Connect with us
Saturday,16-August-2025
تازہ خبریں

سیاست

ایک قوم، ایک انتخابات کیا ہے؟ فوائد اور نقصانات کی وضاحت

Published

on

حکومت کی طرف سے سابق صدر رام ناتھ کووند کی قیادت میں ایک کمیٹی قائم کی گئی ہے جو ’’ایک قوم، ایک انتخابات‘‘ کے نفاذ کی فزیبلٹی کا جائزہ لے گی۔ یہ پیش رفت جمعہ کو اس وقت ہوئی جب حکومت نے 18 اور 22 ستمبر کے درمیان پارلیمنٹ کے خصوصی اجلاس کا اعلان کیا، جس کے مخصوص ایجنڈے کو خفیہ رکھا گیا تھا۔ ہندوستان میں “ایک قوم، ایک انتخاب” کا تصور لوک سبھا (ہندوستان کی پارلیمنٹ کا ایوان زیریں) اور تمام ریاستی اسمبلیوں کے انتخابات کو ہم آہنگ کرنے کی کوشش کرتا ہے۔ مقصد یہ ہے کہ ان انتخابات کو بیک وقت، ایک ہی دن یا ایک مقررہ وقت کے اندر کرایا جائے۔ وقت گزرنے کے ساتھ، وزیر اعظم نریندر مودی نے مسلسل لوک سبھا اور ریاستی اسمبلی کے انتخابات کو ہم آہنگ کرنے کے تصور کی وکالت کی ہے۔ جیسے جیسے بہت سے انتخابات قریب آرہے ہیں، کووند کو یہ ذمہ داری سونپنے کا فیصلہ حکومت کے عزم پر زور دیتا ہے۔

نومبر-دسمبر میں پانچ ریاستوں میں اسمبلی انتخابات ہونے ہیں، اس کے بعد اگلے سال مئی-جون میں لوک سبھا انتخابات ہوں گے۔ بہر حال، حکومت کے حالیہ اقدامات نے عام انتخابات اور کچھ ریاستی انتخابات کو دوبارہ شیڈول کرنے کے امکانات کو بڑھا دیا ہے، جن کا فی الحال لوک سبھا انتخابات سے ہم آہنگ ہونے کا منصوبہ ہے۔ ‘ایک قوم، ایک الیکشن’ کے بنیادی فوائد میں سے ایک انتخابات کے انعقاد سے وابستہ اخراجات میں کمی ہے، کیونکہ ہر علیحدہ انتخاب کے لیے کافی مالی وسائل کی ضرورت ہوتی ہے۔ بیک وقت انتخابات کے انعقاد سے انتظامی اور سیکیورٹی فورسز پر دباؤ کم ہوگا، جنہیں مختلف اوقات میں انتخابی ڈیوٹی میں مصروف رہنا پڑے گا۔ رپورٹس کے مطابق ‘ون نیشن، ون الیکشن’ کے نفاذ سے حکومت کو مسلسل انتخابی موڈ میں رہنے کے بجائے گورننس پر زیادہ توجہ مرکوز کرنے کا موقع ملے گا، جو اکثر پالیسی پر عمل درآمد میں رکاوٹ بنتا ہے۔

جیسا کہ لاء کمیشن نے تجویز کیا ہے، بیک وقت انتخابات کے انعقاد سے ووٹنگ فیصد میں اضافہ متوقع ہے کیونکہ لوگوں کے لیے بیک وقت متعدد بیلٹ پیپرز کاسٹ کرنا زیادہ آسان ہوگا۔ ‘ایک قوم، ایک انتخاب’ کے نفاذ کے لیے آئین اور دیگر قانونی فریم ورک میں ترامیم کی ضرورت ہوگی۔ اس تصور کے لیے آئینی ترمیم کی ضرورت ہوگی جس کے بعد ریاستی مقننہ سے منظوری لی جائے گی۔ یہ بالکل نیا خیال نہیں ہے۔ 1950 اور 60 کی دہائیوں میں اس کی چار بار کوشش کی گئی۔ تاہم، یہ بات قابل غور ہے کہ ان کوششوں کے دوران ہندوستان میں کم ریاستیں تھیں اور ووٹنگ کی آبادی کم تھی۔ اس کے علاوہ، یہ تشویش بھی ہے کہ قومی مسائل علاقائی خدشات کو زیر کر سکتے ہیں، جو ریاستی سطح پر انتخابی نتائج کو ممکنہ طور پر متاثر کر سکتے ہیں۔ تمام سیاسی جماعتوں کے درمیان اتفاق رائے کا حصول ایک اہم چیلنج ہے، کیونکہ حزب اختلاف کی جماعتوں نے ‘ون نیشن ون الیکشن’ پر اپنے اعتراضات کا اظہار کیا ہے۔

