Connect with us
Wednesday,10-September-2025
تازہ خبریں

جرم

ان کی وکیل ہیما اپادھیائے کے قتل کیس کا فیصلہ آج آسکتا ہے۔

Published

on

ممبئی: آرٹسٹ ہیما اپادھیائے اور ان کے وکیل ہریش بھمبھانی کے دوہرے قتل کے آٹھ سال بعد، ایک سیشن عدالت آج اس کیس میں اپنا فیصلہ سنائے جانے کا امکان ہے۔ استغاثہ کے مطابق، ان دونوں کو ہیما کے اجنبی شوہر چنتن اپادھیائے کے حکم پر 11 دسمبر 2015 کو ودیادھر راج بھر اور چار دیگر ملزمان نے مبینہ طور پر گلا دبا کر قتل کیا تھا۔ اگلے دن، ایک ریگ چننے والے نے کاندیولی کے ایک نالے میں گتے کے ڈبوں میں ان کی لاشیں پائی۔ چنتن کو 22 دسمبر 2015 کو گرفتار کیا گیا تھا۔ گرفتار کیے جانے والے دیگر ملزمان میں شیو کمار راج بھر، پردیپ کمار راج بھر، وجے کمار راج بھر اور آزاد راج بھر شامل ہیں۔ ودیادھر، جس نے مبینہ طور پر قتل کیا تھا، ابھی تک لاپتہ ہے۔ چنتن کو سپریم کورٹ نے 2021 میں ضمانت دی تھی۔ سرکاری وکیل ویبھو باگڈے نے دلیل دی تھی کہ ہیما کے اپنے شوہر کے ساتھ اچھے تعلقات نہیں تھے، جو قتل کی مبینہ “سازش کا سرپرست” تھا۔ استغاثہ نے کہا کہ طلاق کی لڑائی کی وجہ سے وہ ہیما اور اس کے وکیل کے خلاف “نفرت” سے متاثر ہوا اور اس نے چنتن کو انتہائی قدم اٹھانے پر اکسایا۔

‘نفرت’ کی دلیل کو مضبوط کرنے کے لیے، باگڈے نے یہ بھی دعویٰ کیا کہ ہیما کو اپنے شوہر کے بیڈروم میں ایک ایسی عورت کی پینٹنگ ملی تھی جس کا عنوان تھا، “میں تمہیں تباہ کر دوں گا”۔ استغاثہ نے چنتن کے خلاف پردیپ کے دیے گئے اعترافی بیان پر بھی انحصار کیا ہے، جس کی تائید کال ڈیٹا ریکارڈ سمیت متعدد ثبوتوں سے کی گئی ہے۔ مؤخر الذکر، جسے 8 مارچ 2016 کو گرفتار کیا گیا تھا، نے میٹروپولیٹن مجسٹریٹ کے سامنے اپنا اعترافی بیان دیتے ہوئے الزام لگایا کہ چنتن نے اس سے قتل کے بدلے رقم کا وعدہ کیا تھا۔ تاہم، دفاعی وکیل راجہ ٹھاکرے نے دلیل دی کہ پولیس دوہرے قتل کو حل کرنے میں ناکام رہی اس لیے انہوں نے ازدواجی تنازعہ کا فائدہ اٹھا کر اپنے مؤکل کو پھنسایا۔ یہ کہتے ہوئے کہ تمام ثبوت من گھڑت ہیں، انہوں نے نشاندہی کی کہ طلاق کی کارروائی بمبئی ہائی کورٹ میں زیر سماعت تھی اور چنتن نے فیملی کورٹ کے حکم کے مطابق ہیما کو 16 لاکھ روپے ادا کیے تھے۔ پردیپ کے اعتراف کے بارے میں ٹھاکرے نے کہا تھا کہ شریک ملزم نے اپنا بیان واپس لے لیا ہے۔ تاہم، استغاثہ نے نشاندہی کی کہ پردیپ نے خود اپنے بیان سے دستبرداری کے لیے عدالت کو کوئی خط نہیں دیا ہے۔ کیس میں کل 56 گواہوں اور اہم ثبوتوں کی جانچ کی گئی ہے جس میں سی سی ٹی وی فوٹیج، چنتن کی ڈائری اور پینٹنگز شامل ہیں۔

