان کی شناخت عام ہو جائے گی۔ وہ سختی سے ایسی صورتحال سے بچنا چاہیں گے۔ لوک سبھا انتخابات سے قبل سپریم کورٹ کا فیصلہ متوقع ہے۔ تو جہاں تک سیاسی جماعتوں کا تعلق ہے، کیا کالا دھن کاروبار میں واپس آئے گا؟
مہاراشٹر کے ایم ایل اے رئیس شیخ نے مہاراشٹر کے گورنر رمیش بیس کو خط لکھا ہے، جس میں ان کی توجہ @mumbai71 نامی X (سابقہ ٹویٹر) ہینڈل کی طرف مبذول کرائی گئی ہے، جس نے مہاراشٹر اسٹیٹ روڈ ڈیولپمنٹ کارپوریشن کے تین اہلکاروں کے خلاف بدعنوانی کے بہت سنگین الزامات لگائے ہیں۔ شیخ نے الزام لگایا ہے کہ ان عہدیداروں اور کارپوریشن کے پروجیکٹوں کو انجام دینے والے کچھ ٹھیکیداروں کے درمیان گہرا گٹھ جوڑ ہے۔ اس خط نے نہ صرف ان تینوں عہدیداروں بلکہ دوسرے لوگوں کی بھی ریڑھ کی ہڈی کو ہلا کر رکھ دیا ہے جن کے خلاف شک کی سوئی گھوم رہی ہے، خاص طور پر اس وجہ سے کہ @mumbai71 ہینڈل میں بی جے پی کے بہت سے حامی پیروکار ہیں۔ اس لیے یہ بھی حیران کن ہے کہ شیخ جو کہ سماج وادی پارٹی سے ہیں، نے یہ مسئلہ اٹھایا ہے۔ معلوم ہوا ہے کہ گورنر بیس نے یہ خط وزیر اعلیٰ ایکناتھ شندے کو بھیجا ہے، لیکن معاملہ آگے نہیں بڑھ سکا ہے۔ کہا جاتا ہے کہ حکومت مراٹھا تحریک میں پوری طرح مصروف ہے اور اسے مبینہ گھوٹالے کی تحقیقات کے لیے وقت نہیں ملا ہے، جس کی مالیت چند ہزار کروڑ روپے بتائی جاتی ہے۔ مہاراشٹر کے ایک سینئر آئی اے ایس افسر نے انسداد بدعنوانی بیورو کی تحقیقات کے خوف سے استعفیٰ دینے کی پیشکش کی ہے۔ لیکن پھر اے سی بی ایک ریٹائرڈ بابو کی بھی تفتیش کر سکتا ہے۔
ممبئی پریس خصوصی خبر
دی بیڈس آف بالی وود میں سمیر وانکھیڈے کو نشانہ بنایا گیا ، دلی ہائیکورٹ ہتک عزت مقدمہ متنازع سیریز سے قابل اعتراض مواد حذف کرنے کا حکم

ممبئی : ممبئی دلی ہائیکورٹ نے این سی بی کے زونل ڈائریکٹر آئی آر ایس افسر سمیر وانکھیڈے ہتک عزت کیس میں ریڈ چلیزانٹرٹینمینٹ شاہ رخ خان، گوری خان اور متعلقین کی سخت سر زنش کی ہے اور کہا ہے کہ فنکارانہ آزادی کا یہ مطلب نہیں ہے کہ کسی شخص کی تضحیک کی جائے اس کے بعد ہائیکورٹ نے حکم دیا ہے کہ متنازع نیٹ فلکس سیریز دی بیڈس آف بالی ووڈ سے سمیر وانکھیڈے سے متعلق متنازع عکس بندی حذف کی جائے۔ سمیر وانکھیڈے نے ہائیکورٹ میں عرضداشت داخل کر کے یہ التجا کی تھی کہ دی بیڈس آف بالی ووڈ میں ان کی کردار کشی کی گئی ہے اور انہیں ہدف بنانے کیلئے یہ سیریز تیار کی گئی ہے اس کا مقصد ہی سمیر وانکھیڈے کی ذلیل اور تضحیک ہے اس سیریز کے کچھ حصے ملاحظہ فرمانے کے بعد ہائیکورٹ نے فلم سے متنازع حصے حذف کرنے کا حکم دیا ہے۔
سمیر وانکھیڈے کے وکیل نے عدالت کو بتایا تھا کہ فلم میں جو کردار پیش کیا گیا ہے وہ سمیروانکھیڈے کا تقابل ہے اوروانکھیڈے کی شبیہ خراب کر نے کی نیت سے ہی یہ سیریز تیار کی گئی ہے دی بیڈس آف بالی ووڈ بدنیتی پر مبنی ہے اس لئے اس سیریز سے مذکورہ بالا اور متنازع مناظر اور قابل اعتراض ڈائیلاگ کو حذف کیا جائے جس پر عدالت نے متنازع اور قابل اعتراض مواد و مشمولات حذف کر نے کا حکم جاری کیا ہے اس سے قبل سمیر وانکھیڈے