بین الاقوامی خبریں

یوکرین یورپ شراکت داری، روس پر دباؤ… زیلنسکی نے ڈونلڈ ٹرمپ سے بات کرتے ہی اپنا رویہ دکھایا، بڑا اعلان کر دیا

Published

on

Zelensky,-Trump-Putin

کیف : ڈونلڈ ٹرمپ اور ولادی میر پوتن کی ملاقات کے بعد یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی اپنی پوزیشن مضبوط کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ زیلنسکی نے ڈونلڈ ٹرمپ کے بعد یورپی رہنماؤں سے بات چیت کی ہے۔ اس گفتگو کے بعد انہوں نے سخت موقف ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ ٹرمپ کے بعد ہم نے یورپی رہنماؤں کے ساتھ اپنا موقف ہم آہنگ کیا۔ یوکرین کا موقف واضح ہے کہ ہم ایک حقیقی امن قائم کرنا چاہتے ہیں جو مستقل ہو۔ زیلنسکی نے ہفتے کے روز ٹویٹ کیا، ‘ہم چاہتے ہیں کہ قتل جلد بند ہوں۔ میدان جنگ اور فضائی حملوں کے ساتھ ساتھ ہمارے بندرگاہوں کے انفراسٹرکچر پر فائرنگ بھی بند ہونی چاہیے۔ یوکرین کے تمام جنگی قیدیوں اور شہریوں کو رہا کیا جائے اور روس ہمارے مغوی بچوں کو واپس کرے۔ جب تک حملہ اور قبضہ جاری رہے گا، روس پر دباؤ برقرار رہنا چاہیے۔’

زیلنسکی کا مزید کہنا تھا کہ ‘صدر ٹرمپ کے ساتھ اپنی بات چیت میں, میں نے کہا تھا کہ اگر سہ فریقی ملاقات نہیں ہوتی یا روس جنگ سے بچنے کی کوشش کرتا ہے تو پابندیاں مزید سخت کر دی جائیں۔ پابندیاں ایک مؤثر ذریعہ ہیں۔ یورپ اور امریکہ دونوں کی شرکت کے ساتھ، سلامتی کی قابل اعتماد اور طویل مدتی ضمانتیں ہونی چاہئیں۔ یوکرائنی صدر کا مزید کہنا تھا کہ ہمارے ملک کے لیے اہم تمام مسائل پر ہماری شرکت سے بات ہونی چاہیے۔ خاص طور پر علاقائی مسائل کا فیصلہ یوکرین کے بغیر نہیں ہو سکتا۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ یورپی رہنماؤں کے بیان سے ہماری پوزیشن مضبوط ہوتی ہے۔ ہم تمام اتحادیوں کے ساتھ مل کر کام جاری رکھیں گے۔

ولادیمیر زیلنسکی نے کہا ہے کہ وہ اگلے ہفتے واشنگٹن میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے ملاقات کر سکتے ہیں۔ زیلنسکی نے کہا کہ الاسکا میں پوتن اور ٹرمپ کے درمیان ملاقات کے بعد ہفتے کے روز ٹرمپ کے ساتھ ان کی طویل اور بامعنی گفتگو ہوئی۔ انہوں نے پیر کو ذاتی طور پر ملاقات کی دعوت پر ٹرمپ کا شکریہ ادا کیا۔ زیلنسکی نے یوکرین جنگ پر مذاکرات میں یورپ کو شامل کرنے کی اہمیت پر زور دیا۔ انہوں نے کہا کہ یہ ضروری ہے کہ یورپی رہنما امریکہ کے ساتھ مل کر قابل اعتماد سیکورٹی کی ضمانتوں کو یقینی بنانے کے لیے ہر سطح پر شامل ہوں۔ ہم نے یوکرین کی سلامتی کو یقینی بنانے میں امریکی فریق کی شرکت پر بھی بات کی ہے۔

Continue Reading

بین الاقوامی خبریں

چینی وزیر خارجہ وانگ یی 18-19 اگست 2025 کو آ رہے ہندوستان، ایس جے شنکر اور اجیت ڈوبھال سے ان مسائل پر ہوگی بات چیت

