(جنرل (عام
منی پور : دو خاتون کو برہنہ کر کے گھومانے کے معاملے میں سپریم کورٹ میں سماعت آج

سپریم کورٹ آج منی پور کی دو خواتین کے معاملے کی سماعت کرے گی جنہوں نے ملک کو عالمی پیمانے پر شرمندہ کیا۔ عدالت عظمیٰ آج مرکز کی درخواست پر غور کرے گی کہ دو خواتین کے لنچنگ سے متعلق کیس کی سماعت کو منتقل کیا جائے۔
اہم بات یہ ہے کہ 4 مئی کے واقعے کا ویڈیو وائرل ہونے کے بعد ملک بھر میں غم و غصہ پایا جا رہا ہے۔ مانسون اجلاس کے آغاز سے ہی پارلیمنٹ میں ہنگامہ آرائی جاری ہے۔ بی جے پی نے اس واقعہ کی سخت مذمت کی ہے لیکن ساتھ ہی اس ویڈیو کو وائرل کرنے کے وقت پر بھی سوالات اٹھائے جارہے ہیں۔ یہ ویڈیو 20 جولائی کو مانسون اجلاس شروع ہونے سے ایک دن پہلے وائرل ہوا تھا۔
سپریم کورٹ نے اس معاملے میں از خود نوٹس لیا تھا اور اسے آئینی حقوق کی سنگین خلاف ورزی قرار دیا تھا۔ اگلی سماعت 28 جولائی کو طے کرتے ہوئے سپریم کورٹ نے مرکزی اور ریاستی حکومتوں سے وضاحت طلب کی تھی اور ان سے کہا تھا کہ وہ اس بات کو یقینی بنائیں کہ اس طرح کے واقعات دوبارہ نہ ہوں۔ اس کے ساتھ ہی منی پور میں نسلی تشدد (Manipur Violence) سے متعلق کئی عرضیوں کی سپریم کورٹ میں 28 جولائی کو سماعت ہونی تھی۔ تاہم چیف جسٹس ڈی وائی چندر چوڑ کی خرابی صحت کی وجہ سے سماعت ملتوی کر دی گئی۔ اس بنچ میں جسٹس جے بی پارڈی والا اور جسٹس منوج مشرا بھی شامل ہیں۔ یہ ایک نئی عرضی پر بھی سماعت کرے گا جس کا تعلق منی پور میں 4 مئی کے واقعہ سے ہے۔
تاہم، اس معاملے میں درخواست گزاروں کی شناخت کو خفیہ رکھا گیا ہے۔ ریکارڈ سے پتہ چلتا ہے کہ پٹیشن فرسٹ انفارمیشن رپورٹ (FIR) نمبر (110)(6)(2023) کے سلسلے میں ہے۔ اس واقعہ سے متعلق صفر ایف آئی آر کانگ پوکپی ضلع کے سیکول پولیس اسٹیشن میں درج کی گئی تھی۔ بعد میں اسے تھوبل ضلع کے نونگ پوک سیکمائی تھانے میں منتقل کر دیا گیا۔ اس ایف آئی آر میں جس گاؤں میں یہ واقعہ پیش آیا وہاں کے گاؤں کے سربراہ نے حملہ آوروں کی شناخت میتی گروپ کے لوگ کے طور پر کی ہے۔ اس میں کہا گیا ہے کہ تین کوکی خواتین کو برہنہ کیا گیا، برہنہ پریڈ کی گئی، ان پر حملہ کیا گیا، ان میں سے ایک کے ساتھ اجتماعی عصمت دری کی گئی، اور اس کے والد اور بھائی کو ہجوم نے خاندان پر حملہ کرنے کے بعد قتل کر دیا۔ ساتھ ہی ملزمان کو پولیس ٹیم کی حراست سے رہا کر دیا گیا ہے۔
