Connect with us
Sunday,07-September-2025
تازہ خبریں

سیاست

امیت شاہ جھوٹ بول رہے ہیں: کانگریس نے کلاوتی بنڈورکر کا ویڈیو شیئر کیا، ‘راہل گاندھی سے ہر طرح کی مدد’ کا دعویٰ

Published

on

مہاراشٹر کے یاوتمال میں جلکا سے تعلق رکھنے والی ایک غریب کسان بیوہ کلاوتی بنڈورکر بدھ کے روز ایک بار پھر سرخیوں میں آگئیں جب مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے کانگریس لیڈر راہول گاندھی پر طنز کرنے کے لیے ان کا نام استعمال کیا۔ تاہم، کانگریس کے رہنماؤں کے ذریعہ شیئر کردہ ایک ویڈیو میں، انہوں نے اب جوابی حملہ کیا ہے اور دعوی کیا ہے کہ امیت شاہ نے پارلیمنٹ میں جو کچھ کہا وہ “مکمل طور پر غلط” ہے۔ 2008 میں، راہول گاندھی نے کلاوتی کو مہاراشٹر کے یاوتمال ضلع میں ان کے گھر پر دیکھا جب ان کے شوہر نے مغربی ریاست میں زرعی بحران کے دوران خودکشی کر لی۔ پارلیمنٹ کے ایوان زیریں میں تحریک عدم اعتماد پر بحث کے دوران گاندھی کے خطاب کے بعد ان پر تنقید کرتے ہوئے امیت شاہ نے کہا، ’’اس ایوان میں ایک ایسا رکن ہے جو 13 بار سیاست میں آیا ہے۔ یہ ممبر تمام 13 بار ناکام رہا۔ میں نے ایک لانچنگ دیکھی ہے جب وہ کلاوتی نامی ایک غریب عورت سے ملنے گیا تھا۔ لیکن تم نے اس کے لیے کیا کیا؟ مودی حکومت نے انہیں گھر، راشن، بجلی مہیا کرائی۔

اب امت شاہ کے اس دعوے کے جواب میں کانگریس کی جانب سے کلاوتی بنڈورکر کا ایک ویڈیو شیئر کیا گیا ہے جس میں وہ یہ کہتے ہوئے نظر آرہی ہیں کہ انہیں جو بھی مدد ملی وہ راہل گاندھی کی طرف سے تھی۔ کلاوتی کے ردعمل کا ویڈیو مہاراشٹر کانگریس لیڈر اور تلنگانہ کے انچارج مانیک راؤ ٹھاکرے نے شیئر کیا۔ “مودی سے پہلے بھی، جب راہول گاندھی آئے تھے، انہوں نے ہماری مالی مدد کی تھی۔ مجھے راشن نہیں مل رہا تھا لیکن ان کے آنے کے بعد، یہ شروع ہو گیا، انہوں نے ہمیں بجلی کا کنکشن دیا، یہاں تک کہ مجھے جو گھر ملا، وہ بھی انہوں نے خود بنایا۔” کلاوتی نے ویڈیو میں کہا، “یہ پہلے منظور کیا گیا تھا۔ مجھے یہ فوری طور پر نہیں ملا، لیکن گھرکول کے ذریعے 2013-14 میں قبضہ حاصل کر لیا،” کلاوتی نے ویڈیو میں کہا۔ “مجھے جو بھی مدد ملی ہے وہ راہول گاندھی کی طرف سے ہے۔ جب سے مودی اقتدار میں آئے ہیں، مجھے ذاتی طور پر کسی قسم کی مالی مدد نہیں دی گئی ہے۔ وہ ہر ایک کو 2000-3000 کی براہ راست منتقلی کر رہے ہیں، تو مجھے وہ مل گیا۔ یہاں تک کہ میں نے خود ادائیگی کرکے گیس کنکشن حاصل کیا، مفت میں نہیں کیونکہ میرا نام فہرست میں نہیں تھا۔