Published

on

jayshankar-wang-yi

نئی دہلی : چینی وزیر خارجہ وانگ یی پیر کو ہندوستان آ رہے ہیں۔ اس دوران وہ قومی سلامتی کے مشیر (این ایس اے) اجیت ڈوبھال کے ساتھ خصوصی نمائندے (ایس آر) میکانزم کے تحت سرحدی معاملے پر بات چیت کریں گے۔ وزارت خارجہ (ایم ای اے) نے ہفتہ کو اس کی تصدیق کی۔ وزارت خارجہ کی طرف سے جاری کردہ ایک ریلیز میں کہا گیا ہے کہ ‘قومی سلامتی کے مشیر اجیت ڈوبھال کی دعوت پر چین کی کمیونسٹ پارٹی کے پولٹ بیورو کے رکن اور چینی وزیر خارجہ وانگ یی 18-19 اگست 2025 کو ہندوستان کا دورہ کریں گے۔’ وزارت خارجہ نے مزید کہا، ‘اپنے دورے کے دوران، وہ ہندوستان-چین سرحد کے سوال پر این ایس اے ڈوبھال کے ساتھ خصوصی نمائندوں (ایس آر) کی بات چیت کا 24 واں دور منعقد کریں گے۔’ یی اور ڈوبھال کو خصوصی نمائندہ سطح کے مذاکرات کی ذمہ داری دی گئی ہے۔ وزارت خارجہ نے یہ بھی کہا ہے کہ اس دوران وانگ وی وزیر خارجہ ایس جے شنکر کے ساتھ دو طرفہ بات چیت بھی کریں گے۔

چینی وزیر خارجہ کا ہندوستان کا دورہ وزیر اعظم نریندر مودی کے شنگھائی تعاون تنظیم (ایس سی او) سربراہی اجلاس میں شرکت کے لیے چین کے شہر تیانجن کے دورے سے پہلے آیا ہے۔ اس سے قبل ڈوبھال نے گزشتہ سال دسمبر میں چین کا دورہ کیا تھا اور وانگ کے ساتھ خصوصی نمائندے کی سطح پر بات چیت کی تھی۔ یہ میٹنگ پی ایم مودی اور چینی صدر شی جن پنگ کے روس کے شہر کازان میں دونوں ممالک کے درمیان ڈائیلاگ میکانزم کے مختلف میکانزم کو دوبارہ شروع کرنے کا فیصلہ کرنے کے بعد ہوئی ہے۔

Continue Reading

ممبئی پریس خصوصی خبر

ممبئی امن کمیٹی میں جشن آزادی، فرقہ وارانہ ہم آہنگی اور بھائی چارگی کا قیام ہی مجاہدین آزادی کو ہماری سچی خراج عقیدت : فرید شیخ

Published

on

Farid-Shaikh

ممبئی : ممبئی امن کمیٹی نے جشن آزادی انتہائی جوش و خروش کے ساتھ منایا۔ امن کمیٹی کے صدر فرید شیخ کی سربراہی میں مسلم اکثریتی علاقہ کرافورڈ مارکیٹ کے شاہراہ پر جشن آزادی منایا گیا۔ اس دوران پولس کے اعلی افسران سمیت دیگر معززین نے شرکت کی فرید شیخ نے کہا کہ یوم آزادی پر مجاہدین کو یاد کیا گیا۔ یوم آزادی یونہی حاصل نہیں ہوئی, اس میں بے شمار علماء کرام دانشوران نے قربانیاں دی ہیں, تب جا کر ہمیں یہ آزادی نصیب ہوئی ہے۔ اس آزادی کی حفاظت ہمارا فرض ہے۔ اس ملک میں فرقہ پرستی سے آزادی وقت کا تقاضہ ہے, کیونکہ فرقہ پرستی عروج پر ہے, بھائی چارگی اتحاد اخوت قائم رکھنے کا عہد ہمیں کرنا ہوگا, یہی ہمارے ملک کی طاقت ہے, لیکن چند فرقہ پرست طاقتیں ملک میں زہر گھولنے کی کوشش کر رہی ہے, اسے ناکام بنانا بھی ضروری ہے, یہ ہر ہندوستانی کا فرض ہے کہ وہ بھائی چارگی اور ہندو مسلم اتحاد قائم کرے, یہی مجاہدین آزادی کو ہماری سچی خراج عقیدت ہو گی۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com