کی عرضی پر سماعت کر تے ہوئے عدالت نے شاہ رخ خان کی ریڈ چلیز، نیٹ فلکس، میٹا، اور سوشل میڈیا پلیٹ فارمز کو نوٹس ارسال کر کے جواب داخل کر نے کی ہدایت دی تھی جس پر ریڈ چلیزنے اس فلم اور سیریز کو ڈرامائی قرار دیتے ہوئے اس میں یہ واضح کیا تھا کہ اس کا حقائق سے کوئی سروکار نہیں ہے لیکن اس کے باوجود دلی ہائیکورٹ نے یہ دریافت کیا کہ آیا فلمی ڈراما کا یہ مطلب نہیں ہے کہ کسی کی کردار کشی کی جائے اور یہ کہتے ہوئے شاہ رخ خان اور فلم کمپنی کی سرزنش کی ہے۔ سمیر وانکھیڈے نے اپنی دلیل کے معرفت یہ ثابت کر نے کی کوشش کی کہ فلم میں جو کردار پیش کیا گیا ہے وہ سمیر وانکھیڈے کی مشابہت رکھتا ہے اور انہیں کو ہدف بنانے کیلئے اس کردار کو منفی طریقے سے پیش کیا گیا ہے اور اس میں اس کردار کے معرفت سمیر وانکھیڈے کا مضحکہ اڑانے کی کوشش کی گئی ہے جس سے وانکھیڈے کی ذلیل ہوئی ہے جسے عدالت نے قبول کر لیا ہے اور قابل اعتراض اور متنازع مشمولات حذف کرنے کی ہدایت جاری کر دی ہے یہ سمیر وانکھیڈے کیلئے ایک بڑی کامیابی ہے جبکہ شاہ رخ خان کو ایک زبردست جھٹکا لگا ہے۔
بالی ووڈ
کرن جوہر، سدھارتھ ملہوترا اور دیگر نے دہلی دھماکے میں جانوں کے ضیاع پر افسوس کا اظہار کیا۔

ممبئی، دہلی کے لال قلعہ میٹرو اسٹیشن کے قریب پیر کی شام ہوئے خوفناک دھماکے نے پورے ملک کو صدمے سے دوچار کر دیا ہے۔ اس المناک واقعے میں جانیں ضائع ہونے پر سوگ کا اظہار کرتے ہوئے، فلمساز کرن جوہر نے سوشل میڈیا پر لکھا، "میرا دل نئی دہلی کے حالیہ سانحے سے متاثر ہونے والے تمام متاثرین اور متاثرین کے ساتھ ہے، اپنی تمام محبتیں اور دعائیں اہل خانہ کو بھیج رہا ہوں۔ براہ کرم اس وقت محفوظ اور چوکس رہیں۔” سدھارتھ ملہوترا نے بھی اپنے غم کا اظہار کرتے ہوئے کہا، "میرا دل لال قلعہ کے دھماکے سے متاثر ہونے والے ہر فرد کے لیے جاتا ہے۔ دہلی، مضبوط رہو اور محفوظ رہو،” اس کے بعد ہاتھ جوڑ کر ایموجی۔ نصرت بھروچا نے اپنی انسٹا اسٹوریز پر لکھا، "دہلی کے ریڈ فورٹ میٹرو اسٹیشن کے قریب کار بم دھماکے سے گہرا صدمہ۔ میری دعائیں اور خیالات اس مشکل وقت میں متاثرین اور ان کے اہل خانہ کے ساتھ ہیں،” ہاتھ جوڑ کر ایموجیز کے ساتھ۔ ایشا کوپیکر نے مزید کہا، "دہلی میں ہونے والے المناک واقعے سے دل ٹوٹا ہے۔ متاثرین، ان کے خاندانوں اور متاثرہ سبھی کے لیے دعائیں۔ آئیے طاقت اور ہمدردی کے ساتھ ساتھ کھڑے ہوں۔ محفوظ رہیں!”۔ تجربہ کار اداکارہ جیا پردا نے اپنا دکھ ان الفاظ میں شیئر کیا، "دہلی کے لال قلعہ میٹرو اسٹیشن کے قریب کار دھماکے کی خبر سن کر گہرا صدمہ پہنچا۔ یہ جان کر بہت دکھ ہوا کہ اس ہولناک حادثے میں کئی بے گناہ شہری ہلاک ہوئے ہیں۔ اس مشکل وقت میں، میری تعزیت ان خاندانوں کے ساتھ ہے جنہوں نے اپنے پیاروں کو کھو دیا ہے۔” زخمیوں کی جلد صحت یابی کے لیے دعا بھی۔ ٹالی ووڈ کے دل دہلا دینے والے اللو ارجن نے بھی سوشل میڈیا پر تعزیت پیش کی۔ ‘پشپا’ اداکار نے کہا، "دہلی کے لال قلعے کے قریب ہونے والے المناک واقعے سے بہت دکھ ہوا ہے۔ میری دلی دعائیں متاثرین اور ان کے اہل خانہ کے ساتھ ہیں، اور میں ایک بار پھر امن کی خواہش کرتا ہوں۔ (ہاتھ جوڑ کر ہندوستانی پرچم کا ایموجی)” روینہ ٹنڈن نے کہا، "ان تمام سوگوار خاندانوں سے تعزیت جو دہلی دھماکے میں اپنے پیاروں کو کھو بیٹھے۔ خوفناک خبر۔” کئی دیگر مشہور شخصیات نے بھی دہلی بم دھماکے کے متاثرین کے اہل خانہ کی مدد کے لیے سوشل میڈیا کا استعمال کیا۔