امیت شاہ نے جو کچھ کہا ہے وہ سراسر جھوٹ ہے۔ مجھے جو بھی مدد دی گئی ہے وہ راہول گاندھی نے دی ہے۔ بجلی، پانی سے لے کر گھر اور مالی مدد تک، یہ سب مجھے راہل گاندھی نے فراہم کیا ہے۔ ) ہوگیا.” وہ جو کہہ رہے ہیں وہ سراسر جھوٹ ہے،” انہوں نے کہا۔ کانگریس ایم پی اور پارٹی کے جنرل سکریٹری انچارج کمیونیکیشن جے رام رمیش نے بھی امیت شاہ کے دعوے کی تردید کے لیے ویڈیو شیئر کیا۔ کلاوتی کے شوہر پرشورام نے 23 دسمبر 2005 کو زرعی پریشانی کی وجہ سے اپنی جان لے لی۔ اس کے بعد، کلاوتی کے داماد سنجے کالسکر، ایک 25 سالہ معمولی کسان، جو آٹو ڈرائیور کے طور پر بھی کام کرتے تھے، نے بھی دسمبر 2010 میں خودکشی کر لی۔ کلاوتی کی دوسری بیٹی بھی واقعات کے دل دہلا دینے والے سلسلہ میں شامل ہو جاتی ہے۔ سویتا کھمنکر (27)، جو چندر پور ضلع کے ورورا کے قریب رادیگاؤں کی رہنے والی ہے، 2011 میں خود سوزی کے باعث المناک طور پر فوت ہوگئی۔

2008 میں راہول گاندھی کے بانڈورکر کے دورے کے بعد، انہوں نے مالی امداد میں نمایاں اضافہ کا تجربہ کیا۔ اسی سال پارلیمنٹ میں عدم اعتماد کی بحث کے دوران بھی گاندھی نے ان کا حوالہ دیا تھا۔ اگرچہ گاندھی نے براہ راست مالی مدد فراہم نہیں کی، لیکن ان کے دورے نے مختلف ذرائع سے مالی تعاون حاصل کیا۔ قابل ذکر بات یہ ہے کہ این جی او سلبھا انٹرنیشنل نے کانگریس لیڈر کے دورے کے بعد 30 لاکھ روپے کی امداد فراہم کی۔ کلاوتی نے گزشتہ سال نومبر میں بھارت جوڑو یاترا کے دوران راہل گاندھی سے ملاقات کی تھی۔ یہ اس وقت ہوا جب کانگریس کارکنوں کا ایک گروپ انہیں واشم میں ان کی ریلی میں لے گیا۔

جرم

میرابھائندر منشیات فروشوں پر پولس کا کریک ڈاؤن ۱۲ ملزمین گرفتار

Published

on

Drugs

ممبئی : ممبئی میرابھائیندر میں ڈرگس منشیات کے خلاف آپریشن میں پولس نے ریاست تلنگانہ سے ایک ڈرگس فیکٹری بے نقاب کر کے ١٢ ہزار کروڑ کی منشیات بھی ضبط کی ہے اور یہاں سے منشیات سازی کے اسباب بھی برآمد کیے ہیں۔ ممبئی میرا بھائندر پولس کمشنر نکیت کوشک نے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ایک ماہ سے منشیات کے خلاف کریک ڈاؤن جاری تھا. پہلے یہاں ایک بنگلہ دیشی خاتون ڈرگس ڈیلر کو گرفتار کیا گیا اس کی شناخت فاطمہ مراد شیخ ۲۳ سالہ کے طور پرہوئی ہے. اس کے قبضے سے ۱۰۵ گرام ایم ڈی ضبط کی گئی, اسکے خلاف این ڈی پی ایس ایکٹ اور فارین ایکٹ کے تحت مقدمہ داخل کر کے گرفتار کیا گیا. اس سے تفتیش کی گئی تو معلوم ہو گیا کہ اس کے ہمراہ ڈرگس کے ریکیٹ میں مزید ۱۰ افراد ملوث ہے اور فیکٹری سے متعلق انکشاف ہوا اور فیکٹری پر چھاپہ مار کر منشیات ضبط کی گئی. خاتون سے متعلق تفتیش کی گئی تو اس کے بنگلہ دیشی ہونے کی تصدیق ہوئی ہے۔ اس معاملہ میں کل ١٢ ملزمان، تین کاریں، ایک موٹر سائیکل، ۵ کلو گرام ۹۳۶ گرام ایم ڈی ضبط کی گئی۔ اس کے علاوہ چار الیکٹرانک وزن کانٹا بھی ملا ہے, یہ کارروائی میرابھائیندر کمشنر نکیت کوشک کی ایما پر کی گئی اور پولس اس معاملہ میں تفتیش شروع کر دی ہے, ملزمین کے قبضے سے ٢٧ موبائل بھی ضبط کئے گئے ہیں۔

