سیاست
روزگار میلہ: پی ایم مودی نے سرکاری محکموں اور تنظیموں میں بھرتی کے لیے 51,000 سے زیادہ تقرری خط تقسیم کیے

نئی دہلی، 28 اگست: وزیر اعظم نریندر مودی نے پیر کے روز قومی ملازمت میلے میں سرکاری محکموں اور تنظیموں میں نئے تقرریوں کے لیے 51,000 سے زیادہ تقرری خط تقسیم کیے اور کہا کہ ہندوستان کی اقتصادی ترقی نوجوانوں کے لیے مختلف شعبوں میں مواقع پیدا کر رہی ہے۔ ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعے پروگرام سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ فارما اور آٹوموبائل جیسے شعبے تیزی سے ترقی کر رہے ہیں۔ “فارما سیکٹر تیزی سے ترقی کر رہا ہے اور یہ آنے والے دنوں میں روزگار کے بڑے مواقع پیدا کرے گا… آٹوموبائل انڈسٹری بھی بہت تیزی سے ترقی کر رہی ہے۔ یہ دونوں صنعتیں (فارما اور آٹوموبائل انڈسٹریز) آنے والے دنوں میں مزید ترقی کرنے والی ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ “سیاحت کا شعبہ 2030 تک ہندوستانی معیشت میں 20 لاکھ کروڑ روپے سے زیادہ کا حصہ ڈالنے کی امید ہے، جس سے نوجوانوں کے لیے 13-14 کروڑ نئے روزگار کے مواقع پیدا ہوں گے۔”
وزیر اعظم نے کہا کہ ہندوستان اس دہائی میں دنیا کی سب سے بڑی تین معیشتوں میں سے ایک بن جائے گا۔ انہوں نے کہا، ’’جب میں یہ گارنٹی دوں گا تو میں اسے پوری ذمہ داری کے ساتھ پورا کروں گا۔‘‘ ملک بھر میں 45 مقامات پر جاب فیئر کا انعقاد کیا جا رہا ہے۔ اس روزگار میلے کے پروگرام کے ذریعے، وزارت داخلہ مختلف سینٹرل آرمڈ پولیس فورسز (سی اے پی ایف) جیسے کہ سینٹرل ریزرو پولیس فورس (سی آر پی ایف)، بارڈر سیکورٹی فورس (بی ایس ایف)، سشاستر سیما بال (ایس ایس بی)، آسام رائفلز، میں اہلکاروں کو بھرتی کرتی ہے۔ وسطی کا ہے۔ دہلی پولیس صنعتی سیکورٹی فورس (سی آئی ایس ایف)، انڈو تبت سرحدی پولیس (آئی ٹی بی پی) اور نارکوٹکس کنٹرول بیورو (این سی بی) کے ساتھ۔ ملک بھر سے منتخب ہونے والے نئے بھرتی ہونے والے افراد وزارت داخلہ کے تحت مختلف اسامیوں جیسے کانسٹیبل (جنرل ڈیوٹی)، سب انسپکٹر (جنرل ڈیوٹی) اور نان جنرل ڈیوٹی کیڈر کے عہدوں پر مختلف اداروں میں شامل ہوں گے۔