معلوم ہوکہ یہ واقعہ ریاستی دارالحکومت امپھال سے تقریباً 35 کلومیٹر دور کانگ پوکپی ضلع کے گاؤں بی میں پیش آیا۔ گاؤں کے سربراہ کی طرف سے درج کرائی گئی شکایت کے مطابق 4 مئی کو دوپہر تقریباً 3 بجے مختلف تنظیموں سے تعلق رکھنے والے 900-1000 لوگ بی۔ فینوم زبردستی گاؤں میں داخل ہوا۔ ان کے پاس اے کے رائفلز، ایس ایل آر انساز اور 303 رائفلز جیسے جدید ترین ہتھیار تھے۔ پرتشدد ہجوم نے تمام گھروں میں توڑ پھوڑ کی اور فرنیچر، الیکٹرانک سامان، برتن، کپڑے، اناج سمیت نقدی لوٹنے کے بعد تمام منقولہ املاک کو نذر آتش کر دیا۔
اس کے علاوہ پانچ گاؤں والے اپنی جان بچانے کے لیے جنگل کی طرف بھاگے۔ انہیں بعد میں نان پاک اسیکمائی پولیس ٹیم نے بچا لیا اور وہ نونگ پوہ سیکمائی پولیس اسٹیشن جا رہے تھے۔ اس دوران انہیں راستے میں ایک ہجوم نے روک لیا اور نونگ پوک سیکمائی پولیس اسٹیشن سے تقریباً دو کلومیٹر اور 33 اے آر سومری چوکی سے تقریباً تین کلومیٹر کے فاصلے پر پولیس ٹیم کی حفاظت سے انہیں چھین لیا۔ اس کے علاوہ ایک 56 سالہ شخص موقع پر ہی جاں بحق ہوگیا۔
ممبئی پریس خصوصی خبر
ابو اعظمی نے ہندوستان کو ‘سنہری چڑیا’ قرار دینے والے متنازعہ ریمارکس پر ایف آئی آر کو منسوخ کرنے کے لئے بمبئی ہائی کورٹ میں درخواست کی

ممبئی، 30 جون، 2025 — سماج وادی پارٹی (ایس پی) کے ایم ایل اے ابو اعظمی، جو حال ہی میں اپنے متنازعہ ریمارکس کی وجہ سے خبروں میں تھے، نے بامبے ہائی کورٹ سے رجوع کیا ہے۔ اس نے اپنے خلاف درج کئی ایف آئی آر کو خارج کرنے کی درخواست دائر کی ہے۔ ان ایف آئی آرز میں کہا گیا ہے کہ اعظمی نے ہندوستان کو “سونے کا طوطا” قرار دیا تھا- ایک جملہ جو انہوں نے مغل بادشاہ اورنگزیب سے منسوب کیا تھا، جو ایک وسیع پیمانے پر زیر بحث موضوع بن گیا ہے۔ اعظمی کا استدلال ہے کہ ان کے بیان کی غلط تشریح کی گئی ہے اور انہیں دھمکی دینے یا ماحول کو خراب کرنے کی کوئی کوشش نہیں کی گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ان کے بیان کا مقصد تاریخی تناظر میں ہے اور ان کا مقصد کسی بھی قومی جذبات کو ٹھیس پہنچانا نہیں تھا۔ انہوں نے یہ بھی دعویٰ کیا کہ ان کے خلاف درج مقدمات بے بنیاد ہیں اور ان کے بنیادی حقوق کی خلاف ورزی کی جا رہی ہے۔