Continue Reading

بین الاقوامی خبریں

امریکہ مغربی ممالک کے ساتھ یوکرین میں یورپی فوجی تعینات کرنے کا منصوبہ بنا رہا ہے، پوتن نے کہا – سب ہمارے ٹارگیٹ ہونگے۔

Published

on

Putin-&-Trump

ماسکو / واشنگٹن : امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ مسلسل یوکرین میں جنگ بندی کا مطالبہ کر رہے ہیں۔ اس کے لیے انھوں نے الاسکا میں روسی صدر ولادیمیر پوتن سے ملاقات بھی کی۔ ٹرمپ نے کہا تھا کہ وہ یوکرین میں امن کے لیے کچھ بھی کرنے کو تیار ہیں۔ تاہم امریکہ نے یوکرین کے حوالے سے جو منصوبہ بنایا ہے اس سے روس کے مزید ناراض ہونے کا خطرہ پیدا ہو گیا ہے۔ درحقیقت امریکی فوج نے یوکرین میں 10 ہزار یورپی فوجیوں کو تعینات کرنے کا منصوبہ تیار کیا ہے۔ ان فوجیوں کا تعلق مختلف مغربی ممالک سے ہوگا۔ دریں اثنا، پوتن نے کہا ہے کہ یوکرین میں کوئی بھی غیر ملکی فوجی روس کا جائز ہدف ہو گا۔

وال سٹریٹ جرنل اخبار نے جمعے کے روز ایک یورپی سفارت کار کے حوالے سے بتایا کہ یورپی فوجی سربراہوں نے ممکنہ طور پر یوکرین میں 10,000 سے زائد فوجیوں کو تعینات کرنے کا منصوبہ تیار کیا ہے، جس میں کچھ امریکی جرنیلوں کا وزن ہے۔ اخبار کے مطابق، یورپی فوجی سربراہان نے ایک تفصیلی تعیناتی کا منصوبہ تیار کیا ہے جس کے تحت یوکرین کی فضائی حدود میں گشت کے لیے ایک فضائی یونٹ یوکرین کے باہر تعینات کیا جائے گا۔ نیٹو کے اتحادی کمانڈ آپریشنز کے امریکی سربراہ ان اعلیٰ امریکی حکام میں شامل تھے جنہوں نے منصوبہ تیار کرنے میں مدد کی۔

روس کے صدر ولادیمیر پوتن نے کہا ہے کہ یوکرین میں غیر ملکی فوجیوں کو ماسکو حملے کے جائز اہداف کے طور پر دیکھے گا۔ “لہذا، اگر کچھ فوجی وہاں نظر آتے ہیں، خاص طور پر اب، فوجی کارروائیوں کے دوران، تو ہم اس حقیقت سے آگے بڑھتے ہیں کہ یہ تباہی کے جائز اہداف ہوں گے،” پوتن نے روس کے مشرق بعید کے شہر ولادی ووستوک میں ایک اقتصادی فورم سے خطاب کرتے ہوئے کہا۔ روسی صدر نے مزید کہا کہ “اور اگر ایسے فیصلے کیے جاتے ہیں جو امن، طویل مدتی امن کی طرف لے جاتے ہیں، تو مجھے یوکرین کی سرزمین پر ان کی موجودگی کا کوئی فائدہ نظر نہیں آتا”۔ فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون نے جمعرات کو کہا کہ 26 ممالک نے یوکرین کو جنگ کے بعد کی حفاظتی ضمانتیں فراہم کرنے کا وعدہ کیا ہے، جس میں زمین، سمندر اور فضا میں بین الاقوامی فورس تعینات کرنے کا منصوبہ بھی شامل ہے۔ میکرون نے شروع میں کہا تھا کہ یہ ممالک یوکرین میں فوجیں تعینات کریں گے لیکن بعد میں کہا کہ ان میں سے کچھ یوکرین سے باہر رہتے ہوئے بھی ضمانتیں فراہم کریں گے۔