وزیر اعظم نے نئے تقرریوں کو ‘امرت رکھشک’ قرار دیا اور ان پر زور دیا کہ وہ اپنی صلاحیتوں کو بڑھاتے رہیں۔ “میں ان تمام لوگوں کو مبارکباد دیتا ہوں جنہوں نے آج تقرری کے خطوط حاصل کیے ہیں۔ میں انہیں ‘امرت رکھشک’ کہتا ہوں کیونکہ جن کو آج تقرری کے خط مل رہے ہیں وہ اگلے 25 سال تک ملک کی خدمت کریں گے اور ملک کے لوگوں کی حفاظت بھی کریں گے۔” انہوں نے کہا کہ نوجوانوں کے لیے نئی راہیں کھولنے کے لیے حکومت نے نیم فوجی دستوں کی بھرتی کے عمل میں کئی تبدیلیاں کی ہیں، جن میں مزید زبانوں میں امتحان دینے کا اختیار بھی شامل ہے۔ اتر پردیش کی مثال دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ امن و امان کی بہتر صورتحال زیادہ سرمایہ کاری کا باعث بنتی ہے۔ نئے بھرتی کرنے والوں کو iGOT Karmayogi پورٹل پر ایک آن لائن ماڈیول، Karmayogi Pramukh کے ذریعے خود کو تربیت دینے کا موقع ملے گا، جہاں 673 سے زیادہ ای لرننگ کورسز ‘کسی بھی جگہ کسی بھی ڈیوائس’ لرننگ فارمیٹ میں دستیاب ہیں۔ وزیر مملکت برائے پرسنل جتیندر سنگھ نے بھی پروگرام سے خطاب کیا۔
سیاست
لوک سبھا میں ‘آپریشن سندور’ پر زبردست بحث، ‘مجھے بولنے دو، ڈیڑھ لاکھ روپے دے کر آیا ہوں…’ راشد انجینئر نے سب کو حیران کر دیا

سری نگر/نئی دہلی : لوک سبھا میں ‘آپریشن سندور’ پر گرما گرم بحث جاری ہے۔ اس میں حکمراں اور اپوزیشن جماعتوں کے رہنما اس معاملے پر اپنی اپنی رائے دے رہے ہیں۔ اس دوران منگل کو ایک عجیب واقعہ پیش آیا۔ جیسے ہی شیوسینا کے رکن پارلیمنٹ اور ایکناتھ شندے کے بیٹے شری کانت شندے اپنی بات پیش کرنے ہی والے تھے کہ بارہمولہ لوک سبھا سیٹ کے رکن اسمبلی انجینئر رشید نے شور مچانا شروع کردیا۔ لوک سبھا کی سیڑھیوں پر کھڑے کشمیری ایم پی نے التجا کی کہ انہیں بولنے کا موقع دیا جائے۔ درحقیقت، بارہمولہ لوک سبھا سیٹ کے ایم پی انجینئر رشید کو پارلیمنٹ کے مانسون اجلاس میں شرکت کے لیے نچلی عدالت نے حراستی پیرول دے دیا ہے۔
منگل کو پارلیمنٹ کی کارروائی جاری تھی۔ اسی دوران جب شریکانت شندے بولنے کے لیے کھڑے ہوئے تو رشید انجینئر نے احتجاجاً آواز بلند کی۔ لوک سبھا کی سیڑھیوں پر کھڑے ہو کر انہوں نے بلند آواز میں کہا کہ وہ روزانہ ڈیڑھ لاکھ روپے ادا کرتے ہیں اور انہیں بولنے کا موقع ملنا چاہئے۔ انہوں نے لوک سبھا اسپیکر سے اس معاملے میں مداخلت کرنے کا مطالبہ کیا۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ ان کے علاقے میں ‘آپریشن سندور’ ہوا ہے۔ اس واقعہ سے لوک سبھا میں کچھ دیر ہنگامہ ہوا۔