کیس کی تفصیلات
11 دسمبر 2015: جوڑی کا قتل
اگلے دن: ان کی لاشیں کاندیوالی نالے سے ملی
22 دسمبر 2015: چنتن کو گرفتار کیا گیا۔
8 مارچ 2016: ایک شریک ملزم پکڑا گیا۔
تین ماہ بعد: اس نے چنتن کے خلاف اعتراف جرم کیا۔
اس کے بعد وہ اپنا بیان واپس لے لیتا ہے۔ استغاثہ اور دفاع کے درمیان تنازعہ کا ایک نقطہ
2021: آرٹسٹ کو سپریم کورٹ سے ضمانت مل گئی۔

جرم

ممبئی وکرولی پارک سائٹ عید میلاد النبی کے بینر پر تنازع، نیرج اپادھیائے کا گھر کا نصف شب پردہ جلانے کے بعد حالات کشیدہ، نامعلوم افراد کے خلاف کیس درج

Published

on

mumbai police

‎ممبئی عید میلاد النبی صلی اللہ علیہ وسلم کے موقع پر جلوس محمدی کے دوران وکرولی پارک سائٹ میں بینر کو لے کر اس وقت تنازع شروع ہوا, جب یہاں سنبھاجی چوک پر عید میلاد النبی کا بینر لگایا گیا تھا اس پر نیرج اپادھیائے اور اس کے دوست نے اعتراض کیا اور فوری طور پر رات ۸ بجے بینر نکالنے کا مطالبہ کیا جس پر مسلم نوجوان کا مجمع یہاں جمع ہو گیا. پولس نے نیرج اور اس کے دوست کو مجمع سے صحیح سلامت باہر نکالا اور معاملہ ختم ہو گیا, اس کے بعد گزشتہ نصف شب ۳ سے ۴ بجے کے درمیان کسی نامعلوم افراد نے نیرج اپادھیائے کے گھر کا پردہ نذر آتش کر دیا اور یہاں ایک تختی بھی رکھا, جس پر سرتن سے جدا لکھا تھا اس کے بعد پولس نے نیرج کی شکایت پر گھر جلانے کی کوشش اور دھمکی دینے کے معاملہ میں نامعلوم ملزمین کے خلاف کیس درج کیا ہے اور ملزمین کی تلاش کے لئے ٹیمیں بھی تشکیل دی گئی ہیں جو ان نامعلوم ملزمین کو تلاش کر رہی ہے. اس معاملہ کو مذہبی رنگ دینے کی کوشش فرقہ پرست عناصر شروع کردی ہے, جبکہ پولس نے علاقہ میں سیکورٹی سخت کر دی ہے اور حالات پرامن ہے۔

سینئیر پولس انسپکٹر سنتوش گھاٹیکر نے بتایا کہ ‎گزشتہ روز عید میلاد کے جلوس کے دوران پارک سائیٹ کے علاقے میں سنبھاجی چوک پر کچھ لوگوں نے پوسٹر لگائے تھے، شکایت کنندہ نے اس پر اعتراض کیا اور انہیں فوری ہٹانے کا مطالبہ کیا، جس کے نتیجے میں اس کے اور 4-5 افراد کے درمیان ہاتھا پائی ہوئی بندوبست ڈیوٹی پر موجود ایک پولیس افسر نے مداخلت کی، بعد میں معاملہ ختم کر دیا گیا۔

‎آج صبح 3-4 بجے کے قریب، کچھ نامعلوم افراد نے شکایت کنندہ کے گھر کے باہر دروازے پر لٹکا ہوا پردہ جلا دیا۔ اس واقعہ کے پیش نظر پارک سائیٹ پولیس اسٹیشن میں فوجداری مقدمہ درج کیا گیا ہے اور تحقیقات جاری ہے۔ اس واقعہ کے بعد علاقہ میں سنسنی پھیل گئی ہے, حالات کشیدہ ہے لیکن امن وامان برقرار ہے. پولس نے عوام سے اپیل کی ہے کہ وہ افواہوں پر توجہ نہ دے, جبکہ علاقہ میں گشت میں اضافہ کردیا گیا ہے۔