مخالفین کا کہنا ہے کہ ان تبصروں سے نہ صرف فرقہ وارانہ ہم آہنگی کو خراب کرنے کا خطرہ ہے بلکہ سماجی تناؤ بھی پیدا ہو سکتا ہے۔ حامیوں کا کہنا ہے کہ تبصرہ تاریخی شخصیات اور ان کے دور کا حوالہ دیتا ہے، اور سیاق و سباق کے بغیر اس کی تشریح نہیں کی جانی چاہیے۔ ماہرین کا خیال ہے کہ اس معاملے میں ریاست اور انفرادی آزادی کے درمیان توازن ضروری ہے۔ عدالت کا فیصلہ اس بات پر منحصر ہوگا کہ آیا ان ایف آئی آرز کو خارج کیا جائے یا ان کے خلاف کارروائی جاری رکھی جائے، جس سے ملک میں آزادی اظہار اور تاریخی گفتگو دونوں پر اثر پڑے گا۔ یہ مقدمہ فی الحال عدالت میں ہے، اور ہندوستان میں تاریخی بیانیے اور آزادی اظہار کے مسائل کو اجاگر کرتے ہوئے سماجی اور سیاسی بحث کا مرکز بنا ہوا ہے۔
سیاست
کسانوں کے مسائل اور ہندی کے مسئلہ پر اپوزیشن کا احتجاج، دونوں بھائی ایک نہ ہو اس کے لئے میں نے کوئی جی آر جاری کیا ہے : دیویندر فڑنویس کی تنقید

ممبئی مہاراشٹر اسمبلی کے آغاز پر ایوان اسمبلی کی سیڑھیوں کے باہر اپوزیشن پارٹیوں نے ہندی لازمی قرار دیئے جانے پر سرکار کے خلاف احتجاج کیا جبکہ سرکار نے ایک روز قبل ہی ہندی لازمی کا جی آر منسوخ کر دیا تھا اپوزیشن لیڈر امباداس دانوے نے ودھان بھون میں کہا کہ مراٹھی مانس کے اتحاد کے سبب سرکار نے ہندی لازمی کا فیصلہ واپس لیا, مہاوکاس اگھاڑی کے اراکین نے اسمبلی اجلاس کے ابتدا میں ہی حکمراں محاذ کو گھیرنے کے لئے سراپا احتجاج کیا اس میں کسانوں کے مسائل پر بھی اپوزیشن نے سرکار کے خلاف احتجاج کیا ہے ہندی کے سرکلر کو واپس لئے جانے کو مراٹھی مانس کی فتح قراردی اور سرکار کی نیت پر ہی سوال اٹھایا۔ اس احتجاجی مظاہرہ میں شیوسینا لیڈر ادیتہ ٹھاکرے، امباداس دانوے، سچن اہیر، بھاسکر جادھو، جتیندرآاہواڑ ہاتھوں میں گھنٹی لے کر بجاتے ہوئے نظر آئے پلے کارڈ بھی اٹھا رکھا تھا جس پر می مراٹھی ابھیمان مراٹھی بھاشا تحریر تھا۔
ٹھاکرے برادر متحد ہو کرکٹ کھیلے ہم کو کیا ۔۔۔ وزیر اعلی دیویندر فڑنویس
مہاراشٹر اسمبلی اجلاس کے پہلے روز ہی ریاستی وزیر اعلی دیویندر فڑنویس نے راج اور ادھو ٹھاکرے کے اتحاد اور مفاہمت پر صحافیوں سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ راج ادھو ٹھاکرے ایک ساتھ آتے ہیں کرکٹ کھیلو مجھے اس سے کیا۔ انہوں نے کہا کہ اگر میں کوئی جی آر جاری کرتا ہوں تو دونوں بھائی ایک ساتھ آتے ہیں میں نے کیا کوئی ایسا جی آر جاری کیا ہے کہ دونوں بھائی ایک ساتھ نہ آئے یا پھر دونوں میں اتحاد نہ ہو۔ ہندی سے متعلق اس وقت ادھو ٹھاکرے سرکار نے جو سفارش ہندی سے متعلق کی تھی اس کمیٹی میں ادھو کے معتمد خاص لیڈر بھی تھے انہوں نے کہا کہ راج ٹھاکرے کو اس متعلق ادھو سے جواب طلب کرنا چاہئے انہوں نے کہا کہ مراٹھی اور ہندی تنازع کے بعد کمیٹی تشکیل دی گئی ہے وہ جو فیصلہ کرے گی وہ عوام کے حق میں ہو گا کسی کے دباؤ میں فیصلہ واپس نہیں لیا گیا ہے مجھے یہ خوشی ہے کہ دونوں بھائی ایک ساتھ آئے دونوں بھائی ایک ساتھ آکر کرکٹ کھیلو، ہاکی کھیلو، سوئمنگ کرو، کھانا کھاؤ، ہمیں اس سے کوئی دشواری نہیں ہے انہوں نے کہا کہ جب ادھو ٹھاکرے اقتدار میں ہوتے ہیں تو ان کا نظریہ علیحدہ ہوتا ہے اور اپوزیشن میں ہوتے ہیں تو ہر چیز کی مخالفت کا نظریہ ہوتا ہے۔ دیویندر فڑنویس نے ہندی سے متعلق دونوں جی آر واپس لئے ہیں جس میں ہندی کو لازمی یا اختیاری قرار دیا گیا تھا۔
جرم
ممبئی ایک کروڑ 42 لاکھ کی کوکین کے ساتھ نائیجریائی خاتون گرفتار

ممبئی : ممبئی پولس نے ڈرگس منشیات کے خلاف کریک ڈاؤن میں شدت پیدا کردی ہے اور منشیات فروخت کرنے کے الزام میں پولس نے ایک نائجیریائی خاتون کو گرفتار کیا ہے۔ اس کے قبضے سے ایک کروڑ سے زائد کی منشیات ضبط کرنے کا بھی دعویٰ کیا ہے۔ ممبئی اندھیری علاقہ میں پولس نے ایک نائجیریائی خاتون کو مشتبہ حالت میں پایا اور اس کی تلاشی لی, جس کے بعد اس کے بیک سے ۴۱۹ کوکین کیپسول برآمد ہوئی, جس کی قیمت ایک کروڑ سے زائد بتائی جاتی ہے۔ ملزمہ کی شناخت پونا کستانا اڈوہ ۳۴ سالہ ہے, ملزمہ دلی میں مقیم تھی۔ پولس نے ملزمہ کے قبضہ سے ایک کروڑ ۴۲ لاکھ کی کوکین کیپسول برآمد کی, یہ کارروائی ممبئی پولس کمشنر کی سربراہی میں انجام دی گئی۔
-
سیاست8 months ago
اجیت پوار کو بڑا جھٹکا دے سکتے ہیں شرد پوار، انتخابی نشان گھڑی کے استعمال پر پابندی کا مطالبہ، سپریم کورٹ میں 24 اکتوبر کو سماعت
-
ممبئی پریس خصوصی خبر6 years ago
محمدیہ ینگ بوائزہائی اسکول وجونیئرکالج آف سائنس دھولیہ کے پرنسپل پر5000 روپئے کا جرمانہ عائد
-
سیاست5 years ago
ابوعاصم اعظمی کے بیٹے فرحان بھی ادھو ٹھاکرے کے ساتھ جائیں گے ایودھیا، کہا وہ بنائیں گے مندر اور ہم بابری مسجد
-
جرم5 years ago
مالیگاؤں میں زہریلے سدرشن نیوز چینل کے خلاف ایف آئی آر درج
-
جرم5 years ago
شرجیل امام کی حمایت میں نعرے بازی، اُروشی چوڑاوالا پر بغاوت کا مقدمہ درج
-
خصوصی5 years ago
ریاست میں اسکولیں دیوالی کے بعد شروع ہوں گے:وزیر تعلیم ورشا گائیکواڑ
-
جرم5 years ago
بھیونڈی کے مسلم نوجوان کے ناجائز تعلقات کی بھینٹ چڑھنے سے بچ گئی کلمب گاؤں کی بیٹی
-
قومی خبریں6 years ago
عبدالسمیع کوان کی اعلی قومی وبین الاقوامی صحافتی خدمات کے پیش نظر پی ایچ ڈی کی ڈگری سے نوازا