انجینئر رشید نے 2024 میں بارہمولہ لوک سبھا سیٹ جیت کر سب کو حیران کر دیا تھا، انہوں نے جموں و کشمیر کے وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ کو شکست دی۔ راشد نے جیل میں رہتے ہوئے یہ الیکشن لڑا تھا۔ این آئی اے نے انہیں 2016 میں گرفتار کیا تھا۔ اب دہلی کی پٹیالہ ہاؤس کورٹ نے انہیں پارلیمنٹ کے مانسون اجلاس میں شرکت کے لیے پیرول دے دیا ہے۔ انہیں 24 جولائی سے 4 اگست تک پیرول ملا ہے۔ اس سے قبل مہاراشٹر سے کانگریس کی رکن پارلیمنٹ پرنیتی شندے نے بھی پارلیمنٹ میں اپنے خیالات پیش کئے۔ انہوں نے کہا کہ یہ ان خاندانوں کے لیے گہرا غم ہے جنہوں نے پہلگام دہشت گردانہ حملے میں اپنے پیاروں کو کھو دیا اور یہ غصہ اس حکومت کے تئیں ہے جو اب تک پہلگام حملے کے مجرموں کو پکڑنے یا ان کا کوئی سراغ فراہم کرنے میں ناکام رہی ہے۔ آپریشن سندور میڈیا میں حکومت کا محض ‘تماشا’ تھا۔
ممبئی پریس خصوصی خبر
مولانا ساجد رشیدی بی جے پی کے دلال، ڈمپل یادو کے خلاف تبصرہ اعظمی برہم

ممبئی مہاراشٹر سماجوادی پارٹی لیڈراور رکن اسمبلی ابوعاصم نے رکن پارلیمان ڈمپل یادو پر مولانا ساجد رشیدی کے متنازع تبصرہ کی مذمت کی اور کہا کہ مولانا موصوف بی جے پی کے دلال ہے اور اسی نہج پر ٹیلیویژن چینلوں پر بی جے پی کی حمایت بھی کرتے ہیں اکثر بحث میں وہ متنازع بیانات دیتے ہیں, مسجد میں ہر ایک کو جانے کی اجازت ہے۔ انہوں نے کہا کہ پارلیمنٹ کی مسجد میں ڈمپل یادو کو مدعو کیا گیا تھا لیکن مولانا ساجد نے انتہائی تضحیک آمیز تبصرہ کیا ہے۔ مسلمان کبھی بھی کسی خاتون کے خلاف اس قسم کا تبصرہ نہیں کرتا وہ خواتین کو احترام کرتے ہیں, لیکن جو تبصرہ مولانا ساجد نے کیا ہے وہ اسلامی تعلیمات کے منافی ہے۔ انہوں نے کہا کہ مسجد میں ڈمپل یادو کی حاضری پر تبصرہ کرنے کا مولانا موصوف کو تبصرہ کا کوئی حق نہیں ہے, مولانا کو اپنے بیان پر شرمندہ ہونا چاہیے۔ انہیں شرم آنی چاہیے کہ انہوں نے ایک قابل احترام خاتون کے لئے تضحیک آمیز بیان جاری کیا ہے, اس کے خلاف سخت کارروائی کا مطالبہ بھی اعظمی نے کیا ہے۔
سیاست
مہایوتی سرکار کے متنازع وزرا کی کابینہ میٹنگ، ریاستی وزیر اعلی دیویندر فڑنویس وزرا کے متنازع بیانات سے ناراض

ممبئی : ممبئی مہاراشٹر مہایوتی سرکار میں متنازع وزرا کے خلاف ریاستی وزیر اعلی ایکشن موڈ میں آگئے ہیں۔ کابینہ میٹنگ میں ان متنازع وزرا کی کلاس بھی لی گئی جو تنازع کا شکار پائے گئے تھے۔ وزیر اعلی نے ان وزرا کو تنبیہ بھی کی ہے۔ حال ہی میں وزیر سنجے شرساٹ کا پیسوں سے بھرا بیگ کے ساتھ ویڈیو وائرل ہوا تھا, اسی کے ساتھ وزیر زراعت مانک رائو کوکاٹے کا ایوان اسمبلی میں جنگلی رمی کھیلتے ہوئے ویڈیو وائرل ہونے کے بعد ان کے استعفی کا مطالبہ شروع ہوگیا تھا۔ اپوزیشن نے اب بھی متنازع وزرا کے استعفی کے مطالبہ کے ساتھ گورنر کو ایک میمورنڈم بھی شیوسینا یو بی ٹی نے دیا تھا۔ ان تمام وزرا کی وزیراعلی کو تبیہ کرنے کے ساتھ آئندہ تنازع سے دور رہنے کی صلاح بھی دی ہے, ساتھ ہی وارننگ دی ہے کہ آئندہ غلطی برداشت نہیں کی جائے گی۔ وزارت زراعت سمیت دیگر محکمہ سے متعلق کابینہ کی میٹنگ میں اہم فیصلے کئے گئے۔ کابینہ کی میٹنگ میں وزیر اعلی نے کہا کہ متنازع بیان اور تبصرہ ناقابل برداشت ہے, اس سے سرکار کی شبیہ خراب ہوتی ہے۔ ریاستی وزیر اعلی دیویندر فڑنویس اپنے وزرا سے ناراض تھے اس لئے اس کابینہ کی میٹنگ میں باضابطہ طور پر متنازع وزرا کی کلاس لینے کے ساتھ انہیں سمجھایا گیا کہ وہ متنازع بیان دینے سے گریز کرے۔ دوسری طرف اپوزیشن نے متنازع وزرا کے خلاف سرکار کو گھیرنا شروع کر دیا ہے۔
مہاراشٹر ایم ایل اے ہوسٹل میں شندے سینا کے رکن اسمبلی سنجے گائیکواڑ نے ملازم کو تشدد کا نشانہ بنایا تھا اس کے ساتھ ہی مانک رائو کوکاٹے کی ایوان میں جنگلی رمی کھیلتے ہوئے ویڈیو وائرل اور پھر سنجے شرساٹ کی متنازع ویڈیو کے بعد مہایوتی سرکار کے خلاف اپوزیشن حملہ آور تھی بتایا جاتا ہے کہ جلد ہی کابینہ میں بھی رد وبدل اور تبدیلی ممکن ہے, لیکن اس متعلق اب تک کوئی بھی حتمی فیصلہ نہیں لیا گیا ہے۔ اس مہایوتی سرکار میں نائب وزرا اعلی شندے اور اجیت پوار بھی شامل ہے, اس میں شندے اور اجیت پوار کے وزرا کی تبدیلی سے متعلق ایکناتھ شندے اور اجیت پوار فیصلہ لے سکتے ہیں جبکہ متنازع وزرا کی کرسی خطرہ میں ہے۔
-
سیاست9 months ago
اجیت پوار کو بڑا جھٹکا دے سکتے ہیں شرد پوار، انتخابی نشان گھڑی کے استعمال پر پابندی کا مطالبہ، سپریم کورٹ میں 24 اکتوبر کو سماعت
-
ممبئی پریس خصوصی خبر6 years ago
محمدیہ ینگ بوائزہائی اسکول وجونیئرکالج آف سائنس دھولیہ کے پرنسپل پر5000 روپئے کا جرمانہ عائد
-
سیاست5 years ago
ابوعاصم اعظمی کے بیٹے فرحان بھی ادھو ٹھاکرے کے ساتھ جائیں گے ایودھیا، کہا وہ بنائیں گے مندر اور ہم بابری مسجد
-
جرم5 years ago
مالیگاؤں میں زہریلے سدرشن نیوز چینل کے خلاف ایف آئی آر درج
-
جرم5 years ago
شرجیل امام کی حمایت میں نعرے بازی، اُروشی چوڑاوالا پر بغاوت کا مقدمہ درج
-
خصوصی5 years ago
ریاست میں اسکولیں دیوالی کے بعد شروع ہوں گے:وزیر تعلیم ورشا گائیکواڑ
-
جرم5 years ago
بھیونڈی کے مسلم نوجوان کے ناجائز تعلقات کی بھینٹ چڑھنے سے بچ گئی کلمب گاؤں کی بیٹی
-
قومی خبریں6 years ago
عبدالسمیع کوان کی اعلی قومی وبین الاقوامی صحافتی خدمات کے پیش نظر پی ایچ ڈی کی ڈگری سے نوازا