Continue Reading

بین الاقوامی خبریں

ٹرانسفارمرز میں چھپا کر نیپال سے اسلحے کی اسمگلنگ، پاک بھارت سرحد پر اسلحے کی فیکٹری لگانے کا منصوبہ، دہلی پولیس نے پکڑ لیا

Published

on

Macoca-Act

نئی دہلی : دہلی پولیس کے اسپیشل سیل نے بدنام زمانہ اسلحہ اسمگلر سلیم احمد عرف ‘پستول’ کو گرفتار کیا ہے۔ اس پر الزام ہے کہ پستول پاکستان کی خفیہ ایجنسی آئی ایس آئی کے ساتھ مل کر بھارت میں جعلی اسلحے کی فیکٹری لگانے جا رہا تھا۔ اس نے یہ کارخانہ پاکستان کی سرحد کے قریب کسی جگہ لگانے کا منصوبہ بنایا تھا۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ اس فیکٹری میں ترک زیگانہ اور چائنیز سٹار جیسے پستول کے جعلی ورژن بنائے جانے تھے۔ یہ پستول دہلی، ہریانہ اور پنجاب کے غنڈوں کو فراہم کیے جانے تھے۔ پولیس کو یہ معلومات بدنام زمانہ اسمگلر پستول سے پوچھ گچھ کے دوران ملی۔ پولیس کے سپیشل سیل نے ملزم سلیم احمد عرف پستول پر مکوکا لگا دیا ہے۔ پستول کو گزشتہ ماہ نیپال کے پوکھرا سے گرفتار کیا گیا تھا۔ وہ شمالی ہندوستان کے تین غیر قانونی ہتھیار فراہم کرنے والوں میں سے ایک ہے۔ اس کے کئی بڑے جرائم پیشہ گروہوں سے روابط ہیں۔ بدنام زمانہ اسلحے کا سمگلر سلیم احمد عرف پستول آئی ایس آئی کے حمایت یافتہ حواریوں کے ساتھ مل کر پاکستان کی سرحد پر اسلحہ کی فیکٹری لگانے کی کوشش کر رہا تھا۔

گزشتہ چند سالوں میں پستول نے پاکستان سے بھارت کو ہتھیاروں کی سمگلنگ میں اضافہ کیا تھا۔ وہ ملک بھر میں جرائم پیشہ افراد کو اسلحہ فراہم کرتا تھا۔ خیال کیا جاتا ہے کہ اس نے سدھو موسی والا قتل کیس کے ایک ملزم کو ہتھیار بھی فراہم کیے تھے۔ بابا صدیقی کے قتل میں بھی ان کا نام سامنے آیا۔ وہ لارنس بشنوئی اور ہاشم بابا جیسے بڑے غنڈوں کو بھی ہتھیار فراہم کرتا تھا۔ انٹیلی جنس ذرائع کے مطابق پستول کے پاکستان کی آئی ایس آئی اور ڈی کمپنی سنڈیکیٹ سے براہ راست روابط تھے۔ شمال مشرقی دہلی کے رہنے والے پستول نے اپنے مجرمانہ کیریئر کا آغاز گاڑیوں کی چوری اور مسلح ڈکیتیوں سے کیا۔ بعد میں وہ بڑے پیمانے پر اسلحے کی اسمگلنگ میں ملوث ہوگیا۔