Continue Reading

سیاست

مراٹھا ریزرویشن کے معاملے پر چھگن بھجبل حکومت سے ناراض، اب جاٹ، پٹیل اور دیگر کمیونٹی کا بھی ریزرویشن کا مطالبہ, مزید گزٹ جاری کیے جائیں گے۔

Published

on

chhagan bhujbal

ممبئی : مراٹھا ریزرویشن کے معاملے پر حکومت سے ناراض چھگن بھجبل نے کہا ہے کہ یہ معاملہ یہیں ختم ہونے والا نہیں ہے۔ آنے والے دنوں میں جاٹ اور پٹیل سمیت دیگر برادریاں بھی ملک میں ریزرویشن کا مطالبہ کریں گی۔ مزید کئی گزٹ جاری کیے جائیں گے۔ اب مرہٹے نہیں رہیں گے، سب کنبی بن جائیں گے۔ انہوں نے سوال کیا کہ کیا اس سے او بی سی کوٹہ متاثر نہیں ہوگا؟ غور طلب ہے کہ اجیت پوار کی پارٹی لیڈر اور کابینی وزیر چھگن بھجبل مراٹھا ریزرویشن کو لے کر منوج جارنگے پاٹل اور حکومت کے درمیان معاہدے سے ناراض ہیں۔ انہوں نے عدالت میں جانے کا چیلنج کیا ہے۔ دریں اثنا، وزیر اعلی دیویندر فڑنویس نے دعوی کیا کہ انہوں نے بھجبل سے بات کی ہے۔ وہ ناراض نہیں ہے۔

یہاں جمعہ کو صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ریاستی حکومت نے ریزرویشن کارکن منوج جارنگے کے حیدرآباد گزٹیئر کو لاگو کرنے کے مطالبہ کو قبول کرکے پنڈورا باکس کھول دیا ہے۔ اب ایسی مانگ ملک کی دیگر ریاستوں سے بھی اٹھے گی۔ حال ہی میں، حکومت نے مراٹھوں کو ریزرویشن کا فائدہ دینے کے لیے کنبی ذات کا سرٹیفکیٹ دینے کے لیے حیدرآباد گزٹیئر کو نافذ کرنے کے جارنگ کے مطالبے کو قبول کیا تھا۔ بھجبل، جو دیگر پسماندہ طبقات (او بی سی) زمرے کے تحت مراٹھوں کو ریزرویشن دینے کی مخالفت کر رہے ہیں، نے الزام لگایا کہ ریزرویشن پر نئے سرکاری حکم (جی آر) سے ‘اہل’ لفظ کو ہٹا دیا گیا ہے۔

دوسری طرف، جارنگ پاٹل نے جمعہ کو بھجبل پر الزام لگایا کہ وہ دیگر او بی سی رہنماؤں کو صرف ‘اپنی شبیہ بچانے’ کے لیے ترقی نہیں کرنے دے رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مراٹھا برادری 1881 سے ریزرویشن کے لیے اہل ہے (حیدرآباد گزٹ کا حوالہ دیتے ہوئے)۔ ہمارے اسلاف ترقی پسند تھے اس لیے انہوں نے اس سے فائدہ نہیں اٹھایا۔ لیکن ہمیں آنے والی نسلوں کے محفوظ مستقبل کو یقینی بنانا ہے۔ اس لیے ہمارے لیے ریزرویشن ضروری ہو گیا ہے۔

جارنگے نے کہا کہ مراٹھا برادری 1881 سے ریزرویشن کا حقدار ہے لیکن اس کمیونٹی نے پہلے اس کا مطالبہ نہیں کیا کیونکہ یہ ایک ترقی پسند گروپ تھا لیکن اب اسے اپنی نسلوں کے مستقبل کو محفوظ بنانے کے لیے ریزرویشن کی ضرورت ہے۔ جارنگ نے دعویٰ کیا کہ بہت سے لوگ اچانک ‘ماہر’ بن گئے ہیں اور جی آر پر تنقید کر رہے ہیں۔ تاہم، وہ ہماری برادری سے ہیں اور مراٹھوں سے ہمدردی رکھتے ہیں۔ جی آر کے مسودے میں جو کچھ بھی مجھے غلط معلوم ہوا، میں نے اسے وہیں (ممبئی میں) بدل دیا۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com