(جنرل (عام
ای سی آئی نے بہار اسمبلی انتخابات کے دوسرے مرحلے میں 14.55 فیصد پولنگ ریکارڈ کی ہے۔

پٹنہ، بہار اسمبلی انتخابات کے دوسرے مرحلے میں ووٹنگ میں منگل کو تیزی آئی، الیکشن کمیشن آف انڈیا (ای سی آئی) نے صبح 9 بجے تک 14.55 فیصد ٹرن آؤٹ کی اطلاع دی جو پولنگ کے پہلے دو گھنٹوں کے لیے ایک متاثر کن اعداد و شمار ہے۔ ای سی آئی نے صبح 9 بجے تک 14.55 فیصد پولنگ ریکارڈ کی ہے، گیا جی میں سب سے زیادہ پولنگ 15.97 فیصد پولنگ کے ساتھ ریکارڈ کی گئی، اس کے بعد کشن گنج میں 15.81 فیصد پولنگ، جموئی میں 15.77 فیصد، 15.54 فیصد اور پورن ضلع میں 15.54 فیصد پولنگ ریکارڈ کی گئی۔ ان کے علاوہ مغربی چمپارن میں 15.04 فیصد، مشرقی چمپارن میں 14.11 فیصد، شیوہر میں 13.94 فیصد، سیتامڑھی میں 13.49 فیصد، مدھوبنی میں 13.25 فیصد، سپول میں 14.85 فیصد، بھاگتی پور میں 13.7 فیصد پولنگ ریکارڈ کی گئی۔ 13.43 فیصد، بنکا 15.14 فیصد، کیمور 15.08 فیصد، روہتاس میں 14.16 فیصد، اروال میں 14.95 فیصد، جہان آباد میں 13.81 فیصد، اورنگ آباد میں 15.43 فیصد، اور نوادہ میں 13.46 فیصد۔ 20 اضلاع کے 122 حلقوں میں سخت سیکورٹی کے درمیان پولنگ جاری ہے۔ فیز 1 کی طرح، حکام کو توقع ہے کہ پورے دن میں ٹرن آؤٹ بڑھے گا۔ خواتین ووٹرز اور پہلی بار ووٹروں کی بڑی تعداد صبح سویرے سے ہی پولنگ اسٹیشنوں کے باہر قطار میں کھڑی دیکھی گئی – خاص طور پر شیوہر، سپول، کشن گنج اور مغربی چمپارن جیسے اضلاع میں۔ بہار کے 20 اضلاع کے 122 اسمبلی حلقوں میں اس وقت سخت سیکورٹی میں پولنگ جاری ہے۔ جن 122 حلقوں میں پولنگ ہو رہی ہے، ان میں سے 101 جنرل، 19 ایس سی ریزرو اور دو ایس ٹی ریزرو ہیں۔
-
سیاست1 سال agoاجیت پوار کو بڑا جھٹکا دے سکتے ہیں شرد پوار، انتخابی نشان گھڑی کے استعمال پر پابندی کا مطالبہ، سپریم کورٹ میں 24 اکتوبر کو سماعت
-
سیاست6 سال agoابوعاصم اعظمی کے بیٹے فرحان بھی ادھو ٹھاکرے کے ساتھ جائیں گے ایودھیا، کہا وہ بنائیں گے مندر اور ہم بابری مسجد
-
ممبئی پریس خصوصی خبر6 سال agoمحمدیہ ینگ بوائزہائی اسکول وجونیئرکالج آف سائنس دھولیہ کے پرنسپل پر5000 روپئے کا جرمانہ عائد
-
جرم5 سال agoمالیگاؤں میں زہریلے سدرشن نیوز چینل کے خلاف ایف آئی آر درج
-
جرم6 سال agoشرجیل امام کی حمایت میں نعرے بازی، اُروشی چوڑاوالا پر بغاوت کا مقدمہ درج
-
خصوصی5 سال agoریاست میں اسکولیں دیوالی کے بعد شروع ہوں گے:وزیر تعلیم ورشا گائیکواڑ
-
جرم5 سال agoبھیونڈی کے مسلم نوجوان کے ناجائز تعلقات کی بھینٹ چڑھنے سے بچ گئی کلمب گاؤں کی بیٹی
-
قومی خبریں6 سال agoعبدالسمیع کوان کی اعلی قومی وبین الاقوامی صحافتی خدمات کے پیش نظر پی ایچ ڈی کی ڈگری سے نوازا