ہتھیاروں کے اسمگلر پستول کو بھی 2018 میں دہلی سے گرفتار کیا گیا تھا، لیکن وہ ضمانت ملنے کے بعد ملک سے فرار ہو گیا تھا۔ اس وقت پولیس نے اس کے قبضے سے 26 پستول، 19 کلپس اور 800 ممنوعہ 9 ایم ایم کارتوس برآمد کیے تھے۔ یہ پستول گلوک 17 کی کاپیاں تھیں جن پر ‘میڈ ان چائنا’ کا ٹیگ تھا۔ پولیس تفتیش میں انکشاف ہوا کہ پستول انتہائی خفیہ طریقے سے اسلحہ اسمگل کرتا تھا۔ وہ ان ہتھیاروں کو ‘ٹرانسفارمرز’ میں چھپا کر نیپال بھیجنے کے لیے لاتا تھا۔ ایک پولیس افسر نے بتایا کہ ٹرانسفارمر کے موٹے دھاتی فریم کی وجہ سے ہوائی اڈے پر سکینر سے ہتھیاروں کو پکڑنا مشکل تھا۔ گینگ کے کچھ لوگوں نے ایئرپورٹ کے عملے کے ساتھ سیٹنگ کر رکھی تھی جس کی وجہ سے سامان آسانی سے باہر لے جایا جاتا تھا۔

Continue Reading

جرم

قلابہ نیوی اہلکار کی رائفل اور کارتوس غائب کیس درج، نیوی کی وردی میں ملبوس شخص نے اہلکار کو دیا دھوکہ، پولیس اے ٹی ایس الرٹ پر

Published

on

Navy

ممبئی : ممبئی شہر میں ایک دل دہلادینے والا واقعہ سامنے آیا ہے یہاں بحریہ نیوی کے رہائشی علاقہ میں 6 ستمبر کی شب کو سنٹری پوسٹ حساس علاقہ نیوی کے سپاہی کے رائفل اور کارتوس چھین نامعلوم شخص فرار ہوگیا اس معاملہ میں پولیس نے معاملہ درج کر کے اس کی تلاش شروع کردی ہے۔ نیوی جہاں ہائی سیکورٹی ہے اور یہ علاقہ انتہائی حساس بھی ایسے میں نامعلوم شخص نے نیوی سپاہی کی رائفل دھوکہ سے حاصل کر لی اور اسے ڈیوٹی سے ریلیف دینے کے نام پر اس نے اہلکار سے رائفل اور کارتوس حاصل کی تھی۔

ایک جونیئر ملاح جو سنٹری ڈیوٹی پر مامور تھا اس وقت مبینہ طور پر بحریہ کی وردی میں ملبوس ایک اور شخص نے سپاہی کی رائفل یہ کہتے ہوئے حاصل کی کہ اس کی ڈیوٹی ختم ہوگئی ہے اور وہ آرام کرے۔ نیوی سپاہی نیا تھا اس لئے اسے شبہ نہیں ہوا, تاہم مذکورہ بالا شخص بعد ازاں رائفل لے کر فرار ہوگیا, کچھ توقف کے بعد نیوی سپاہی کو یہ معلوم ہوا کہ جس نے اسے ڈیوٹی سے راحت دی ہے وہ نیوی اہلکار نہیں تھا اور اس کے بعد اس نے اس واقعہ کی اطلاع اپنے حکام کو دی اور پھر اے ٹی ایس ممبئی پولیس نے الرٹ جاری کیا ہے. اس کے ساتھ ہی نیوی کے علاقہ میں تفتیش اور تلاشی بھی شروع کردی گئی ہے. کف پریڈ پولیس نے مختلف دفعات کے تحت کیس درج کر لیا ہے اور نیوی و ممبئی پولیس مشترکہ طور پر معاملہ کی تفتیش کر رہی ہے. اس کے علاوہ بحریہ نے اس معاملہ کی تحقیقات کے لئے ایک کمیٹی بھی تشکیل دی ہے۔ اس واقعہ کے بعد شہر کے اہم تنصیبات کی سیکورٹی میں اضافہ کر دیا گیا ہے۔ ممبئی پولیس رائفل اور مذکورہ بالا شخص کی تلاشی میں چھاپہ مار کارروائی بھی انجام دے رہے ہیں. اس سارے معاملہ کیلئے بورڈ آف انکوائری کا حکم بھی نیوی نے جاری کیا ہے۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com